Numbers 31

RAB Musa’ya, “Midyanlılar’dan İsrailliler’in öcünü al; sonra ölüp atalarına kavuşacaksın” dedi.
رب نے موسیٰ سے کہا،
RAB Musa’ya, “Midyanlılar’dan İsrailliler’in öcünü al; sonra ölüp atalarına kavuşacaksın” dedi.
”مِدیانیوں سے اسرائیلیوں کا بدلہ لے۔ اِس کے بعد تُو کوچ کر کے اپنے باپ دادا سے جا ملے گا۔“
Bunun üzerine Musa halka, “Midyanlılar’a karşı savaşmak ve onlardan RAB’bin öcünü almak üzere aranızdan adamlar silahlandırın” dedi,
چنانچہ موسیٰ نے اسرائیلیوں سے کہا، ”ہتھیاروں سے اپنے کچھ آدمیوں کو لیس کرو تاکہ وہ مِدیان سے جنگ کر کے رب کا بدلہ لیں۔
“Savaşa İsrail’in her oymağından bin kişi gönderin.”
ہر قبیلے کے 1,000 مرد جنگ لڑنے کے لئے بھیجو۔“
Böylece İsrail’in her oymağından biner kişi olmak üzere 12 000 kişi seçilip savaşa hazırlandı.
چنانچہ ہر قبیلے کے 1,000 مسلح مرد یعنی کُل 12,000 آدمی چنے گئے۔
Musa onları –her oymaktan biner kişiyi– ve Kâhin Elazar oğlu Pinehas’ı savaşa gönderdi. Pinehas yanına kutsal yere ait bazı eşyaları ve çağrı borazanlarını aldı.
تب موسیٰ نے اُنہیں جنگ لڑنے کے لئے بھیج دیا۔ اُس نے اِلی عزر امام کے بیٹے فینحاس کو بھی اُن کے ساتھ بھیجا جس کے پاس مقدِس کی کچھ چیزیں اور اعلان کرنے کے بِگل تھے۔
RAB’bin Musa’ya verdiği buyruk uyarınca, Midyanlılar’a savaş açıp bütün erkekleri öldürdüler.
اُنہوں نے رب کے حکم کے مطابق مِدیانیوں سے جنگ کی اور تمام آدمیوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔
Öldürdükleri arasında beş Midyan kralı –Evi, Rekem, Sur, Hur ve Reva– da vardı. Beor oğlu Balam’ı da kılıçla öldürdüler.
اِن میں مِدیانیوں کے پانچ بادشاہ اِوی، رقم، صور، حور اور ربع تھے۔ بلعام بن بعور کو بھی جان سے مار دیا گیا۔
Midyanlı kadınlarla çocuklarını tutsak alıp bütün hayvanlarını, sürülerini, mallarını yağmaladılar.
اسرائیلیوں نے مِدیانی عورتوں اور بچوں کو گرفتار کر کے اُن کے تمام گائےبَیل، بھیڑبکریاں اور مال لُوٹ لیا۔
Midyanlılar’ın yaşadığı bütün kentleri, obaları ateşe verdiler.
اُنہوں نے اُن کی تمام آبادیوں کو خیمہ گاہوں سمیت جلا کر راکھ کر دیا۔
İnsanları, hayvanları, yağmalanmış bütün malları yanlarına aldılar.
پھر وہ تمام لُوٹا ہوا مال قیدیوں اور جانوروں سمیت موسیٰ، اِلی عزر امام اور اسرائیل کی پوری جماعت کے پاس لے آئے جو خیمہ گاہ میں انتظار کر رہے تھے۔ ابھی تک وہ موآب کے میدانی علاقے میں دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر یریحو کے سامنے ٹھہرے ہوئے تھے۔
Tutsaklarla yağmalanmış malları Şeria Irmağı’nın yanında, Eriha karşısında, Moav ovalarındaki ordugahta konaklayan Musa’yla Kâhin Elazar’a ve İsrail topluluğuna getirdiler.
پھر وہ تمام لُوٹا ہوا مال قیدیوں اور جانوروں سمیت موسیٰ، اِلی عزر امام اور اسرائیل کی پوری جماعت کے پاس لے آئے جو خیمہ گاہ میں انتظار کر رہے تھے۔ ابھی تک وہ موآب کے میدانی علاقے میں دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر یریحو کے سامنے ٹھہرے ہوئے تھے۔
Musa, Kâhin Elazar ve topluluğun önderleri onları karşılamak için ordugahın dışına çıktılar.
موسیٰ، اِلی عزر اور جماعت کے تمام سردار اُن کا استقبال کرنے کے لئے خیمہ گاہ سے نکلے۔
Musa savaştan dönen ordu komutanlarına –binbaşılara, yüzbaşılara– öfkelendi.
اُنہیں دیکھ کر موسیٰ کو ہزار ہزار اور سَو سَو افراد پر مقرر افسران پر غصہ آیا۔
Onlara, “Bütün kadınları sağ mı bıraktınız?” diye çıkıştı,
اُس نے کہا، ”آپ نے تمام عورتوں کو کیوں بچائے رکھا؟
[] “Bu kadınlar Balam’ın verdiği öğüde uyarak Peor olayında İsrailliler’in RAB’be ihanet etmesine neden oldular. Bu yüzden RAB’bin topluluğu arasında ölümcül hastalık başgösterdi.
اُن ہی نے بلعام کے مشورے پر فغور میں اسرائیلیوں کو رب سے دُور کر دیا تھا۔ اُن ہی کے سبب سے رب کی وبا اُس کے لوگوں میں پھیل گئی۔
Şimdi bütün erkek çocukları ve erkekle yatmış kadınları öldürün.
چنانچہ اب تمام لڑکوں کو جان سے مار دو۔ اُن تمام عورتوں کو بھی موت کے گھاٹ اُتارنا جو کنواریاں نہیں ہیں۔
Yalnız erkekle yatmamış genç kızları kendiniz için sağ bırakın.
لیکن تمام کنواریوں کو بچائے رکھنا۔
“Aranızda birini öldüren ya da öldürülen birine dokunan herkes yedi gün ordugahın dışında kalsın. Üçüncü ve yedinci gün kendinizi de tutsaklarınızı da günahtan arındıracaksınız.
جس نے بھی کسی کو مار دیا یا کسی لاش کو چھوا ہے وہ سات دن تک خیمہ گاہ کے باہر رہے۔ تیسرے اور ساتویں دن اپنے آپ کو اپنے قیدیوں سمیت گناہ سے پاک صاف کرنا۔
Her giysiyi, deriden, keçi kılından, tahtadan yapılmış her nesneyi arındıracaksınız.”
ہر لباس اور ہر چیز کو پاک صاف کرنا جو چمڑے، بکریوں کے بالوں یا لکڑی کی ہو۔“
Bundan sonra Kâhin Elazar, savaştan dönen askerlere, “RAB’bin Musa’ya buyurduğu yasanın kuralı şudur” dedi,
پھر اِلی عزر امام نے جنگ سے واپس آنے والے مردوں سے کہا، ”جو شریعت رب نے موسیٰ کو دی اُس کے مطابق
“Altını, gümüşü, tuncu, demiri, kalayı, kurşunu –ateşe dayanıklı her nesneyi– ateşten geçireceksiniz; ancak bundan sonra temiz sayılacak. Ayrıca temizlenme suyuyla da arındıracaksınız. Ateşe dayanıklı olmayan nesneleri sudan geçireceksiniz.
جو بھی چیز جل نہیں جاتی اُسے آگ میں سے گزار دینا تاکہ پاک صاف ہو جائے۔ اِس میں سونا، چاندی، پیتل، لوہا، ٹین اور سیسہ شامل ہے۔ پھر اُس پر ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑکنا۔ باقی تمام چیزیں پانی میں سے گزار دینا تاکہ وہ پاک صاف ہو جائیں۔
“Altını, gümüşü, tuncu, demiri, kalayı, kurşunu –ateşe dayanıklı her nesneyi– ateşten geçireceksiniz; ancak bundan sonra temiz sayılacak. Ayrıca temizlenme suyuyla da arındıracaksınız. Ateşe dayanıklı olmayan nesneleri sudan geçireceksiniz.
جو بھی چیز جل نہیں جاتی اُسے آگ میں سے گزار دینا تاکہ پاک صاف ہو جائے۔ اِس میں سونا، چاندی، پیتل، لوہا، ٹین اور سیسہ شامل ہے۔ پھر اُس پر ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑکنا۔ باقی تمام چیزیں پانی میں سے گزار دینا تاکہ وہ پاک صاف ہو جائیں۔
Yedinci gün giysilerinizi yıkayın. Böylece temiz sayılacaksınız. Sonra ordugaha girebilirsiniz.”
ساتویں دن اپنے لباس کو دھونا تو تم پاک صاف ہو کر خیمہ گاہ میں داخل ہو سکتے ہو۔“
RAB Musa’ya şöyle dedi:
رب نے موسیٰ سے کہا،
“Sen, Kâhin Elazar ve topluluğun aile başları ele geçirilen insanlarla hayvanları sayacaksınız.
”تمام قیدیوں اور لُوٹے ہوئے جانوروں کو گن۔ اِس میں اِلی عزر امام اور قبائلی کنبوں کے سرپرست تیری مدد کریں۔
Ele geçirilenleri savaşa katılan askerlerle topluluğun geri kalanı arasında paylaştıracaksınız.
سارا مال دو برابر کے حصوں میں تقسیم کرنا، ایک حصہ فوجیوں کے لئے اور دوسرا باقی جماعت کے لئے ہو۔
Savaşa katılan askerlere düşen paydan –insan, sığır, eşek, davardan– vergi olarak RAB’be beş yüzde bir pay ayıracaksın.
فوجیوں کے حصے کے پانچ پانچ سَو قیدیوں میں سے ایک ایک نکال کر رب کو دینا۔ اِسی طرح پانچ پانچ سَو بَیلوں، گدھوں، بھیڑوں اور بکریوں میں سے ایک ایک نکال کر رب کو دینا۔
Bu vergiyi askerlere düşen yarı paydan alacak, RAB’be armağan olarak Kâhin Elazar’a vereceksin.
اُنہیں اِلی عزر امام کو دینا تاکہ وہ اُنہیں رب کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کرے۔
Öbür İsrailliler’e düşen yarıdan, gerek insanlardan, gerek hayvanlardan –sığır, eşek, davardan– ellide birini alıp RAB’bin Konutu’nun hizmetinden sorumlu olan Levililer’e vereceksin.”
باقی جماعت کے حصے کے پچاس پچاس قیدیوں میں سے ایک ایک نکال کر رب کو دینا، اِسی طرح پچاس پچاس بَیلوں، گدھوں، بھیڑوں اور بکریوں یا دوسرے جانوروں میں سے بھی ایک ایک نکال کر رب کو دینا۔ اُنہیں اُن لاویوں کو دینا جو رب کے مقدِس کو سنبھالتے ہیں۔“
Musa’yla Kâhin Elazar RAB’bin Musa’ya buyurduğu gibi yaptılar.
موسیٰ اور اِلی عزر نے ایسا ہی کیا۔
Savaşa katılan askerlerin ele geçirdiklerinden kalanlar şunlardı: 675 000 davar,
اُنہوں نے 6,75,000 بھیڑبکریاں، 72,000 گائےبَیل اور 61,000 گدھے گنے۔
72 000 sığır,
اُنہوں نے 6,75,000 بھیڑبکریاں، 72,000 گائےبَیل اور 61,000 گدھے گنے۔
61 000 eşek,
اُنہوں نے 6,75,000 بھیڑبکریاں، 72,000 گائےبَیل اور 61,000 گدھے گنے۔
erkekle yatmamış 32 000 kız.
اِن کے علاوہ 32,000 قیدی کنواریاں بھی تھیں۔
Savaşa katılan askerlere düşen yarı pay da şuydu: 337 500 davar,
فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔
bunlardan RAB’be vergi olarak 675 davar verildi;
فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔
36 000 sığır, bunlardan RAB’be vergi olarak 72 sığır verildi;
فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔
30 500 eşek, bunlardan RAB’be vergi olarak 61 eşek verildi;
فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔
16 000 kişi, bunlardan RAB’be vergi olarak 32 kişi verildi.
فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔
Musa, RAB’bin kendisine buyurduğu gibi, RAB’be ayrılan vergiyi Kâhin Elazar’a verdi.
موسیٰ نے رب کا یہ حصہ اِلی عزر امام کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر دے دیا، جس طرح رب نے حکم دیا تھا۔
Musa’nın savaşa katılan askerlerden alıp İsrailliler’e ayırdığı yarı pay şuydu:
باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔
Topluluğa düşen yarı pay 337 500 davar,
باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔
36 000 sığır,
باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔
30 500 eşek,
باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔
16 000 kişi.
باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔
Musa, RAB’bin kendisine buyurduğu gibi, İsrailliler’e düşen yarı paydan her elli kişiden ve hayvandan birini alıp RAB’bin Konutu’nun hizmetinden sorumlu olan Levililer’e verdi.
باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔
Ordu komutanları –binbaşılar ve yüzbaşılar– Musa’ya gidip,
پھر وہ افسر موسیٰ کے پاس آئے جو لشکر کے ہزار ہزار اور سَو سَو آدمیوں پر مقرر تھے۔
“Efendimiz, yönetimimiz altındaki askerleri saydık, eksik yok” dediler,
اُنہوں نے اُس سے کہا، ”آپ کے خادموں نے اُن فوجیوں کو گن لیا ہے جن پر وہ مقرر ہیں، اور ہمیں پتا چل گیا کہ ایک بھی کم نہیں ہوا۔
“İşte, ele geçirdiğimiz altın eşyaları –pazıbentleri, bilezikleri, yüzükleri, küpeleri, kolyeleri– getirdik. Günahlarımızı bağışlatmak için bunları RAB’be sunuyoruz.”
اِس لئے ہم رب کو سونے کا تمام زیور قربان کرنا چاہتے ہیں جو ہمیں فتح پانے پر ملا تھا مثلاً سونے کے بازوبند، کنگن، مُہر لگانے کی انگوٹھیاں، بالیاں اور ہار۔ یہ سب کچھ ہم رب کو پیش کرنا چاہتے ہیں تاکہ رب کے سامنے ہمارا کفارہ ہو جائے۔“
Musa’yla Kâhin Elazar altını, her tür işlenmiş altın eşyayı onlardan aldılar.
موسیٰ اور اِلی عزر امام نے سونے کی تمام چیزیں اُن سے لے لیں۔
Binbaşı ve yüzbaşılardan alıp RAB’be armağan olarak sundukları altının toplam ağırlığı 16 750 şekeldi.
جو چیزیں اُنہوں نے افسران کے لُوٹے ہوئے مال میں سے رب کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کیں اُن کا پورا وزن تقریباً 190 کلو گرام تھا۔
Savaşa katılan her asker kendine yağmalanmış maldan almıştı.
صرف افسران نے ایسا کیا۔ باقی فوجیوں نے اپنا لُوٹ کا مال اپنے لئے رکھ لیا۔
Musa’yla Kâhin Elazar binbaşı ve yüzbaşılardan aldıkları altını İsrailliler için RAB’bin önünde bir anımsatma sunusu olarak Buluşma Çadırı’na getirdiler.
موسیٰ اور اِلی عزر افسران کا یہ سونا ملاقات کے خیمے میں لے آئے تاکہ وہ رب کو اُس کی قوم کی یاد دلاتا رہے۔