Psalms 44

pro victoria filiorum Core eruditionis
قورح کی اولاد کا زبور۔ حکمت کا گیت۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ اے اللہ، جو کچھ تُو نے ہمارے باپ دادا کے ایام میں یعنی قدیم زمانے میں کیا وہ ہم نے اپنے کانوں سے اُن سے سنا ہے۔
Deus auribus nostris audivimus patres nostri narraverunt nobis opus quod operatus es in diebus eorum in diebus antiquis
تُو نے خود اپنے ہاتھ سے دیگر قوموں کو نکال کر ہمارے باپ دادا کو ملک میں پودے کی طرح لگا دیا۔ تُو نے خود دیگر اُمّتوں کو شکست دے کر ہمارے باپ دادا کو ملک میں پھلنے پھولنے دیا۔
tu manu tua gentes delisti et plantasti eos adflixisti populos et emisisti eos
اُنہوں نے اپنی ہی تلوار کے ذریعے ملک پر قبضہ نہیں کیا، اپنے ہی بازو سے فتح نہیں پائی بلکہ تیرے دہنے ہاتھ، تیرے بازو اور تیرے چہرے کے نور نے یہ سب کچھ کیا۔ کیونکہ وہ تجھے پسند تھے۔
non enim in gladio suo possederunt terram neque brachium eorum salvavit eos sed dextera tua et brachium tuum et lux vultus tui quia conplacuisti tibi
تُو میرا بادشاہ، میرا خدا ہے۔ تیرے ہی حکم پر یعقوب کو مدد حاصل ہوتی ہے۔
tu es rex meus Deus praecipe pro salutibus Iacob
تیری مدد سے ہم اپنے دشمنوں کو زمین پر پٹخ دیتے، تیرا نام لے کر اپنے مخالفوں کو کچل دیتے ہیں۔
in te hostes nostros ventilabimus in nomine tuo conculcabimus adversarios nostros
کیونکہ مَیں اپنی کمان پر اعتماد نہیں کرتا، اور میری تلوار مجھے نہیں بچائے گی
non enim in arcu meo confidam neque gladius meus salvabit me
بلکہ تُو ہی ہمیں دشمن سے بچاتا، تُو ہی اُنہیں شرمندہ ہونے دیتا ہے جو ہم سے نفرت کرتے ہیں۔
quia salvasti nos de hostibus nostris et eos qui oderant nos confudisti
پورا دن ہم اللہ پر فخر کرتے ہیں، اور ہم ہمیشہ تک تیرے نام کی تمجید کریں گے۔ (سِلاہ)
in Domino gaudebimus tota die et in nomine tuo in aeternum confitebimur semper
لیکن اب تُو نے ہمیں رد کر دیا، ہمیں شرمندہ ہونے دیا ہے۔ جب ہماری فوجیں لڑنے کے لئے نکلتی ہیں تو تُو اُن کا ساتھ نہیں دیتا۔
verum tu proiecisti et confudisti nos et non egredieris in exercitibus nostris
تُو نے ہمیں دشمن کے سامنے پسپا ہونے دیا، اور جو ہم سے نفرت کرتے ہیں اُنہوں نے ہمیں لُوٹ لیا ہے۔
vertisti terga nostra hosti et qui oderant nos diripuerunt nos
تُو نے ہمیں بھیڑبکریوں کی طرح قصاب کے ہاتھ میں چھوڑ دیا، ہمیں مختلف قوموں میں منتشر کر دیا ہے۔
dedisti nos quasi gregem ad vorandum et in gentibus dispersisti nos
تُو نے اپنی قوم کو خفیف سی رقم کے لئے بیچ ڈالا، اُسے فروخت کرنے سے نفع حاصل نہ ہوا۔
vendidisti populum tuum sine pretio nec grandis fuit commutatio eorum
یہ تیری طرف سے ہوا کہ ہمارے پڑوسی ہمیں رُسوا کرتے، گرد و نواح کے لوگ ہمیں لعن طعن کرتے ہیں۔
posuisti nos obprobrium vicinis nostris subsannationem et inrisum his qui erant in circuitu nostro
ہم اقوام میں عبرت انگیز مثال بن گئے ہیں۔ لوگ ہمیں دیکھ کر توبہ توبہ کہتے ہیں۔
posuisti nos similitudinem in gentibus commotionem capitis in tribubus
دن بھر میری رُسوائی میری آنکھوں کے سامنے رہتی ہے۔ میرا چہرہ شرم سار ہی رہتا ہے،
tota die confusio mea contra me et ignominia faciei meae cooperuit me
کیونکہ مجھے اُن کی گالیاں اور کفر سننا پڑتا ہے، دشمن اور انتقام لینے پر تُلے ہوئے کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
a voce exprobrantis et blasphemantis a facie inimici et ultoris
یہ سب کچھ ہم پر آ گیا ہے، حالانکہ نہ ہم تجھے بھول گئے اور نہ تیرے عہد سے بےوفا ہوئے ہیں۔
omnia haec venerunt super nos et non sumus obliti tui nec mentiti fuimus in pacto tuo
نہ ہمارا دل باغی ہو گیا، نہ ہمارے قدم تیری راہ سے بھٹک گئے ہیں۔
non est conversum retro cor nostrum nec declinaverunt gressus nostri a semita tua
تاہم تُو نے ہمیں چُور چُور کر کے گیدڑوں کے درمیان چھوڑ دیا، تُو نے ہمیں گہری تاریکی میں ڈوبنے دیا ہے۔
quoniam deiecisti nos in loco draconum et operuisti nos umbra mortis
اگر ہم اپنے خدا کا نام بھول کر اپنے ہاتھ کسی اَور معبود کی طرف اُٹھاتے
si obliti sumus nominis Dei nostri et expandimus manus nostras ad deum alienum
تو کیا اللہ کو یہ بات معلوم نہ ہو جاتی؟ ضرور! وہ تو دل کے رازوں سے واقف ہوتا ہے۔
numquid non Deus investigabit istud ipse enim novit cogitationes cordis quoniam propter te mortificati sumus tota die reputati sumus ut grex occisionis
لیکن تیری خاطر ہمیں دن بھر موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لوگ ہمیں ذبح ہونے والی بھیڑوں کے برابر سمجھتے ہیں۔
consurge quare dormitas Domine evigila quare proicis nos in sempiternum
اے رب، جاگ اُٹھ! تُو کیوں سویا ہوا ہے؟ ہمیں ہمیشہ کے لئے رد نہ کر بلکہ ہماری مدد کرنے کے لئے کھڑا ہو جا۔
quare faciem tuam abscondis oblivisceris adflictiones et angustias nostras
تُو اپنا چہرہ ہم سے پوشیدہ کیوں رکھتا ہے، ہماری مصیبت اور ہم پر ہونے والے ظلم کو نظرانداز کیوں کرتا ہے؟
quoniam incurvata est in pulvere anima nostra adhesit terrae venter noster
ہماری جان خاک میں دب گئی، ہمارا بدن مٹی سے چمٹ گیا ہے۔
surge auxiliare nobis et redime nos propter misericordiam tuam
اُٹھ کر ہماری مدد کر! اپنی شفقت کی خاطر فدیہ دے کر ہمیں چھڑا!