Luke 1

تقدیم به عالیجناب تئوفیلوس: تا به حال نویسندگان بسیاری به نوشتن شرح وقایعی كه در بین ما رخ داده است، اقدام کرده‌اند
محترم تھیُفِلُس، بہت سے لوگ وہ سب کچھ لکھ چکے ہیں جو ہمارے درمیان واقع ہوا ہے۔
و آنچه را كه به وسیلهٔ شاهدان عینی اوّلیه و اعلام کنندگان آن پیام به ما رسیده است به قلم آورده‌اند.
اُن کی کوشش یہ تھی کہ وہی کچھ بیان کیا جائے جس کی گواہی وہ دیتے ہیں جو شروع ہی سے ساتھ تھے اور آج تک اللہ کا کلام سنانے کی خدمت سرانجام دے رہے ہیں۔
من نیز به نوبهٔ خود، به عنوان کسی‌که جریان كامل این وقایع را جزء به جزء مطالعه و بررسی كرده است، صلاح دیدم كه این پیشامدها را به ترتیب تاریخ وقوع برای تو بنویسم
مَیں نے بھی ہر ممکن کوشش کی ہے کہ سب کچھ شروع سے اور عین حقیقت کے مطابق معلوم کروں۔ اب مَیں یہ باتیں ترتیب سے آپ کے لئے لکھنا چاہتا ہوں۔
تا به حقیقت همهٔ مطالبی كه از آن اطّلاع یافته‌ای، پی ببری.
آپ یہ پڑھ کر جان لیں گے کہ جو باتیں آپ کو سکھائی گئی ہیں وہ سچ اور درست ہیں۔
در زمان سلطنت هیرودیس، پادشاه یهودیه، كاهنی به نام زكریا از افراد گروه ابیا، زندگی می‌کرد. همسر او نیز از خاندان هارون بود و الیزابت نام داشت.
یہودیہ کے بادشاہ ہیرودیس کے زمانے میں ایک امام تھا جس کا نام زکریاہ تھا۔ بیت المُقدّس میں اماموں کے مختلف گروہ خدمت سرانجام دیتے تھے، اور زکریاہ کا تعلق ابیاہ کے گروہ سے تھا۔ اُس کی بیوی امامِ اعظم ہارون کی نسل سے تھی اور اُس کا نام الیشبع تھا۔
این دو نفر در نظر خدا درستكار بودند و بدون کوتاهی، كلّیهٔ احكام و دستورات خداوند را رعایت می‌کردند.
میاں بیوی اللہ کے نزدیک راست باز تھے اور رب کے تمام احکام اور ہدایات کے مطابق بےالزام زندگی گزارتے تھے۔
امّا فرزندی نداشتند زیرا الیزابت نازا بود و هر دو سالخورده بودند.
لیکن وہ بےاولاد تھے۔ الیشبع کے بچے پیدا نہیں ہو سکتے تھے۔ اب وہ دونوں بوڑھے ہو چکے تھے۔
چون نوبت خدمت روزانه در معبد بزرگ به گروه زكریا رسید، او به عنوان كاهن مشغول انجام وظایف خود شد.
ایک دن بیت المُقدّس میں ابیاہ کے گروہ کی باری تھی اور زکریاہ اللہ کے حضور اپنی خدمت سرانجام دے رہا تھا۔
‌طبق رسوم كاهنان قرعه به نام او درآمد كه به داخل جایگاه مقدّس در معبد بزرگ وارد شود و بُخور بسوزاند.
دستور کے مطابق اُنہوں نے قرعہ ڈالا تاکہ معلوم کریں کہ رب کے مقدِس میں جا کر بخور کی قربانی کون جلائے۔ زکریاہ کو چنا گیا۔
در وقت سوزاندن بُخور، تمام جماعت در بیرون ایستاده و دست به دعا برداشته بودند.
جب وہ مقررہ وقت پر بخور جلانے کے لئے بیت المُقدّس میں داخل ہوا تو جمع ہونے والے تمام پرستار صحن میں دعا کر رہے تھے۔
در آنجا فرشتهٔ خداوند به او ظاهر شد و در سمت راست آتشدان بُخور ایستاد.
اچانک رب کا ایک فرشتہ ظاہر ہوا جو بخور جلانے کی قربان گاہ کے دہنی طرف کھڑا تھا۔
زكریا از دیدن این منظره تكانی خورد و ترسید.
اُسے دیکھ کر زکریاہ گھبرایا اور بہت ڈر گیا۔
امّا فرشته به او گفت: «ای زكریا نترس. دعاهای تو مستجاب شده و همسرت الیزابت برای تو پسری خواهد زایید و او را یحیی خواهی نامید.
لیکن فرشتے نے اُس سے کہا، ”زکریاہ، مت ڈر! اللہ نے تیری دعا سن لی ہے۔ تیری بیوی الیشبع کے بیٹا ہو گا۔ اُس کا نام یحییٰ رکھنا۔
شادی و سرور نصیب تو خواهد بود و بسیاری از تولّد او شادمان خواهند شد.
وہ نہ صرف تیرے لئے خوشی اور مسرت کا باعث ہو گا، بلکہ بہت سے لوگ اُس کی پیدائش پر خوشی منائیں گے۔
زیرا او در نظر خداوند بزرگ خواهد بود و هرگز به شراب و باده لب نخواهد زد. از همان ابتدای تولّد از روح‌القدس پُر خواهد بود
کیونکہ وہ رب کے نزدیک عظیم ہو گا۔ لازم ہے کہ وہ مَے اور شراب سے پرہیز کرے۔ وہ پیدا ہونے سے پہلے ہی روح القدس سے معمور ہو گا
و بسیاری از بنی‌اسرائیل را به سوی خداوند، خدای آنان باز خواهد گردانید.
اور اسرائیلی قوم میں سے بہتوں کو رب اُن کے خدا کے پاس واپس لائے گا۔
با روح و قدرت الیاس مانند پیشاهنگی در حضور خداوند قدم خواهد زد تا پدران و فرزندان را آشتی دهد و سركشان را به راه نیكان آورد و مردمانی مستعد برای خداوند آماده سازد.»
وہ الیاس کی روح اور قوت سے خداوند کے آگے آگے چلے گا۔ اُس کی خدمت سے والدوں کے دل اپنے بچوں کی طرف مائل ہو جائیں گے اور نافرمان لوگ راست بازوں کی دانائی کی طرف رجوع کریں گے۔ یوں وہ اِس قوم کو رب کے لئے تیار کرے گا۔“
زكریا به فرشته گفت: «چطور می‌توانم این را باور كنم؟ من پیر هستم و زنم نیز سالخورده است.»
زکریاہ نے فرشتے سے پوچھا، ”مَیں کس طرح جانوں کہ یہ بات سچ ہے؟ مَیں خود بوڑھا ہوں اور میری بیوی بھی عمر رسیدہ ہے۔“
فرشته به او پاسخ داد: «من جبرائیل هستم كه در حضور خدا می‌ایستم و فرستاده شده‌ام تا با تو صحبت كنم و این مژده را به تو برسانم.
فرشتے نے جواب دیا، ”مَیں جبرائیل ہوں جو اللہ کے حضور کھڑا رہتا ہوں۔ مجھے اِسی مقصد کے لئے بھیجا گیا ہے کہ تجھے یہ خوش خبری سناؤں۔
پس توجّه كن: تو تا هنگام وقوع این امور لال خواهی شد و نیروی تكلّم را از دست خواهی داد زیرا سخنان مرا كه در وقت مقرّر به حقیقت خواهد پیوست باور نكردی.»
لیکن چونکہ تُو نے میری بات کا یقین نہیں کیا اِس لئے تُو خاموش رہے گا اور اُس وقت تک بول نہیں سکے گا جب تک تیرے بیٹا پیدا نہ ہو۔ میری یہ باتیں مقررہ وقت پر ہی پوری ہوں گی۔“
جماعتی كه منتظر زكریا بودند از اینكه او آن‌همه در داخل جایگاه مقدّس در معبد بزرگ ماند، متعجّب گشتند.
اِس دوران باہر کے لوگ زکریاہ کے انتظار میں تھے۔ وہ حیران ہوتے جا رہے تھے کہ اُسے واپس آنے میں کیوں اِتنی دیر ہو رہی ہے۔
وقتی بیرون آمد و یارای سخن گفتن نداشت، آنان فهمیدند كه در داخل جایگاه مقدّس در معبد بزرگ رؤیایی دیده است و چون نمی‌توانست حرف بزند ایما و اشاره می‌کرد.
آخرکار وہ باہر آیا، لیکن وہ اُن سے بات نہ کر سکا۔ تب اُنہوں نے جان لیا کہ اُس نے بیت المُقدّس میں رویا دیکھی ہے۔ اُس نے ہاتھوں سے اشارے تو کئے، لیکن خاموش رہا۔
زكریا وقتی‌که دورهٔ خدمت كهانت خود را در معبد بزرگ به انجام رسانید به خانه بازگشت.
زکریاہ مقررہ وقت تک بیت المُقدّس میں اپنی خدمت انجام دیتا رہا، پھر اپنے گھر واپس چلا گیا۔
بعد از آن همسرش الیزابت حامله شد و مدّت پنج ماه در خلوت به سر برد و با خود می‌گفت:
تھوڑے دنوں کے بعد اُس کی بیوی الیشبع حاملہ ہو گئی اور وہ پانچ ماہ تک گھر میں چھپی رہی۔
«این كار را خداوند برای من كرده است و با این لطف خود، رسوایی مرا پیش مردم از میان برداشته است.»
اُس نے کہا، ”خداوند نے میرے لئے کتنا بڑا کام کیا ہے، کیونکہ اب اُس نے میری فکر کی اور لوگوں کے سامنے سے میری رُسوائی دُور کر دی۔“
در ماه ششم، جبرائیل فرشته از جانب خدا به شهری به نام ناصره، كه در استان جلیل واقع است
الیشبع چھ ماہ سے اُمید سے تھی جب اللہ نے جبرائیل فرشتے کو ایک کنواری کے پاس بھیجا جو ناصرت میں رہتی تھی۔ ناصرت گلیل کا ایک شہر ہے اور کنواری کا نام مریم تھا۔ اُس کی منگنی ایک مرد کے ساتھ ہو چکی تھی جو داؤد بادشاہ کی نسل سے تھا اور جس کا نام یوسف تھا۔
به نزد دختر باکره‌ای كه در عقد مردی به نام یوسف -‌از خاندان داوود- بود، فرستاده شد. نام این دختر مریم بود.
الیشبع چھ ماہ سے اُمید سے تھی جب اللہ نے جبرائیل فرشتے کو ایک کنواری کے پاس بھیجا جو ناصرت میں رہتی تھی۔ ناصرت گلیل کا ایک شہر ہے اور کنواری کا نام مریم تھا۔ اُس کی منگنی ایک مرد کے ساتھ ہو چکی تھی جو داؤد بادشاہ کی نسل سے تھا اور جس کا نام یوسف تھا۔
فرشته وارد شد و به او گفت: «سلام، ای کسی‌که مورد لطف هستی، خداوند با توست.»
فرشتے نے اُس کے پاس آ کر کہا، ”اے خاتون جس پر رب کا خاص فضل ہوا ہے، سلام! رب تیرے ساتھ ہے۔“
امّا مریم از آنچه فرشته گفت بسیار مضطرب شد و ندانست كه معنی این سلام چیست.
مریم یہ سن کر گھبرا گئی اور سوچا، ”یہ کس طرح کا سلام ہے؟“
فرشته به او گفت: «ای مریم، نترس زیرا خداوند به تو لطف فرموده است.
لیکن فرشتے نے اپنی بات جاری رکھی اور کہا، ”اے مریم، مت ڈر، کیونکہ تجھ پر اللہ کا فضل ہوا ہے۔
تو آبستن خواهی شد و پسری خواهی زایید و نام او را عیسی خواهی گذارد.
تُو اُمید سے ہو کر ایک بیٹے کو جنم دے گی۔ تجھے اُس کا نام عیسیٰ (نجات دینے والا) رکھنا ہے۔
او بزرگ خواهد بود و به پسر خدای متعال ملقّب خواهد شد. خداوند، خدا تخت پادشاهی جدّش داوود را به او عطا خواهد فرمود.
وہ عظیم ہو گا اور اللہ تعالیٰ کا فرزند کہلائے گا۔ رب ہمارا خدا اُسے اُس کے باپ داؤد کے تخت پر بٹھائے گا
او تا به ابد برخاندان یعقوب فرمانروایی خواهد كرد و پادشاهی او هرگز پایانی نخواهد داشت.»
اور وہ ہمیشہ تک اسرائیل پر حکومت کرے گا۔ اُس کی سلطنت کبھی ختم نہ ہو گی۔“
مریم به فرشته گفت: «این چگونه ممكن است؟ من باکره هستم.»
مریم نے فرشتے سے کہا، ”یہ کیونکر ہو سکتا ہے؟ ابھی تو مَیں کنواری ہوں۔“
فرشته به او پاسخ داد: «روح‌القدس بر تو خواهد آمد و قدرت خدای متعال بر تو سایه خواهد افكند و به این سبب آن نوزاد مقدّس، پسر خدا نامیده خواهد شد.
فرشتے نے جواب دیا، ”روح القدس تجھ پر نازل ہو گا، اللہ تعالیٰ کی قدرت کا سایہ تجھ پر چھا جائے گا۔ اِس لئے یہ بچہ قدوس ہو گا اور اللہ کا فرزند کہلائے گا۔
بدان كه خویشاوند تو الیزابت در سن پیری پسری در رحم دارد و آن کسی‌که نازا به حساب می‌آمد اكنون شش ماه از حاملگی او می‌گذرد.
اور دیکھ، تیری رشتے دار الیشبع کے بھی بیٹا ہو گا حالانکہ وہ عمر رسیدہ ہے۔ گو اُسے بانجھ قرار دیا گیا تھا، لیکن وہ چھ ماہ سے اُمید سے ہے۔
زیرا برای خدا هیچ چیز محال نیست.»
کیونکہ اللہ کے نزدیک کوئی کام ناممکن نہیں ہے۔“
مریم گفت: «باشد، من كنیز خداوند هستم، همان‌طور كه تو گفتی بشود.» و فرشته از پیش او رفت.
مریم نے جواب دیا، ”مَیں رب کی خدمت کے لئے حاضر ہوں۔ میرے ساتھ ویسا ہی ہو جیسا آپ نے کہا ہے۔“ اِس پر فرشتہ چلا گیا۔
در آن روزها مریم عازم سفر شد و باشتاب به شهری واقع در كوهستان یهودیه رفت.
اُن دنوں میں مریم یہودیہ کے پہاڑی علاقے کے ایک شہر کے لئے روانہ ہوئی۔ اُس نے جلدی جلدی سفر کیا۔
او به خانهٔ زكریا وارد شد و به الیزابت سلام كرد.
وہاں پہنچ کر وہ زکریاہ کے گھر میں داخل ہوئی اور الیشبع کو سلام کیا۔
وقتی الیزابت سلام مریم را شنید، بچّه در رَحمش تكان خورد. الیزابت از روح‌القدس پُر شد
مریم کا یہ سلام سن کر الیشبع کا بچہ اُس کے پیٹ میں اُچھل پڑا اور الیشبع خود روح القدس سے بھر گئی۔
و با صدای بلند گفت: «تو در بین زنها متبارک هستی و مبارک است ثمرهٔ رحم تو.
اُس نے بلند آواز سے کہا، ”تُو تمام عورتوں میں مبارک ہے اور مبارک ہے تیرا بچہ!
من كیستم كه مادر خداوندم به دیدنم بیاید؟
مَیں کون ہوں کہ میرے خداوند کی ماں میرے پاس آئی!
همین‌که سلام تو به گوش من رسید، بچّه از شادی در رحم من تكان خورد.
جوں ہی مَیں نے تیرا سلام سنا بچہ میرے پیٹ میں خوشی سے اُچھل پڑا۔
خوشا به حال آن زنی كه باور می‌کند که وعدهٔ خداوند برای او به انجام خواهد رسید.»
تُو کتنی مبارک ہے، کیونکہ تُو ایمان لائی کہ جو کچھ رب نے فرمایا ہے وہ تکمیل تک پہنچے گا۔“
مریم گفت: «جان من خداوند را می‌‌ستاید
اِس پر مریم نے کہا، ”میری جان رب کی تعظیم کرتی ہے
و روح من در نجات‌دهندهٔ من، خدا، شادی می‌کند،
اور میری روح اپنے نجات دہندہ اللہ سے نہایت خوش ہے۔
چون او به كنیز ناچیز خود نظر لطف داشته است. از این پس همهٔ نسلها مرا خوشبخت خواهند خواند،
کیونکہ اُس نے اپنی خادمہ کی پستی پر نظر کی ہے۔ ہاں، اب سے تمام نسلیں مجھے مبارک کہیں گی،
زیرا آن قادر مطلق كارهای بزرگی برای من كرده است. نام او مقدّس است.
کیونکہ قادرِ مطلق نے میرے لئے بڑے بڑے کام کئے ہیں۔ اُس کا نام قدوس ہے۔
رحمت او پشت در پشت برای كسانی است كه از او می‌ترسند.
جو اُس کا خوف مانتے ہیں اُن پر وہ پشت در پشت اپنی رحمت ظاہر کرے گا۔
دست خداوند با قدرت كار كرده است، متكبّران را با خیالات دلشان تارومار كرده
اُس کی قدرت نے عظیم کام کر دکھائے ہیں، اور دل سے مغرور لوگ تتر بتر ہو گئے ہیں۔
و زورمندان را از تختهایشان به زیر افكنده و فروتنان را سربلند كرده است.
اُس نے حکمرانوں کو اُن کے تخت سے ہٹا کر پست حال لوگوں کو سرفراز کر دیا ہے۔
گرسنگان را با چیزهای نیكو سیر نموده و ثروتمندان را تهی‌دست روانه كرده است.
بھوکوں کو اُس نے اچھی چیزوں سے مالا مال کر کے امیروں کو خالی ہاتھ لوٹا دیا ہے۔
به‌خاطر محبّت پایدار خود، از بندهٔ خود اسرائیل حمایت كرده است،
وہ اپنے خادم اسرائیل کی مدد کے لئے آ گیا ہے۔ ہاں، اُس نے اپنی رحمت کو یاد کیا ہے،
همان‌طور كه به اجداد ما یعنی به ابراهیم و به فرزندان او تا به ابد وعده داد.»
یعنی وہ دائمی وعدہ جو اُس نے ہمارے بزرگوں کے ساتھ کیا تھا، ابراہیم اور اُس کی اولاد کے ساتھ۔“
مریم در حدود سه ماه پیش الیزابت ماند و بعد به منزل خود بازگشت.
مریم تقریباً تین ماہ الیشبع کے ہاں ٹھہری رہی، پھر اپنے گھر لوٹ گئی۔
وقت زایمان الیزابت فرا رسید و پسری به دنیا آورد.
پھر الیشبع کا بچے کو جنم دینے کا دن آ پہنچا اور اُس کے بیٹا ہوا۔
وقتی همسایگان و خویشاوندان او باخبر شدند كه خداوند چه لطف بزرگی در حق او كرده است مانند او شاد و خوشحال گشتند.
جب اُس کے ہم سایوں اور رشتے داروں کو اطلاع ملی کہ رب کی اُس پر کتنی بڑی رحمت ہوئی ہے تو اُنہوں نے اُس کے ساتھ خوشی منائی۔
پس از یک هفته آمدند تا نوزاد را ختنه نمایند و در نظر داشتند نام پدرش زكریا را بر او بگذارند.
جب بچہ آٹھ دن کا تھا تو وہ اُس کا ختنہ کروانے کی رسم کے لئے آئے۔ وہ بچے کا نام اُس کے باپ کے نام پر زکریاہ رکھنا چاہتے تھے،
امّا مادرش گفت: «خیر، نام او باید یحیی باشد.»
لیکن اُس کی ماں نے اعتراض کیا۔ اُس نے کہا، ”نہیں، اُس کا نام یحییٰ ہو۔“
آنها گفتند: «امّا در خاندان تو هیچ‌کس چنین نامی ندارد.»
اُنہوں نے کہا، ”آپ کے رشتے داروں میں تو ایسا نام کہیں بھی نہیں پایا جاتا۔“
و با اشاره از پدرش پرسیدند كه تصمیم او دربارهٔ نام طفل چیست.
تب اُنہوں نے اشاروں سے بچے کے باپ سے پوچھا کہ وہ کیا نام رکھنا چاہتا ہے۔
او تخته‌ای خواست و در برابر تعجّب همگی نوشت: «نام او یحیی است.»
جواب میں زکریاہ نے تختی منگوا کر اُس پر لکھا، ”اُس کا نام یحییٰ ہے۔“ یہ دیکھ کر سب حیران ہوئے۔
ناگهان زبانش باز شد و به ستایش خدا پرداخت.
اُسی لمحے زکریاہ دوبارہ بولنے کے قابل ہو گیا، اور وہ اللہ کی تمجید کرنے لگا۔
تمام همسایگان ترسیدند و كلّیهٔ این اخبار در سرتاسر كوهستان یهودیه انتشار یافت.
تمام ہم سایوں پر خوف چھا گیا اور اِس بات کا چرچا یہودیہ کے پورے علاقے میں پھیل گیا۔
همهٔ کسانی‌که این موضوع را می‌شنیدند دربارهٔ آن فكر می‌کردند و می‌گفتند: «این كودک چه خواهد شد؟ در واقع دست خداوند با اوست.»
جس نے بھی سنا اُس نے سنجیدگی سے اِس پر غور کیا اور سوچا، ”اِس بچے کا کیا بنے گا؟“ کیونکہ رب کی قدرت اُس کے ساتھ تھی۔
پدر او زكریا، از روح‌القدس پُر شد و چنین نبوّت كرد:
اُس کا باپ زکریاہ روح القدس سے معمور ہو گیا اور نبوّت کر کے کہا،
«خداوند، خدای اسرائیل را سپاس باد. زیرا به یاری قوم خود آمده و آنان را رهایی داده است.
”رب اسرائیل کے اللہ کی تمجید ہو! کیونکہ وہ اپنی قوم کی مدد کے لئے آیا ہے، اُس نے فدیہ دے کر اُسے چھڑایا ہے۔
از خاندان بندهٔ خود داوود، رهانندهٔ نیرومندی بر افراشته است.
اُس نے اپنے خادم داؤد کے گھرانے میں ہمارے لئے ایک عظیم نجات دہندہ کھڑا کیا ہے۔
او از قدیم از زبان انبیای مقدّس خود وعده داد
ایسا ہی ہوا جس طرح اُس نے قدیم زمانوں میں اپنے مُقدّس نبیوں کی معرفت فرمایا تھا،
كه ما را از دست دشمنانمان رهایی بخشد و از دست همهٔ کسانی‌که از ما نفرت دارند، آزاد سازد
کہ وہ ہمیں ہمارے دشمنوں سے نجات دلائے گا، اُن سب کے ہاتھ سے جو ہم سے نفرت رکھتے ہیں۔
و با نیاکان ما به رحمت رفتار نماید و پیمان مقدّس خود را به‌خاطر آورد.
کیونکہ اُس نے فرمایا تھا کہ وہ ہمارے باپ دادا پر رحم کرے گا
برای پدر ما ابراهیم سوگند یاد كرد
اور اپنے مُقدّس عہد کو یاد رکھے گا، اُس وعدے کو جو اُس نے قَسم کھا کر ابراہیم کے ساتھ کیا تھا۔
كه ما را از دست دشمنان نجات دهد و عنایت فرماید كه او را بدون ترس
اب اُس کا یہ وعدہ پورا ہو جائے گا: ہم اپنے دشمنوں سے مخلصی پا کر خوف کے بغیر اللہ کی خدمت کر سکیں گے،
با پاكی و نیكی تا زنده‌ایم، عبادت نماییم.
جیتے جی اُس کے حضور مُقدّس اور راست زندگی گزار سکیں گے۔
و تو، ای فرزند، نبیِ خدای متعال نامیده خواهی شد، زیرا جلوی قدمهای خداوند خواهی رفت تا راه او را آماده سازی
اور تُو، میرے بچے، اللہ تعالیٰ کا نبی کہلائے گا۔ کیونکہ تُو خداوند کے آگے آگے اُس کے راستے تیار کرے گا۔
و به قوم او خبر دهی كه با آمرزش گناهانشان رستگار می‌شوند،
تُو اُس کی قوم کو نجات کا راستہ دکھائے گا، کہ وہ کس طرح اپنے گناہوں کی معافی پائے گی۔
زیرا از رحمت و دلسوزی خدای ماست كه خورشید صبحگاهی از آسمان بر ما طلوع خواهد كرد
ہمارے اللہ کی بڑی رحمت کی وجہ سے ہم پر الٰہی نور چمکے گا۔
تا بر کسانی‌که در تاریكی و در سایهٔ مرگ به سر می‌برند بتابد و قدمهای ما را به راه صلح و سلامتی هدایت فرماید.»
اُس کی روشنی اُن پر پھیل جائے گی جو اندھیرے اور موت کے سائے میں بیٹھے ہیں، ہاں وہ ہمارے قدموں کو سلامتی کی راہ پر پہنچائے گی۔“
و امّا طفل بزرگ می‌شد و در روح قوی می‌گشت و تا روزی كه علناً به قوم اسرائیل ظاهر شد در بیابان به سر می‌برد.
یحییٰ پروان چڑھا اور اُس کی روح نے تقویت پائی۔ اُس نے اُس وقت تک ریگستان میں زندگی گزاری جب تک اُسے اسرائیل کی خدمت کرنے کے لئے بُلایا نہ گیا۔