Nehemiah 7

فصیل کی تکمیل پر مَیں نے دروازوں کے کواڑ لگوائے۔ پھر رب کے گھر کے دربان، گلوکار اور خدمت گزار لاوی مقرر کئے گئے۔
مَیں نے دو آدمیوں کو یروشلم کے حکمران بنایا۔ ایک میرا بھائی حنانی اور دوسرا قلعے کا کمانڈر حننیاہ تھا۔ حننیاہ کو مَیں نے اِس لئے چن لیا کہ وہ وفادار تھا اور اکثر لوگوں کی نسبت اللہ کا زیادہ خوف مانتا تھا۔
مَیں نے دونوں سے کہا، ”یروشلم کے دروازے دوپہر کے وقت جب دھوپ کی شدت ہے کھلے نہ رہیں، اور پہرہ دیتے وقت بھی اُنہیں بند کر کے کنڈے لگائیں۔ یروشلم کے آدمیوں کو پہرہ داری کے لئے مقرر کریں جن میں سے کچھ فصیل پر اور کچھ اپنے گھروں کے سامنے ہی پہرہ دیں۔“
گو یروشلم شہر بڑا اور وسیع تھا، لیکن اُس میں آبادی تھوڑی تھی۔ ڈھائے گئے مکان اب تک دوبارہ تعمیر نہیں ہوئے تھے۔
چنانچہ میرے خدا نے میرے دل کو شرفا، افسروں اور عوام کو اکٹھا کرنے کی تحریک دی تاکہ خاندانوں کی رجسٹری تیار کروں۔ اِس سلسلے میں مجھے ایک کتاب مل گئی جس میں اُن لوگوں کی فہرست درج تھی جو ہم سے پہلے جلاوطنی سے واپس آئے تھے۔ اُس میں لکھا تھا،
”ذیل میں یہوداہ کے اُن لوگوں کی فہرست ہے جو جلاوطنی سے واپس آئے۔ بابل کا بادشاہ نبوکدنضر اُنہیں قید کر کے بابل لے گیا تھا، لیکن اب وہ یروشلم اور یہوداہ کے اُن شہروں میں پھر جا بسے جہاں پہلے رہتے تھے۔
اُن کے راہنما زرُبابل، یشوع، نحمیاہ، عزریاہ، رعمیاہ، نحمانی، مردکی، بِلشان، مِسفرت، بِگوَئی، نحوم اور بعنہ تھے۔ ذیل کی فہرست میں واپس آئے ہوئے خاندانوں کے مرد بیان کئے گئے ہیں۔
پرعوس کا خاندان: 2,172،
سفطیاہ کا خاندان: 372،
ارخ کا خاندان: 652،
پخت موآب کا خاندان یعنی یشوع اور یوآب کی اولاد: 2,818،
عیلام کا خاندان: 1,254،
زتّو کا خاندان: 845،
زکی کا خاندان: 760،
بِنّوئی کا خاندان: 648،
ببی کا خاندان: 628،
عزجاد کا خاندان: 2,322،
ادونِقام کا خاندان: 667،
بِگوَئی کا خاندان: 2,067،
عدین کا خاندان: 655،
اطیر کا خاندان یعنی حِزقیاہ کی اولاد: 98،
حاشوم کا خاندان: 328،
بضی کا خاندان: 324،
خارِف کا خاندان: 112،
جِبعون کا خاندان: 95،
بیت لحم اور نطوفہ کے باشندے: 188،
عنتوت کے باشندے: 128،
بیت عزماوت کے باشندے: 42،
قِریَت یعریم، کفیرہ اور بیروت کے باشندے: 743،
رامہ اور جِبع کے باشندے: 621،
مِکماس کے باشندے: 122،
بیت ایل اور عَی کے باشندے: 123،
دوسرے نبو کے باشندے: 52،
دوسرے عیلام کے باشندے: 1,254،
حارِم کے باشندے: 320،
یریحو کے باشندے: 345،
لُود، حادید اور اونو کے باشندے: 721،
سناآہ کے باشندے: 3,930،
ذیل کے امام جلاوطنی سے واپس آئے۔ یدعیاہ کا خاندان جو یشوع کی نسل کا تھا: 973،
اِمّیر کا خاندان: 1,052،
فشحور کا خاندان: 1,247،
حارِم کا خاندان: 1,017،
ذیل کے لاوی جلاوطنی سے واپس آئے۔ یشوع اور قدمی ایل کا خاندان یعنی ہوداویاہ کی اولاد: 74،
گلوکار: آسف کے خاندان کے 148 آدمی،
رب کے گھر کے دربان: سلّوم، اطیر، طلمون، عقّوب، خطیطا اور سوبی کے خاندانوں کے 138 آدمی۔
رب کے گھر کے خدمت گاروں کے درجِ ذیل خاندان جلاوطنی سے واپس آئے۔ ضیحا، حسوفا، طبّعوت،
قروس، سیعا، فدون،
لِبانہ، حجابہ، شلمی،
حنان، جِدّیل، جحر،
ریایاہ، رضین، نقودا،
جزّام، عُزّا، فاسح،
بسی، معونیم، نفوسیم،
بقبوق، حقوفا، حرحور،
بضلوت، محیدا، حرشا،
برقوس، سیسرا، تامح،
نضیاح اور خطیفا۔
سلیمان کے خادموں کے درجِ ذیل خاندان جلاوطنی سے واپس آئے۔ سوطی، سوفرت، فرودا،
یعلہ، درقون، جِدّیل،
سفطیاہ، خطّیل، فوکرت ضبائم اور امون۔
رب کے گھر کے خدمت گاروں اور سلیمان کے خادموں کے خاندانوں میں سے واپس آئے ہوئے مردوں کی تعداد 392 تھی۔
واپس آئے ہوئے خاندانوں میں سے دِلایاہ، طوبیاہ اور نقودا کے 642 مرد ثابت نہ کر سکے کہ اسرائیل کی اولاد ہیں، گو وہ تل ملح، تل حرشا، کروب، ادون اور اِمّیر کے رہنے والے تھے۔
واپس آئے ہوئے خاندانوں میں سے دِلایاہ، طوبیاہ اور نقودا کے 642 مرد ثابت نہ کر سکے کہ اسرائیل کی اولاد ہیں، گو وہ تل ملح، تل حرشا، کروب، ادون اور اِمّیر کے رہنے والے تھے۔
حبایاہ، ہقوض اور برزلی کے خاندانوں کے کچھ امام بھی واپس آئے، لیکن اُنہیں رب کے گھر میں خدمت کرنے کی اجازت نہ ملی۔ کیونکہ گو اُنہوں نے نسب ناموں میں اپنے نام تلاش کئے لیکن اُن کا کہیں ذکر نہ ملا، اِس لئے اُنہیں ناپاک قرار دیا گیا۔ (برزلی کے خاندان کے بانی نے برزلی جِلعادی کی بیٹی سے شادی کر کے اپنے سُسر کا نام اپنا لیا تھا۔)
حبایاہ، ہقوض اور برزلی کے خاندانوں کے کچھ امام بھی واپس آئے، لیکن اُنہیں رب کے گھر میں خدمت کرنے کی اجازت نہ ملی۔ کیونکہ گو اُنہوں نے نسب ناموں میں اپنے نام تلاش کئے لیکن اُن کا کہیں ذکر نہ ملا، اِس لئے اُنہیں ناپاک قرار دیا گیا۔ (برزلی کے خاندان کے بانی نے برزلی جِلعادی کی بیٹی سے شادی کر کے اپنے سُسر کا نام اپنا لیا تھا۔)
یہوداہ کے گورنر نے حکم دیا کہ اِن تین خاندانوں کے امام فی الحال قربانیوں کا وہ حصہ کھانے میں شریک نہ ہوں جو اماموں کے لئے مقرر ہے۔ جب دوبارہ امامِ اعظم مقرر کیا جائے تو وہی اُوریم اور تُمیم نامی قرعہ ڈال کر معاملہ حل کرے۔
کُل 42,360 اسرائیلی اپنے وطن لوٹ آئے،
نیز اُن کے 7,337 غلام اور لونڈیاں اور 245 گلوکار جن میں مرد و خواتین شامل تھے۔
اسرائیلیوں کے پاس 736 گھوڑے، 245 خچر،
435 اونٹ اور 6,720 گدھے تھے۔
کچھ خاندانی سرپرستوں نے رب کے گھر کی تعمیرِ نو کے لئے اپنی خوشی سے ہدیئے دیئے۔ گورنر نے سونے کے 1,000 سِکے، 50 کٹورے اور اماموں کے 530 لباس دیئے۔
کچھ خاندانی سرپرستوں نے خزانے میں سونے کے 20,000 سِکے اور چاندی کے 1,200 کلو گرام ڈال دیئے۔
باقی لوگوں نے سونے کے 20,000 سِکے، چاندی کے 1,100 کلو گرام اور اماموں کے 67 لباس عطا کئے۔
امام، لاوی، رب کے گھر کے دربان اور خدمت گار، گلوکار اور عوام کے کچھ لوگ اپنی اپنی آبائی آبادیوں میں دوبارہ جا بسے۔ یوں تمام اسرائیلی دوبارہ اپنے اپنے شہروں میں رہنے لگے۔“ ساتویں مہینے یعنی اکتوبر میں جب اسرائیلی اپنے اپنے شہروں میں دوبارہ آباد ہو گئے تھے