Proverbs 15

اَلْجَوَابُ اللَّيِّنُ يَصْرِفُ الْغَضَبَ، وَالْكَلاَمُ الْمُوجعُ يُهَيِّجُ السَّخَطَ.
نرم جواب غصہ ٹھنڈا کرتا، لیکن تُرش بات طیش دلاتی ہے۔
لِسَانُ الْحُكَمَاءِ يُحَسِّنُ الْمَعْرِفَةَ، وَفَمُ الْجُهَّالِ يُنْبِعُ حَمَاقَةً.
دانش مندوں کی زبان علم و عرفان پھیلاتی ہے جبکہ احمق کا منہ حماقت کا زور سے اُبلنے والا چشمہ ہے۔
فِي كُلِّ مَكَانٍ عَيْنَا الرَّبِّ مُرَاقِبَتَانِ الطَّالِحِينَ وَالصَّالِحِينَ.
رب کی آنکھیں ہر جگہ موجود ہیں، وہ بُرے اور بھلے سب پر دھیان دیتی ہیں۔
هُدُوءُ اللِّسَانِ شَجَرَةُ حَيَاةٍ، وَاعْوِجَاجُهُ سَحْقٌ فِي الرُّوحِ.
نرم زبان زندگی کا درخت ہے جبکہ فریب دہ زبان شکستہ دل کر دیتی ہے۔
اَلأَحْمَقُ يَسْتَهِينُ بِتَأْدِيبِ أَبِيهِ، أَمَّا مُرَاعِي التَّوْبِيخِ فَيَذْكَى.
احمق اپنے باپ کی تربیت کو حقیر جانتا ہے، لیکن جو نصیحت مانے وہ دانش مند ہے۔
فِي بَيْتِ الصِّدِّيقِ كَنْزٌ عَظِيمٌ، وَفِي دَخْلِ الأَشْرَارِ كَدَرٌ.
راست باز کے گھر میں بڑا خزانہ ہوتا ہے، لیکن جو کچھ بےدین حاصل کرتا ہے وہ تباہی کا باعث ہے۔
شِفَاهُ الْحُكَمَاءِ تَذُرُّ مَعْرِفَةً، أَمَّا قَلْبُ الْجُهَّالِ فَلَيْسَ كَذلِكَ.
دانش مندوں کے ہونٹ علم و عرفان کا بیج بکھیر دیتے ہیں، لیکن احمقوں کا دل ایسا نہیں کرتا۔
ذَبِيحَةُ الأَشْرَارِ مَكْرَهَةُ الرَّبِّ، وَصَلاَةُ الْمُسْتَقِيمِينَ مَرْضَاتُهُ.
رب بےدینوں کی قربانی سے گھن کھاتا، لیکن سیدھی راہ پر چلنے والوں کی دعا سے خوش ہوتا ہے۔
مَكْرَهَةُ الرَّبِّ طَرِيقُ الشِّرِّيرِ، وَتَابعُ الْبِرِّ يُحِبُّهُ.
رب بےدین کی راہ سے گھن کھاتا، لیکن راستی کا پیچھا کرنے والے سے پیار کرتا ہے۔
تَأْدِيبُ شَرّ لِتَارِكِ الطَّرِيقِ. مُبْغِضُ التَّوْبِيخِ يَمُوتُ.
جو صحیح راہ کو ترک کرے اُس کی سخت تادیب کی جائے گی، جو نصیحت سے نفرت کرے وہ مر جائے گا۔
اَلْهَاوِيَةُ وَالْهَلاَكُ أَمَامَ الرَّبِّ. كَمْ بِالْحَرِيِّ قُلُوبُ بَنِي آدَمَ!
پاتال اور عالمِ ارواح رب کو صاف نظر آتے ہیں۔ تو پھر انسانوں کے دل اُسے کیوں نہ صاف دکھائی دیں؟
اَلْمُسْتَهْزِئُ لاَ يُحِبُّ مُوَبِّخَهُ. إِلَى الْحُكَمَاءِ لاَ يَذْهَبُ.
طعنہ زن کو دوسروں کی نصیحت پسند نہیں آتی، اِس لئے وہ دانش مندوں کے پاس نہیں جاتا۔
اَلْقَلْبُ الْفَرْحَانُ يَجْعَلُ الْوَجْهَ طَلِقًا، وَبِحُزْنِ الْقَلْبِ تَنْسَحِقُ الرُّوحُ.
جس کا دل خوش ہے اُس کا چہرہ کِھلا رہتا ہے، لیکن جس کا دل پریشان ہے اُس کی روح شکستہ رہتی ہے۔
قَلْبُ الْفَهِيمِ يَطْلُبُ مَعْرِفَةً، وَفَمُ الْجُهَّالِ يَرْعَى حَمَاقَةً.
سمجھ دار کا دل علم و عرفان کی تلاش میں رہتا، لیکن احمق حماقت کی چراگاہ میں چرتا رہتا ہے۔
كُلُّ أَيَّامِ الْحَزِينِ شَقِيَّةٌ، أَمَّا طَيِّبُ الْقَلْبِ فَوَلِيمَةٌ دَائِمَةٌ.
مصیبت زدہ کے تمام دن بُرے ہیں، لیکن جس کا دل خوش ہے وہ روزانہ جشن مناتا ہے۔
اَلْقَلِيلُ مَعَ مَخَافَةِ الرَّبِّ، خَيْرٌ مِنْ كَنْزٍ عَظِيمٍ مَعَ هَمٍّ.
جو غریب رب کا خوف مانتا ہے اُس کا حال اُس کروڑپتی سے کہیں بہتر ہے جو بڑی بےچینی سے زندگی گزارتا ہے۔
أَكْلَةٌ مِنَ الْبُقُولِ حَيْثُ تَكُونُ الْمَحَبَّةُ، خَيْرٌ مِنْ ثَوْرٍ مَعْلُوفٍ وَمَعَهُ بُغْضَةٌ.
جہاں محبت ہے وہاں سبزی کا سالن بہت ہے، جہاں نفرت ہے وہاں موٹے تازے بچھڑے کی ضیافت بھی بےفائدہ ہے۔
اَلرَّجُلُ الْغَضُوبُ يُهَيِّجُ الْخُصُومَةَ، وَبَطِيءُ الْغَضَبِ يُسَكِّنُ الْخِصَامَ.
غصیلا آدمی جھگڑے چھیڑتا رہتا جبکہ تحمل کرنے والا لوگوں کے غصے کو ٹھنڈا کر دیتا ہے۔
طَرِيقُ الْكَسْلاَنِ كَسِيَاجٍ مِنْ شَوْكٍ، وَطَرِيقُ الْمُسْتَقِيمِينَ مَنْهَجٌ.
کاہل کا راستہ کانٹےدار باڑ کی مانند ہے، لیکن دیانت داروں کی راہ پکی سڑک ہی ہے۔
اَلابْنُ الْحَكِيمُ يَسُرُّ أَبَاهُ، وَالرَّجُلُ الْجَاهِلُ يَحْتَقِرُ أُمَّهُ.
دانش مند بیٹا اپنے باپ کے لئے خوشی کا باعث ہے، لیکن احمق اپنی ماں کو حقیر جانتا ہے۔
الْحَمَاقَةُ فَرَحٌ لِنَاقِصِ الْفَهْمِ، أَمَّا ذُو الْفَهْمِ فَيُقَوِّمُ سُلُوكَهُ.
ناسمجھ آدمی حماقت سے لطف اندوز ہوتا، لیکن سمجھ دار آدمی سیدھی راہ پر چلتا ہے۔
مَقَاصِدُ بِغَيْرِ مَشُورَةٍ تَبْطُلُ، وَبِكَثْرَةِ الْمُشِيرِينَ تَقُومُ.
جہاں صلاح مشورہ نہیں ہوتا وہاں منصوبے ناکام رہ جاتے ہیں، جہاں بہت سے مشیر ہوتے ہیں وہاں کامیابی ہوتی ہے۔
لِلإِنْسَانِ فَرَحٌ بِجَوَابِ فَمِهِ، وَالْكَلِمَةُ فِي وَقْتِهَا مَا أَحْسَنَهَا!
انسان موزوں جواب دینے سے خوش ہو جاتا ہے، وقت پر مناسب بات کتنی اچھی ہوتی ہے۔
طَرِيقُ الْحَيَاةِ لِلْفَطِنِ إِلَى فَوْقُ، لِلْحَيَدَانِ عَنِ الْهَاوِيَةِ مِنْ تَحْتُ.
زندگی کی راہ چڑھتی رہتی ہے تاکہ سمجھ دار اُس پر چلتے ہوئے پاتال میں اُترنے سے بچ جائے۔
اَلرَّبُّ يَقْلَعُ بَيْتَ الْمُتَكَبِّرِينَ، وَيُوَطِّدُ تُخْمَ الأَرْمَلَةِ.
رب متکبر کا گھر ڈھا دیتا، لیکن بیوہ کی زمین کی حدود محفوظ رکھتا ہے۔
مَكْرَهَةُ الرَّبِّ أَفْكَارُ الشِّرِّيرِ، وَلِلأَطْهَارِ كَلاَمٌ حَسَنٌ.
رب بُرے منصوبوں سے گھن کھاتا ہے، اور مہربان الفاظ اُس کے نزدیک پاک ہیں۔
اَلْمُولَعُ بِالْكَسْبِ يُكَدِّرُ بَيْتَهُ، وَالْكَارِهُ الْهَدَايَا يَعِيشُ.
جو ناجائز نفع کمائے وہ اپنے گھر پر آفت لاتا ہے، لیکن جو رشوت سے نفرت رکھے وہ جیتا رہے گا۔
قَلْبُ الصِّدِّيقِ يَتَفَكَّرُ بِالْجَوَابِ، وَفَمُ الأَشْرَارِ يُنْبعُ شُرُورًا.
راست باز کا دل سوچ سمجھ کر جواب دیتا ہے، لیکن بےدین کا منہ زور سے اُبلنے والے چشمہ ہے جس سے بُری باتیں نکلتی رہتی ہیں۔
اَلرَّبُّ بَعِيدٌ عَنِ الأَشْرَارِ، وَيَسْمَعُ صَلاَةَ الصِّدِّيقِينَ.
رب بےدینوں سے دُور رہتا، لیکن راست باز کی دعا سنتا ہے۔
نُورُ الْعَيْنَيْنِ يُفَرِّحُ الْقَلْبَ. اَلْخَبَرُ الطَّيِّبُ يُسَمِّنُ الْعِظَامَ.
چمکتی آنکھیں دل کو خوشی دلاتی ہیں، اچھی خبر پورے جسم کو تر و تازہ کر دیتی ہے۔
اَلأُذُنُ السَّامِعَةُ تَوْبِيخَ الْحَيَاةِ تَسْتَقِرُّ بَيْنَ الْحُكَمَاءِ.
جو زندگی بخش نصیحت پر دھیان دے وہ دانش مندوں کے درمیان ہی سکونت کرے گا۔
مَنْ يَرْفُضُ التَّأْدِيبَ يُرْذِلُ نَفْسَهُ، وَمَنْ يَسْمَعُ لِلتَّوْبِيخِ يَقْتَنِي فَهْمًا.
جو تربیت کی پروا نہ کرے وہ اپنے آپ کو حقیر جانتا ہے، لیکن جو نصیحت پر دھیان دے اُس کی سمجھ میں اضافہ ہوتا ہے۔
مَخَافَةُ الرَّبِّ أَدَبُ حِكْمَةٍ، وَقَبْلَ الْكَرَامَةِ التَّوَاضُعُ.
رب کا خوف ہی وہ تربیت ہے جس سے انسان حکمت سیکھتا ہے۔ پہلے فروتنی اپنا لے، کیونکہ یہی عزت پانے کا پہلا قدم ہے۔