Proverbs 29

کسی‌که بعد از سرزنش زیاد بازهم سرسختی کند، ناگهان شکسته خواهد شد و علاجی نخواهد داشت.
جو متعدد نصیحتوں کے باوجود ہٹ دھرم رہے وہ اچانک ہی برباد ہو جائے گا، اور شفا کا امکان ہی نہیں ہو گا۔
تا وقتی‌که قدرت در دست اشخاص نیک است، مردم خوشحال هستند، ولی اگر قدرت به دست افراد بد بیفتد، مردم ناله خواهند کرد.
جب راست باز بہت ہیں تو قوم خوش ہوتی، لیکن جب بےدین حکومت کرے تو قوم آہیں بھرتی ہے۔
پسر عاقل والدین خود را خوشحال می‌سازد، امّا پسری که به دنبال زنان بدکار می‌رود، دارایی آنها را برباد می‌دهد.
جسے حکمت پیاری ہو وہ اپنے باپ کو خوشی دلاتا ہے، لیکن کسبیوں کا ساتھی اپنی دولت اُڑا دیتا ہے۔
پادشاه عادل به کشور خود ثبات می‌بخشد، ولی آن که مالیات زیاد می‌گیرد، مملکت خود را نابود می‌سازد.
بادشاہ انصاف سے ملک کو مستحکم کرتا، لیکن حد سے زیادہ ٹیکس لینے سے اُسے تباہ کرتا ہے۔
شخص متملّق با چاپلوسی به دوست خود صدمه می‌زند.
جو اپنے پڑوسی کی چاپلوسی کرے وہ اُس کے قدموں کے آگے جال بچھاتا ہے۔
شریران در دام گناه خود گرفتار می‌شوند، امّا شادکامی نصیب مردم درستکار می‌گردد.
شریر جرم کرتے وقت اپنے آپ کو پھنسا دیتا، لیکن راست باز خوشی منا کر شادمان رہتا ہے۔
شخص درستکار نسبت به فقرا با انصاف است، امّا شریر به فکر آنها نیست.
راست باز پست حالوں کے حقوق کا خیال رکھتا ہے، لیکن بےدین پروا ہی نہیں کرتا۔
شخص احمقی که دیگران را مسخره می‌کند، شهری را به آشوب می‌کشد، امّا آدم دانا خشم را فرو می‌نشاند.
طعنہ زن شہر میں افرا تفری مچا دیتے جبکہ دانش مند غصہ ٹھنڈا کر دیتے ہیں۔
وقتی یک آدم عاقل با یک شخص احمق به دادگاه می‌رود، شخص احمق خشمگین می‌شود و او را مسخره می‌کند و صلحی نخواهد بود.
جب دانش مند آدمی عدالت میں احمق سے لڑے تو احمق طیش میں آ جاتا یا قہقہہ لگاتا ہے، سکون کا امکان ہی نہیں ہوتا۔
کسانی‌که تشنهٔ خون هستند از افراد نیکو نفرت دارند و به فکر هلاکت آنان می‌باشند.
خوں خوار آدمی بےالزام شخص سے نفرت کرتا، لیکن سیدھی راہ پر چلنے والا اُس کی بہتری چاہتا ہے۔
آدم احمق، بزودی خشم خود را ظاهر می‌سازد، امّا شخص عاقل از خشم خود جلوگیری می‌کند.
احمق اپنا پورا غصہ اُتارتا، لیکن دانش مند اُسے روک کر قابو میں رکھتا ہے۔
اگر حاکم به سخنان دروغ گوش بدهد، تمام خادمانش دروغگو می‌شوند.
جو حکمران جھوٹ پر دھیان دے اُس کے تمام ملازم بےدین ہوں گے۔
فقیر و ثروتمند در یک چیز مانند هم هستند: خداوند به هردوی آنها چشم بینا داده است.
جب غریب اور ظالم کی ملاقات ہوتی ہے تو دونوں کی آنکھوں کو روشن کرنے والا رب ہی ہے۔
پادشاهی که نسبت به مردم مسکین با انصاف باشد، سلطنتش همیشه پایدار می‌ماند.
جو بادشاہ دیانت داری سے ضرورت مند کی عدالت کرے اُس کا تخت ہمیشہ تک قائم رہے گا۔
برای تربیت کودکان چوب و تأدیب لازم است، اگر او را آزاد بگذاری و سرزنش نکنی، باعث شرمندگی مادر خود می‌شود.
چھڑی اور نصیحت حکمت پیدا کرتی ہیں۔ جسے بےلگام چھوڑا جائے وہ اپنی ماں کے لئے شرمندگی کا باعث ہو گا۔
وقتی شریران به قدرت می‌رسند، جرم زیاد می‌شود. امّا مردم درستکار سقوط آنها را به چشم خواهند دید.
جب بےدین پھلیں پھولیں تو گناہ بھی پھلتا پھولتا ہے، لیکن راست باز اُن کی شکست کے گواہ ہوں گے۔
فرزندت را تأدیب کن تا باعث خوشی و آرامش تو گردد.
اپنے بیٹے کو تربیت دے تو وہ تجھے سکون اور خوشی دلائے گا۔
مردمی که خدا راهنمایشان نباشد، سرکش می‌شوند. خوشا به حال قومی که از دستورات الهی پیروی می‌کنند.
جہاں رویا نہیں وہاں قوم بےلگام ہو جاتی ہے، لیکن مبارک ہے وہ جو شریعت کے تابع رہتا ہے۔
نوکران، تنها با نصیحت اصلاح نمی‌شوند، زیرا آنها هرچند سخنان تو را بفهمند، امّا به آنها توجّه نمی‌کنند.
نوکر صرف الفاظ سے نہیں سدھرتا۔ اگر وہ بات سمجھے بھی توبھی دھیان نہیں دے گا۔
شخصی که بدون فکر کردن و با عجله حرف می‌زند، از یک احمق هم بدتر است.
کیا کوئی دکھائی دیتا ہے جو بات کرنے میں جلدباز ہے؟ اُس کی نسبت احمق کے سدھرنے کی زیادہ اُمید ہے۔
نوکری که آقایش او را از کودکی به ناز پرورده باشد، سرانجام تمام دارایی آقای خود را غصب می‌کند.
جو غلام جوانی سے ناز و نعمت میں پل کر بگڑ جائے اُس کا بُرا انجام ہو گا۔
شخص تندخو کشمکش برپا می‌کند و آدم بدخُلق فتنه‌انگیز است.
غضب آلود آدمی جھگڑے چھیڑتا رہتا ہے، غصیلے شخص سے متعدد گناہ سرزد ہوتے ہیں۔
تکبّر، انسان را به زمین می‌زند؛ امّا فروتنی باعث سرفرازی می‌شود.
تکبر اپنے مالک کو پست کر دے گا جبکہ فروتن شخص عزت پائے گا۔
کسی‌که با دزد همدست می‌شود، به جان خود دشمنی می‌کند. اگر در دادگاه حقیقت را بگوید، مجازات خواهد شد و اگر را نگوید، خدا او را لعنت می‌کند.
جو چور کا ساتھی ہو وہ اپنی جان سے نفرت رکھتا ہے۔ گو اُس سے حلف اُٹھوایا جائے کہ چوری کے بارے میں گواہی دے توبھی کچھ نہیں بتاتا بلکہ حلف کی لعنت کی زد میں آ جاتا ہے۔
کسی‌که از انسان می‌ترسد در دام می‌افتد، امّا هرکه بر خداوند توکّل می‌کند، در امان می‌ماند.
جو انسان سے خوف کھائے وہ پھندے میں پھنس جائے گا، لیکن جو رب کا خوف مانے وہ محفوظ رہے گا۔
بسیاری از مردم از حاکم انتظار لطف دارند، امّا داوری فقط به دست خداوند است.
بہت لوگ حکمران کی منظوری کے طالب رہتے ہیں، لیکن انصاف رب ہی کی طرف سے ملتا ہے۔
درستکاران از شریران نفرت دارند و شریران از درستکاران.
راست باز بدکار سے اور بےدین سیدھی راہ پر چلنے والے سے گھن کھاتا ہے۔