Psalms 109

خدایا، نام تو را ستایش می‌کنم، خاموش مباش.
داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ اے اللہ میرے فخر، خاموش نہ رہ!
زیرا مردم شریر و دروغگو زبان به بدگویی من گشوده‌اند و دربارهٔ من دروغ می‌گویند.
کیونکہ اُنہوں نے اپنا بےدین اور فریب دہ منہ میرے خلاف کھول کر جھوٹی زبان سے میرے ساتھ بات کی ہے۔
سخنان نفرت‌انگیز می‌گویند و بدون سبب با من می‌جنگند.
وہ مجھے نفرت کے الفاظ سے گھیر کر بلاوجہ مجھ سے لڑے ہیں۔
من آنها را دوست دارم و برایشان دعا می‌کنم امّا آنها با من مخالفت می‌کنند.
میری محبت کے جواب میں وہ مجھ پر اپنی دشمنی کا اظہار کرتے ہیں۔ لیکن دعا ہی میرا سہارا ہے۔
جواب خوبی‌های مرا با بدی می‌دهند و در عوض محبّت، دشمنی می‌کنند.
میری نیکی کے عوض وہ مجھے نقصان پہنچاتے اور میرے پیار کے بدلے مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔
حاکم ظالمی را بر او بگمار و یکی از دشمنانش را تا علیه او شهادت بدهد.
اے اللہ، کسی بےدین کو مقرر کر جو میرے دشمن کے خلاف گواہی دے، کوئی مخالف اُس کے دہنے ہاتھ کھڑا ہو جائے جو اُس پر الزام لگائے۔
در دادگاه محکوم شود و دعایش هم گناه محسوب گردد!
مقدمے میں اُسے مجرم ٹھہرایا جائے۔ اُس کی دعائیں بھی اُس کے گناہوں میں شمار کی جائیں۔
عمرش کوتاه شود و دیگری جا و مقامش را بگیرد!
اُس کی زندگی مختصر ہو، کوئی اَور اُس کی ذمہ داری اُٹھائے۔
فرزندانش یتیم شوند و زنش بیوه گردد!
اُس کی اولاد یتیم اور اُس کی بیوی بیوہ بن جائے۔
اطفالش آواره شوند و به گدایی بیفتند، از ویرانه‌ای که زندگی می‌کنند رانده گردند!
اُس کے بچے آوارہ پھریں اور بھیک مانگنے پر مجبور ہو جائیں۔ اُنہیں اُن کے تباہ شدہ گھروں سے نکل کر اِدھر اُدھر روٹی ڈھونڈنی پڑے۔
طلبکارانش مال و دارایی‌اش را غصب کنند و بیگانگان حاصل زحمتش را به تاراج ببرند.
جس سے اُس نے قرضہ لیا تھا وہ اُس کے تمام مال پر قبضہ کرے، اور اجنبی اُس کی محنت کا پھل لُوٹ لیں۔
کسی بر او رحم نکند و هیچ‌کس یتیمانی را که او از خود به جا می‌گذارد، مورد لطف و توجّه قرار ندهد.
کوئی نہ ہو جو اُس پر مہربانی کرے یا اُس کے یتیموں پر رحم کرے۔
نسل او قطع، و نامش از صفحهٔ روزگار محو گردد!
اُس کی اولاد کو مٹایا جائے، اگلی پشت میں اُن کا نام و نشان تک نہ رہے۔
خداوند شرارت ‌نیاکانش را فراموش نکند و گناهان مادرش را نیامرزد!
رب اُس کے باپ دادا کی ناانصافی کا لحاظ کرے، اور وہ اُس کی ماں کی خطا بھی درگزر نہ کرے۔
کارهای بد او همیشه مدّ نظر خداوند باشد، امّا خاطرهٔ او از روی زمین محو شود!
اُن کا بُرا کردار رب کے سامنے رہے، اور وہ اُن کی یاد رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالے۔
زیرا او هرگز به کسی رحم نکرد، بلکه به فقیران و محتاجان و بی‌کسان، آزار رسانید و آنان را کشت.
کیونکہ اُس کو کبھی مہربانی کرنے کا خیال نہ آیا بلکہ وہ مصیبت زدہ، محتاج اور شکستہ دل کا تعاقب کرتا رہا تاکہ اُسے مار ڈالے۔
او دوست داشت که دیگران را لعنت کند، اکنون خودش را لعنت کن. نمی‌خواست به کسی برکت برساند، پس هیچ‌کس او را برکت نرساند.
اُسے لعنت کرنے کا شوق تھا، چنانچہ لعنت اُسی پر آئے! اُسے برکت دینا پسند نہیں تھا، چنانچہ برکت اُس سے دُور رہے۔
لعنت را مثل لباس به تن می‌کرد، پس اکنون لعنت مانند آب در بدنش و مثل روغن در استخوانهایش نفوذ کند.
اُس نے لعنت چادر کی طرح اوڑھ لی، چنانچہ لعنت پانی کی طرح اُس کے جسم میں اور تیل کی طرح اُس کی ہڈیوں میں سرایت کر جائے۔
اینک لعنت مانند لباسی که می‌پوشید و مانند کمربندی که به کمر می‌بست، او را بپوشاند.
وہ کپڑے کی طرح اُس سے لپٹی رہے، پٹکے کی طرح ہمیشہ اُس سے کمربستہ رہے۔
خداوند دشمنانم و کسانی را که از من بدگویی می‌کنند، چنین جزا بدهد.
رب میرے مخالفوں کو اور اُنہیں جو میرے خلاف بُری باتیں کرتے ہیں یہی سزا دے۔
امّا ای خدا و ای خداوند من، به‌خاطر نام خود به من کمک کن و به‌خاطر محبّت پایدارت مرا نجات بده.
لیکن تُو اے رب قادرِ مطلق، اپنے نام کی خاطر میرے ساتھ مہربانی کا سلوک کر۔ مجھے بچا، کیونکہ تیری ہی شفقت تسلی بخش ہے۔
من مسکین و نیازمندم، درد و غم تا اعماق قلبم رخنه کرده است.
کیونکہ مَیں مصیبت زدہ اور ضرورت مند ہوں۔ میرا دل میرے اندر مجروح ہے۔
مانند سایهٔ غروب در حال فنا هستم و مانند ملخی رانده شده‌ام.
شام کے ڈھلتے سائے کی طرح مَیں ختم ہونے والا ہوں۔ مجھے ٹڈی کی طرح جھاڑ کر دُور کر دیا گیا ہے۔
از بس روزه گرفته‌ام، قوّتی در زانوهایم نمانده و فقط پوست و استخوان شده‌ام.
روزہ رکھتے رکھتے میرے گھٹنے ڈگمگانے لگے اور میرا جسم سوکھ گیا ہے۔
پیش دشمنانم رسوا و مسخره شده‌ام و وقتی مرا می‌بینند، سر خود را می‌جنبانند.
مَیں اپنے دشمنوں کے لئے مذاق کا نشانہ بن گیا ہوں۔ مجھے دیکھ کر وہ سر ہلا کر ”توبہ توبہ“ کہتے ہیں۔
ای خداوند و خدای من، مرا کمک کن و به‌خاطر محبّت پایدارت، مرا نجات بده
اے رب میرے خدا، میری مدد کر! اپنی شفقت کا اظہار کر کے مجھے چھڑا!
تا دشمنانم بدانند که تو ای خداوند، نجات‌دهندهٔ من هستی.
اُنہیں پتا چلے کہ یہ تیرے ہاتھ سے پیش آیا ہے، کہ تُو رب ہی نے یہ سب کچھ کیا ہے۔
آنها مرا لعنت می‌کنند، امّا تو مرا برکت بده، تا بدخواهانم شرمنده شوند و این بنده‌ات شادمان گردد.
جب وہ لعنت کریں تو مجھے برکت دے! جب وہ میرے خلاف اُٹھیں تو بخش دے کہ شرمندہ ہو جائیں جبکہ تیرا خادم خوش ہو۔
دشمنانم را رسوا گردان و آنها را با شرم و خجالت بپوشان!
میرے مخالف رُسوائی سے ملبّس ہو جائیں، اُنہیں شرمندگی کی چادر اوڑھنی پڑے۔
با زبان خود از خداوند بسیار تشکّر خواهم نمود و در حضور همهٔ مردم، او را ستایش خواهم كرد.
مَیں زور سے رب کی ستائش کروں گا، بہتوں کے درمیان اُس کی حمد کروں گا۔
زیرا از مردم مسکین و فقیر حمایت می‌نماید و از دست کسانی‌که آنان را محکوم به مرگ می‌کنند، رهایی می‌بخشد.
کیونکہ وہ محتاج کے دہنے ہاتھ کھڑا رہتا ہے تاکہ اُسے اُن سے بچائے جو اُسے مجرم ٹھہراتے ہیں۔