Job 40

رب نے ایوب سے پوچھا،
RAB Eyüp’e şöyle dedi:
”کیا ملامت کرنے والا عدالت میں قادرِ مطلق سے جھگڑنا چاہتا ہے؟ اللہ کی سرزنش کرنے والا اُسے جواب دے!“
“Her Şeye Gücü Yeten’le çatışan O’nu yola getirebilir mi? Tanrı’yı suçlayan yanıtlasın.”
تب ایوب نے جواب دے کر رب سے کہا،
O zaman Eyüp RAB’bi şöyle yanıtladı:
”مَیں تو نالائق ہوں، مَیں کس طرح تجھے جواب دوں؟ مَیں اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر خاموش رہوں گا۔
“Bak, ben değersiz biriyim, Sana nasıl yanıt verebilirim? Ağzımı elimle kapıyorum.
ایک بار مَیں نے بات کی اور اِس کے بعد مزید ایک دفعہ، لیکن اب سے مَیں جواب میں کچھ نہیں کہوں گا۔“
Bir kez konuştum, yanıt almadım, İkinci kez konuşamam artık.”
تب اللہ طوفان میں سے ایوب سے ہم کلام ہوا،
RAB kasırganın içinden Eyüp’ü şöyle yanıtladı:
”مرد کی طرح کمربستہ ہو جا! مَیں تجھ سے سوال کروں اور تُو مجھے تعلیم دے۔
“Şimdi erkek gibi kuşağını beline vur da, Ben sorayım, sen anlat.
کیا تُو واقعی میرا انصاف منسوخ کر کے مجھے مجرم ٹھہرانا چاہتا ہے تاکہ خود راست باز ٹھہرے؟
“Adaletimi boşa mı çıkaracaksın? Kendini haklı çıkarmak için beni mi suçlayacaksın?
کیا تیرا بازو اللہ کے بازو جیسا زورآور ہے؟ کیا تیری آواز اُس کی آواز کی طرح کڑکتی ہے۔
Sende Tanrı’nın bileği gibi bilek var mı? Sesin O’nunki gibi gürleyebilir mi?
آ، اپنے آپ کو شان و شوکت سے آراستہ کر، عزت و جلال سے ملبّس ہو جا!
Öyleyse şan ve şerefe bürün, Görkem ve yücelik kuşan.
بیک وقت اپنا شدید قہر مختلف جگہوں پر نازل کر، ہر مغرور کو اپنا نشانہ بنا کر اُسے خاک میں ملا دے۔
Gazabının ateşini saç, Gururluya bakıp onu alçalt.
ہر متکبر پر غور کر کے اُسے پست کر۔ جہاں بھی بےدین ہو وہیں اُسے کچل دے۔
Gururluya bakıp onu çökert, Kötüleri bulundukları yerde ez.
اُن سب کو مٹی میں چھپا دے، اُنہیں رسّوں میں جکڑ کر کسی خفیہ جگہ گرفتار کر۔
Hepsini birlikte toprağa göm, Mezarda yüzlerini kefenle sar.
تب ہی مَیں تیری تعریف کر کے مان جاؤں گا کہ تیرا دہنا ہاتھ تجھے نجات دے سکتا ہے۔
O zaman sağ kolunun seni kurtarabileceğini Ben de kabul ederim.
بہیموت پر غور کر جسے مَیں نے تجھے خلق کرتے وقت بنایا اور جو بَیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔
“Seninle birlikte yarattığım Behemot’a bak, Sığır gibi ot yiyor.
اُس کی کمر میں کتنی طاقت، اُس کے پیٹ کے پٹھوں میں کتنی قوت ہے۔
Bak, ne güç var belinde, Karnının kasları ne güçlü!
وہ اپنی دُم کو دیودار کے درخت کی طرح لٹکنے دیتا ہے، اُس کی رانوں کی نسیں مضبوطی سے ایک دوسری سے جُڑی ہوئی ہیں۔
Kuyruğunu sedir ağacı gibi sallıyor, Sımsıkıdır uyluk lifleri.
اُس کی ہڈیاں پیتل کے سے پائپ، لوہے کے سے سریئے ہیں۔
Kemikleri tunç borular, Kaburgaları demir çubuklar gibidir.
وہ اللہ کے کاموں میں سے اوّل ہے، اُس کے خالق ہی نے اُسے اُس کی تلوار دی۔
Tanrı’nın yapıtları arasında ilk sırayı alır, Yalnız Yaratıcısı ona kılıçla yaklaşır.
پہاڑیاں اُسے اپنی پیداوار پیش کرتی، کھلے میدان کے تمام جانور وہاں کھیلتے کودتے ہیں۔
Tepeler ürünlerini ona getirir, Bütün yabanıl hayvanlar yanında oynaşır.
وہ کانٹےدار جھاڑیوں کے نیچے آرام کرتا، سرکنڈوں اور دلدل میں چھپا رہتا ہے۔
Hünnap çalıları altında, Kamışlarla örtülü bir bataklıkta yatar.
خاردار جھاڑیاں اُس پر سایہ ڈالتی اور ندی کے سفیدہ کے درخت اُسے گھیرے رکھتے ہیں۔
Hünnaplar onu gölgelerinde saklar, Vadideki kavaklar kuşatır.
جب دریا سیلاب کی صورت اختیار کرے تو وہ نہیں بھاگتا۔ گو دریائے یردن اُس کے منہ پر پھوٹ پڑے توبھی وہ اپنے آپ کو محفوظ سمجھتا ہے۔
Irmak coşsa bile o ürkmez, Güvenlik içindedir, Şeria Irmağı boğazına dayansa bile.
کیا کوئی اُس کی آنکھوں میں اُنگلیاں ڈال کر اُسے پکڑ سکتا ہے؟ اگر اُسے پھندے میں پکڑا بھی جائے تو کیا کوئی اُس کی ناک کو چھید سکتا ہے؟ ہرگز نہیں!
Gözleri açıkken kim onu tutabilir, Kim kancayla burnunu delebilir?