Proverbs 4

اے بیٹو، باپ کی نصیحت سنو، دھیان دو تاکہ تم سیکھ کر سمجھ حاصل کر سکو۔
Poslouchejte, synové, učení otcova, a pozorujte, abyste poznali rozumnost.
مَیں تمہیں اچھی تعلیم دیتا ہوں، اِس لئے میری ہدایت کو ترک نہ کرو۔
Nebo naučení dobré dávám vám, neopouštějtež zákona mého.
مَیں ابھی اپنے باپ کے گھر میں نازک لڑکا تھا، اپنی ماں کا واحد بچہ،
Když jsem byl syn u otce svého mladičký, a jediný při matce své,
تو میرے باپ نے مجھے تعلیم دے کر کہا، ”پورے دل سے میرے الفاظ اپنا لے اور ہر وقت میرے احکام پر عمل کر تو تُو جیتا رہے گا۔
On vyučoval mne a říkal mi: Ať se chopí výmluvností mých srdce tvé, ostříhej přikázaní mých, a živ budeš.
حکمت حاصل کر، سمجھ اپنا لے! یہ چیزیں مت بھولنا، میرے منہ کے الفاظ سے دُور نہ ہونا۔
Nabuď moudrosti, nabuď rozumnosti; nezapomínej, ani se uchyluj od řečí úst mých.
حکمت ترک نہ کر تو وہ تجھے محفوظ رکھے گی۔ اُس سے محبت رکھ تو وہ تیری دیکھ بھال کرے گی۔
Neopouštějž jí, a bude tě ostříhati; miluj ji, a zachová tě.
حکمت اِس سے شروع ہوتی ہے کہ تُو حکمت اپنا لے۔ سمجھ حاصل کرنے کے لئے باقی تمام ملکیت قربان کرنے کے لئے تیار ہو۔
Předně moudrosti, moudrosti nabývej, a za všecko jmění své zjednej rozumnost.
اُسے عزیز رکھ تو وہ تجھے سرفراز کرے گی، اُسے گلے لگا تو وہ تجھے عزت بخشے گی۔
Vyvyšuj ji, a zvýšíť tě; poctí tě, když ji přijmeš.
تب وہ تیرے سر کو خوب صورت سہرے سے آراستہ کرے گی اور تجھے شاندار تاج سے نوازے گی۔“
Přidá hlavě tvé příjemnosti, korunou krásnou obdaří tě.
میرے بیٹے، میری سن! میری باتیں اپنا لے تو تیری عمر دراز ہو گی۔
Slyš, synu můj, a přijmi řeči mé, a tak rozmnoží se léta života tvého.
مَیں تجھے حکمت کی راہ پر چلنے کی ہدایت دیتا، تجھے سیدھی راہوں پر پھرنے دیتا ہوں۔
Cestě moudrosti učím tě, vedu tě stezkami přímými.
جب تُو چلے گا تو تیرے قدموں کو کسی بھی چیز سے روکا نہیں جائے گا، اور دوڑتے وقت تُو ٹھوکر نہیں کھائے گا۔
Když choditi budeš, nebude ssoužen krok tvůj, a poběhneš-li, neustrčíš se.
تربیت کا دامن تھامے رہ! اُسے نہ چھوڑ بلکہ محفوظ رکھ، کیونکہ وہ تیری زندگی ہے۔
Chopiž se učení, nepouštěj, ostříhej ho, nebo ono jest život tvůj.
بےدینوں کی راہ پر قدم نہ رکھ، شریروں کے راستے پر مت جا۔
Na stezku bezbožných nevcházej, a nekráčej cestou zlostníků.
اُس سے گریز کر، اُس پر سفر نہ کر بلکہ اُس سے کترا کر آگے نکل جا۔
Opusť ji, nechoď po ní, uchyl se od ní, a pomiň jí.
کیونکہ جب تک اُن سے بُرا کام سرزد نہ ہو جائے وہ سو ہی نہیں سکتے، جب تک اُنہوں نے کسی کو ٹھوکر کھلا کر خاک میں ملا نہ دیا ہو وہ نیند سے محروم رہتے ہیں۔
Neboť nespí, leč zlost provedou; anobrž zahánín bývá sen jejich, dokudž ku pádu nepřivodí,
وہ بےدینی کی روٹی کھاتے اور ظلم کی مَے پیتے ہیں۔
Proto že jedí chléb bezbožnosti, a víno loupeží pijí.
لیکن راست باز کی راہ طلوعِ صبح کی پہلی روشنی کی مانند ہے جو دن کے عروج تک بڑھتی رہتی ہے۔
Ale stezka spravedlivých jako světlo jasné, kteréž rozmáhá se, a svítí až do pravého dne.
اِس کے مقابلے میں بےدین کا راستہ گہری تاریکی کی مانند ہے، اُنہیں پتا ہی نہیں چلتا کہ کس چیز سے ٹھوکر کھا کر گر گئے ہیں۔
Cesta pak bezbožných jako mrákota; nevědí, na čem se ustrčiti mohou.
میرے بیٹے، میری باتوں پر دھیان دے، میرے الفاظ پر کان دھر۔
Synu můj, slov mých pozoruj, k řečem mým nakloň ucha svého.
اُنہیں اپنی نظر سے اوجھل نہ ہونے دے بلکہ اپنے دل میں محفوظ رکھ۔
Nechať neodcházejí od očí tvých, ostříhej jich u prostřed srdce svého.
کیونکہ جو یہ باتیں اپنائیں وہ زندگی اور پورے جسم کے لئے شفا پاتے ہیں۔
Nebo životem jsou těm, kteříž je nalézají, i všemu tělu jejich lékařstvím.
تمام چیزوں سے پہلے اپنے دل کی حفاظت کر، کیونکہ یہی زندگی کا سرچشمہ ہے۔
Přede vším, čehož se stříci sluší, ostříhej srdce svého, nebo z něho pochází život.
اپنے منہ سے جھوٹ اور اپنے ہونٹوں سے کج گوئی دُور کر۔
Odlož od sebe převrácenost úst, a zlost rtů vzdal od sebe.
دھیان دے کہ تیری آنکھیں سیدھا آگے کی طرف دیکھیں، کہ تیری نظر اُس راستے پر لگی رہے جو سیدھا ہے۔
Oči tvé ať k dobrým věcem patří, a víčka tvá ať přímě hledí před tebou.
اپنے پاؤں کا راستہ چلنے کے قابل بنا دے، دھیان دے کہ تیری راہیں مضبوط ہیں۔
Zvaž stezku noh svých, a všecky cesty tvé ať jsou spraveny.
نہ دائیں، نہ بائیں طرف مُڑ بلکہ اپنے پاؤں کو غلط قدم اُٹھانے سے باز رکھ۔
Neuchyluj se na pravo ani na levo, odvrať nohu svou od zlého.