Proverbs 28

مردم بدکار می‌گریزند، درحالی‌که کسی آنها را تعقیب نمی‌کند، امّا اشخاص درستکار مثل شیر، شجاع هستند.
بےدین فرار ہو جاتا ہے حالانکہ تعاقب کرنے والا کوئی نہیں ہوتا، لیکن راست باز اپنے آپ کو جوان شیرببر کی طرح محفوظ سمجھتا ہے۔
وقتی ملّتی گرفتار شورش می‌شود، دولتش به آسانی سرنگون می‌گردد، امّا رهبران درستکار و عاقل مایهٔ ثبات مملکت هستند.
ملک کی خطاکاری کے سبب سے اُس کی حکومت کی یگانگت قائم نہیں رہے گی، لیکن سمجھ دار اور دانش مند آدمی اُسے بڑی دیر تک قائم رکھے گا۔
حاکمی که بر فقرا ظلم می‌کند، مانند باران شدیدی است که محصول را از بین می‌برد.
جو غریب غریبوں پر ظلم کرے وہ اُس موسلادھار بارش کی مانند ہے جو سیلاب لا کر فصلوں کو تباہ کر دیتی ہے۔
قانون شکنی، ستایش شریران است؛ امّا اطاعت از قانون، مبارزه با آنها می‌باشد.
جس نے شریعت کو ترک کیا وہ بےدین کی تعریف کرتا ہے، لیکن جو شریعت کے تابع رہتا ہے وہ اُس کی مخالفت کرتا ہے۔
عدالت برای مردم بدکار بی‌معنی است، امّا پیروان خداوند اهمیّت آن را به خوبی می‌دانند.
شریر انصاف نہیں سمجھتے، لیکن رب کے طالب سب کچھ سمجھتے ہیں۔
انسان بهتر است فقیر و درستکار باشد، از اینکه ثروتمند و فریبکار.
بےالزام زندگی گزارنے والا غریب ٹیڑھی راہوں پر چلنے والے امیر سے بہتر ہے۔
جوانی که از قانون الهی اطاعت می‌کند، عاقل است؛ امّا کسی‌که همنشین مردم شریر می‌شود، باعث ننگ والدین خود می‌شود.
جو شریعت کی پیروی کرے وہ سمجھ دار بیٹا ہے، لیکن عیاشوں کا ساتھی اپنے باپ کی بےعزتی کرتا ہے۔
مالی که از راه ربا و سودجویی از فقرا حاصل شود، عاقبت به دست کسی می‌افتد که بر فقرا رحم می‌کند.
جو اپنی دولت ناجائز سود سے بڑھائے وہ اُسے کسی اَور کے لئے جمع کر رہا ہے، ایسے شخص کے لئے جو غریبوں پر رحم کرے گا۔
خدا از دعای کسانی‌که احکام او را اطاعت نمی‌کنند، نفرت دارد.
جو اپنے کان میں اُنگلی ڈالے تاکہ شریعت کی باتیں نہ سنے اُس کی دعائیں بھی قابلِ گھن ہیں۔
هر که دام در راه شخص درستکار بنهد و او را به راه بد بکشاند، عاقبت به دام خود گرفتار می‌شود، امّا اشخاص نیک پاداش خوبی می‌گیرند.
جو سیدھی راہ پر چلنے والوں کو غلط راہ پر لائے وہ اپنے ہی گڑھے میں گر جائے گا، لیکن بےالزام اچھی میراث پائیں گے۔
ثروتمندان خود را عاقل می‌پندارند، امّا فقیر خردمند از باطن آنها باخبر است.
امیر اپنے آپ کو دانش مند سمجھتا ہے، لیکن جو ضرورت مند سمجھ دار ہے وہ اُس کا اصلی کردار معلوم کر لیتا ہے۔
وقتی مردمان نیک پیروز می‌شوند، همه خوشی می‌کنند؛ امّا هنگامی‌که شریران به قدرت می‌رسند، مردم پنهان می‌شوند.
جب راست باز فتح یاب ہوں تو ملک کی شان و شوکت بڑھ جاتی ہے، لیکن جب بےدین اُٹھ کھڑے ہوں تو لوگ چھپ جاتے ہیں۔
هر که گناه خود را بپوشاند، هرگز کامیاب نمی‌شود؛ امّا کسی‌که به گناه خود اعتراف کند و از آن دست بکشد، خدا بر او رحم می‌کند.
جو اپنے گناہ چھپائے وہ ناکام رہے گا، لیکن جو اُنہیں تسلیم کر کے ترک کرے وہ رحم پائے گا۔
خوشا به حال کسی‌که از خداوند می‌ترسد، زیرا هر که در برابر خدا سرسختی نشان بدهد، گرفتار بلا و بدبختی می‌شود.
مبارک ہے وہ جو ہر وقت رب کا خوف مانے، لیکن جو اپنا دل سخت کرے وہ مصیبت میں پھنس جائے گا۔
مردم بیچاره‌ای که زیر سلطهٔ حاکم ظالمی زندگی می‌کنند، مانند کسانی می‌باشند که گرفتار شیر غرّان و یا خرس گرسنه هستند.
پست حال قوم پر حکومت کرنے والا بےدین غُراتے ہوئے شیرببر اور حملہ آور ریچھ کی مانند ہے۔
پادشاه نادان بر مردم ظلم می‌کند، امّا آن پادشاهی که از بی‌عدالتی و رشوه‌خواری نفرت داشته باشد، سلطنتش طولانی خواهد بود.
جہاں ناسمجھ حکمران ہے وہاں ظلم ہوتا ہے، لیکن جسے غلط نفع سے نفرت ہو اُس کی عمر دراز ہو گی۔
عذابِ وجدان شخص قاتل، او را به سوی مجازات می‌برد، پس تو سعی نکن که او را از عذابش برهانی.
جو کسی کو قتل کرے وہ موت تک اپنے قصور کے نیچے دبا ہوا مارا مارا پھرے گا۔ ایسے شخص کا سہارا نہ بن!
هر که در راه راست ثابت قدم باشد، در امان می‌ماند؛ امّا کسی‌که به راههای کج برود، به زمین می‌خورد.
جو بےالزام زندگی گزارے وہ بچا رہے گا، لیکن جو ٹیڑھی راہ پر چلے وہ اچانک ہی گر جائے گا۔
هر که در زمین خود زراعت کند، نان کافی خواهد داشت، امّا کسی‌که وقت خود را به تنبلی بگذراند، فقیر می‌شود.
جو اپنی زمین کی کھیتی باڑی کرے وہ جی بھر کر روٹی کھائے گا، لیکن جو فضول چیزوں کے پیچھے پڑ جائے وہ غربت سے سیر ہو جائے گا۔
اشخاص درستکار کامیاب می‌شوند، ولی کسانی‌که برای ثروتمند شدن عجله می‌کنند، بی‌سزا نمی‌مانند.
قابلِ اعتماد آدمی کو کثرت کی برکتیں حاصل ہوں گی، لیکن جو بھاگ بھاگ کر دولت جمع کرنے میں مصروف رہے وہ سزا سے نہیں بچے گا۔
طرفداری کار درستی نیست، امّا قضاتی هم هستند که به‌خاطر یک لقمه نان بی‌عدالتی می‌کنند.
جانب داری بُری بات ہے، لیکن انسان روٹی کا ٹکڑا حاصل کرنے کے لئے مجرم بن جاتا ہے۔
آدم خسیس فقط به فکر جمع‌آوری ثروت است، غافل از اینکه فقر در انتظار اوست.
لالچی بھاگ بھاگ کر دولت جمع کرتا ہے، اُسے معلوم ہی نہیں کہ اِس کا انجام غربت ہی ہے۔
اگر اشتباه کسی را به او گوشزد کنی، در آخر بیشتر از کسی‌که پیش او چاپلوسی کرده است، از تو قدردانی خواهد کرد.
آخرکار نصیحت دینے والا چاپلوسی کرنے والے سے زیادہ منظور ہوتا ہے۔
کسی‌که از والدین خود دزدی می‌کند و می‌گوید: «کار بدی نکرده‌ام»، از یک راهزن کمتر نیست.
جو اپنے باپ یا ماں کو لُوٹ کر کہے، ”یہ جرم نہیں ہے“ وہ مہلک قاتل کا شریکِ کار ہوتا ہے۔
حرص و طمع باعث جنگ و جدال می‌شود، امّا توکّل نمودن بر خداوند، انسان را کامیاب می‌سازد.
لالچی جھگڑوں کا منبع رہتا ہے، لیکن جو رب پر بھروسا رکھے وہ خوش حال رہے گا۔
کسی‌که از عقاید خود پیروی می‌کند، احمق است، امّا هر که پیرو تعالیم دانایان باشد، در امان می‌ماند.
جو اپنے دل پر بھروسا رکھے وہ بےوقوف ہے، لیکن جو حکمت کی راہ پر چلے وہ محفوظ رہے گا۔
اگر به فقرا کمک کنی، هرگز محتاج نمی‌شوی، امّا اگر روی خود را از آنها برگردانی، مورد لعنت قرار می‌گیری.
غریبوں کو دینے والا ضرورت مند نہیں ہو گا، لیکن جو اپنی آنکھیں بند کر کے اُنہیں نظرانداز کرے اُس پر بہت لعنتیں آئیں گی۔
هنگامی‌که شریران به قدرت می‌رسند، مردم پنهان می‌شوند، امّا وقتی آنها سقوط می‌کنند، اشخاص درستکار قدرت را به دست می‌گیرند.
جب بےدین اُٹھ کھڑے ہوں تو لوگ چھپ جاتے ہیں، لیکن جب ہلاک ہو جائیں تو راست بازوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔