Hebrews 10

موسوی شریعت آنے والی اچھی اور اصلی چیزوں کی صرف نقلی صورت اور سایہ ہے۔ یہ اُن چیزوں کی اصلی شکل نہیں ہے۔ اِس لئے یہ اُنہیں کبھی بھی کامل نہیں کر سکتی جو سال بہ سال اور بار بار اللہ کے حضور آ کر وہی قربانیاں پیش کرتے رہتے ہیں۔
شریعت موسی تصویر كاملی از حقایق آسمانی نبود، بلكه فقط از پیش دربارهٔ چیزهای نیكوی آینده خبر می‌داد. مثلاً سال به سال طبق شریعت همان قربانی‌ها را تقدیم می‌کردند ولی با این وجود، عبادت‌كنندگان نتوانستند به كمال برسند.
اگر وہ کامل کر سکتی تو قربانیاں پیش کرنے کی ضرورت نہ رہتی۔ کیونکہ اِس صورت میں پرستار ایک بار سدا کے لئے پاک صاف ہو جاتے اور اُنہیں گناہ گار ہونے کا شعور نہ رہتا۔
اگر این عبادت‌كنندگان فقط یک‌بار از گناهان خود پاک می‌شدند، دیگر خود را گناهكار نمی‌دانستند و تمام این قربانی‌ها موقوف می‌شد.
لیکن اِس کے بجائے یہ قربانیاں سال بہ سال لوگوں کو اُن کے گناہوں کی یاد دلاتی ہیں۔
امّا در عوض این قربانی‌ها همه‌ساله گناهان آنها را به‌یادشان می‌آورد،
کیونکہ ممکن ہی نہیں کہ بَیل بکروں کا خون گناہوں کو دُور کرے۔
زیرا خون گاوها و بُزها هرگز نمی‌تواند گناهان را برطرف نماید.
اِس لئے مسیح دنیا میں آتے وقت اللہ سے کہتا ہے، ”تُو قربانیاں اور نذریں نہیں چاہتا تھا لیکن تُو نے میرے لئے ایک جسم تیار کیا۔
به این جهت وقتی مسیح می‌‌خواست به جهان بیاید فرمود: «تو خواهان قربانی و هدیه نبودی. امّا برای من بدنی فراهم كردی.
بھسم ہونے والی قربانیاں اور گناہ کی قربانیاں تجھے پسند نہیں تھیں۔
از قربانی‌های سوختنی و قربانی‌های گناه خشنود نبودی.
پھر مَیں بول اُٹھا، ’اے خدا، مَیں حاضر ہوں تاکہ تیری مرضی پوری کروں، جس طرح میرے بارے میں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے‘۔“
آنگاه گفتم ای خدا، من حاضرم و چنانکه در كتاب‌ تورات آمده است، من آمده‌ام تا ارادهٔ تو را بجا آورم.»
پہلے مسیح کہتا ہے، ”نہ تُو قربانیاں، نذریں، بھسم ہونے والی قربانیاں یا گناہ کی قربانیاں چاہتا تھا، نہ اُنہیں پسند کرتا تھا“ گو شریعت اِنہیں پیش کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
او اول می‌گوید: «خواهان قربانی و هدیه و قربانی‌های سوختنی و قربانی‌های گناه نبودی و از آنها خشنود نمی‌شدی.» (با وجود این كه اینها بر طبق شریعت تقدیم می‌شوند.)
پھر وہ فرماتا ہے، ”مَیں حاضر ہوں تاکہ تیری مرضی پوری کروں۔“ یوں وہ پہلا نظام ختم کر کے اُس کی جگہ دوسرا نظام قائم کرتا ہے۔
آنگاه می‌گوید: «من آمده‌ام تا ارادهٔ تو را بجا آورم.» به این ترتیب خدا قربانی‌های پیشین را منسوخ نموده و قربانی مسیح را به جای آنها برقرار کرده است.
اور اُس کی مرضی پوری ہو جانے سے ہمیں عیسیٰ مسیح کے بدن کے وسیلے سے مخصوص و مُقدّس کیا گیا ہے۔ کیونکہ اُسے ایک ہی بار سدا کے لئے ہمارے لئے قربان کیا گیا۔
پس وقتی عیسی مسیح ارادهٔ خدا را بجا آورد و بدن خود را یک‌بار و آن هم برای همیشه به عنوان قربانی تقدیم كرد، ما از گناهان خود پاک شدیم.
ہر امام روز بہ روز مقدِس میں کھڑا اپنی خدمت کے فرائض ادا کرتا ہے۔ روزانہ اور بار بار وہ وہی قربانیاں پیش کرتا رہتا ہے جو کبھی بھی گناہوں کو دُور نہیں کر سکتیں۔
هر كاهنی همه‌روزه پیش قربانگاه می‌ایستد و خدمت خود را انجام می‌دهد و یک نوع قربانی را مكرراً تقدیم می‌کند، قربانی‌‌ای كه هرگز قادر به بر طرف ساختن گناه نیست.
لیکن مسیح نے گناہوں کو دُور کرنے کے لئے ایک ہی قربانی پیش کی، ایک ایسی قربانی جس کا اثر سدا کے لئے رہے گا۔ پھر وہ اللہ کے دہنے ہاتھ بیٹھ گیا۔
امّا مسیح برای همیشه یک قربانی به جهت گناهان تقدیم نمود و بعد از آن در دست راست خدا نشست.
وہیں وہ اب انتظار کرتا ہے جب تک اللہ اُس کے دشمنوں کو اُس کے پاؤں کی چوکی نہ بنا دے۔
و در آنجا منتظر است تا دشمنانش پای‌انداز او گردند.
یوں اُس نے ایک ہی قربانی سے اُنہیں سدا کے لئے کامل بنا دیا ہے جنہیں مُقدّس کیا جا رہا ہے۔
پس او با یک قربانی، افرادی را كه خدا تقدیس می‌کند، برای همیشه كامل ساخته است.
روح القدس بھی ہمیں اِس کے بارے میں گواہی دیتا ہے۔ پہلے وہ کہتا ہے،
در اینجا ما گواهی روح‌القدس را نیز داریم. او قبل از همه می‌گوید:
”رب فرماتا ہے کہ جو نیا عہد مَیں اُن دنوں کے بعد اُن سے باندھوں گا اُس کے تحت مَیں اپنی شریعت اُن کے دلوں میں ڈال کر اُن کے ذہنوں پر کندہ کروں گا۔“
«این است پیمانی كه پس از آن زمان با آنان خواهم بست.» خداوند می‌فرماید: «احكام خویش را در دلهای آنان می‌گذارم و آنها را بر افكارشان خواهم نوشت.»
پھر وہ کہتا ہے، ”اُس وقت سے مَیں اُن کے گناہوں اور بُرائیوں کو یاد نہیں کروں گا۔“
و بعد از آن می‌فرماید: «من هرگز گناهان و خطاهای آنان را به‌یاد نخواهم آورد.»
اور جہاں اِن گناہوں کی معافی ہوئی ہے وہاں گناہوں کو دُور کرنے کی قربانیوں کی ضرورت ہی نہیں رہی۔
پس وقتی این گناهان آمرزیده شده‌اند دیگر نیازی به قربانی گناه نیست.
چنانچہ بھائیو، اب ہم عیسیٰ کے خون کے وسیلے سے پورے اعتماد کے ساتھ مُقدّس ترین کمرے میں داخل ہو سکتے ہیں۔
پس ای دوستان، ما به وسیلهٔ خون عیسی مسیح اجازه یافته‌ایم كه با شهامت
اپنے بدن کی قربانی سے عیسیٰ نے اُس کمرے کے پردے میں سے گزرنے کا ایک نیا اور زندگی بخش راستہ کھول دیا۔
از راه تازه و زنده‌ای كه مسیح از میان پرده به روی ما باز كرده است، یعنی به وسیلهٔ بدن خود، به مقدّس‌ترین مکان وارد شویم.
ہمارا ایک عظیم امامِ اعظم ہے جو اللہ کے گھر پر مقرر ہے۔
چون ما كاهن بزرگی داریم كه بر خاندان خدا گمارده شده است،
اِس لئے آئیں، ہم خلوص دلی اور ایمان کے پورے اعتماد کے ساتھ اللہ کے حضور آئیں۔ کیونکہ ہمارے دلوں پر مسیح کا خون چھڑکا گیا ہے تاکہ ہمارے مجرم ضمیر صاف ہو جائیں۔ نیز، ہمارے بدنوں کو پاک صاف پانی سے دھویا گیا ہے۔
از صمیم قلب و از روی ایمان كامل دلهای خود را از اندیشه‌های گناه‌آلود پاک ساخته و بدنهایمان را با آب خالص بشوییم و به حضور خدا بیاییم.
آئیں، ہم مضبوطی سے اُس اُمید کو تھامے رکھیں جس کا اقرار ہم کرتے ہیں۔ ہم ڈانواں ڈول نہ ہو جائیں، کیونکہ جس نے اِس اُمید کا وعدہ کیا ہے وہ وفادار ہے۔
امیدی را كه به آن معترفیم محكم نگاه داریم، زیرا او كه به ما وعده داده است، به وعده‌های خود وفا می‌کند.
اور آئیں، ہم اِس پر دھیان دیں کہ ہم ایک دوسرے کو کس طرح محبت دکھانے اور نیک کام کرنے پر اُبھار سکیں۔
برای پیشی جستن در محبّت و کارهای نیكو یكدیگر را تشویق كنیم.
ہم باہم جمع ہونے سے باز نہ آئیں، جس طرح بعض کی عادت بن گئی ہے۔ اِس کے بجائے ہم ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں، خاص کر یہ بات مدِ نظر رکھ کر کہ خداوند کا دن قریب آ رہا ہے۔
از جمع‌شدن با یکدیگر در مجالس كلیسایی غفلت نكنیم چنانکه بعضی‌ها به این عادت کرده‌اند؛ بلكه باید یكدیگر را بیشتر تشویق نماییم، مخصوصاً در این زمان كه روز خداوند نزدیک می‌شود.
خبردار! اگر ہم سچائی جان لینے کے بعد بھی جان بوجھ کر گناہ کرتے رہیں تو مسیح کی قربانی اِن گناہوں کو دُور نہیں کر سکے گی۔
زیرا اگر ما پس از شناخت كامل حقیقت، عمداً به گناه خود ادامه دهیم، دیگر هیچ قربانی‌ای برای گناهان ما باقی نمی‌ماند!
پھر صرف اللہ کی عدالت کی ہول ناک توقع باقی رہے گی، اُس بھڑکتی ہوئی آگ کی جو اللہ کے مخالفوں کو بھسم کر ڈالے گی۔
بلكه فقط دورنمای وحشتناک روز داوری و خشم مهلک الهی كه دشمنان خدا را می‌سوزاند، در انتظار ماست.
جو موسیٰ کی شریعت رد کرتا ہے اُس پر رحم نہیں کیا جا سکتا بلکہ اگر دو یا اِس سے زائد لوگ اِس جرم کی گواہی دیں تو اُسے سزائے موت دی جائے۔
اگر كسی به شریعت موسی بی‌اعتنایی می‌کرد، بدون ترحّم به گواهی دو یا سه شاهد كشته می‌شد.
تو پھر کیا خیال ہے، وہ کتنی سخت سزا کے لائق ہو گا جس نے اللہ کے فرزند کو پاؤں تلے روندا؟ جس نے عہد کا وہ خون حقیر جانا جس سے اُسے مخصوص و مُقدّس کیا گیا تھا؟ اور جس نے فضل کے روح کی بےعزتی کی؟
پس اگر كسی پسر خدا را تحقیر نموده و خونی را كه پیمان بین خدا و انسان را اعتبار بخشیده و او را از گناهانش پاک ساخته است، ناچیز شمارد و به روح پرفیض خدا اهانت نماید، با چه كیفر شدیدتری روبه‌رو خواهد شد!
کیونکہ ہم اُسے جانتے ہیں جس نے فرمایا، ”انتقام لینا میرا ہی کام ہے، مَیں ہی بدلہ لوں گا۔“ اُس نے یہ بھی کہا، ”رب اپنی قوم کا انصاف کرے گا۔“
زیرا ما می‌دانیم چه کسی گفت: «انتقام از آن من است، من تلافی خواهم كرد.» و «خداوند قوم خود را داوری خواهد نمود.»
یہ ایک ہول ناک بات ہے اگر زندہ خدا ہمیں سزا دینے کے لئے پکڑے۔
چه هولناک و مخوف است افتادن در دستهای خدای زنده!
ایمان کے پہلے دن یاد کریں جب اللہ نے آپ کو روشن کر دیا تھا۔ اُس وقت کے سخت مقابلے میں آپ کو کئی طرح کا دُکھ سہنا پڑا، لیکن آپ ثابت قدم رہے۔
شما باید زمان گذشته را به‌یاد آورید: وقتی که تازه به نور الهی منوّر شدید و متحمّل رنجهای عظیم گشتید و استوار ماندید.
کبھی کبھی آپ کی بےعزتی اور عوام کے سامنے ہی ایذا رسانی ہوتی تھی، کبھی کبھی آپ اُن کے ساتھی تھے جن سے ایسا سلوک ہو رہا تھا۔
شما بارها در معرض اهانت و بدرفتاری قرار گرفتید و گاهی با کسانی‌که چنین بدیها را می‌دیدند شریک و سهیم بودید.
جنہیں جیل میں ڈالا گیا آپ اُن کے دُکھ میں شریک ہوئے اور جب آپ کا مال و متاع لُوٹا گیا تو آپ نے یہ بات خوشی سے برداشت کی۔ کیونکہ آپ جانتے تھے کہ وہ مال ہم سے نہیں چھین لیا گیا جو پہلے کی نسبت کہیں بہتر ہے اور ہر صورت میں قائم رہے گا۔
شما با زندانیان هم درد بودید و وقتی اموال شما را بزور می‌گرفتند، با خوشرویی آن را قبول می‌کردید چون می‌دانستید كه صاحب چیزی هستید كه بمراتب بهتر بوده و تا به ابد باقی می‌ماند.
چنانچہ اپنے اِس اعتماد کو ہاتھ سے جانے نہ دیں کیونکہ اِس کا بڑا اجر ملے گا۔
بنابراین اعتماد خود را از دست ندهید، زیرا پاداش بزرگی به همراه خواهد داشت.
لیکن اِس کے لئے آپ کو ثابت قدمی کی ضرورت ہے تاکہ آپ اللہ کی مرضی پوری کر سکیں اور یوں آپ کو وہ کچھ مل جائے جس کا وعدہ اُس نے کیا ہے۔
شما به صبر بیشتری احتیاج دارید تا ارادهٔ خدا را انجام داده، بركات موعود را به دست آورید.
کیونکہ کلامِ مُقدّس یہ فرماتا ہے، ”تھوڑی ہی دیر باقی ہے تو آنے والا پہنچے گا، وہ دیر نہیں کرے گا۔
چنانچه کتاب‌مقدّس می‌گوید: «دیگر طولی نخواهد كشید و آنکه قرار است بیاید، خواهد آمد و درنگ نخواهد كرد.»
لیکن میرا راست باز ایمان ہی سے جیتا رہے گا، اور اگر وہ پیچھے ہٹ جائے تو مَیں اُس سے خوش نہیں ہوں گا۔“
«شخص نیكو به وسیلهٔ ایمان زندگی خواهد كرد، امّا اگر كسی از من روی‌گردان شود، از او خشنود نخواهم بود.»
لیکن ہم اُن میں سے نہیں ہیں جو پیچھے ہٹ کر تباہ ہو جائیں گے بلکہ ہم اُن میں سے ہیں جو ایمان رکھ کر نجات پاتے ہیں۔
ولی ما جزء آنان نیستیم كه روی‌گردان شده و هلاک می‌شوند. ما ایمان داریم و این ایمان منجر به نجات جانهای ما خواهد شد.