I Chronicles 5

اسرائیل کا پہلوٹھا روبن تھا۔ لیکن چونکہ اُس نے اپنے باپ کی داشتہ سے ہم بستر ہونے سے باپ کی بےحرمتی کی تھی اِس لئے پہلوٹھے کا موروثی حق اُس کے بھائی یوسف کے بیٹوں کو دیا گیا۔ اِسی وجہ سے نسب ناموں میں روبن کو پہلوٹھے کی حیثیت سے بیان نہیں کیا گیا۔
یہوداہ دیگر بھائیوں کی نسبت زیادہ طاقت ور تھا، اور اُس سے قوم کا بادشاہ نکلا۔ توبھی یوسف کو پہلوٹھے کا موروثی حق حاصل تھا۔
اسرائیل کے پہلوٹھے روبن کے چار بیٹے حنوک، فلّو، حصرون اور کرمی تھے۔
یوایل کے ہاں سمعیاہ پیدا ہوا، سمعیاہ کے جوج، جوج کے سِمعی،
سِمعی کے میکاہ، میکاہ کے ریایاہ، ریایاہ کے بعل اور
بعل کے بئیرہ۔ بئیرہ کو اسور کے بادشاہ تِگلت پِل ایسر نے جلاوطن کر دیا۔ بئیرہ روبن کے قبیلے کا سرپرست تھا۔
اُن کے نسب ناموں میں اُس کے بھائی اُن کے خاندانوں کے مطابق درج کئے گئے ہیں، سرِفہرست یعی ایل، پھر زکریاہ
اور بالع بن عزز بن سمع بن یوایل۔ روبن کا قبیلہ عروعیر سے لے کر نبو اور بعل معون تک کے علاقے میں آباد ہوا۔
مشرق کی طرف وہ اُس ریگستان کے کنارے تک پھیل گئے جو دریائے فرات سے شروع ہوتا ہے۔ کیونکہ جِلعاد میں اُن کے ریوڑوں کی تعداد بہت بڑھ گئی تھی۔
ساؤل کے ایام میں اُنہوں نے ہاجریوں سے لڑ کر اُنہیں ہلاک کر دیا اور خود اُن کی آبادیوں میں رہنے لگے۔ یوں جِلعاد کے مشرق کا پورا علاقہ روبن کے قبیلے کی ملکیت میں آ گیا۔
جد کا قبیلہ روبن کے قبیلے کے پڑوسی ملک بسن میں سلکہ تک آباد تھا۔
اُس کا سربراہ یوایل تھا، پھر سافم، یعنی اور سافط۔ وہ سب بسن میں آباد تھے۔
اُن کے بھائی اُن کے خاندانوں سمیت میکائیل، مسُلّام، سبع، یوری، یعکان، زیع اور عِبر تھے۔
یہ سات آدمی ابی خیل بن حوری بن یاروح بن جِلعاد بن میکائیل بن یسیسی بن یحدو بن بوز کے بیٹے تھے۔
اخی بن عبدی ایل بن جونی اِن خاندانوں کا سرپرست تھا۔
جد کا قبیلہ جِلعاد اور بسن کے علاقوں کی آبادیوں میں آباد تھا۔ شارون سے لے کر سرحد تک کی پوری چراگاہیں بھی اُن کے قبضے میں تھیں۔
یہ تمام خاندان یہوداہ کے بادشاہ یوتام اور اسرائیل کے بادشاہ یرُبعام کے زمانے میں نسب ناموں میں درج کئے گئے۔
روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کے 44,760 فوجی تھے۔ سب لڑنے کے قابل اور تجربہ کار آدمی تھے، ایسے لوگ جو تیر چلا سکتے اور ڈھال اور تلوار سے لیس تھے۔
اُنہوں نے ہاجریوں، یطور، نفیس اور نودب سے جنگ کی۔
لڑتے وقت اُنہوں نے اللہ سے مدد کے لئے فریاد کی، تو اُس نے اُن کی سن کر ہاجریوں کو اُن کے اتحادیوں سمیت اُن کے حوالے کر دیا۔
اُنہوں نے اُن سے بہت کچھ لُوٹ لیا: 50,000 اونٹ، 2,50,000 بھیڑبکریاں اور 2,000 گدھے۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے 1,00,000 لوگوں کو قید بھی کر لیا۔
میدانِ جنگ میں بےشمار دشمن مارے گئے، کیونکہ جنگ اللہ کی تھی۔ جب تک اسرائیلیوں کو اسور میں جلاوطن نہ کر دیا گیا وہ اِس علاقے میں آباد رہے۔
منسّی کا آدھا قبیلہ بہت بڑا تھا۔ اُس کے لوگ بسن سے لے کر بعل حرمون اور سنیر یعنی حرمون کے پہاڑی سلسلے تک پھیل گئے۔
اُن کے خاندانی سرپرست عِفر، یِسعی، اِلی ایل، عزری ایل، یرمیاہ، ہوداویاہ اور یحدی ایل تھے۔ سب ماہر فوجی، مشہور آدمی اور خاندانی سربراہ تھے۔
لیکن یہ مشرقی قبیلے اپنے باپ دادا کے خدا سے بےوفا ہو گئے۔ وہ زنا کر کے ملک کے اُن اقوام کے دیوتاؤں کے پیچھے لگ گئے جن کو اللہ نے اُن کے آگے سے مٹا دیا تھا۔
یہ دیکھ کر اسرائیل کے خدا نے اسور کے بادشاہ تِگلت پِل ایسر کو اُن کے خلاف برپا کیا جس نے روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کو جلاوطن کر دیا۔ وہ اُنہیں خلح، دریائے خابور، ہارا اور دریائے جوزان کو لے گیا جہاں وہ آج تک آباد ہیں۔