I Chronicles 4

فارص، حصرون، کرمی، حور اور سوبل یہوداہ کی اولاد تھے۔
ریایاہ بن سوبل کے ہاں یحت، یحت کے اخومی اور اخومی کے لاہد پیدا ہوا۔ یہ صُرعتی خاندانوں کے باپ دادا تھے۔
عیطام کے تین بیٹے یزرعیل، اِسما اور اِدباس تھے۔ اُن کی بہن کا نام ہَضلِلفونی تھا۔
اِفراتہ کا پہلوٹھا حور بیت لحم کا باپ تھا۔ اُس کے دو بیٹے جدور کا باپ فنوایل اور حوسہ کا باپ عزر تھے۔
تقوع کے باپ اشحور کی دو بیویاں حیلاہ اور نعرہ تھیں۔
نعرہ کے بیٹے اخوزّام، حِفر، تیمنی اور ہخَستری تھے۔
حیلاہ کے بیٹے ضرت، صُحر اور اِتنان تھے۔
قوض کے بیٹے عنوب اور ہضّوبیبہ تھے۔ اُس سے اخرخیل بن حروم کے خاندان بھی نکلے۔
یعبیض کی اپنے بھائیوں کی نسبت زیادہ عزت تھی۔ اُس کی ماں نے اُس کا نام یعبیض یعنی ’وہ تکلیف دیتا ہے‘ رکھا، کیونکہ اُس نے کہا، ”پیدا ہوتے وقت مجھے بڑی تکلیف ہوئی۔“
یعبیض نے بلند آواز سے اسرائیل کے خدا سے التماس کی، ”کاش تُو مجھے برکت دے کر میرا علاقہ وسیع کر دے۔ تیرا ہاتھ میرے ساتھ ہو، اور مجھے نقصان سے بچا تاکہ مجھے تکلیف نہ پہنچے۔“ اور اللہ نے اُس کی سنی۔
سوخہ کے بھائی کلوب محیر کا اور محیر اِستون کا باپ تھا۔
اِستون کے بیٹے بیت رفا، فاسح اور تخِنّہ تھے۔ تخِنّہ ناحس شہر کا باپ تھا جس کی اولاد ریکہ میں آباد ہے۔
قنز کے بیٹے غُتنی ایل اور سرایاہ تھے۔ غُتنی ایل کے بیٹوں کے نام حتت اور معوناتی تھے۔
معوناتی عُفرہ کا باپ تھا۔ سرایاہ یوآب کا باپ تھا جو ’وادیِ کاری گر‘ کا بانی تھا۔ آبادی کا یہ نام اِس لئے پڑ گیا کہ اُس کے باشندے کاری گر تھے۔
کالب بن یفُنّہ کے بیٹے عیرو، ایلہ اور نعم تھے۔ ایلہ کا بیٹا قنز تھا۔
یہلّل ایل کے چار بیٹے زیف، زیفہ، تیریاہ اور اسرایل تھے۔
عزرہ کے چار بیٹے یتر، مرد، عِفر اور یلون تھے۔ مرد کی شادی مصری بادشاہ فرعون کی بیٹی بِتیاہ سے ہوئی۔ اُس کے تین بچے مریم، سمّی اور اِسباح پیدا ہوئے۔ اِسباح اِستموع کا باپ تھا۔ مرد کی دوسری بیوی یہوداہ کی تھی، اور اُس کے تین بیٹے جدور کا باپ یرد، سوکہ کا باپ حِبر اور زنوح کا باپ یقوتی ایل تھے۔
عزرہ کے چار بیٹے یتر، مرد، عِفر اور یلون تھے۔ مرد کی شادی مصری بادشاہ فرعون کی بیٹی بِتیاہ سے ہوئی۔ اُس کے تین بچے مریم، سمّی اور اِسباح پیدا ہوئے۔ اِسباح اِستموع کا باپ تھا۔ مرد کی دوسری بیوی یہوداہ کی تھی، اور اُس کے تین بیٹے جدور کا باپ یرد، سوکہ کا باپ حِبر اور زنوح کا باپ یقوتی ایل تھے۔
ہودیاہ کی بیوی نحم کی بہن تھی۔ اُس کا ایک بیٹا قعیلہ جرمی کا باپ اور دوسرا اِستموع معکاتی تھا۔
سیمون کے بیٹے امنون، رِنّہ، بن حنان اور تیلون تھے۔ یِسعی کے بیٹے زوحِت اور بن زوحِت تھے۔
سیلہ بن یہوداہ کی درجِ ذیل اولاد تھی: لیکہ کا باپ عیر، مریسہ کا باپ لعدہ، بیت اشبیع میں آباد باریک کتان کا کام کرنے والوں کے خاندان،
یوقیم، کوزیبا کے باشندے، اور یوآس اور ساراف جو قدیم روایت کے مطابق موآب پر حکمرانی کرتے تھے لیکن بعد میں بیت لحم واپس آئے۔
وہ نتاعیم اور جدیرہ میں رہ کر کمہار اور بادشاہ کے ملازم تھے۔
شمعون کے بیٹے یموایل، یمین، یریب، زارح اور ساؤل تھے۔
ساؤل کے ہاں سلّوم پیدا ہوا، سلّوم کے مِبسام، مِبسام کے مِشماع،
مِشماع کے حموایل، حموایل کے زکور اور زکور کے سِمعی۔
سِمعی کے 16 بیٹے اور چھ بیٹیاں تھیں، لیکن اُس کے بھائیوں کے کم بچے پیدا ہوئے۔ نتیجے میں شمعون کا قبیلہ یہوداہ کے قبیلے کی نسبت چھوٹا رہا۔
ذیل کے شہر اُن کے گرد و نواح کی آبادیوں سمیت شمعون کا قبائلی علاقہ تھا: بیرسبع، مولادہ، حصار سوعال،
بِلہاہ، عضم، تولد،
بتوایل، حُرمہ، صِقلاج،
بیت مرکبوت، حصار سوسیم، بیت بِری اور شعریم۔ داؤد کی حکومت تک یہ قبیلہ اِن جگہوں میں آباد تھا،
نیز عیطام، عین، رِمّون، توکن اور عسن میں بھی۔
اِن پانچ آبادیوں کے گرد و نواح کے دیہات بھی بعل تک شامل تھے۔ ہر مقام کے اپنے اپنے تحریری نسب نامے تھے۔
شمعون کے خاندانوں کے درجِ ذیل سرپرست تھے: مِسوباب، یملیک، یوشہ بن اَمصیاہ،
یوایل، یاہو بن یوسِبیاہ بن سرایاہ بن عسی ایل،
اِلیوعینی، یعقوبہ، یشوخایہ، عسایاہ، عدی ایل، یسیمی ایل، بِنایاہ،
زیزا بن شِفعی بن الّون بن یدایاہ بن سِمری بن سمعیاہ۔
درجِ بالا آدمی اپنے خاندانوں کے سرپرست تھے۔ اُن کے خاندان بہت بڑھ گئے،
اِس لئے وہ اپنے ریوڑوں کو چَرانے کی جگہیں ڈھونڈتے ڈھونڈتے وادی کے مشرق میں جدور تک پھیل گئے۔
وہاں اُنہیں اچھی اور شاداب چراگاہیں مل گئیں۔ علاقہ کھلا، پُرسکون اور آرام دہ بھی تھا۔ پہلے حام کی کچھ اولاد وہاں آباد تھی،
لیکن حِزقیاہ بادشاہ کے ایام میں شمعون کے مذکورہ سرپرستوں نے وہاں کے رہنے والے حامیوں اور معونیوں پر حملہ کیا اور اُن کے تنبوؤں کو تباہ کر کے سب کو مار دیا۔ ایک بھی نہ بچا۔ پھر وہ خود وہاں آباد ہوئے۔ اب اُن کے ریوڑوں کے لئے کافی چراگاہیں تھیں۔ آج تک وہ اِسی علاقے میں رہتے ہیں۔
ایک دن شمعون کے 500 آدمی یِسعی کے چار بیٹوں فلطیاہ، نعریاہ، رِفایاہ اور عُزی ایل کی راہنمائی میں سعیر کے پہاڑی علاقے میں گھس آئے۔
وہاں اُنہوں نے اُن عمالیقیوں کو ہلاک کر دیا جنہوں نے بچ کر وہاں پناہ لی تھی۔ پھر وہ خود وہاں رہنے لگے۔ آج تک وہ وہیں آباد ہیں۔