Genesis 24

A Abraham był stary i podeszły w leciech, a Pan błogosławił mu we wszystkiem.
ابراہیم اب بہت بوڑھا ہو گیا تھا۔ رب نے اُسے ہر لحاظ سے برکت دی تھی۔
Tedy rzekł Abraham do starszego sługi swego w domu swym, który wszystkiem rządził, co miał: Połóż, proszę, rękę twoję pod biodro moje;
ایک دن اُس نے اپنے گھر کے سب سے بزرگ نوکر سے جو اُس کی جائیداد کا پورا انتظام چلاتا تھا بات کی۔ ”قَسم کے لئے اپنا ہاتھ میری ران کے نیچے رکھو۔
A zaprzysięgnę cię przez Pana, Boga nieba, i Boga ziemi, abyś nie brał żony synowi memu z córek Chananejskich, między któremi ja mieszkam;
رب کی قَسم کھاؤ جو آسمان و زمین کا خدا ہے کہ تم اِن کنعانیوں میں سے جن کے درمیان مَیں رہتا ہوں میرے بیٹے کے لئے بیوی نہیں لاؤ گے
Ale pójdziesz do ziemi mojej, i do rodziny mojej, a stamtąd weźmiesz żonę Izaakowi, synowi memu.
بلکہ میرے وطن میں میرے رشتے داروں کے پاس جاؤ گے اور اُن ہی میں سے میرے بیٹے کے لئے بیوی لاؤ گے۔“
Tedy mu rzekł sługa: A jeźliby snać nie chciała niewiasta ona iść ze mną do tej ziemi, mamże odprowadzić syna twego do ziemi, z którejś ty wyszedł?
اُس کے نوکر نے کہا، ”شاید وہ عورت میرے ساتھ یہاں آنا نہ چاہے۔ کیا مَیں اِس صورت میں آپ کے بیٹے کو اُس وطن میں واپس لے جاؤں جس سے آپ نکلے ہیں؟“
I rzekł mu Abraham: Strzeż się, abyś tam zasię nie zaprowadzał syna mego.
ابراہیم نے کہا، ”خبردار! اُسے ہرگز واپس نہ لے جانا۔
Pan Bóg niebieski, który mię wziął z domu ojca mego, i z ziemi rodziny mojej, i który mówił ze mną, a który mi przysiągł, mówiąc: Nasieniu twemu dam ziemię tę; on pośle Anioła swego przed obliczem twojem, i weźmiesz stamtąd żonę synowi memu.
رب جو آسمان کا خدا ہے اپنا فرشتہ تمہارے آگے بھیجے گا، اِس لئے تم وہاں میرے بیٹے کے لئے بیوی چننے میں ضرور کامیاب ہو گے۔ کیونکہ وہی مجھے میرے باپ کے گھر اور میرے وطن سے یہاں لے آیا ہے، اور اُسی نے قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ مَیں کنعان کا یہ ملک تیری اولاد کو دوں گا۔
A jeźliby nie chciała ona niewiasta iść z tobą, wolny będziesz od tego poprzysiężenia mego; tylko syna mego nie zaprowadzaj tam.
اگر وہاں کی عورت یہاں آنا نہ چاہے تو پھر تم اپنی قَسم سے آزاد ہو گے۔ لیکن کسی صورت میں بھی میرے بیٹے کو وہاں واپس نہ لے جانا۔“
Podłożył tedy sługa rękę swoję pod biodro Abrahama, pana swego, i przysiągł mu na to.
ابراہیم کے نوکر نے اپنا ہاتھ اُس کی ران کے نیچے رکھ کر قَسم کھائی کہ مَیں سب کچھ ایسا ہی کروں گا۔
I wziął on sługa dziesięć wielbłądów, z wielbłądów pana swego, i poszedł; bo wszystkie dobra pana swego miał w rękach swych; a wstawszy puścił się do Aram Naharaim, do miasta Nachorowego.
پھر وہ اپنے آقا کے دس اونٹوں پر قیمتی تحفے لاد کر مسوپتامیہ کی طرف روانہ ہوا۔ چلتے چلتے وہ نحور کے شہر پہنچ گیا۔
I postawił wielbłądy przed miastem u studni wody, pod wieczór, tego czasu, którego zwykły niewiasty wychodzić czerpać wodę.
اُس نے اونٹوں کو شہر کے باہر کنوئیں کے پاس بٹھایا۔ شام کا وقت تھا جب عورتیں کنوئیں کے پاس آ کر پانی بھرتی تھیں۔
I rzekł: Panie, Boże pana mego Abrahama! Niech mię proszę spotka dziś, czego żądam, a uczyń miłosierdzie z panem moim Abrahamem.
پھر اُس نے دعا کی، ”اے رب میرے آقا ابراہیم کے خدا، مجھے آج کامیابی بخش اور میرے آقا ابراہیم پر مہربانی کر۔
Oto, ja stoję u studni, a córki obywateli miasta tego wyjdą czerpać wodę;
اب مَیں اِس چشمے پر کھڑا ہوں، اور شہر کی بیٹیاں پانی بھرنے کے لئے آ رہی ہیں۔
Panienka tedy, do której bym rzekł: Nachyl proszę wiadra twego, że się napiję, a ona by rzekła: Pij, owszem i wielbłądy twoje napoję; ta niech będzie, którąś zgotował słudze twemu Izaakowi; a po tem poznam, żeś uczynił miłosierdzie z panem moim.
مَیں اُن میں سے کسی سے کہوں گا، ’ذرا اپنا گھڑا نیچے کر کے مجھے پانی پلائیں۔‘ اگر وہ جواب دے، ’پی لیں، مَیں آپ کے اونٹوں کو بھی پانی پلا دیتی ہوں،‘ تو وہ وہی ہو گی جسے تُو نے اپنے خادم اسحاق کے لئے چن رکھا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو مَیں جان لوں گا کہ تُو نے میرے آقا پر مہربانی کی ہے۔“
I stało się, że pierwej niż przestał mówić, oto, Rebeka wychodziła, która się urodziła Batuelowi, synowi Melchy, żony Nachora, brata Abrahamowego, niosąc wiadro na ramieniu swem.
وہ ابھی دعا کر ہی رہا تھا کہ رِبقہ شہر سے نکل آئی۔ اُس کے کندھے پر گھڑا تھا۔ وہ بتوایل کی بیٹی تھی (بتوایل ابراہیم کے بھائی نحور کی بیوی مِلکاہ کا بیٹا تھا)۔
A dzieweczka ona była bardzo piękna na wejrzeniu, panna, a której mąż nie uznał; ta przyszedłszy do studni, napełniła wiadro swe, i wracała się.
رِبقہ نہایت خوب صورت جوان لڑکی تھی، اور وہ کنواری بھی تھی۔ وہ چشمے تک اُتری، اپنا گھڑا بھرا اور پھر واپس اوپر آئی۔
Tedy zabieżał jej on sługa, i rzekł: Daj mi się proszę napić trochę wody z wiadra twego.
ابراہیم کا نوکر دوڑ کر اُس سے ملا۔ اُس نے کہا، ”ذرا مجھے اپنے گھڑے سے تھوڑا سا پانی پلائیں۔“
A ona rzekła: Pij, panie mój, i prędko złożyła wiadro swe na rękę swoję, i dała mu pić.
رِبقہ نے کہا، ”جناب، پی لیں۔“ جلدی سے اُس نے اپنے گھڑے کو کندھے پر سے اُتار کر ہاتھ میں پکڑا تاکہ وہ پی سکے۔
A gdy mu się dała napić, rzekła: I wielbłądom twoim naczerpię, aż się napiją.
جب وہ پینے سے فارغ ہوا تو رِبقہ نے کہا، ”مَیں آپ کے اونٹوں کے لئے بھی پانی لے آتی ہوں۔ وہ بھی پورے طور پر اپنی پیاس بجھائیں۔“
I wylała prędko wodę z wiadra swego w koryto, a bieżawszy jeszcze do studni czerpać, naczerpała wszystkim wielbłądom jego.
جلدی سے اُس نے اپنے گھڑے کا پانی حوض میں اُنڈیل دیا اور پھر بھاگ کر کنوئیں سے اِتنا پانی لاتی رہی کہ تمام اونٹوں کی پیاس بجھ گئی۔
A on mąż zdumiewał się nad nią, uważając z milczeniem, jeźli mu Pan zdarzył drogę jego, czyli nie.
اِتنے میں ابراہیم کا آدمی خاموشی سے اُسے دیکھتا رہا، کیونکہ وہ جاننا چاہتا تھا کہ کیا رب مجھے سفر کی کامیابی بخشے گا یا نہیں۔
I gdy się napiły wielbłądy, wyjął on mąż nausznicę złotą, która ważyła pół sykla, i dwie manele, i dał na ręce jej, które ważyły dziesięć syklów złota.
اونٹ پانی پینے سے فارغ ہوئے تو اُس نے رِبقہ کو سونے کی ایک نتھ اور دو کنگن دیئے۔ نتھ کا وزن تقریباً 6 گرام تھا اور کنگنوں کا 120 گرام۔
I rzekł: Czyjaś ty córka, powiedz mi, proszę? a jeźli w domu ojca twego miejsce dla nas, gdzie byśmy przenocowali?
اُس نے پوچھا، ”آپ کس کی بیٹی ہیں؟ کیا اُس کے ہاں اِتنی جگہ ہے کہ ہم وہاں رات گزار سکیں؟“
A ona mu rzekła: Jestem córka Batuela, syna Melchy, którego urodziła Nachorowi.
رِبقہ نے جواب دیا، ”میرا باپ بتوایل ہے۔ وہ نحور اور مِلکاہ کا بیٹا ہے۔
Nad to rzekła mu: Jest u nas dosyć plew i pastwy, i miejsce do przenocowania.
ہمارے پاس بھوسا اور چارا ہے۔ رات گزارنے کے لئے بھی کافی جگہ ہے۔“
I pokłonił się on człowiek i dał chwałę Panu,
یہ سن کر ابراہیم کے نوکر نے رب کو سجدہ کیا۔
I rzekł: Błogosławiony Pan, Bóg pana mego Abrahama, który nie oddalił miłosierdzia swego i prawdy swojej od pana mojego, albowiem gdym był w drodze, przyprowadził mię Pan w dom braci pana mego.
اُس نے کہا، ”میرے آقا ابراہیم کے خدا کی تمجید ہو جس کے کرم اور وفاداری نے میرے آقا کو نہیں چھوڑا۔ رب نے مجھے سیدھا میرے مالک کے رشتے داروں تک پہنچایا ہے۔“
Bieżała tedy dzieweczka, i oznajmiła w domu matki swej, jako się co stało.
لڑکی بھاگ کر اپنی ماں کے گھر چلی گئی۔ وہاں اُس نے سب کچھ بتا دیا جو ہوا تھا۔
I miała Rebeka brata imieniem Labana; i wybieżał Laban przeciwko onemu mężowi aż ku studni.
جب رِبقہ کے بھائی لابن نے نتھ اور بہن کی کلائیوں میں کنگنوں کو دیکھا اور وہ سب کچھ سنا جو ابراہیم کے نوکر نے رِبقہ کو بتایا تھا تو وہ فوراً کنوئیں کی طرف دوڑا۔ ابراہیم کا نوکر اب تک اونٹوں سمیت وہاں کھڑا تھا۔
Bo ujrzawszy nausznicę, i manele na ręku siostry swej, i usłyszawszy słowa Rebeki, siostry swej, mówiącej: Tak mówił do mnie ten mąż; przyszedł do onego męża, a oto, on stał przy wielbłądach u studni.
جب رِبقہ کے بھائی لابن نے نتھ اور بہن کی کلائیوں میں کنگنوں کو دیکھا اور وہ سب کچھ سنا جو ابراہیم کے نوکر نے رِبقہ کو بتایا تھا تو وہ فوراً کنوئیں کی طرف دوڑا۔ ابراہیم کا نوکر اب تک اونٹوں سمیت وہاں کھڑا تھا۔
I rzekł do niego: Wnijdź błogosławiony Pański; przecz byś stał na dworze, jużem ja nagotował dom, i miejsce wielbłądom ?
لابن نے کہا، ”رب کے مبارک بندے، میرے ساتھ آئیں۔ آپ یہاں شہر کے باہر کیوں کھڑے ہیں؟ مَیں نے اپنے گھر میں آپ کے لئے سب کچھ تیار کیا ہے۔ آپ کے اونٹوں کے لئے بھی کافی جگہ ہے۔“
Tedy wszedł mąż on w dom; a Laban rozsiodłał wielbłądy, i dał plew i pastwy wielbłądom, i wody dla umycia nóg jego, i nóg mężów onych, którzy z nim byli.
وہ نوکر کو لے کر گھر پہنچا۔ اونٹوں سے سامان اُتارا گیا، اور اُن کو بھوسا اور چارا دیا گیا۔ پانی بھی لایا گیا تاکہ ابراہیم کا نوکر اور اُس کے آدمی اپنے پاؤں دھوئیں۔
I położył przedeń, coby jadł; ale on rzekł: Nie będę jadł, aż pierwej odprawię rzecz swoję. Tedy rzekł Laban: Mówże.
لیکن جب کھانا آ گیا تو ابراہیم کے نوکر نے کہا، ”اِس سے پہلے کہ مَیں کھانا کھاؤں لازم ہے کہ اپنا معاملہ پیش کروں۔“ لابن نے کہا، ”بتائیں اپنی بات۔“
I rzekł: Jam jest sługa Abrahamów;
اُس نے کہا، ”مَیں ابراہیم کا نوکر ہوں۔
A Pan ubłogosławił pana mego bardzo, i stał się możnym; bo mu nadał owiec, i wołów, i srebra, i złota, i sług, i służebnic, i wielbłądów, i osłów.
رب نے میرے آقا کو بہت برکت دی ہے۔ وہ بہت امیر بن گیا ہے۔ رب نے اُسے کثرت سے بھیڑبکریاں، گائےبَیل، سونا چاندی، غلام اور لونڈیاں، اونٹ اور گدھے دیئے ہیں۔
A urodziła Sara, żona pana mego syna panu memu, w starości jego, któremu dał wszystko, co ma.
جب میرے مالک کی بیوی بوڑھی ہو گئی تھی تو اُس کے بیٹا پیدا ہوا تھا۔ ابراہیم نے اُسے اپنی پوری ملکیت دے دی ہے۔
I poprzysiągł mię pan mój, mówiąc: Nie weźmiesz żony synowi memu z córek Chananejskich, w których ziemi ja mieszkam;
لیکن میرے آقا نے مجھ سے کہا، ’قَسم کھاؤ کہ تم اِن کنعانیوں میں سے جن کے درمیان مَیں رہتا ہوں میرے بیٹے کے لئے بیوی نہیں لاؤ گے
Ale do domu ojca mego pójdziesz i do rodziny mojej; a weźmiesz stamtąd żonę synowi mojemu.
بلکہ میرے باپ کے گھرانے اور میرے رشتے داروں کے پاس جا کر اُس کے لئے بیوی لاؤ گے۔‘
I rzekłem do pana mego: Nie pójdzie snać ta niewiasta ze mną.
مَیں نے اپنے مالک سے کہا، ’شاید وہ عورت میرے ساتھ آنا نہ چاہے۔‘
Tedy mi odpowiedział: Pan, przed któregom ja obliczem chodził, pośle Anioła swego z tobą, i poszczęści drogę twoję; a weźmiesz żonę synowi memu z rodziny mojej, i z domu ojca mego.
اُس نے کہا، ’رب جس کے سامنے مَیں چلتا رہا ہوں اپنے فرشتے کو تمہارے ساتھ بھیجے گا اور تمہیں کامیابی بخشے گا۔ تمہیں ضرور میرے رشتے داروں اور میرے باپ کے گھرانے سے میرے بیٹے کے لئے بیوی ملے گی۔
Tedy wolen będziesz od poprzysiężenia mego, gdy przyjdziesz do rodziny mojej; ale jeźlićby jej nie dano, wolen będziesz od poprzysiężenia mego.
لیکن اگر تم میرے رشتے داروں کے پاس جاؤ اور وہ انکار کریں تو پھر تم اپنی قَسم سے آزاد ہو گے۔‘
Przyszedłem tedy dziś do studni, i rzekłem Panie, Boże pana mego Abrahama, jeźliż ty teraz szczęścisz drogę moję, którę ja idę:
آج جب مَیں کنوئیں کے پاس آیا تو مَیں نے دعا کی، ’اے رب، میرے آقا کے خدا، اگر تیری مرضی ہو تو مجھے اِس مشن میں کامیابی بخش جس کے لئے مَیں یہاں آیا ہوں۔
Oto, ja stoję u studni wody; niechajże panienka, która wynijdzie czerpać wodę, a gdybym jej rzekł: Daj mi proszę napić się trochę wody z wiadra twego;
اب مَیں اِس کنوئیں کے پاس کھڑا ہوں۔ جب کوئی جوان عورت شہر سے نکل کر یہاں آئے تو مَیں اُس سے کہوں گا، ”ذرا مجھے اپنے گھڑے سے تھوڑا سا پانی پلائیں۔“
A ona by rzekła do mnie: I ty pij, naczerpię też i wielbłądom twoim: ta będzie żoną, którą zgotował Pan synowi pana mego.
اگر وہ کہے، ”پی لیں، مَیں آپ کے اونٹوں کے لئے بھی پانی لے آؤں گی“ تو اِس کا مطلب یہ ہو کہ تُو نے اُسے میرے آقا کے بیٹے کے لئے چن لیا ہے کہ اُس کی بیوی بن جائے۔‘
Niżelim ja tedy przestał mówić w sercu swem, oto, Rebeka wychodziła, niosąc wiadro swe na ramieniu swem, i przyszła do studni, a czerpała; którejm rzekł: Daj mi pić proszę.
مَیں ابھی دل میں یہ دعا کر رہا تھا کہ رِبقہ شہر سے نکل آئی۔ اُس کے کندھے پر گھڑا تھا۔ وہ چشمے تک اُتری اور اپنا گھڑا بھر لیا۔ مَیں نے اُس سے کہا، ’ذرا مجھے پانی پلائیں۔‘
Ona tedy prędko złożywszy wiadro z siebie, rzekła: Pij, owszem i wielbłądy twoje napoję. I piłem; napoiła też i wielbłądy.
جواب میں اُس نے جلدی سے اپنے گھڑے کو کندھے پر سے اُتار کر کہا، ’پی لیں، مَیں آپ کے اونٹوں کو بھی پانی پلاتی ہوں۔‘ مَیں نے پانی پیا، اور اُس نے اونٹوں کو بھی پانی پلایا۔
I pytałem jej, mówiąc: Czyjaś ty córka? i odpowiedziała: Jestem córka Batuela, syna Nachorowego, którego mu urodziła Melcha, tedym włożył nausznice na twarz jej, i manele na ręce jej.
پھر مَیں نے اُس سے پوچھا، ’آپ کس کی بیٹی ہیں؟‘ اُس نے جواب دیا، ’میرا باپ بتوایل ہے۔ وہ نحور اور مِلکاہ کا بیٹا ہے۔‘ پھر مَیں نے اُس کی ناک میں نتھ اور اُس کی کلائیوں میں کنگن پہنا دیئے۔
Zatem pokłoniwszy się, dałem chwałę Panu, i błogosławiłem Panu, Bogu pana mego Abrahama, który mię prowadził drogą prawą, abym wziął córkę brata pana mego, synowi jego
تب مَیں نے رب کو سجدہ کر کے اپنے آقا ابراہیم کے خدا کی تمجید کی جس نے مجھے سیدھا میرے مالک کی بھتیجی تک پہنچایا تاکہ وہ اسحاق کی بیوی بن جائے۔
Przetoż teraz, jeźli chcecie uczynić miłosierdzie i prawdę z panem moim, oznajmijcie mi: a jeźli nie, powiedzcie mi też, żebym się obrócił na prawo albo na lewo.
اب مجھے بتائیں، کیا آپ میرے آقا پر اپنی مہربانی اور وفاداری کا اظہار کرنا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو رِبقہ کی اسحاق کے ساتھ شادی قبول کریں۔ اگر آپ متفق نہیں ہیں تو مجھے بتائیں تاکہ مَیں کوئی اَور قدم اُٹھا سکوں۔“
Tedy odpowiedział Laban i Batuel, mówiąc: Od Pana ta rzecz wyszła; my tobie w niczem przeczyć nie możemy.
لابن اور بتوایل نے جواب دیا، ”یہ بات رب کی طرف سے ہے، اِس لئے ہم کسی طرح بھی انکار نہیں کر سکتے۔
Oto Rebeka przed tobą; weźmij ją, a idź; a niech będzie żoną syna pana twego, jako rzekł Pan.
رِبقہ آپ کے سامنے ہے۔ اُسے لے جائیں۔ وہ آپ کے مالک کے بیٹے کی بیوی بن جائے جس طرح رب نے فرمایا ہے۔“
I stało się, gdy usłyszał sługa Abrahamów słowa ich pokłonił się aż do ziemi Panu.
یہ سن کر ابراہیم کے نوکر نے رب کو سجدہ کیا۔
Zatem wyjął sługa on naczynia srebrne, i naczynia złote, i szaty, a oddał je Rebece; dał też upominki drogie bratu jej, i matce jej.
پھر اُس نے سونے اور چاندی کے زیورات اور مہنگے ملبوسات اپنے سامان میں سے نکال کر رِبقہ کو دیئے۔ رِبقہ کے بھائی اور ماں کو بھی قیمتی تحفے ملے۔
Jedli tedy i pili, on i mężowie, którzy z nim byli, i zostali tam na noc; a rano wstawszy, rzekł: Puśćcie mię do pana mego.
اِس کے بعد اُس نے اپنے ہم سفروں کے ساتھ شام کا کھانا کھایا۔ وہ رات کو وہیں ٹھہرے۔ اگلے دن جب اُٹھے تو نوکر نے کہا، ”اب ہمیں اجازت دیں تاکہ اپنے آقا کے پاس لوٹ جائیں۔“
I rzekł brat jej, i matka jej: Niechaj pomieszka z nami dzieweczka dzień, albo dziesięć; potem pójdziesz.
رِبقہ کے بھائی اور ماں نے کہا، ”رِبقہ کچھ دن اَور ہمارے ہاں ٹھہرے۔ پھر آپ جائیں۔“
A on rzekł do nich: Nie zatrzymywajcie mię, gdyż Pan poszczęścił drogę moję, puśćcie mię, abym jechał do pana mego.
لیکن اُس نے اُن سے کہا، ”اب دیر نہ کریں، کیونکہ رب نے مجھے میرے مشن میں کامیابی بخشی ہے۔ مجھے اجازت دیں تاکہ اپنے مالک کے پاس واپس جاؤں۔“
Zatem rzekli: Zawołajmy dzieweczki, a spytajmy, co na to rzecze.
اُنہوں نے کہا، ”چلیں، ہم لڑکی کو بُلا کر اُسی سے پوچھ لیتے ہیں۔“
Tedy zawołali Rebeki, i mówili do niej: Chceszże jechać z tym człowiekiem? A ona odpowiedziała: Pojadę.
اُنہوں نے رِبقہ کو بُلا کر اُس سے پوچھا، ”کیا تُو ابھی اِس آدمی کے ساتھ جانا چاہتی ہے؟“ اُس نے کہا، ”جی، مَیں جانا چاہتی ہوں۔“
I puścili Rebekę siostrę swoję, z mamką jej, i sługę Abrahamowego, z mężami jego.
چنانچہ اُنہوں نے اپنی بہن رِبقہ، اُس کی دایہ، ابراہیم کے نوکر اور اُس کے ہم سفروں کو رُخصت کر دیا۔
Tedy błogosławili Rebece, mówiąc jej: Siostraś nasza, rozmnóż się w tysiąc tysięcy, a niech posiądzie nasienie twoje bramy nieprzyjaciół swych.
پہلے اُنہوں نے رِبقہ کو برکت دے کر کہا، ”ہماری بہن، اللہ کرے کہ تُو کروڑوں کی ماں بنے۔ تیری اولاد اپنے دشمنوں کے شہروں کے دروازوں پر قبضہ کرے۔“
Tedy wstawszy Rebeka z dzieweczkami swemi, i wsiadłszy na wielbłądy jechały za onym mężem; i wziął sługa on Rebekę, i odjechał.
پھر رِبقہ اور اُس کی نوکرانیاں اُٹھ کر اونٹوں پر سوار ہوئیں اور ابراہیم کے نوکر کے پیچھے ہو لیں۔ چنانچہ نوکر اُنہیں ساتھ لے کر روانہ ہو گیا۔
A Izaak wracał się z przechadzki od studni, którą zowią Żywiącego i Widzącego mię; bo mieszkał w ziemi południowej.
اُس وقت اسحاق ملک کے جنوبی حصے، دشتِ نجب میں رہتا تھا۔ وہ بیر لحی روئی سے آیا تھا۔
A wyszedł był Izaak, dla modlitwy na pole pod wieczór, i podniósłszy oczy swe, ujrzał wielbłądy przychodzące.
ایک شام وہ نکل کر کھلے میدان میں اپنی سوچوں میں مگن ٹہل رہا تھا کہ اچانک اونٹ اُس کی طرف آتے ہوئے نظر آئے۔
Podniosła też i Rebeka oczy swe, i ujrzała Izaaka, i zsiadła z wielbłąda;
جب رِبقہ نے اپنی نظر اُٹھا کر اسحاق کو دیکھا تو اُس نے اونٹ سے اُتر کر
Bo rzekła do sługi: Cóż on za mąż, który idzie przez pole przeciwko nam? I odpowiedział sługa: Ten jest pan mój. A ona wziąwszy rańtuch nakryła się.
نوکر سے پوچھا، ”وہ آدمی کون ہے جو میدان میں ہم سے ملنے آ رہا ہے؟“ نوکر نے کہا، ”میرا مالک ہے۔“ یہ سن کر رِبقہ نے چادر لے کر اپنے چہرے کو ڈھانپ لیا۔
I powiedział on sługa Izaakowi wszystko, co sprawił.
نوکر نے اسحاق کو سب کچھ بتا دیا جو اُس نے کیا تھا۔
I wprowadził ją Izaak do namiotu Sary, matki swojej; i wziął Rebekę, i była mu żoną, i miłował ją. I ucieszył się Izaak po śmierci matki swojej.
پھر اسحاق رِبقہ کو اپنی ماں سارہ کے ڈیرے میں لے گیا۔ اُس نے اُس سے شادی کی، اور وہ اُس کی بیوی بن گئی۔ اسحاق کے دل میں اُس کے لئے بہت محبت پیدا ہوئی۔ یوں اُسے اپنی ماں کی موت کے بعد سکون ملا۔