Mark 14

A po dwóch dniach była wielkanoc, święto przaśników; i szukali przedniejsi kapłani i nauczeni w Piśmie, jakoby go zdradą pojmawszy, zabili.
فسح اور بےخمیری روٹی کی عید قریب آ گئی تھی۔ صرف دو دن رہ گئے تھے۔ راہنما امام اور شریعت کے علما عیسیٰ کو کسی چالاکی سے گرفتار کر کے قتل کرنے کی تلاش میں تھے۔
Lecz mówili: Nie w święto, aby snać nie był rozruch między ludem.
اُنہوں نے کہا، ”لیکن یہ عید کے دوران نہیں ہونا چاہئے، ایسا نہ ہو کہ عوام میں ہل چل مچ جائے۔“
A gdy on był w Betanii, w domu Szymona trędowatego, gdy siedział u stołu, przyszła niewiasta, mając słoik alabastrowy maści szpikanardowej płynącej, bardzo kosztownej, a stłukłszy słoik alabastrowy, wylała ją na głowę jego.
اِتنے میں عیسیٰ بیت عنیاہ آ کر ایک آدمی کے گھر میں داخل ہوا جو کسی وقت کوڑھ کا مریض تھا۔ اُس کا نام شمعون تھا۔ عیسیٰ کھانا کھانے کے لئے بیٹھ گیا تو ایک عورت آئی۔ اُس کے پاس خالص جٹاماسی کے نہایت قیمتی عطر کا عطردان تھا۔ اُس کا سر توڑ کر اُس نے عطر عیسیٰ کے سر پر اُنڈیل دیا۔
I gniewali się niektórzy sami w sobie, a mówili: Na cóż się stała utrata tej maści?
حاضرین میں سے کچھ ناراض ہوئے۔ ”اِتنا قیمتی عطر ضائع کرنے کی کیا ضرورت تھی؟
Albowiem się to mogło sprzedać drożej niż za trzysta groszy, i rozdać ubogim; i szemrali przeciwko niej.
اِس کی قیمت کم از کم چاندی کے 300 سِکے تھی۔ اگر اِسے بیچا جاتا تو اِس کے پیسے غریبوں کو دیئے جا سکتے تھے۔“ ایسی باتیں کرتے ہوئے اُنہوں نے اُسے جھڑکا۔
Ale Jezus rzekł: Zaniechajcie jej, przeczże się jej przykrzycie? Dobryć uczynek uczyniła przeciwko mnie.
لیکن عیسیٰ نے کہا، ”اِسے چھوڑ دو، تم اِسے کیوں تنگ کر رہے ہو؟ اِس نے تو میرے لئے ایک نیک کام کیا ہے۔
Zawsze bowiem ubogie macie z sobą, i kiedykolwiek chcecie, możecie im dobrze czynić; ale mnie nie zawsze mieć będziecie.
غریب تو ہمیشہ تمہارے پاس رہیں گے، اور تم جب بھی چاہو اُن کی مدد کر سکو گے۔ لیکن مَیں ہمیشہ تمہارے ساتھ نہیں رہوں گا۔
Ona, co mogła, to uczyniła; poprzedziła, aby ciało moje pomazała ku pogrzebowi.
جو کچھ وہ کر سکتی تھی اُس نے کیا ہے۔ مجھ پر عطر اُنڈیلنے سے وہ مقررہ وقت سے پہلے میرے بدن کو دفنانے کے لئے تیار کر چکی ہے۔
Zaprawdę powiadam wam: Gdziekolwiek kazana będzie ta Ewangielija po wszystkim świecie, i to co ona uczyniła, powiadano będzie na pamiątkę jej.
مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ تمام دنیا میں جہاں بھی اللہ کی خوش خبری کا اعلان کیا جائے گا وہاں لوگ اِس خاتون کو یاد کر کے وہ کچھ سنائیں گے جو اِس نے کیا ہے۔“
Tedy Judasz Iszkaryjot, jeden ze dwunastu, odszedł do przedniejszych kapłanów, aby im go wydał.
پھر یہوداہ اسکریوتی جو بارہ شاگردوں میں سے ایک تھا راہنما اماموں کے پاس گیا تاکہ عیسیٰ کو اُن کے حوالے کرنے کی بات کرے۔
Co oni usłyszawszy, uradowali się, i obiecali mu dać pieniądze. I szukał sposobnego czasu, jakoby go wydał.
اُس کے آنے کا مقصد سن کر وہ خوش ہوئے اور اُسے پیسے دینے کا وعدہ کیا۔ چنانچہ وہ عیسیٰ کو اُن کے حوالے کرنے کا موقع ڈھونڈنے لگا۔
Pierwszego tedy dnia przaśników, gdy baranka wielkanocnego zabijano, rzekli mu uczniowie jego: Gdzie chcesz, abyśmy szedłszy nagotowali, żebyś jadł baranka?
بےخمیری روٹی کی عید آئی جب لوگ فسح کے لیلے کو قربان کرتے تھے۔ عیسیٰ کے شاگردوں نے اُس سے پوچھا، ”ہم کہاں آپ کے لئے فسح کا کھانا تیار کریں؟“
I posłał dwóch z uczniów swych, i rzekł im: Idźcie do miasta, a spotka się z wami człowiek, dzban wody niosący; idźcież za nim.
چنانچہ عیسیٰ نے اُن میں سے دو کو یہ ہدایت دے کر یروشلم بھیج دیا کہ ”جب تم شہر میں داخل ہو گے تو تمہاری ملاقات ایک آدمی سے ہو گی جو پانی کا گھڑا اُٹھائے چل رہا ہو گا۔ اُس کے پیچھے ہو لینا۔
A dokądkolwiek wnijdzie, rzeczcie gospodarzowi: Nauczyciel mówi: Gdzież jest gospoda, kędy bym jadł baranka z uczniami moimi?
جس گھر میں وہ داخل ہو اُس کے مالک سے کہنا، ’اُستاد آپ سے پوچھتے ہیں کہ وہ کمرا کہاں ہے جہاں مَیں اپنے شاگردوں کے ساتھ فسح کا کھانا کھاؤں؟‘
A on wam ukaże salę wielką usłaną i gotową, tamże nam nagotujecie.
وہ تمہیں دوسری منزل پر ایک بڑا اور سجا ہوا کمرا دکھائے گا۔ وہ تیار ہو گا۔ ہمارے لئے فسح کا کھانا وہیں تیار کرنا۔“
I odeszli uczniowie jego, i przyszli do miasta, i znaleźli tak, jako im był powiedział, i nagotowali baranka.
دونوں چلے گئے تو شہر میں داخل ہو کر سب کچھ ویسا ہی پایا جیسا عیسیٰ نے اُنہیں بتایا تھا۔ پھر اُنہوں نے فسح کا کھانا تیار کیا۔
A gdy był wieczór, przyszedł ze dwunastoma.
شام کے وقت عیسیٰ بارہ شاگردوں سمیت وہاں پہنچ گیا۔
A gdy za stołem siedzieli i jedli, rzekł Jezus: Zaprawdę wam powiadam, iż jeden z was wyda mię, który je ze mną.
جب وہ میز پر بیٹھے کھانا کھا رہے تھے تو اُس نے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، تم میں سے ایک جو میرے ساتھ کھانا کھا رہا ہے مجھے دشمن کے حوالے کر دے گا۔“
Tedy oni poczęli się smucić, i do niego mówić, każdy z osobna: Azażem ja jest? A drugi: Azaż ja?
شاگرد یہ سن کر غمگین ہوئے۔ باری باری اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”مَیں تو نہیں ہوں؟“
Lecz on odpowiadając rzekł im: Jeden ze dwunastu, który ze mną macza w misie.
عیسیٰ نے جواب دیا، ”تم بارہ میں سے ایک ہے۔ وہ میرے ساتھ اپنی روٹی سالن کے برتن میں ڈال رہا ہے۔
Synci człowieczy idzie, jako o nim napisano: ale biada człowiekowi temu, przez którego Syn człowieczy będzie wydany! dobrze by mu było, by się był ten człowiek nie narodził.
ابنِ آدم تو کوچ کر جائے گا جس طرح کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، لیکن اُس شخص پر افسوس جس کے وسیلے سے اُسے دشمن کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اُس کے لئے بہتر یہ ہوتا کہ وہ کبھی پیدا ہی نہ ہوتا۔“
A gdy oni jedli, wziął Jezus chleb, a pobłogosławiwszy, łamał i dał im, mówiąc: Bierzcie, jedzcie, to jest ciało moje.
کھانے کے دوران عیسیٰ نے روٹی لے کر شکرگزاری کی دعا کی اور اُسے ٹکڑے کر کے شاگردوں کو دے دیا۔ اُس نے کہا، ”یہ لو، یہ میرا بدن ہے۔“
A wziąwszy kielich, i podziękowawszy, dał im; i pili z niego wszyscy.
پھر اُس نے مَے کا پیالہ لے کر شکرگزاری کی دعا کی اور اُسے اُنہیں دے دیا۔ سب نے اُس میں سے پی لیا۔
I rzekł im: To jest krew moja nowego testamentu, która się za wielu wylewa.
اُس نے اُن سے کہا، ”یہ میرا خون ہے، نئے عہد کا وہ خون جو بہتوں کے لئے بہایا جاتا ہے۔
Zaprawdę powiadam wam: Iż nie będę więcej pił z rodzaju winnej macicy, aż do dnia onego, gdy go pić będę nowy w królestwie Bożem.
مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اب سے مَیں انگور کا رس نہیں پیؤں گا، کیونکہ اگلی دفعہ اِسے نئے سرے سے اللہ کی بادشاہی میں ہی پیؤں گا۔“
A zaśpiewawszy pieśń, wyszli na górę oliwną.
پھر وہ ایک زبور گا کر نکلے اور زیتون کے پہاڑ کے پاس پہنچے۔
Potem im rzekł Jezus: Wszyscy wy zgorszycie się ze mnie tej nocy; bo napisano: Uderzę pasterza, i będą rozproszone owce.
عیسیٰ نے اُنہیں بتایا، ”تم سب برگشتہ ہو جاؤ گے، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں اللہ فرماتا ہے، ’مَیں چرواہے کو مار ڈالوں گا اور بھیڑیں تتر بتر ہو جائیں گی۔‘
Lecz gdy zmartwychwstanę, poprzedzę was do Galileii.
لیکن اپنے جی اُٹھنے کے بعد مَیں تمہارے آگے آگے گلیل پہنچوں گا۔“
Ale mu Piotr powiedział: Choćby się wszyscy zgorszyli, ale ja nie.
پطرس نے اعتراض کیا، ”دوسرے بےشک سب برگشتہ ہو جائیں، لیکن مَیں کبھی نہیں ہوں گا۔“
I rzekł mu Jezus: Zaprawdę powiadam tobie, iż dziś tej nocy, pierwej niż dwakroć kur zapieje, trzykroć się mnie zaprzesz.
عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، اِسی رات مرغ کے دوسری دفعہ بانگ دینے سے پہلے پہلے تُو تین بار مجھے جاننے سے انکار کر چکا ہو گا۔“
Ale on tem więcej mówił: Bym z tobą miał i umrzeć, nie zaprę się ciebie. Toć też i wszyscy mówili:
پطرس نے اصرار کیا، ”ہرگز نہیں! مَیں آپ کو جاننے سے کبھی انکار نہیں کروں گا، چاہے مجھے آپ کے ساتھ مرنا بھی پڑے۔“ دوسروں نے بھی یہی کچھ کہا۔
I przyszli na miejsce, które zwano Gietsemane; tedy rzekł do uczniów swoich: Siedźcie tu, aż się pomodlę.
وہ ایک باغ میں پہنچے جس کا نام گتسمنی تھا۔ عیسیٰ نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”یہاں بیٹھ کر میرا انتظار کرو۔ مَیں دعا کرنے کے لئے آگے جاتا ہوں۔“
I wziąwszy z sobą Piotra, i Jakóba, i Jana, począł się lękać, i bardzo tęsknić;
اُس نے پطرس، یعقوب اور یوحنا کو ساتھ لیا۔ وہاں وہ گھبرا کر بےقرار ہونے لگا۔
I rzekł im: Bardzo jest smutna dusza moja aż do śmierci; zostańcie tu, a czujcie.
اُس نے اُن سے کہا، ”مَیں دُکھ سے اِتنا دبا ہوا ہوں کہ مرنے کو ہوں۔ یہاں ٹھہر کر جاگتے رہو۔“
A postąpiwszy trochę, padł na ziemię i modlił się, aby, jeźli można, odeszła od niego ta godzina;
کچھ آگے جا کر وہ زمین پر گر گیا اور دعا کرنے لگا کہ اگر ممکن ہو تو مجھے آنے والی گھڑیوں کی تکلیف سے گزرنا نہ پڑے۔
I rzekł: Abba Ojcze! wszystko tobie jest możno, przenieś ode mnie ten kielich; wszakże nie co ja chcę, ale co Ty.
اُس نے کہا، ”اے ابّا، اے باپ! تیرے لئے سب کچھ ممکن ہے۔ دُکھ کا یہ پیالہ مجھ سے ہٹا لے۔ لیکن میری نہیں بلکہ تیری مرضی پوری ہو۔“
Tedy przyszedł, i znalazł je śpiące, i rzekł Piotrowi: Szymonie, śpisz? nie mogłeś czuć jednej godziny?
وہ اپنے شاگردوں کے پاس واپس آیا تو دیکھا کہ وہ سو رہے ہیں۔ اُس نے پطرس سے کہا، ”شمعون، کیا تُو سو رہا ہے؟ کیا تُو ایک گھنٹا بھی نہیں جاگ سکا؟
Czujcie, a módlcie się, abyście nie weszli w pokuszenie; duchci jest ochotny, ale ciało mdłe.
جاگتے اور دعا کرتے رہو تاکہ تم آزمائش میں نہ پڑو۔ کیونکہ روح تو تیار ہے، لیکن جسم کمزور۔“
I odszedłszy znowu, modlił się, też słowa mówiąc.
ایک بار پھر اُس نے جا کر وہی دعا کی جو پہلے کی تھی۔
A wróciwszy się znalazł je zasię śpiące, (bo oczy ich były obciążone,) a nie wiedzieli, co mu odpowiedzieć mieli.
جب واپس آیا تو دوبارہ دیکھا کہ وہ سو رہے ہیں، کیونکہ نیند کی بدولت اُن کی آنکھیں بوجھل تھیں۔ وہ نہیں جانتے تھے کہ کیا جواب دیں۔
I przyszedł po trzecie, a rzekł im: Śpijcież już i odpoczywajcie! Dosyćci! przyszłać ta godzina, oto wydany bywa Syn człowieczy w ręce grzeszników.
جب عیسیٰ تیسری بار واپس آیا تو اُس نے اُن سے کہا، ”تم ابھی تک سو اور آرام کر رہے ہو؟ بس کافی ہے۔ وقت آ گیا ہے۔ دیکھو، ابنِ آدم کو گناہ گاروں کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
Wstańcie, pójdźmy! oto który mię wydawa, blisko jest.
اُٹھو۔ آؤ، چلیں۔ دیکھو، مجھے دشمن کے حوالے کرنے والا قریب آ چکا ہے۔“
A wnetże, gdy on jeszcze mówił, przyszedł Judasz, który był jeden ze dwunastu, a z nim wielka zgraja z mieczami i z kijami od przedniejszych kapłanów, i od nauczonych w Piśmie i od starszych.
وہ ابھی یہ بات کر ہی رہا تھا کہ یہوداہ پہنچ گیا، جو بارہ شاگردوں میں سے ایک تھا۔ اُس کے ساتھ تلواروں اور لاٹھیوں سے لیس آدمیوں کا ہجوم تھا۔ اُنہیں راہنما اماموں، شریعت کے علما اور بزرگوں نے بھیجا تھا۔
A ten, który go wydawał, dał im był znak, mówiąc: Któregokolwiek pocałuję, tenci jest, imajcież go, a wiedźcie ostrożnie.
اِس غدار یہوداہ نے اُنہیں ایک امتیازی نشان دیا تھا کہ جس کو مَیں بوسہ دوں وہی عیسیٰ ہے۔ اُسے گرفتار کر کے لے جائیں۔
A przyszedłszy, zarazem przystąpił do niego, i rzekł: Mistrzu, Mistrzu! i pocałował go.
جوں ہی وہ پہنچے یہوداہ عیسیٰ کے پاس گیا اور ”اُستاد!“ کہہ کر اُسے بوسہ دیا۔
Tedy się oni na niego rękoma rzucili, i pojmali go.
اِس پر اُنہوں نے اُسے پکڑ کر گرفتار کر لیا۔
A jeden z tych, co tam stali, dobywszy miecza, uderzył sługę najwyższego kapłana, i uciął mu ucho.
لیکن عیسیٰ کے پاس کھڑے ایک شخص نے اپنی تلوار میان سے نکالی اور امامِ اعظم کے غلام کو مار کر اُس کا کان اُڑا دیا۔
A Jezus odpowiadając rzekł im: Jako na zbójcę wyszliście z mieczami i z kijami, abyście mię pojmali.
عیسیٰ نے اُن سے پوچھا، ”کیا مَیں ڈاکو ہوں کہ تم تلواریں اور لاٹھیاں لئے مجھے گرفتار کرنے نکلے ہو؟
Na każdy dzień bywałem u was w kościele, ucząc, a nie pojmaliście mię: ale trzeba, aby się wypełniły Pisma.
مَیں تو روزانہ بیت المُقدّس میں تمہارے پاس تھا اور تعلیم دیتا رہا، مگر تم نے مجھے گرفتار نہیں کیا۔ لیکن یہ اِس لئے ہو رہا ہے تاکہ کلامِ مُقدّس کی باتیں پوری ہو جائیں۔“
A tak opuściwszy go, wszyscy uciekli.
پھر سب کے سب اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔
A jeden jakiś młodzieniec szedł za nim, przyodziany prześcieradłem na nagie ciało; i uchwycili go młodzieńcy.
لیکن ایک نوجوان عیسیٰ کے پیچھے پیچھے چلتا رہا جو صرف چادر اوڑھے ہوئے تھا۔ لوگوں نے اُسے پکڑنے کی کوشش کی،
Ale on opuściwszy prześcieradło, nago uciekł od nich.
لیکن وہ چادر چھوڑ کر ننگی حالت میں بھاگ گیا۔
Tedy przywiedli Jezusa do najwyższego kapłana: a zeszli się do niego wszyscy przedniejsi kapłani, i starsi, i nauczeni w Piśmie.
وہ عیسیٰ کو امامِ اعظم کے پاس لے گئے جہاں تمام راہنما امام، بزرگ اور شریعت کے علما بھی جمع تھے۔
A Piotr szedł z nim z daleka aż do dworu najwyższego kapłana, i siedział z sługami, grzejąc się u ognia.
اِتنے میں پطرس کچھ فاصلے پر عیسیٰ کے پیچھے پیچھے امامِ اعظم کے صحن تک پہنچ گیا۔ وہاں وہ ملازموں کے ساتھ بیٹھ کر آگ تاپنے لگا۔
Ale przedniejsi kapłani, i wszystka rada szukali przeciwko Jezusowi świadectwa, aby go na śmierć wydali; wszakże nie znaleźli.
مکان کے اندر راہنما امام اور یہودی عدالتِ عالیہ کے تمام افراد عیسیٰ کے خلاف گواہیاں ڈھونڈ رہے تھے تاکہ اُسے سزائے موت دلوا سکیں۔ لیکن کوئی گواہی نہ ملی۔
Albowiem ich wiele fałszywie świadczyli przeciwko niemu; ale świadectwa ich nie były zgodne.
کافی لوگوں نے اُس کے خلاف جھوٹی گواہی تو دی، لیکن اُن کے بیان ایک دوسرے کے متضاد تھے۔
Tedy niektórzy powstawszy, fałszywie świadczyli przeciwko niemu, mówiąc:
آخرکار بعض نے کھڑے ہو کر یہ جھوٹی گواہی دی،
Myśmy to słyszeli, że mówił: Ja rozwalę ten kościół ręką uczyniony, a we trzech dniach inny nie ręką uczyniony zbuduję.
”ہم نے اِسے یہ کہتے سنا ہے کہ مَیں انسان کے ہاتھوں کے بنے اِس بیت المُقدّس کو ڈھا کر تین دن کے اندر اندر نیا مقدِس تعمیر کر دوں گا، ایک ایسا مقدِس جو انسان کے ہاتھ نہیں بنائیں گے۔“
Lecz i tak nie było zgodne świadectwo ich.
لیکن اُن کی گواہیاں بھی ایک دوسری سے متضاد تھیں۔
Tedy stanąwszy w pośrodku najwyższy kapłan, pytał Jezusa, mówiąc: Nie odpowiadasz nic? Cóż to jest, co ci przeciwko tobie świadczą?
پھر امامِ اعظم نے حاضرین کے سامنے کھڑے ہو کر عیسیٰ سے پوچھا، ”کیا تُو کوئی جواب نہیں دے گا؟ یہ کیا گواہیاں ہیں جو یہ لوگ تیرے خلاف دے رہے ہیں؟“
Ale on milczał, a nic nie odpowiedział. Znowu go pytał najwyższy kapłan, i rzekł mu: Tyżeś jest on Chrystus, Syn onego Błogosławionego?
لیکن عیسیٰ خاموش رہا۔ اُس نے کوئی جواب نہ دیا۔ امامِ اعظم نے اُس سے ایک اَور سوال کیا، ”کیا تُو الحمید کا فرزند مسیح ہے؟“
A Jezus rzekł: Jam jest; i ujrzycie Syna człowieczego, siedzącego na prawicy mocy Bożej, i przychodzącego z obłokami niebieskiemi.
عیسیٰ نے کہا، ”جی، مَیں ہوں۔ اور آئندہ تم ابنِ آدم کو قادرِ مطلق کے دہنے ہاتھ بیٹھے اور آسمان کے بادلوں پر آتے ہوئے دیکھو گے۔“
Tedy najwyższy kapłan rozdarłszy szaty swoje, rzekł: Cóż jeszcze potrzebujemy świadków?
امامِ اعظم نے رنجش کا اظہار کر کے اپنے کپڑے پھاڑ لئے اور کہا، ”ہمیں مزید گواہوں کی کیا ضرورت رہی!
Słyszeliście bluźnierstwo. Cóż się wam zda? A oni wszyscy osądzili go winnym być śmierci.
آپ نے خود سن لیا ہے کہ اِس نے کفر بکا ہے۔ آپ کا کیا فیصلہ ہے؟“ سب نے اُسے سزائے موت کے لائق قرار دیا۔
I poczęli niektórzy nań plwać, i zakrywać oblicze jego, i bić weń pięściami i mówić mu: Prorokuj! A słudzy policzkowali go.
پھر کچھ اُس پر تھوکنے لگے۔ اُنہوں نے اُس کی آنکھوں پر پٹی باندھی اور اُسے مُکے مار مار کر کہنے لگے، ”نبوّت کر!“ ملازموں نے بھی اُسے تھپڑ مارے۔
A gdy Piotr był we dworze na dole, przyszła jedna z dziewek najwyższego kapłana;
اِس دوران پطرس نیچے صحن میں تھا۔ امامِ اعظم کی ایک نوکرانی وہاں سے گزری
A ujrzawszy Piotra grzejącego się, wejrzała nań, i rzekła: I tyś był z Jezusem Nazareńskim.
اور دیکھا کہ پطرس وہاں آگ تاپ رہا ہے۔ اُس نے غور سے اُس پر نظر کی اور کہا، ”تم بھی ناصرت کے اُس آدمی عیسیٰ کے ساتھ تھے۔“
Ale on się zaprzał, mówiąc: Nie znam go, a nie wiem, co ty mówisz. I wyszedł na dwór do przysionka, a kur zapiał.
لیکن اُس نے انکار کیا، ”مَیں نہیں جانتا یا سمجھتا کہ تُو کیا بات کر رہی ہے۔“ یہ کہہ کر وہ گیٹ کے قریب چلا گیا۔ [اُسی لمحے مرغ نے بانگ دی۔]
Tedy dziewka ujrzawszy go zasię, poczęła mówić tym, którzy tam stali: Ten jest jeden z nich.
جب نوکرانی نے اُسے وہاں دیکھا تو اُس نے دوبارہ پاس کھڑے لوگوں سے کہا، ”یہ بندہ اُن میں سے ہے۔“
A on zasię zaprzał się. A znowu po małej chwilce ci, co tam stali, rzekli Piotrowi: Prawdziwie z nich jesteś; bo jesteś i Galilejczyk, i mowa twoja podobna jest.
دوبارہ پطرس نے انکار کیا۔ تھوڑی دیر کے بعد پطرس کے ساتھ کھڑے لوگوں نے بھی اُس سے کہا، ”تم ضرور اُن میں سے ہو کیونکہ تم گلیل کے رہنے والے ہو۔“
A on się począł przeklinać i przysięgać, mówiąc: Nie znam człowieka tego, o którym mówicie.
اِس پر پطرس نے قَسم کھا کر کہا، ”مجھ پر لعنت اگر مَیں جھوٹ بول رہا ہوں۔ مَیں اُس آدمی کو نہیں جانتا جس کا ذکر تم کر رہے ہو۔“
Tedy po wtóre kur zapiał. I wspomniał Piotr na słowa, które mu był powiedział Jezus: że pierwej niż kur dwakroć zapieje, trzykroć się mnie zaprzesz. A wyszedłszy, płakał.
فوراً مرغ کی بانگ دوسری مرتبہ سنائی دی۔ پھر پطرس کو وہ بات یاد آئی جو عیسیٰ نے اُس سے کہی تھی، ”مرغ کے دوسری دفعہ بانگ دینے سے پہلے پہلے تُو تین بار مجھے جاننے سے انکار کر چکا ہو گا۔“ اِس پر وہ رو پڑا۔