Psalms 68

sicut deficit fumus deficiant sicut tabescit cera a facie ignis pereant impii a facie Dei
داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے گیت۔ اللہ اُٹھے تو اُس کے دشمن تتر بتر ہو جائیں گے، اُس سے نفرت کرنے والے اُس کے سامنے سے بھاگ جائیں گے۔
iusti autem laetentur exultent in conspectu Dei et gaudeant in laetitia
وہ دھوئیں کی طرح بکھر جائیں گے۔ جس طرح موم آگ کے سامنے پگھل جاتا ہے اُسی طرح بےدین اللہ کے حضور ہلاک ہو جائیں گے۔
cantate Deo canite nomini eius praeparate viam ascendenti per deserta in Domino nomen eius et exultate coram eo
لیکن راست باز خوش و خرم ہوں گے، وہ اللہ کے حضور جشن منا کر پھولے نہ سمائیں گے۔
patri pupillorum et defensori viduarum Deus in habitaculo sancto suo
اللہ کی تعظیم میں گیت گاؤ، اُس کے نام کی مدح سرائی کرو! جو رتھ پر سوار بیابان میں سے گزر رہا ہے اُس کے لئے راستہ تیار کرو۔ رب اُس کا نام ہے، اُس کے حضور خوشی مناؤ!
Deus habitare facit solitarios in domo educit vinctos in fortitudine increduli autem habitaverunt in siccitatibus
اللہ اپنی مُقدّس سکونت گاہ میں یتیموں کا باپ اور بیواؤں کا حامی ہے۔
Deus cum egredereris ante populum tuum et ambulares per desertum semper
اللہ بےگھروں کو گھروں میں بسا دیتا اور قیدیوں کو قید سے نکال کر خوش حالی عطا کرتا ہے۔ لیکن جو سرکش ہیں وہ جُھلسے ہوئے ملک میں رہیں گے۔
terra commota est et caeli stillaverunt a facie tua Deus hoc est in Sinai a facie Dei Dei Israhel
اے اللہ، جب تُو اپنی قوم کے آگے آگے نکلا، جب تُو ریگستان میں قدم بہ قدم آگے بڑھا (سِلاہ)
pluviam voluntariam elevasti Deus hereditatem tuam laborantem tu confortasti
تو زمین لرز اُٹھی اور آسمان سے بارش ٹپکنے لگی۔ ہاں، اللہ کے حضور جو کوہِ سینا اور اسرائیل کا خدا ہے ایسا ہی ہوا۔
animalia tua habitaverunt in ea praeparasti in bonitate tua pauperi Deus
اے اللہ، تُو نے کثرت کی بارش برسنے دی۔ جب کبھی تیرا موروثی ملک نڈھال ہوا تو تُو نے اُسے تازہ دم کیا۔
Domine dabis sermonem adnuntiatricibus fortitudinis plurimae
یوں تیری قوم اُس میں آباد ہوئی۔ اے اللہ، اپنی بھلائی سے تُو نے اُسے ضرورت مندوں کے لئے تیار کیا۔
reges exercituum foederabuntur foederabuntur et pulchritudo domus dividet spolia
رب فرمان صادر کرتا ہے تو خوش خبری سنانے والی عورتوں کا بڑا لشکر نکلتا ہے،
si dormieritis inter medios terminos pinnae columbae deargentatae et posteriora eius in virore auri
”فوجوں کے بادشاہ بھاگ رہے ہیں۔ وہ بھاگ رہے ہیں اور عورتیں لُوٹ کا مال تقسیم کر رہی ہیں۔
cum divideret Robustissimus reges in ea nive dealbata est in Selmon
تم کیوں اپنے زِین کے دو بوروں کے درمیان بیٹھے رہتے ہو؟ دیکھو، کبوتر کے پَروں پر چاندی اور اُس کے شاہ پَروں پر پیلا سونا چڑھایا گیا ہے۔“
mons Dei mons pinguis mons excelsus mons pinguis
جب قادرِ مطلق نے وہاں کے بادشاہوں کو منتشر کر دیا تو کوہِ ضلمون پر برف پڑی۔
quare contenditis montes excelsi adversum montem quem dilexit Deus ut habitaret in eo siquidem Dominus habitabit semper
کوہِ بسن الٰہی پہاڑ ہے، کوہِ بسن کی متعدد چوٹیاں ہیں۔
currus Dei innumerabilis milia abundantium Dominus in eis in Sina in sancto
اے پہاڑ کی متعدد چوٹیو، تم اُس پہاڑ کو کیوں رشک کی نگاہ سے دیکھتی ہو جسے اللہ نے اپنی سکونت گاہ کے لئے پسند کیا ہے؟ یقیناً رب وہاں ہمیشہ کے لئے سکونت کرے گا۔
ascendisti in excelsum captivam duxisti captivitatem accepisti dona in hominibus insuper et non credentes habitare Dominum Deum
اللہ کے بےشمار رتھ اور اَن گنت فوجی ہیں۔ خداوند اُن کے درمیان ہے، سینا کا خدا مقدِس میں ہے۔
benedictus Dominus per singulos dies portabit nos Deus salutis nostrae semper
تُو نے بلندی پر چڑھ کر قیدیوں کا ہجوم گرفتار کر لیا، تجھے انسانوں سے تحفے ملے، اُن سے بھی جو سرکش ہو گئے تھے۔ یوں ہی رب خدا وہاں سکونت پذیر ہوا۔
Deus noster Deus salutis et Domini Dei mortis egressus
رب کی تمجید ہو جو روز بہ روز ہمارا بوجھ اُٹھائے چلتا ہے۔ اللہ ہماری نجات ہے۔ (سِلاہ)
verumtamen Deus confringet capita inimicorum suorum verticem crinis ambulantis in delictis suis
ہمارا خدا وہ خدا ہے جو ہمیں بار بار نجات دیتا ہے، رب قادرِ مطلق ہمیں بار بار موت سے بچنے کے راستے مہیا کرتا ہے۔
dixit Dominus de Basan convertam convertam de profundis maris
یقیناً اللہ اپنے دشمنوں کے سروں کو کچل دے گا۔ جو اپنے گناہوں سے باز نہیں آتا اُس کی کھوپڑی وہ پاش پاش کرے گا۔
ut calcet pes tuus in sanguine lingua canum tuorum ex inimicis a temet ipso
رب نے فرمایا، ”مَیں اُنہیں بسن سے واپس لاؤں گا، سمندر کی گہرائیوں سے واپس پہنچاؤں گا۔
viderunt itinera tua Deus itinera Dei mei regis mei in sancto
تب تُو اپنے پاؤں کو دشمن کے خون میں دھو لے گا، اور تیرے کُتے اُسے چاٹ لیں گے۔“
praecesserunt cantores eos qui post tergum psallebant in medio puellarum tympanistriarum
اے اللہ، تیرے جلوس نظر آ گئے ہیں، میرے خدا اور بادشاہ کے جلوس مقدِس میں داخل ہوتے ہوئے نظر آ گئے ہیں۔
in ecclesiis benedicite Deo Domino de fontibus Israhel
آگے گلوکار، پھر ساز بجانے والے چل رہے ہیں۔ اُن کے آس پاس کنواریاں دف بجاتے ہوئے پھر رہی ہیں۔
ibi Beniamin parvulus continens eos principes Iuda in purpura sua principes Zabulon principes Nepthali
”جماعتوں میں اللہ کی ستائش کرو! جتنے بھی اسرائیل کے سرچشمے سے نکلے ہوئے ہو رب کی تمجید کرو!“
praecepit Deus tuus de fortitudine tua conforta Deus hoc quod operatus es nobis
وہاں سب سے چھوٹا بھائی بن یمین آگے چل رہا ہے، پھر یہوداہ کے بزرگوں کا پُرشور ہجوم زبولون اور نفتالی کے بزرگوں کے ساتھ چل رہا ہے۔
de templo tuo quod est in Hierusalem tibi offerent reges munera
اے اللہ، اپنی قدرت برُوئے کار لا! اے اللہ، جو قدرت تُو نے پہلے بھی ہماری خاطر دکھائی اُسے دوبارہ دکھا!
increpa bestiam calami congregatio fortium in vitulis populorum calcitrantium contra rotas argenteas disperge populos qui bella volunt
اُسے یروشلم کے اوپر اپنی سکونت گاہ سے دکھا۔ تب بادشاہ تیرے حضور تحفے لائیں گے۔
offerant velociter ex Aegypto Aethiopia festinet dare manus Deo
سرکنڈوں میں چھپے ہوئے درندے کو ملامت کر! سانڈوں کا جو غول بچھڑوں جیسی قوموں میں رہتا ہے اُسے ڈانٹ! اُنہیں کچل دے جو چاندی کو پیار کرتے ہیں۔ اُن قوموں کو منتشر کر جو جنگ کرنے سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔
regna terrae cantate Deo canite Domino semper
مصر سے سفیر آئیں گے، ایتھوپیا اپنے ہاتھ اللہ کی طرف اُٹھائے گا۔
qui ascendit super caelum caeli a principio ecce dabit voci suae vocem fortitudinis
اے دنیا کی سلطنتو، اللہ کی تعظیم میں گیت گاؤ! رب کی مدح سرائی کرو (سِلاہ)
date gloriam Deo super Israhel magnificentia eius et fortitudo eius in caelis
جو اپنے رتھ پر سوار ہو کر قدیم زمانے کے بلندترین آسمانوں میں سے گزرتا ہے۔ سنو اُس کی آواز جو زور سے گرج رہا ہے۔
terribilis Deus de sanctuario suo Deus Israhel ipse dabit fortitudinem et robur populo benedictus Deus
اللہ کی قدرت کو تسلیم کرو! اُس کی عظمت اسرائیل پر چھائی رہتی اور اُس کی قدرت آسمان پر ہے۔
victori pro liliis David salva me Deus quoniam venerunt aquae usque ad animam
اے اللہ، تُو اپنے مقدِس سے ظاہر ہوتے وقت کتنا مہیب ہے۔ اسرائیل کا خدا ہی قوم کو قوت اور طاقت عطا کرتا ہے۔ اللہ کی تمجید ہو!