Proverbs 6

Mia filo! se vi garantiis por via proksimulo Kaj donis vian manon por aliulo,
میرے بیٹے، کیا تُو اپنے پڑوسی کا ضامن بنا ہے؟ کیا تُو نے ہاتھ ملا کر وعدہ کیا ہے کہ مَیں کسی دوسرے کا ذمہ دار ٹھہروں گا؟
Tiam vi enretiĝis per la vortoj de via buŝo, Kaptiĝis per la vortoj de via buŝo.
کیا تُو اپنے وعدے سے بندھا ہوا، اپنے منہ کے الفاظ سے پھنسا ہوا ہے؟
Tiam, mia filo, agu tiel kaj saviĝu, Ĉar vi falis en la mano de via proksimulo: Iru, vigliĝu, kaj petegu vian proksimulon;
ایسا کرنے سے تُو اپنے پڑوسی کے ہاتھ میں آ گیا ہے، اِس لئے اپنی جان کو چھڑانے کے لئے اُس کے سامنے اوندھے منہ ہو کر اُسے اپنی منت سماجت سے تنگ کر۔
Ne lasu viajn okulojn dormi Kaj viajn palpebrojn dormeti;
اپنی آنکھوں کو سونے نہ دے، اپنے پپوٹوں کو اونگھنے نہ دے جب تک تُو اِس ذمہ داری سے فارغ نہ ہو جائے۔
Savu vin, kiel gazelo, el la mano, Kaj kiel birdo el la mano de la birdokaptisto.
جس طرح غزال شکاری کے ہاتھ سے اور پرندہ چڑی مار کے ہاتھ سے چھوٹ جاتا ہے اُسی طرح سرتوڑ کوشش کر تاکہ تیری جان چھوٹ جائے۔
Iru al la formiko, vi maldiligentulo; Rigardu ĝian agadon, kaj saĝiĝu.
اے کاہل، چیونٹی کے پاس جا کر اُس کی راہوں پر غور کر! اُس کے نمونے سے حکمت سیکھ لے۔
Kvankam ĝi ne havas estron, Nek kontrolanton, nek reganton,
اُس پر نہ سردار، نہ افسر یا حکمران مقرر ہے،
Ĝi pretigas en la somero sian panon, Ĝi kolektas dum la rikolto sian manĝon.
توبھی وہ گرمیوں میں سردیوں کے لئے کھانے کا ذخیرہ کر رکھتی، فصل کے دنوں میں خوب خوراک اکٹھی کرتی ہے۔
Ĝis kiam, maldiligentulo, vi kuŝos? Kiam vi leviĝos de via dormo?
اے کاہل، تُو مزید کب تک سویا رہے گا، کب جاگ اُٹھے گا؟
Iom da dormo, iom da dormeto, Iom da kunmeto de la manoj por kuŝado;
تُو کہتا ہے، ”مجھے تھوڑی دیر سونے دے، تھوڑی دیر اونگھنے دے، تھوڑی دیر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے دے تاکہ آرام کر سکوں۔“
Kaj venos via malriĉeco kiel rabisto, Kaj via senhaveco kiel viro armita.
لیکن خبردار، جلد ہی غربت راہزن کی طرح تجھ پر آئے گی، مفلسی ہتھیار سے لیس ڈاکو کی طرح تجھ پر ٹوٹ پڑے گی۔
Homo sentaŭga, homo malbonfarema, Iras kun buŝo malica,
بدمعاش اور کمینہ کس طرح پہچانا جاتا ہے؟ وہ منہ میں جھوٹ لئے پھرتا ہے،
Donas signojn per la okuloj, aludas per siaj piedoj, Komprenigas per siaj fingroj;
اپنی آنکھوں، پاؤں اور اُنگلیوں سے اشارہ کر کے تجھے فریب کے جال میں پھنسانے کی کوشش کرتا ہے۔
Perverseco estas en lia koro, li intencas malbonon; En ĉiu tempo li semas malpacon.
اُس کے دل میں کجی ہے، اور وہ ہر وقت بُرے منصوبے باندھنے میں لگا رہتا ہے۔ جہاں بھی جائے وہاں جھگڑے چھڑ جاتے ہیں۔
Tial subite venos lia pereo; Li estos rompita subite, kaj neniu lin sanigos.
لیکن ایسے شخص پر اچانک ہی آفت آئے گی۔ ایک ہی لمحے میں وہ پاش پاش ہو جائے گا۔ تب اُس کا علاج ناممکن ہو گا۔
Jen estas ses aferoj, kiujn la Eternulo malamas, Kaj sep, kiujn Li abomenegas.
رب چھ چیزوں سے نفرت بلکہ سات چیزوں سے گھن کھاتا ہے،
Arogantaj okuloj, mensogema lango, Kaj manoj, kiuj verŝas senkulpan sangon,
وہ آنکھیں جو غرور سے دیکھتی ہیں، وہ زبان جو جھوٹ بولتی ہے، وہ ہاتھ جو بےگناہوں کو قتل کرتے ہیں،
Koro, kiu preparas malbonfarajn intencojn, Piedoj, kiuj rapidas kuri al malbono,
وہ دل جو بُرے منصوبے باندھتا ہے، وہ پاؤں جو دوسروں کو نقصان پہنچانے کے لئے بھاگتے ہیں،
Falsa atestanto, kiu elspiras mensogojn; Kaj tiu, kiu semas malpacon inter fratoj.
وہ گواہ جو عدالت میں جھوٹ بولتا اور وہ جو بھائیوں میں جھگڑا پیدا کرتا ہے۔
Konservu, mia filo, la ordonon de via patro, Kaj ne forĵetu la instruon de via patrino.
میرے بیٹے، اپنے باپ کے حکم سے لپٹا رہ، اور اپنی ماں کی ہدایت نظرانداز نہ کر۔
Ligu ilin por ĉiam al via koro, Volvu ilin sur vian kolon.
اُنہیں یوں اپنے دل کے ساتھ باندھے رکھ کہ کبھی دُور نہ ہو جائیں۔ اُنہیں ہار کی طرح اپنے گلے میں ڈال لے۔
Kiam vi iros, ili gvidos vin; Kiam vi kuŝiĝos, ili vin gardos; Kaj kiam vi vekiĝos, ili parolos kun vi.
چلتے وقت وہ تیری راہنمائی کریں، آرام کرتے وقت تیری پہرہ داری کریں، جاگتے وقت تجھ سے ہم کلام ہوں۔
Ĉar moralordono estas lumingo, kaj instruo estas lumo, Kaj edifaj predikoj estas vojo de vivo,
کیونکہ باپ کا حکم چراغ اور ماں کی ہدایت روشنی ہے، تربیت کی ڈانٹ ڈپٹ زندگی بخش راہ ہے۔
Por gardi vin kontraŭ malbona virino, Kontraŭ glata lango de fremdulino.
یوں تُو بدکار عورت اور دوسرے کی زناکار بیوی کی چِکنی چپڑی باتوں سے محفوظ رہے گا۔
Ne deziregu en via koro ŝian belecon, Kaj ne kaptiĝu per ŝiaj palpebroj.
دل میں اُس کے حُسن کا لالچ نہ کر، ایسا نہ ہو کہ وہ پلک مار مار کر تجھے پکڑ لے۔
Ĉar la kosto de publikulino estas nur unu pano; Sed fremda edzino forkaptas la grandvaloran animon.
کیونکہ گو کسبی آدمی کو اُس کے پیسے سے محروم کرتی ہے، لیکن دوسرے کی زناکار بیوی اُس کی قیمتی جان کا شکار کرتی ہے۔
Ĉu iu povas teni fajron en sia sino tiel, Ke liaj vestoj ne brulu?
کیا انسان اپنی جھولی میں بھڑکتی آگ یوں اُٹھا کر پھر سکتا ہے کہ اُس کے کپڑے نہ جلیں؟
Ĉu iu povas marŝi sur ardantaj karboj, Ne bruligante siajn piedojn?
یا کیا کوئی دہکتے کوئلوں پر یوں پھر سکتا ہے کہ اُس کے پاؤں جُھلس نہ جائیں؟
Tiel ankaŭ estas kun tiu, kiu venas al la edzino de sia proksimulo; Neniu, kiu ŝin ektuŝas, restas sen puno.
اِسی طرح جو کسی دوسرے کی بیوی سے ہم بستر ہو جائے اُس کا انجام بُرا ہے، جو بھی دوسرے کی بیوی کو چھیڑے اُسے سزا ملے گی۔
Oni ne faras grandan honton al ŝtelanto, Se li ŝtelas por sin satigi, kiam li malsatas;
جو بھوک کے مارے اپنا پیٹ بھرنے کے لئے چوری کرے اُسے لوگ حد سے زیادہ حقیر نہیں جانتے،
Kaj kiam oni lin kaptas, li pagas sepoble; La tutan havon de sia domo li fordonas.
حالانکہ اُسے چوری کئے ہوئے مال کو سات گُنا واپس کرنا ہے اور اُس کے گھر کی دولت جاتی رہے گی۔
Sed kiu adultas kun virino, tiu estas sensaĝa; Tiu, kiu faras tion, pereigas sian animon;
لیکن جو کسی دوسرے کی بیوی کے ساتھ زنا کرے وہ بےعقل ہے۔ جو اپنی جان کو تباہ کرنا چاہے وہی ایسا کرتا ہے۔
Batojn kaj malhonoron li ricevas, Kaj lia honto ne elviŝiĝas;
اُس کی پٹائی اور بےعزتی کی جائے گی، اور اُس کی شرمندگی کبھی نہیں مٹے گی۔
Ĉar furiozas la ĵaluzo de la edzo; Kaj li ne indulgas en la tempo de la venĝo.
کیونکہ شوہر غیرت کھا کر اور طیش میں آ کر بےرحمی سے بدلہ لے گا۔
Li rigardas nenian kompenson, Kaj li ne akceptas, se vi volas eĉ multe donaci.
نہ وہ کوئی معاوضہ قبول کرے گا، نہ رشوت لے گا، خواہ کتنی زیادہ کیوں نہ ہو۔