Luke 12

اِتنے میں کئی ہزار لوگ جمع ہو گئے تھے۔ بڑی تعداد کی وجہ سے وہ ایک دوسرے پر گرے پڑتے تھے۔ پھر عیسیٰ اپنے شاگردوں سے یہ بات کرنے لگا، ”فریسیوں کے خمیر یعنی ریاکاری سے خبردار!
در این هنگام جمعیّتی مركب از هزاران نفر گرد‌ آمده بود به طوری که یكدیگر را زیر پا می‌گذاشتند. عیسی قبل از همه با شاگردان خود شروع به سخن كرده گفت: «از خمیرمایهٔ فریسیان یعنی ریاكاری آنان برحذر باشید.
جو کچھ بھی ابھی چھپا ہوا ہے اُسے آخر میں ظاہر کیا جائے گا اور جو کچھ بھی اِس وقت پوشیدہ ہے اُس کا راز آخر میں کھل جائے گا۔
هرچه پوشیده است، عاقبت پرده از رویش برداشته خواهد شد و هرچه پنهان است، آشكار خواهد شد.
اِس لئے جو کچھ تم نے اندھیرے میں کہا ہے وہ روزِ روشن میں سنایا جائے گا اور جو کچھ تم نے اندرونی کمروں کا دروازہ بند کر کے آہستہ آہستہ کان میں بیان کیا ہے اُس کا چھتوں سے اعلان کیا جائے گا۔
بنابراین آنچه را كه در تاریكی گفته‌اید، در روشنایی روز شنیده خواهد شد و آنچه را كه پشت درهای بسته آهسته گفته‌اید، روی بامها اعلام خواهد شد.
میرے عزیزو، اُن سے مت ڈرنا جو صرف جسم کو قتل کرتے ہیں اور مزید نقصان نہیں پہنچا سکتے۔
«به شما كه دوستان من هستید می‌گویم: از کسانی‌که بدن را می‌کُشند و بعد از آن، كار دیگری از دستشان بر نمی‌آید، نترسید.
مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ کس سے ڈرنا ہے۔ اللہ سے ڈرو، جو تمہیں ہلاک کرنے کے بعد جہنم میں پھینکنے کا اختیار بھی رکھتا ہے۔ جی ہاں، اُسی سے خوف کھاؤ۔
شما را آگاه می‌سازم كه از چه كسی باید بترسید: از آن كسی بترسید كه پس از كشتن، اختیار دارد به جهنم اندازد. آری، می‌گویم از او باید ترسید.
کیا پانچ چڑیاں دو پیسوں میں نہیں بِکتیں؟ توبھی اللہ ہر ایک کی فکر کر کے ایک کو بھی نہیں بھولتا۔
«آیا قیمت پنج گنجشک، دو ریال نمی‌باشد؟ امّا هیچ‌كدام از آنها از نظر خدا دور نیست.
ہاں، بلکہ تمہارے سر کے سب بال بھی گنے ہوئے ہیں۔ لہٰذا مت ڈرو۔ تمہاری قدر و قیمت بہت سی چڑیوں سے کہیں زیادہ ہے۔
علاوه بر این، حتّی موهای سر شما تماماً شمرده شده است هیچ نترسید؛ شما از گنجشکهای بی‌شمار بیشتر ارزش دارید!
مَیں تم کو بتاتا ہوں، جو بھی لوگوں کے سامنے میرا اقرار کرے اُس کا اقرار ابنِ آدم بھی فرشتوں کے سامنے کرے گا۔
«بدانید: هرکه در برابر مردم خود را از آن من بداند، پسر انسان در برابر فرشتگان خدا او را از آن خود خواهد دانست.
لیکن جو لوگوں کے سامنے میرا انکار کرے اُس کا بھی اللہ کے فرشتوں کے سامنے انکار کیا جائے گا۔
امّا هرکه در برابر مردم بگوید كه مرا نمی‌شناسد، در حضور فرشتگان خداناشناس محسوب خواهد شد.
اور جو بھی ابنِ آدم کے خلاف بات کرے اُسے معاف کیا جا سکتا ہے۔ لیکن جو روح القدس کے خلاف کفر بکے اُسے معاف نہیں کیا جائے گا۔
«هرکس کلمه‌ای برضد پسر انسان بگوید بخشوده خواهد شد امّا آن کسی‌که به روح‌القدس بد بگوید بخشیده نخواهد شد.
جب لوگ تم کو عبادت خانوں میں اور حاکموں اور اختیار والوں کے سامنے گھسیٹ کر لے جائیں گے تو یہ سوچتے سوچتے پریشان نہ ہو جانا کہ مَیں کس طرح اپنا دفاع کروں یا کیا کہوں،
«وقتی شما را به کنیسه‌ها و دادگاه‌ها و به حضور فرمانروایان می‌آورند، نگران نباشید كه چطور از خود دفاع كنید و چه بگویید،
کیونکہ روح القدس تم کو اُسی وقت سکھا دے گا کہ تم کو کیا کہنا ہے۔“
چون در همان ساعت، روح‌القدس به شما نشان می‌دهد كه چه بگویید.»
کسی نے بھیڑ میں سے کہا، ”اُستاد، میرے بھائی سے کہیں کہ میراث کا میرا حصہ مجھے دے۔“
مردی از میان جمعیّت به عیسی گفت: «ای استاد، به برادر من بگو ارث خانواده را با من تقسیم كند.»
عیسیٰ نے جواب دیا، ”بھئی، کس نے مجھے تم پر جج یا تقسیم کرنے والا مقرر کیا ہے؟“
عیسی جواب داد: «ای مرد، چه کسی مرا در میان شما قاضی و حَكَم قرار داده است؟»
پھر اُس نے اُن سے مزید کہا، ”خبردار! ہر قسم کے لالچ سے بچے رہنا، کیونکہ انسان کی زندگی اُس کے مال و دولت کی کثرت پر منحصر نہیں۔“
بعد به مردم فرمود: «مواظب باشید. خود را از هر نوع حِرص و طمع دور بدارید، زیرا زندگی واقعی را ثروت فراوان، تشكیل نمی‌دهند.»
اُس نے اُنہیں ایک تمثیل سنائی۔ ”کسی امیر آدمی کی زمین میں اچھی فصل پیدا ہوئی۔
سپس برای ایشان این مَثَل را آورده گفت: «مردی زمینی داشت كه محصول فراوانی آورد.
چنانچہ وہ سوچنے لگا، ’اب مَیں کیا کروں؟ میرے پاس تو اِتنی جگہ نہیں جہاں مَیں سب کچھ جمع کر کے رکھوں۔‘
با خود فكر كرد كه: 'چه ‌كنم؟ جا ندارم كه محصول خود را انبار كنم.'
پھر اُس نے کہا، ’مَیں یہ کروں گا کہ اپنے گوداموں کو ڈھا کر اِن سے بڑے تعمیر کروں گا۔ اُن میں اپنا تمام اناج اور باقی پیداوار جمع کر لوں گا۔
سپس گفت: 'خوب، فهمیدم چه‌كار كنم. انبارها را خراب می‌کنم و آنها را بزرگتر می‌سازم. غلّه و سایر اجناسم را جمع‌آوری می‌كنم.
پھر مَیں اپنے آپ سے کہوں گا کہ لو، اِن اچھی چیزوں سے تیری ضروریات بہت سالوں تک پوری ہوتی رہیں گی۔ اب آرام کر۔ کھا، پی اور خوشی منا۔‘
آن وقت به خود می‌گویم ای جان من، تو به فراوانی چیزهای خوب جمع کرده‌ای كه برای سالیان درازی كفایت می‌کند، آسوده باش، بخور و بنوش و خوش بگذران.'
لیکن اللہ نے اُس سے کہا، ’احمق! اِسی رات تُو مر جائے گا۔ تو پھر جو چیزیں تُو نے جمع کی ہیں وہ کس کی ہوں گی؟‘
امّا خدا به او فرمود: 'ای احمق، همین امشب باید جانت را تسلیم كنی، پس آنچه اندوخته‌ای مال چه كسی خواهد بود؟'
یہی اُس شخص کا انجام ہے جو صرف اپنے لئے چیزیں جمع کرتا ہے جبکہ وہ اللہ کے سامنے غریب ہے۔“
این است عاقبت مردی كه برای خود ثروت می‌اندوزد ولی پیش خدا دست‌خالی است.»
پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”اِس لئے اپنی زندگی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پریشان نہ رہو کہ ہائے، مَیں کیا کھاؤں۔ اور جسم کے لئے فکرمند نہ رہو کہ ہائے، مَیں کیا پہنوں۔
به شاگردان فرمود: «به این سبب است كه به شما می‌گویم: به‌خاطر زندگی، نگران غذا و برای بدن، نگران لباس نباشید،
زندگی تو کھانے سے زیادہ اہم ہے اور جسم پوشاک سے زیادہ۔
زیرا زندگی، بالاتر از غذا و بدن، بالاتر از لباس است.
کوّوں پر غور کرو۔ نہ وہ بیج بوتے، نہ فصلیں کاٹتے ہیں۔ اُن کے پاس نہ سٹور ہوتا ہے، نہ گودام۔ توبھی اللہ خود اُنہیں کھانا کھلاتا ہے۔ اور تمہاری قدر و قیمت تو پرندوں سے کہیں زیادہ ہے۔
به كلاغها فكر كنید: نه می‌كارند و نه درو می‌کنند، نه انبار دارند و نه كاهدان، ولی خدا به آنها روزی می‌دهد و شما خیلی بیشتر از پرندگان ارزش دارید!
کیا تم میں سے کوئی فکر کرتے کرتے اپنی زندگی میں ایک لمحے کا بھی اضافہ کر سکتا ہے؟
آیا یكی از شما می‌تواند با نگرانی، ساعتی به طول عمر خود بیافزاید؟
اگر تم فکر کرنے سے اِتنی چھوٹی سی تبدیلی بھی نہیں لا سکتے تو پھر تم باقی باتوں کے بارے میں کیوں فکرمند ہو؟
پس اگر شما كاری به این كوچكی را هم نمی‌توانید بكنید چرا در مورد بقیّهٔ چیزها نگران هستید؟
غور کرو کہ سوسن کے پھول کس طرح اُگتے ہیں۔ نہ وہ محنت کرتے، نہ کاتتے ہیں۔ لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ سلیمان بادشاہ اپنی پوری شان و شوکت کے باوجود ایسے شاندار کپڑوں سے ملبّس نہیں تھا جیسے اُن میں سے ایک۔
در رشد و نمو سوسن‌ها تأمّل كنید: نه می‌ریسند و نه می‌بافند، ولی بدانید كه حتّی سلیمان هم با آن‌همه حشمت و جلال مثل یكی از آنها آراسته نشد.
اگر اللہ اُس گھاس کو جو آج میدان میں ہے اور کل آگ میں جھونکی جائے گی ایسا شاندار لباس پہناتا ہے تو اے کم اعتقادو، وہ تم کو پہنانے کے لئے کیا کچھ نہیں کرے گا؟
پس اگر خدا علفی را كه امروز در صحرا می‌روید و فردا در تنور سوخته می‌شود چنین می‌آراید چقدر بیشتر ای كم‌ایمانان شما را خواهد پوشانید!
اِس کی تلاش میں نہ رہنا کہ کیا کھاؤ گے یا کیا پیؤ گے۔ ایسی باتوں کی وجہ سے بےچین نہ رہو۔
برای آنچه می‌خورید و می‌آشامید این‌قدر تقلّا نكنید و نگران نباشید،
کیونکہ دنیا میں جو ایمان نہیں رکھتے وہی اِن تمام چیزوں کے پیچھے بھاگتے رہتے ہیں، جبکہ تمہارے باپ کو پہلے سے معلوم ہے کہ تم کو اِن کی ضرورت ہے۔
چون اینها تماماً چیزهایی است كه مردم این دنیا دنبال می‌کنند. امّا شما پدری دارید كه می‌داند به آنها محتاجید.
چنانچہ اُسی کی بادشاہی کی تلاش میں رہو۔ پھر یہ تمام چیزیں بھی تم کو مل جائیں گی۔
شما پادشاهی او را هدف خود قرار دهید و بقیّهٔ چیزها به سراغ شما خواهد آمد.
اے چھوٹے گلے، مت ڈرنا، کیونکہ تمہارے باپ نے تم کو بادشاہی دینا پسند کیا۔
«ای گلّهٔ كوچک، هیچ نترسید، زیرا خوشی پدر شما در این است كه آن پادشاهی را به شما عطا كند.
اپنی ملکیت بیچ کر غریبوں کو دے دینا۔ اپنے لئے ایسے بٹوے بنواؤ جو نہیں گھستے۔ اپنے لئے آسمان پر ایسا خزانہ جمع کرو جو کبھی ختم نہیں ہو گا اور جہاں نہ کوئی چور آئے گا، نہ کوئی کیڑا اُسے خراب کرے گا۔
آنچه دارید بفروشید و به فقرا بدهید و برای خود كیسه‌هایی فراهم كنید كه كهنه نمی‌شود و ثروتی در آن عالم ذخیره نمایید كه هیچ كاسته نمی‌گردد و هیچ دزدی نمی‌تواند به آن دستبرد بزند و بید آن را از بین نمی‌برد،
کیونکہ جہاں تمہارا خزانہ ہے وہیں تمہارا دل بھی لگا رہے گا۔
زیرا اموال شما هر كجا باشد، دل شما هم آنجا خواهد بود.
خدمت کے لئے تیار کھڑے رہو اور اِس پر دھیان دو کہ تمہارے چراغ جلتے رہیں۔
«با كمرهای بسته و چراغ‌های روشن آمادهٔ كار باشید.
یعنی ایسے نوکروں کی مانند جن کا مالک کسی شادی سے واپس آنے والا ہے اور وہ اُس کے لئے تیار کھڑے ہیں۔ جوں ہی وہ آ کر دستک دے وہ دروازے کو کھول دیں گے۔
مانند اشخاصی باشید كه منتظر آمدن ارباب خود از یک مجلس عروسی هستند و حاضرند كه هروقت برسد و در بزند، در را برایش باز کنند.
وہ نوکر مبارک ہیں جنہیں مالک آ کر جاگتے ہوئے اور چوکس پائے گا۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہ دیکھ کر مالک اپنے کپڑے بدل کر اُنہیں بٹھائے گا اور میز پر اُن کی خدمت کرے گا۔
خوشا به حال خادمانی كه وقتی اربابشان می‌آید آنان را چشم به راه ببیند. یقیین بدانید كه كمر خود را خواهد بست، آنان را بر سر سفره خواهد نشانید و به خدمت آنها خواهد پرداخت،
ہو سکتا ہے مالک آدھی رات یا اِس کے بعد آئے۔ اگر وہ اِس صورت میں بھی اُنہیں مستعد پائے تو وہ مبارک ہیں۔
چه نیمه شب باشد و چه قبل از سپیده‌دَم. خوشا به حال آنان اگر وقتی اربابشان می‌آید ملاحظه كند كه آنها چشم به راه هستند.
یقین جانو، اگر کسی گھر کے مالک کو پتا ہوتا کہ چور کب آئے گا تو وہ ضرور اُسے گھر میں نقب لگانے نہ دیتا۔
خاطرجمع باشید اگر صاحب خانه می‌دانست كه دزد چه ساعتی می‌آید، نمی‌گذاشت وارد خانه‌اش بشود.
تم بھی تیار رہو، کیونکہ ابنِ آدم ایسے وقت آئے گا جب تم اِس کی توقع نہیں کرو گے۔“
پس آماده باشید چون پسر انسان در ساعتی می‌آید كه شما كمتر انتظار آن را دارید.»
پطرس نے پوچھا، ”خداوند، کیا یہ تمثیل صرف ہمارے لئے ہے یا سب کے لئے؟“
پطرس عرض كرد: «خداوندا، آیا مقصود تو از این مثال، تنها ما هستیم یا برای همه است؟»
خداوند نے جواب دیا، ”کون سا نوکر وفادار اور سمجھ دار ہے؟ فرض کرو کہ گھر کے مالک نے کسی نوکر کو باقی نوکروں پر مقرر کیا ہو۔ اُس کی ایک ذمہ داری یہ بھی ہے کہ اُنہیں وقت پر مناسب کھانا کھلائے۔
عیسی خداوند فرمود: «خوب، كیست آن مباشر امین و باتدیبر كه اربابش او را به عنوان ناظر منصوب كند تا نوكرانش را اداره نماید و در وقت مناسب جیرهٔ آنها را بدهد؟
وہ نوکر مبارک ہو گا جو مالک کی واپسی پر یہ سب کچھ کر رہا ہو گا۔
خوشا به حال آن غلامی كه وقتی اربابش می‌آید او را سر كار خود ببیند.
مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہ دیکھ کر مالک اُسے اپنی پوری جائیداد پر مقرر کرے گا۔
یقین بدانید كه اربابش او را مباشر همهٔ املاک خود خواهد كرد.
لیکن فرض کرو کہ نوکر اپنے دل میں سوچے، ’مالک کی واپسی میں ابھی دیر ہے۔‘ وہ نوکروں اور نوکرانیوں کو پیٹنے لگے اور کھاتے پیتے وہ نشے میں رہے۔
امّا اگر آن غلام به خود بگوید: 'ارباب به این زودیها نخواهد آمد' و دست به آزار غلامان و كنیزان بزند و بخورد و بنوشد و مستی كند،
اگر وہ ایسا کرے تو مالک ایسے دن اور وقت آئے گا جس کی توقع نوکر کو نہیں ہو گی۔ اِن حالات کو دیکھ کر وہ نوکر کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے گا اور اُسے غیرایمان داروں میں شامل کرے گا۔
یک روز كه آن غلام انتظارش را ندارد و در ساعتی كه او نمی‌داند، ارباب خواهد رسید و او را تکه‌تکه خواهد كرد و به این ترتیب او جزء نامطیعان خواهد شد.
جو نوکر اپنے مالک کی مرضی کو جانتا ہے، لیکن اُس کے لئے تیاریاں نہیں کرتا، نہ اُسے پوری کرنے کی کوشش کرتا ہے، اُس کی خوب پٹائی کی جائے گی۔
«غلامی كه خواسته‌های ارباب خود را می‌داند و با وجود این برای انجام آنها هیچ اقدامی نمی‌کند با شلاّق ضربه‌های بسیار خواهد خورد.
اِس کے مقابلے میں وہ جو مالک کی مرضی کو نہیں جانتا اور اِس بنا پر کوئی قابلِ سزا کام کرے اُس کی کم پٹائی کی جائے گی۔ کیونکہ جسے بہت دیا گیا ہو اُس سے بہت طلب کیا جائے گا۔ اور جس کے سپرد بہت کچھ کیا گیا ہو اُس سے کہیں زیادہ مانگا جائے گا۔
امّا کسی‌که از خواسته‌های اربابش بی‌خبر است و مرتكب عملی می‌شود كه سزاوار تنبیه می‌باشد، ضربه‌های كمتری خواهد خورد. هرگاه به كسی زیاده داده شود از او زیاد مطالبه خواهد شد و هرگاه به كسی زیادتر سپرده شود، از او زیادتر مطالبه خواهد شد.
مَیں زمین پر آگ لگانے آیا ہوں، اور کاش وہ پہلے ہی بھڑک رہی ہوتی!
«من آمده‌ام تا برروی زمین آتشی روشن كنم و ای كاش زودتر از این روشن می‌شد.
لیکن اب تک میرے سامنے ایک بپتسمہ ہے جسے لینا ضروری ہے۔ اور مجھ پر کتنا دباؤ ہے جب تک اُس کی تکمیل نہ ہو جائے۔
من تعمیدی دارم كه باید بگیرم و تا زمان انجام آن چقدر تحت فشارم!
کیا تم سمجھتے ہو کہ مَیں دنیا میں صلح سلامتی قائم کرنے آیا ہوں؟ نہیں، مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اِس کی بجائے مَیں اختلاف پیدا کروں گا۔
آیا گمان می‌کنید من آمده‌ام تا صلح برروی زمین برقرار كنم؟ خیر، این‌طور نیست! بدانید كه من آمده‌ام تا تفرقه بیاندازم.
کیونکہ اب سے ایک گھرانے کے پانچ افراد میں اختلاف ہو گا۔ تین دو کے خلاف اور دو تین کے خلاف ہوں گے۔
زیرا از این پس بین پنج نفر اعضای یک خانواده تفرقه خواهد افتاد، سه نفر مخالف دو نفر و دو نفر مخالف سه نفر خواهند بود:
باپ بیٹے کے خلاف ہو گا اور بیٹا باپ کے خلاف، ماں بیٹی کے خلاف اور بیٹی ماں کے خلاف، ساس بہو کے خلاف اور بہو ساس کے خلاف۔“
پدر مخالف پسر و پسر مخالف پدر، مادر مخالف دختر و دختر مخالف مادر، مادرشوهر مخالف عروس و عروس مخالف مادرشوهر.»
عیسیٰ نے ہجوم سے یہ بھی کہا، ”جوں ہی کوئی بادل مغربی اُفق سے چڑھتا ہوا نظر آئے تو تم کہتے ہو کہ بارش ہو گی۔ اور ایسا ہی ہوتا ہے۔
همچنین به مردم فرمود: «شما وقتی می‌‌بینید كه ابرها از مغرب پدیدار می‌شوند، فوراً می‌گویید: 'می‌خواهد باران ببارد' و باران هم می‌بارد
اور جب جنوبی لُو چلتی ہے تو تم کہتے ہو کہ سخت گرمی ہو گی۔ اور ایسا ہی ہوتا ہے۔
و وقتی باد از جانب جنوب می‌آید می‌گویید: 'گرمای شدیدی خواهد شد' و همین‌طور می‌شود.
اے ریاکارو! تم آسمان و زمین کے حالات پر غور کر کے صحیح نتیجہ نکال لیتے ہو۔ تو پھر تم موجودہ زمانے کے حالات پر غور کر کے صحیح نتیجہ کیوں نہیں نکال سکتے؟
ای ریاكاران! شما كه می‌توانید به ظواهر زمین و آسمان نگاه كنید و حالت آن را پیش‌بینی كنید چگونه از درک معنی این روزگار عاجزید؟
تم خود صحیح فیصلہ کیوں نہیں کر سکتے؟
«چرا نمی‌توانید راه راست را برای خود تشخیص دهید؟
فرض کرو کہ کسی نے تجھ پر مقدمہ چلایا ہے۔ اگر ایسا ہو تو پوری کوشش کر کہ کچہری میں پہنچنے سے پہلے پہلے معاملہ حل کر کے مخالف سے فارغ ہو جائے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ تجھ کو جج کے سامنے گھسیٹ کر لے جائے، جج تجھے پولیس افسر کے حوالے کرے اور پولیس افسر تجھے جیل میں ڈال دے۔
اگر كسی علیه تو ادّعایی كند و تو را به دادگاه بكشاند، سعی كن هنگامی‌که هنوز در راه هستی با او كنار بیایی وگرنه او تو را پیش قاضی می‌برد و قاضی تو را به دست پاسبان می‌دهد و پاسبان تو را به زندان می‌اندازد.
مَیں تجھے بتاتا ہوں، وہاں سے تُو اُس وقت تک نہیں نکل پائے گا جب تک جرمانے کی پوری پوری رقم ادا نہ کر دے۔“
بدان كه تا دینار آخر را ندهی بیرون نخواهی آمد.»