Job 5

بےشک آواز دے، لیکن کون جواب دے گا؟ کوئی نہیں! مُقدّسین میں سے تُو کس کی طرف رجوع کر سکتا ہے؟
Chiama pure! C’è forse chi ti risponda? E a qual dei santi vorrai tu rivolgerti?
کیونکہ احمق کی رنجیدگی اُسے مار ڈالتی، سادہ لوح کی سرگرمی اُسے موت کے گھاٹ اُتار دیتی ہے۔
No, il cruccio non uccide che l’insensato e l’irritazione non fa morir che lo stolto.
مَیں نے خود ایک احمق کو جڑ پکڑتے دیکھا، لیکن مَیں نے فوراً ہی اُس کے گھر پر لعنت بھیجی۔
Io ho veduto l’insensato prender radice, ma ben tosto ho dovuto maledirne la dimora.
اُس کے فرزند نجات سے دُور رہتے۔ اُنہیں شہر کے دروازے میں روندا جاتا ہے، اور بچانے والا کوئی نہیں۔
I suoi figli van privi di soccorso, sono oppressi alla porta, e non c’è chi li difenda.
بھوکے اُس کی فصل کھا جاتے، کانٹےدار باڑوں میں محفوظ مال بھی چھین لیتے ہیں۔ پیاسے افراد ہانپتے ہوئے اُس کی دولت کے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔
L’affamato gli divora la raccolta, gliela rapisce perfino di tra le spine; e l’assetato gli trangugia i beni.
کیونکہ بُرائی خاک سے نہیں نکلتی اور دُکھ درد مٹی سے نہیں پھوٹتا
Ché la sventura non spunta dalla terra né il dolore germina dal suolo;
بلکہ انسان خود اِس کا باعث ہے، دُکھ درد اُس کی وراثت میں ہی پایا جاتا ہے۔ یہ اِتنا یقینی ہے جتنا یہ کہ آگ کی چنگاریاں اوپر کی طرف اُڑتی ہیں۔
ma l’uomo nasce per soffrire, come la favilla per volare in alto.
لیکن اگر مَیں تیری جگہ ہوتا تو اللہ سے دریافت کرتا، اُسے ہی اپنا معاملہ پیش کرتا۔
Io però vorrei cercar di Dio, e a Dio vorrei esporre la mia causa:
وہی اِتنے عظیم کام کرتا ہے کہ کوئی اُن کی تہہ تک نہیں پہنچ سکتا، اِتنے معجزے کہ کوئی اُنہیں گن نہیں سکتا۔
a lui, che fa cose grandi, imperscrutabili, maraviglie senza numero;
وہی رُوئے زمین کو بارش عطا کرتا، کھلے میدان پر پانی برسا دیتا ہے۔
che spande la pioggia sopra la terra e manda le acque sui campi;
پست حالوں کو وہ سرفراز کرتا اور ماتم کرنے والوں کو اُٹھا کر محفوظ مقام پر رکھ دیتا ہے۔
che innalza quelli ch’erano abbassati e pone in salvo gli afflitti in luogo elevato;
وہ چالاکوں کے منصوبے توڑ دیتا ہے تاکہ اُن کے ہاتھ ناکام رہیں۔
che sventa i disegni degli astuti sicché le loro mani non giungono ad eseguirli;
وہ دانش مندوں کو اُن کی اپنی چالاکی کے پھندے میں پھنسا دیتا ہے تو ہوشیاروں کی سازشیں اچانک ہی ختم ہو جاتی ہیں۔
che prende gli abili nella loro astuzia, sì che il consiglio degli scaltri va in rovina.
دن کے وقت اُن پر اندھیرا چھا جاتا، اور دوپہر کے وقت بھی وہ ٹٹول ٹٹول کر پھرتے ہیں۔
Di giorno essi incorron nelle tenebre, in pien mezzodì brancolan come di notte;
اللہ ضرورت مندوں کو اُن کے منہ کی تلوار اور زبردست کے قبضے سے بچا لیتا ہے۔
ma Iddio salva il meschino dalla spada della lor bocca, e il povero di man del potente.
یوں پست حالوں کو اُمید دی جاتی اور ناانصافی کا منہ بند کیا جاتا ہے۔
E così pel misero v’è speranza, mentre l’iniquità ha la bocca chiusa.
مبارک ہے وہ انسان جس کی ملامت اللہ کرتا ہے! چنانچہ قادرِ مطلق کی تادیب کو حقیر نہ جان۔
Beato l’uomo che Dio castiga! E tu non isdegnar la correzione dell’Onnipotente;
کیونکہ وہ زخمی کرتا لیکن مرہم پٹی بھی لگا دیتا ہے، وہ ضرب لگاتا لیکن اپنے ہاتھوں سے شفا بھی بخشتا ہے۔
giacché egli fa la piaga, poi la fascia; egli ferisce, ma le sue mani guariscono.
وہ تجھے چھ مصیبتوں سے چھڑائے گا، اور اگر اِس کے بعد بھی کوئی آئے تو تجھے نقصان نہیں پہنچے گا۔
In sei distrette egli sarà il tuo liberatore e in sette il male non ti toccherà.
اگر کال پڑے تو وہ فدیہ دے کر تجھے موت سے بچائے گا، جنگ میں تجھے تلوار کی زد میں آنے نہیں دے گا۔
In tempo di carestia ti scamperà dalla morte, in tempo di guerra dai colpi della spada.
تُو زبان کے کوڑوں سے محفوظ رہے گا، اور جب تباہی آئے تو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
Sarai sottratto al flagello della lingua, non temerai quando verrà il disastro.
تُو تباہی اور کال کی ہنسی اُڑائے گا، زمین کے وحشی جانوروں سے خوف نہیں کھائے گا۔
In mezzo al disastro e alla fame riderai, non paventerai le belve della terra;
کیونکہ تیرا کھلے میدان کے پتھروں کے ساتھ عہد ہو گا، اِس لئے اُس کے جنگلی جانور تیرے ساتھ سلامتی سے زندگی گزاریں گے۔
perché avrai per alleate le pietre del suolo, e gli animali de’ campi saran teco in pace.
تُو جان لے گا کہ تیرا خیمہ محفوظ ہے۔ جب تُو اپنے گھر کا معائنہ کرے تو معلوم ہو گا کہ کچھ گم نہیں ہوا۔
Saprai sicura la tua tenda; e, visitando i tuoi pascoli, vedrai che non ti manca nulla.
تُو دیکھے گا کہ تیری اولاد بڑھتی جائے گی، تیرے فرزند زمین پر گھاس کی طرح پھیلتے جائیں گے۔
Saprai che la tua progenie moltiplica, che i tuoi rampolli crescono come l’erba de’ campi.
تُو وقت پر جمع شدہ پُولوں کی طرح عمر رسیدہ ہو کر قبر میں اُترے گا۔
Scenderai maturo nella tomba, come la bica di mannelle che si ripone a suo tempo.
ہم نے تحقیق کر کے معلوم کیا ہے کہ ایسا ہی ہے۔ چنانچہ ہماری بات سن کر اُسے اپنا لے!“
Ecco quel che abbiam trovato, riflettendo. Così è. Tu ascolta, e fanne tuo pro".