כי התורה בהיות בה צל הטבות העתידות ולא מראה עצם הדברים אין ביכלתה להשלים את הקרבים בקרבנות ההם אשר יקריבו תמיד מדי שנה בשנה׃
موسوی شریعت آنے والی اچھی اور اصلی چیزوں کی صرف نقلی صورت اور سایہ ہے۔ یہ اُن چیزوں کی اصلی شکل نہیں ہے۔ اِس لئے یہ اُنہیں کبھی بھی کامل نہیں کر سکتی جو سال بہ سال اور بار بار اللہ کے حضور آ کر وہی قربانیاں پیش کرتے رہتے ہیں۔