II Corinthians 11

امیدوارم از سخنان من، كه اندکی ابلهانه است ناراحت نشوید. خواهش می‌کنم آن را تحمّل كنید!
خدا کرے کہ جب مَیں اپنی حماقت کا کچھ اظہار کرتا ہوں تو آپ مجھے برداشت کریں۔ ہاں، ضرور مجھے برداشت کریں،
علاقهٔ من نسبت به شما، علاقه‌ای است الهی، زیرا من شما را به عنوان یک باكرهٔ پاکدامن به عقد مسیح در آورده، به او تقدیم نمودم.
کیونکہ مَیں آپ کے لئے اللہ کی سی غیرت رکھتا ہوں۔ مَیں نے آپ کا رشتہ ایک ہی مرد کے ساتھ باندھا، اور مَیں آپ کو پاک دامن کنواری کی حیثیت سے اُس مرد مسیح کے حضور پیش کرنا چاہتا تھا۔
امّا اكنون می‌ترسم، همان‌طور كه حوا به وسیلهٔ زیركی مار فریب خورد، افكار شما نیز از ارادت و اخلاصی كه به مسیح دارید، منحرف شود.
لیکن افسوس، مجھے ڈر ہے کہ آپ حوا کی طرح گناہ میں گر جائیں گے، کہ جس طرح سانپ نے اپنی چالاکی سے حوا کو دھوکا دیا اُسی طرح آپ کی سوچ بھی بگڑ جائے گی اور وہ خلوص دلی اور پاک لگن ختم ہو جائے گی جو آپ مسیح کے لئے محسوس کرتے ہیں۔
زیرا اگر كسی پیش شما بیاید و عیسای دیگری جز آن عیسایی را كه ما به شما اعلام كردیم، اعلام كند، آیا با خوشحالی او را قبول نمی‌کنید؟ و آیا حاضر نیستید با خوشحالی، روحی غیراز آنچه قبلاً پذیرفته بودید، بپذیرید و یا مژده‌ای غیراز آنچه قبلاً به شما داده شده بود، قبول كنید؟
کیونکہ آپ خوشی سے ہر ایک کو برداشت کرتے ہیں جو آپ کے پاس آ کر ایک فرق قسم کا عیسیٰ پیش کرتا ہے، ایک ایسا عیسیٰ جو ہم نے آپ کو پیش نہیں کیا تھا۔ اور آپ ایک ایسی روح اور ایسی ”خوش خبری“ قبول کرتے ہیں جو اُس روح اور خوش خبری سے بالکل فرق ہے جو آپ کو ہم سے ملی تھی۔
گمان نمی‌کنم من از آن رسولان عالی‌مقام شما كمتر باشم!
میرا نہیں خیال کہ مَیں اِن نام نہاد ’خاص‘ رسولوں کی نسبت کم ہوں۔
شاید ناطق خوبی نباشم، ولی می‌دانم دربارهٔ چه سخن می‌گویم! ما این را در هر فرصت و هر مورد ثابت کرده‌ایم!
ہو سکتا ہے کہ مَیں بولنے میں ماہر نہیں ہوں، لیکن یہ میرے علم کے بارے میں نہیں کہا جا سکتا۔ یہ ہم نے آپ کو صاف صاف اور ہر لحاظ سے دکھایا ہے۔
من انجیل را مفت و مجّانی به شما رسانیدم، من خود را حقیر ساختم تا شما سر‌افراز شوید. آیا با این‌كار، من مرتكب گناه شدم؟
مَیں نے اللہ کی خوش خبری سنانے کے لئے آپ سے کوئی بھی معاوضہ نہ لیا۔ یوں مَیں نے اپنے آپ کو نیچا کر دیا تاکہ آپ کو سرفراز کر دیا جائے۔ کیا اِس میں مجھ سے غلطی ہوئی؟
من معاش خود را از كلیساهای دیگر گرفتم و یا به اصطلاح آنها را غارت كردم تا بتوانم مجّانی به شما خدمت كنم!
جب مَیں آپ کی خدمت کر رہا تھا تو مجھے خدا کی دیگر جماعتوں سے پیسے مل رہے تھے، یعنی آپ کی مدد کرنے کے لئے مَیں اُنہیں لُوٹ رہا تھا۔
و وقتی با شما بودم با وجود اینکه به پول احتیاج داشتم به هیچ‌یک از شما تحمیل نشدم؛ بلكه وقتی ایمانداران از مقدونیه آمدند، احتیاجات مرا رفع نمودند. من هرگز خود را به شما تحمیل نكردم و در آینده نیز نخواهم كرد!
اور جب مَیں آپ کے پاس تھا اور ضرورت مند تھا تو مَیں کسی پر بوجھ نہ بنا، کیونکہ جو بھائی مکدُنیہ سے آئے اُنہوں نے میری ضروریات پوری کیں۔ ماضی میں مَیں آپ پر بوجھ نہ بنا اور آئندہ بھی نہیں بنوں گا۔
به حقانیّت مسیح كه در زندگی من است، قول می‌دهم كه هیچ‌چیز نمی‌تواند مانع فخر من در تمام سرزمین یونان باشد!
مسیح کی اُس سچائی کی قَسم جو میرے اندر ہے، اخیہ کے پورے صوبے میں کوئی مجھے اِس پر فخر کرنے سے نہیں روکے گا۔
چرا كمک شما را قبول نكردم؟ چون شما را دوست ندارم؟ نه، خدا می‌داند كه شما را دوست دارم.
مَیں یہ کیوں کہہ رہا ہوں؟ اِس لئے کہ مَیں آپ سے محبت نہیں رکھتا؟ خدا ہی جانتا ہے کہ مَیں آپ سے محبت رکھتا ہوں۔
من به این كار ادامه خواهم داد تا ادّعای كسانی را كه با غرور می‌گویند رسالت آنها و رسالت ما یكسان است خنثی سازم.
اور جو کچھ مَیں اب کر رہا ہوں وہی کرتا رہوں گا، تاکہ مَیں نام نہاد رسولوں کو وہ موقع نہ دوں جو وہ ڈھونڈ رہے ہیں۔ کیونکہ یہی اُن کا مقصد ہے کہ وہ فخر کر کے یہ کہہ سکیں کہ وہ ہم جیسے ہیں۔
زیرا این اشخاص رسولان دروغین و خادمان فریبكار هستند كه خود را به شكل رسولان مسیح در می‌آورند.
ایسے لوگ تو جھوٹے رسول ہیں، دھوکے باز مزدور جنہوں نے مسیح کے رسولوں کا روپ دھار لیا ہے۔
این چیز عجیبی نیست، شیطان هم خود را به صورت فرشتهٔ نور در می‌آورد.
اور کیا عجب، کیونکہ ابلیس بھی نور کے فرشتے کا روپ دھار کر گھومتا پھرتا ہے۔
پس اگر خادمان او خود را خدمتگزاران عدالت و نیكویی جلوه دهند جای تعجّب نیست! در عاقبت مطابق کارهایشان كیفر خواهند یافت.
تو پھر یہ بڑی بات نہیں کہ اُس کے چیلے راست بازی کے خادم کا روپ دھار کر گھومتے پھرتے ہیں۔ اُن کا انجام اُن کے اعمال کے مطابق ہی ہو گا۔
تكرار می‌کنم: هیچ‌کس مرا احمق نداند، ولی اگر دربارهٔ من این‌طور فكر می‌کنید، پس اقلاً مرا مثل یک احمق بپذیرید تا بتوانم كمی به خود ببالم.
مَیں دوبارہ کہتا ہوں کہ کوئی مجھے احمق نہ سمجھے۔ لیکن اگر آپ یہ سوچیں بھی تو کم از کم مجھے احمق کی حیثیت سے قبول کریں تاکہ مَیں بھی تھوڑا بہت اپنے آپ پر فخر کروں۔
الآن از روی غرور و مثل یک آدم احمق از خود تعریف می‌کنم و نه مثل یک مسیحی.
اصل میں جو کچھ مَیں اب بیان کر رہا ہوں وہ خداوند کو پسند نہیں ہے، بلکہ مَیں احمق کی طرح بات کر رہا ہوں۔
چون بسیاری به امتیازات دنیوی خویش می‌بالند، من هم می‌خواهم به امتیازات خود ببالم.
لیکن چونکہ اِتنے لوگ جسمانی طور پر فخر کر رہے ہیں اِس لئے مَیں بھی فخر کروں گا۔
شما باید چقدر روشنفكر باشید كه می‌توانید این‌طور با افراد احمق مدارا كنید!
بےشک آپ خود اِتنے دانش مند ہیں کہ آپ احمقوں کو خوشی سے برداشت کرتے ہیں۔
البتّه اگر كسی شما را به بردگی درآورد، یا استثمار نماید، یا از شما بهره‌برداری كند، یا به چشم حقارت به شما نگاه كند و یا به صورتتان سیلی زند، حتماً تحمّل خواهید کرد!
ہاں، بلکہ آپ یہ بھی برداشت کرتے ہیں جب لوگ آپ کو غلام بناتے، آپ کو لُوٹتے، آپ سے غلط فائدہ اُٹھاتے، نخرے کرتے اور آپ کو تھپڑ مارتے ہیں۔
با شرمساری باید بگویم كه به علّت ضعف خود ما بود كه نتوانستیم این كارها را انجام دهیم! امّا اگر كسی جرأت كند كه به چیزی ببالد، من كمتر از او نیستم. (گفتم كه مثل یک نادان حرف می‌زنم.)
یہ کہہ کر مجھے شرم آتی ہے کہ ہم اِتنے کمزور تھے کہ ہم ایسا نہ کر سکے۔ لیکن اگر کوئی کسی بات پر فخر کرنے کی جرٲت کرے (مَیں احمق کی سی بات کر رہا ہوں) تو مَیں بھی اُتنی ہی جرٲت کروں گا۔
آیا آنها عبرانی هستند؟ من هم هستم! آیا اسرائیلی هستند؟ من هم هستم! آیا فرزندان ابراهیم هستند؟ من هم هستم!
کیا وہ عبرانی ہیں؟ مَیں بھی ہوں۔ کیا وہ اسرائیلی ہیں؟ مَیں بھی ہوں۔ کیا وہ ابراہیم کی اولاد ہیں؟ مَیں بھی ہوں۔
آیا آنها خادمان مسیح هستند؟ من بیش از آنها او را خدمت کرده‌ام! (باز مثل یک دیوانه حرف می‌زنم.) من بیش از آنها زحمت کشیده‌ام و بیش از آنها در زندان بوده‌ام. دفعات بی‌شمار شلاق خورده و چندین بار با مرگ روبه‌رو شده‌ام.
کیا وہ مسیح کے خادم ہیں؟ (اب تو مَیں گویا بےخود ہو گیا ہوں کہ اِس طرح کی باتیں کر رہا ہوں!) مَیں اُن سے زیادہ مسیح کی خدمت کرتا ہوں۔ مَیں نے اُن سے کہیں زیادہ محنت مشقت کی، زیادہ دفعہ جیل میں رہا، میرے زیادہ سختی سے کوڑے لگائے گئے اور مَیں بار بار مرنے کے خطروں میں رہا ہوں۔
یهودیان مرا پنج‌بار و هر بار سی و نه ضربه شلاّق زدند،
مجھے یہودیوں سے پانچ دفعہ 39 کوڑوں کی سزا ملی ہے۔
و سه‌بار از رومیان چوب خوردم و یک‌بار هم سنگسار شدم. سه‌بار شكسته كشتی شدم و یک شب و یک روز دستخوش امواج دریا بودم.
تین دفعہ رومیوں نے مجھے لاٹھی سے مارا۔ ایک بار مجھے سنگسار کیا گیا۔ جب مَیں سمندر میں سفر کر رہا تھا تو تین مرتبہ میرا جہاز تباہ ہوا۔ ہاں، ایک دفعہ مجھے جہاز کے تباہ ہونے پر ایک پوری رات اور دن سمندر میں گزارنا پڑا۔
در مسافرتهای زیاد خود، با خطر سیل و راهزنان روبه‌رو بودم و از دست یهودیان و غیر یهودیان و دوستان دروغین در شهر و بیابان و دریا با مرگ مواجه شدم.
میرے بےشمار سفروں کے دوران مجھے کئی طرح کے خطروں کا سامنا کرنا پڑا، دریاؤں اور ڈاکوؤں کا خطرہ، اپنے ہم وطنوں اور غیریہودیوں کے حملوں کا خطرہ۔ جہاں بھی مَیں گیا ہوں وہاں یہ خطرے موجود رہے، خواہ مَیں شہر میں تھا، خواہ غیرآباد علاقے میں یا سمندر میں۔ جھوٹے بھائیوں کی طرف سے بھی خطرے رہے ہیں۔
من متحمّل سختی‌ها، زحمات، بی‌خوابی، گرسنگی و تشنگی فراوان شده‌ام و غالباً بدون خوراک و لباسِ كافی سرمای سخت زمستان را تحمّل کرده‌ام.
مَیں نے جاں فشانی سے سخت محنت مشقت کی ہے اور کئی رات جاگتا رہا ہوں، مَیں بھوکا اور پیاسا رہا ہوں، مَیں نے بہت روزے رکھے ہیں۔ مجھے سردی اور ننگے پن کا تجربہ ہوا ہے۔
از آن گذشته، نگرانی برای تمام كلیساها باری است كه شب و روز بر دوش من است.
اور یہ اُن فکروں کے علاوہ ہے جو مَیں خدا کی تمام جماعتوں کے لئے محسوس کرتا ہوں اور جو مجھے دباتی رہتی ہیں۔
وقتی یكی ضعیف است آیا من در ضعف او شریک نیستم؟ و اگر كسی لغزش بخورد، آیا من آتش نمی‌گیرم؟
جب کوئی کمزور ہے تو مَیں اپنے آپ کو بھی کمزور محسوس کرتا ہوں۔ جب کسی کو غلط راہ پر لایا جاتا ہے تو مَیں اُس کے لئے شدید رنجش محسوس کرتا ہوں۔
اگر مجبورم فخر كنم، به آن چیزهایی خواهم بالید كه ضعف مرا نشان می‌دهند.
اگر مجھے فخر کرنا پڑے تو مَیں اُن چیزوں پر فخر کروں گا جو میری کمزور حالت ظاہر کرتی ہیں۔
خدا، پدر عیسی خداوند -‌تا ابد سپاس به نام او باد- می‌داند كه من دروغ نمی‌گویم.
ہمارا خدا اور خداوند عیسیٰ کا باپ (اُس کی حمد و ثنا ابد تک ہو) جانتا ہے کہ مَیں جھوٹ نہیں بول رہا۔
وقتی در دمشق بودم، فرماندار آنجا كه از طرف «حارث» پادشاه به این مقام منصوب شده بود فرمان داد كه نگهبانانی برای دستگیری من بر دروازه‌های شهر بگمارند،
جب مَیں دمشق شہر میں تھا تو بادشاہ ارتاس کے گورنر نے شہر کے تمام دروازوں پر اپنے پہرے دار مقرر کئے تاکہ وہ مجھے گرفتار کریں۔
امّا من به وسیلهٔ سبدی از پنجره‌ای كه در دیوار شهر بود پایین گذاشته شدم و از دست او فرار كردم.
لیکن شہر کی فصیل میں ایک دریچہ تھا، اور مجھے ایک ٹوکرے میں رکھ کر وہاں سے اُتارا گیا۔ یوں مَیں اُس کے ہاتھوں سے بچ نکلا۔