ויאמר אליהם הנה אתם באים העירה ופגע אתכם איש נשא צפחת מים לכו אחריו אל הבית אשר יבוא שמה׃
اُس نے جواب دیا، ”جب تم شہر میں داخل ہو گے تو تمہاری ملاقات ایک آدمی سے ہو گی جو پانی کا گھڑا اُٹھائے چل رہا ہو گا۔ اُس کے پیچھے چل کر اُس گھر میں داخل ہو جاؤ جس میں وہ جائے گا۔
ויקח את הלחם ויברך ויבצע ויתן להם לאמר זה גופי הנתן בעדכם זאת עשו לזכרוני׃
پھر اُس نے روٹی لے کر شکرگزاری کی دعا کی اور اُسے ٹکڑے کر کے اُنہیں دے دیا۔ اُس نے کہا، ”یہ میرا بدن ہے، جو تمہارے لئے دیا جاتا ہے۔ مجھے یاد کرنے کے لئے یہی کیا کرو۔“
וכן גם את הכוס אחר הסעודה לאמר זו הכוס היא הברית החדשה בדמי הנשפך בעדכם׃
اِسی طرح اُس نے کھانے کے بعد پیالہ لے کر کہا، ”مَے کا یہ پیالہ وہ نیا عہد ہے جو میرے خون کے ذریعے قائم کیا جاتا ہے، وہ خون جو تمہارے لئے بہایا جاتا ہے۔
כי מי הוא הגדול אם המסב או המשרת הלא המסב ואני הנני בתוככם כמו המשרת׃
کیونکہ عام طور پر کون زیادہ بڑا ہوتا ہے، وہ جو کھانے کے لئے بیٹھا ہے یا وہ جو لوگوں کی خدمت کے لئے حاضر ہوتا ہے؟ کیا وہ نہیں جو کھانے کے لئے بیٹھا ہے؟ بےشک۔ لیکن مَیں خدمت کرنے والے کی حیثیت سے ہی تمہارے درمیان ہوں۔
ויאמר אליהם כאשר שלחתי אתכם בלי כיס ותרמיל ונעלים החסרתם דבר ויאמרו לא חסרנו כל דבר׃
پھر اُس نے اُن سے پوچھا، ”جب مَیں نے تم کو بٹوے، سامان کے لئے بیگ اور جوتوں کے بغیر بھیج دیا تو کیا تم کسی بھی چیز سے محروم رہے؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”کسی سے نہیں۔“
כי אמר אני לכם אשר צריך עוד להתמלא בי הכתוב הזה ואת פשעים נמנה כי כל הכתוב עלי בא עד קצו׃
کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’اُسے مجرموں میں شمار کیا گیا‘ اور مَیں تم کو بتاتا ہوں، لازم ہے کہ یہ بات مجھ میں پوری ہو جائے۔ کیونکہ جو کچھ میرے بارے میں لکھا ہے اُسے پورا ہی ہونا ہے۔“
ויאמר ישוע אל ראשי הכהנים ושרי המקדש והזקנים אשר באו עליו לאמר כמו על פריץ יצאתם עלי בחרבות ובמקלות׃
پھر وہ اُن راہنما اماموں، بیت المُقدّس کے پہرے داروں کے افسروں اور بزرگوں سے مخاطب ہوا جو اُس کے پاس آئے تھے، ”کیا مَیں ڈاکو ہوں کہ تم تلواریں اور لاٹھیاں لئے میرے خلاف نکلے ہو؟
ויפן האדון ויבט אל פטרוס ויזכר פטרוס את דבר האדון אשר דבר אליו כי בטרם יקרא התרנגל תכחש בי שלש פעמים׃
خداوند نے مُڑ کر پطرس پر نظر ڈالی۔ پھر پطرس کو خداوند کی وہ بات یاد آئی جو اُس نے اُس سے کہی تھی کہ ”کل صبح مرغ کے بانگ دینے سے پہلے پہلے تُو تین بار مجھے جاننے سے انکار کر چکا ہو گا۔“