تب وہ ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”آؤ، ہم مٹی سے اینٹیں بنا کر اُنہیں آگ میں خوب پکائیں۔“ اُنہوں نے تعمیری کام کے لئے پتھر کی جگہ اینٹیں اور مسالے کی جگہ تارکول استعمال کیا۔
پھر وہ کہنے لگے، ”آؤ، ہم اپنے لئے شہر بنا لیں جس میں ایسا بُرج ہو جو آسمان تک پہنچ جائے۔ پھر ہمارا نام قائم رہے گا اور ہم رُوئے زمین پر بکھر جانے سے بچ جائیں گے۔“
رب نے کہا، ”یہ لوگ ایک ہی قوم ہیں اور ایک ہی زبان بولتے ہیں۔ اور یہ صرف اُس کا آغاز ہے جو وہ کرنا چاہتے ہیں۔ اب سے جو بھی وہ مل کر کرنا چاہیں گے اُس سے اُنہیں روکا نہیں جا سکے گا۔
باقی دونوں بیٹوں کی شادی ہوئی۔ ابرام کی بیوی کا نام سارئی تھا اور نحور کی بیوی کا نام مِلکاہ۔ مِلکاہ حاران کی بیٹی تھی، اور اُس کی ایک بہن بنام اِسکہ تھی۔
تارح کسدیوں کے اُور سے روانہ ہو کر ملکِ کنعان کی طرف سفر کرنے لگا۔ اُس کے ساتھ اُس کا بیٹا ابرام، اُس کا پوتا لوط یعنی حاران کا بیٹا اور اُس کی بہو سارئی تھے۔ جب وہ حاران پہنچے تو وہاں آباد ہو گئے۔