Jeremiah 51

خداوند می‌گوید: «بادی ویران کننده بر بابل و مردم آن خواهد وزید.
رب فرماتا ہے، ”مَیں بابل اور اُس کے باشندوں کے خلاف مہلک آندھی چلاؤں گا۔
من بیگانگان را می‌فرستم تا مثل بادی که کاهها را پراکنده می‌کند بابل را ویران کنند. وقتی آن روز ویرانی برسد، آنها از هر طرف حمله می‌کنند و شهر را لخت خواهند کرد.
مَیں ملکِ بابل میں غیرملکی بھیجوں گا تاکہ وہ اُسے اناج کی طرح پھٹک کر تباہ کریں۔ آفت کے دن وہ پورے ملک کو گھیرے رکھیں گے۔
به سربازانش فرصت ندهید تیرهای خود را از کمان رها کنند یا زره‌های خود را بپوشند. نگذارید هیچ‌یک از جوانان آنها زنده بماند! تمام ارتش را نابود کنید.
تیرانداز کو تیر چلانے سے روکو! فوجی کو زرہ بکتر پہن کر لڑنے کے لئے کھڑے ہونے نہ دو! اُن کے نوجوانوں کو زندہ مت چھوڑنا بلکہ فوج کو سراسر نیست و نابود کر دینا!
آنها زخمی می‌شوند و در کوچه‌های شهرهای خودشان خواهند مرد.
تب ملکِ بابل میں ہر طرف لاشیں نظر آئیں گی، تلوار کے چِرے ہوئے اُس کی گلیوں میں پڑے رہیں گے۔
من، خداوند متعال، اسرائیل و یهودا را ترک نکرده‌ام، هرچند آنها علیه من، قدّوس اسرائیل، گناه ورزیده‌اند
کیونکہ رب الافواج نے اسرائیل اور یہوداہ کو اکیلا نہیں چھوڑا، اُن کے خدا نے اُنہیں ترک نہیں کیا۔ ملکِ بابل کا قصور نہایت سنگین ہے، اُس نے اسرائیل کے قدوس کا گناہ کیا ہے۔
از بابل فرار کنید! برای نجات جانهایتان بگریزید! به‌خاطر گناه بابل خود را به کشتن ندهید. من اکنون انتقام خود را می‌گیرم و آن را به مجازاتی که مستوجب آن است خواهم رسانید.
بابل سے بھاگ نکلو! دوڑ کر اپنی جان بچاؤ، ورنہ تمہیں بھی بابل کے قصور کا اجر ملے گا۔ کیونکہ رب کے انتقام کا وقت آ پہنچا ہے، اب بابل کو مناسب سزا ملے گی۔
بابل مثل جامی زرّین در دست من بود که تمام جهان را مست می‌کرد. ملّتها از شراب او نوشیدند و عقل خود را از دست دادند.
بابل رب کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا جسے اُس نے پوری دنیا کو پلا دیا۔ اقوام اُس کی مَے پی پی کر متوالی ہو گئیں، اِس لئے وہ دیوانی ہو گئی ہیں۔
بابل ناگهان سقوط کرد و ویران شد! برای آن ماتم بگیرید! برای درمان زخمهای او در پی مرحم باشید، شاید بتوان آن را شفا داد.
لیکن اب یہ پیالہ اچانک گر کر ٹوٹ گیا ہے۔ چنانچہ بابل پر آہ و زاری کرو! اُس کے درد اور تکلیف کو دُور کرنے کے لئے بلسان لے آؤ، شاید اُسے شفا ملے۔
بیگانگانی که در آنجا زندگی می‌کنند گفته‌اند: 'ما کوشیدیم به بابل کمک کنیم امّا دیگر خیلی دیر شده بود. بیایید اکنون اینجا را ترک کنیم و به وطن خود بازگردیم. خداوند با تمام قدرت خود بابل را مجازات کرده و آن را کاملاً ویران ساخته است.'»
لیکن لوگ کہیں گے، ’ہم بابل کی مدد کرنا چاہتے تھے، لیکن اُس کے زخم بھر نہیں سکتے۔ اِس لئے آؤ، ہم اُسے چھوڑ دیں اور ہر ایک اپنے اپنے ملک میں جا بسے۔ کیونکہ اُس کی سخت عدالت ہو رہی ہے، جتنا آسمان اور بادل بلند ہیں اُتنی ہی سخت اُس کی سزا ہے۔‘
خداوند می‌گوید: «ای قوم من فریاد بزنید و بگویید: 'خداوند نشان داده که حق با ما بود. بیایید برویم و به مردم اورشلیم بگوییم خداوند خدای ما، چه کرده است.'»
رب کی قوم بولے، ’رب ہماری راستی روشنی میں لایا ہے۔ آؤ، ہم صیون میں وہ کچھ سنائیں جو رب ہمارے خدا نے کیا ہے۔‘
خداوند پادشاهان ماد را برانگیخته است، چون می‌خواهد بابل را ویران کند. او به این نحو از کسانی‌که معبد بزرگ او را خراب کردند، انتقام می‌گیرد. فرماندهان سپاه فرمان می‌دهند و می‌گویند: «تیرهای خود را تیز کنید! سپرهای خود را آماده سازید!
تیروں کو تیز کرو! اپنا ترکش اُن سے بھر لو! رب مادی بادشاہوں کو حرکت میں لایا ہے، کیونکہ وہ بابل کو تباہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ رب انتقام لے گا، اپنے گھر کی تباہی کا بدلہ لے گا۔
علامت حمله به دیوارهای بابل را بدهید! پستهای نگهبانی و مراقبت را تقویت کنید! مردانی را در کمینگاهها بگذارید!» آنچه را که خداوند گفته بود به روز بابل می‌آورد، آورده است.
بابل کی فصیل کے خلاف جنگ کا جھنڈا گاڑ دو! شہر کے ارد گرد پہرہ داری کا بندوبست مضبوط کرو، ہاں مزید سنتری کھڑے کرو۔ کیونکہ رب نے بابل کے باشندوں کے خلاف منصوبہ باندھ کر اُس کا اعلان کیا ہے، اور اب وہ اُسے پورا کرے گا۔
بابل رودهای فراوان و ذخایر سرشاری دارد، امّا زمانش به پایان رسیده و رشتهٔ زندگی‌اش بریده شده است.
اے بابل بیٹی، تُو گہرے پانی کے پاس بستی اور نہایت دولت مند ہو گئی ہے۔ لیکن خبردار! تیرا انجام قریب ہی ہے، تیری زندگی کا دھاگا کٹ گیا ہے۔
خداوند متعال به ذات خود سوگند یادکرده که او مردان بسیاری را برای هجوم به بابل می‌فرستد و آنها مانند دسته‌‌های ملخ به آن حمله خواهند کرد، و فریاد پیروزی بر‌می‌آورند.
رب الافواج نے اپنے نام کی قَسم کھا کر فرمایا ہے کہ مَیں تجھے دشمنوں سے بھر دوں گا، اور وہ ٹڈیوں کے غول کی طرح پورے شہر کو ڈھانپ لیں گے۔ ہر جگہ وہ تجھ پر فتح کے نعرے لگائیں گے۔
خداوند با قدرت خود زمین را ساخت؛ و با حکمت خویش جهان را آفرید و آسمانها را گسترانید.
دیکھو، اللہ ہی نے اپنی قدرت سے زمین کو خلق کیا، اُسی نے اپنی حکمت سے دنیا کی بنیاد رکھی، اور اُسی نے اپنی سمجھ کے مطابق آسمان کو خیمے کی طرح تان لیا۔
به فرمان او آبهای بالای آسمان می‌غرّند؛ و ابرها را از کرانه‌های زمین می‌آورد. او درخشش برق را در باران ایجاد می‌کند و از خزانهٔ خود باد می‌فرستد.
اُس کے حکم پر آسمان پر پانی کے ذخیرے گرجنے لگتے ہیں۔ وہ دنیا کی انتہا سے بادل چڑھنے دیتا، بارش کے ساتھ بجلی کڑکنے دیتا اور اپنے گوداموں سے ہَوا نکلنے دیتا ہے۔
با دیدن اینها مردم احساس حماقت و بی‌خردی می‌کنند، آنها که بت را می‌سازند سرخورده و سرافکنده خواهند شد، چون خدایانی که آنها ساختند دروغین و بی‌جان هستند.
تمام انسان احمق اور سمجھ سے خالی ہیں۔ ہر سنار اپنے بُتوں کے باعث شرمندہ ہوا ہے۔ اُس کے بُت دھوکا ہی ہیں، اُن میں دم نہیں۔
این بُتها بی‌ارزش و مسخره‌اند، وقتی خداوند برای تسویه حساب با آنها بیاید آنها همه نابود خواهند شد.
وہ فضول اور مضحکہ خیز ہیں۔ عدالت کے وقت وہ نیست ہو جائیں گے۔
خدای یعقوب مثل آنها نیست؛ او خدایی است که همه‌چیز را آفرید، و قوم اسرائیل را به عنوان قوم خاص خودش برگزید. نام او خداوند متعال است.
اللہ جو یعقوب کا موروثی حصہ ہے اِن کی مانند نہیں ہے۔ وہ سب کا خالق ہے، اور اسرائیلی قوم اُس کا موروثی حصہ ہے۔ رب الافواج ہی اُس کا نام ہے۔
خداوند می‌گوید: «ای بابل تو پُتکی هستی در دست من و سلاحی برای جنگ. من از تو برای درهم کوبیدن ملّتها و سلطنت‌ها استفاده کردم،
اے بابل، تُو میرا ہتھوڑا، میرا جنگی ہتھیار تھا۔ تیرے ہی ذریعے مَیں نے قوموں کو پاش پاش کر دیا، سلطنتوں کو خاک میں ملا دیا۔
تا اسبها را به همراه اسب ‌سواران، و ارّابه‌ها را با ارّابه‌رانهای آنها درهم بشکنم،
تیرے ہی ذریعے مَیں نے گھوڑوں کو سواروں سمیت اور رتھوں کو رتھ بانوں سمیت پاش پاش کر دیا۔
تا مردان و زنان را بکُشم، پیر و جوان را از دَم تیغ بگذرانم و پسران و دختران را نابود کنم.
تیرے ہی ذریعے مَیں نے مردوں اور عورتوں، بزرگوں اور بچوں، نوجوانوں اور کنواریوں کو پارہ پارہ کر دیا۔
و تا چوپانان را به همراه رمه‌هایشان، و کشاورزان را با اسبهای شخم‌زنی آنها به قتل برسانم و تا فرمانروایان و بزرگان را خُرد و نابود کنم.»
تیرے ہی ذریعے مَیں نے گلہ بان اور اُس کے ریوڑ، کسان اور اُس کے بَیلوں، گورنروں اور سرکاری ملازموں کو ریزہ ریزہ کر دیا۔
خداوند می‌گوید: «تو خواهی دید که چگونه بابل و مردمش را به‌خاطر شرارتهای آنها نسبت به اورشلیم مکافات خواهم کرد.
لیکن اب مَیں بابل اور اُس کے تمام باشندوں کو اُن کی صیون کے ساتھ بدسلوکی کا پورا اجر دوں گا۔ تم اپنی آنکھوں سے اِس کے گواہ ہو گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
ای بابل، تو مانند کوهی هستی که تمام دُنیا را نابود کرده، امّا من، خداوند که دشمن تو هستم، مانع تو می‌شوم، تو را مثل زمین هموار می‌کنم و تو را در خاکستر رها می‌کنم.
رب فرماتا ہے، ”اے بابل، پہلے تُو مہلک پہاڑ تھا جس نے تمام دنیا کا ستیاناس کر دیا۔ لیکن اب مَیں تجھ سے نپٹ لیتا ہوں۔ مَیں اپنا ہاتھ تیرے خلاف بڑھا کر تجھے اونچی اونچی چٹانوں سے پٹخ دوں گا۔ آخرکار ملبے کا جُھلسا ہوا ڈھیر ہی باقی رہے گا۔
هیچ‌یک از سنگریزه‌هایی که از خرابه‌های تو می‌ریزد برای بنای ساختمانی دیگر به کار نخواهد رفت و تا ابد به صورت کویری باقی خواهی ماند. من، خداوند چنین گفته‌ام.
تُو اِتنا تباہ ہو جائے گا کہ تیرے پتھر نہ کسی مکان کے کونوں کے لئے، نہ کسی بنیاد کے لئے استعمال ہو سکیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
«علامت حمله را بدهید! شیپورها را به صدا درآورید تا ملّتها بشنوند. ملّتها را برای جنگ علیه بابل آماده کنید. به پادشاهان آرارات، مینی و اشکناز بگویید حمله کنند. فرماندهی را برای رهبری حمله انتخاب کنید. اسبها را مانند توده‌های ملخ بیاورید.
”آؤ، ملک میں جنگ کا جھنڈا گاڑ دو! اقوام میں نرسنگا پھونک پھونک کر اُنہیں بابل کے خلاف لڑنے کے لئے مخصوص کرو! اُس سے لڑنے کے لئے اراراط، مِنّی اور اشکناز کی سلطنتوں کو بُلاؤ! بابل سے لڑنے کے لئے کمانڈر مقرر کرو۔ گھوڑے بھیج دو جو ٹڈیوں کے ہول ناک غول کی طرح اُس پر ٹوٹ پڑیں۔
ملّتها را آمادهٔ جنگ با بابل کنید. پادشاهان ماد را به همراه رهبران و افسران آنها و تمام ارتش‌های کشورهای زیرنظرشان به آنجا بفرستید.
اقوام کو بابل سے لڑنے کے لئے مخصوص کرو! مادی بادشاہ اپنے گورنروں، افسروں اور تمام مطیع ممالک سمیت تیار ہو جائیں۔
زمین می‌لرزد و در خود می‌پیچد، چون خداوند نقشهٔ خود را اجرا می‌کند و بابل را به کویری مبدّل خواهند کرد، جایی که دیگر کسی نتواند در آن زندگی کند.
زمین لرزتی اور تھرتھراتی ہے، کیونکہ رب کا منصوبہ اٹل ہے، وہ ملکِ بابل کو یوں تباہ کرنا چاہتا ہے کہ آئندہ اُس میں کوئی نہ رہے۔
سربازان بابلی دست از جنگ کشیده‌اند و در قلعه‌های خود مانده‌اند. آنها جرأت خود را از دست داده و مثل زنان شده‌اند. دروازه‌های شهر شکسته و خانه‌ها در آتش می‌سوزند.
بابل کے جنگ آزمودہ فوجی لڑنے سے باز آ کر اپنے قلعوں میں چھپ گئے ہیں۔ اُن کی طاقت جاتی رہی ہے، وہ عورتوں کی مانند ہو گئے ہیں۔ اب بابل کے گھروں کو آگ لگ گئی ہے، فصیل کے دروازوں کے کنڈے ٹوٹ گئے ہیں۔
قاصدها یکی پس از دیگری می‌دوند تا به پادشاه بابل بگویند که دشمن از تمام اطراف به داخل شهر رخنه کرده است.
یکے بعد دیگرے قاصد دوڑ کر شاہِ بابل کو اطلاع دیتے ہیں، ’شہر چاروں طرف سے دشمن کے قبضے میں ہے!
دشمن پُل روی رودخانه‌ها را گرفته و قلعه‌ها را به آتش کشیده است. سربازان بابلی هراسان شده‌اند.
دریا کو پار کرنے کے تمام راستے اُس کے ہاتھ میں ہیں، سرکنڈے کا دلدلی علاقہ جل رہا ہے، اور فوجی خوف کے مارے بےحس و حرکت ہو گئے ہیں‘۔“
بزودی دشمن آنها را مثل دانه‌های گندمی در خرمنکوب خُرد خواهد کرد. من، خداوند متعال، خدای اسرائیل، چنین گفته‌ام.»
کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”فصل کی کٹائی سے پہلے پہلے گاہنے کی جگہ کے فرش کو دبا دبا کر مضبوط کیا جاتا ہے۔ یہی بابل بیٹی کی حالت ہے۔ فصل کی کٹائی قریب آ گئی ہے، اور تھوڑی دیر کے بعد بابل کو پاؤں تلے خوب دبایا جائے گا۔
پادشاه بابل، اورشلیم را بُرید و خورد. او شهر را مثل یک کوزه خالی کرد، و مانند یک هیولا آن را بلعید. هرچه را خواست برد و بقیّه را دور ریخت.
صیون بیٹی روتی ہے، ’شاہِ بابل نبوکدنضر نے مجھے ہڑپ کر لیا، چوس لیا، خالی برتن کی طرح ایک طرف رکھ دیا ہے۔ اُس نے اژدہے کی طرح مجھے نگل لیا، اپنے پیٹ کو میری لذیذ چیزوں سے بھر لیا ہے۔ پھر اُس نے مجھے وطن سے نکال دیا۔‘
مردم صهیون خواهند گفت: «بابل مسئول خشونتهایی است که بر ما تحمیل شد.» مردم اورشلیم هم خواهند گفت: «بابل مسئول تمام ستمهایی است که ما تحمّل کرده‌ایم.»
لیکن اب صیون کی رہنے والی کہے، ’جو زیادتی میرے ساتھ ہوئی وہ بابل کے ساتھ کی جائے۔ جو قتل و غارت مجھ میں ہوئی وہ بابل کے باشندوں میں مچ جائے‘!“
پس خداوند به مردم اورشلیم گفت: «من دفاع از شما را به عهده می‌گیرم و دشمنانتان را به‌خاطر آنچه با شما کردند مجازات خواهم کرد. من سرچشمهٔ آبهای بابل و رودهای آن را خشک خواهم کرد.
رب یروشلم سے فرماتا ہے، ”دیکھ، مَیں خود تیرے حق میں لڑوں گا، مَیں خود تیرا بدلہ لوں گا۔ تب اُس کا سمندر خشک ہو جائے گا، اُس کے چشمے بند ہو جائیں گے۔
آن کشور به خرابه‌ای تبدیل می‌شود که فقط حیوانات وحشی در آن زندگی خواهند کرد. منظرهٔ وحشتناکی خواهد شد. دیگر کسی در آن زندگی نخواهد کرد و هر بیننده‌ای در حیرت خواهد افتاد.
بابل ملبے کا ڈھیر بن جائے گا۔ گیدڑ ہی اُس میں اپنا گھر بنا لیں گے۔ اُسے دیکھ کر گزرنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور وہ ’توبہ توبہ‘ کہہ کر آگے نکلیں گے۔ کوئی بھی وہاں نہیں بسے گا۔
تمام مردم بابل مانند شیر می‌غرّند، و مانند شیر بچگان خُرناس می‌کشند.
اِس وقت بابل کے باشندے شیرببر کی طرح دہاڑ رہے ہیں، وہ شیر کے بچوں کی طرح غُرا رہے ہیں۔
آیا آنها پُر اشتها هستند؟ برای آنها ضیافتی برپا می‌کنم و همهٔ آنها را سرخوش و مست خواهم کرد. آنگاه آنها به خوابی فرو می‌روند که هیچ‌گاه از آن بیدار نخواهند شد.
لیکن رب فرماتا ہے کہ وہ ابھی مست ہوں گے کہ مَیں اُن کے لئے ضیافت تیار کروں گا، ایک ایسی ضیافت جس میں وہ متوالے ہو کر خوشی کے نعرے ماریں گے، پھر ابدی نیند سو جائیں گے۔ اُس نیند سے وہ کبھی نہیں اُٹھیں گے۔
آنها را مثل گوسفند و بُز و قوچ برای سلاخی خواهم برد. من، خداوند چنین گفته‌‌ام.»
مَیں اُنہیں بھیڑ کے بچوں، مینڈھوں اور بکروں کی طرح قصائی کے پاس لے جاؤں گا۔
خداوند دربارهٔ بابل می‌گوید: «شهری که تمام جهان آن را می‌ستودند، تسخیر شده است! بابل برای سایر ملّتها چه منظرهٔ وحشتناکی شده‌ است!
ہائے، بابل دشمن کے قبضے میں آ گیا ہے! جس کی تعریف پوری دنیا کرتی تھی وہ چھین لیا گیا ہے! اب اُسے دیکھ کر قوموں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔
آب دریا، بابل را فراگرفته و امواج خروشانش آن را پوشانیده است.
سمندر بابل پر چڑھ آیا ہے، اُس کی گرجتی لہروں نے اُسے ڈھانپ لیا ہے۔
شهرهایش منظرهٔ وحشتناکی را به وجود آورده‌اند و مثل بیابان خشک و بی‌آب و علف هستند، جایی که هیچ‌کس نه در آن زندگی می‌کند و نه از آنجا می‌گذرد.
اُس کے شہر ریگستان بن گئے ہیں، اب چاروں طرف خشک اور ویران بیابان ہی نظر آتا ہے۔ نہ کوئی اُس میں رہتا، نہ اُس میں سے گزرتا ہے۔
من بِل خدای بابل را مجازات خواهم کرد و او را وادار می‌کنم هرچه را دزدیده پس بدهد. دیگر هیچ ملّتی او را پرستش نخواهد کرد. «دیوارهای بابل افتاده است.
مَیں بابل کے دیوتا بیل کو سزا دے کر اُس کے منہ سے وہ کچھ نکال دوں گا جو اُس نے ہڑپ کر لیا تھا۔ اب سے دیگر اقوام جوق در جوق اُس کے پاس نہیں آئیں گی، کیونکہ بابل کی فصیل بھی گر گئی ہے۔
ای مردم اسرائیل از آنجا فرار کنید. بگریزید و جانتان را از شدّت خشم من نجات دهید.
اے میری قوم، بابل سے نکل آ! ہر ایک اپنی جان بچانے کے لئے وہاں سے بھاگ جائے، کیونکہ رب کا شدید غضب اُس پر نازل ہونے کو ہے۔
نگذارید به‌خاطر شایعاتی که می‌شنوید جرأت خودتان را از دست بدهید یا هراسان شوید. هرسال چیز تازه‌ای شایعه می‌شود؛ شایعات مربوط به خشونت در سرزمینی یا جنگ پادشاهی بابل با پادشاه دیگر.
جب افواہیں ملک میں پھیل جائیں تو ہمت مت ہارنا، نہ خوف کھانا۔ کیونکہ ہر سال کوئی اَور افواہ پھیلے گی، ظلم پر ظلم اور حکمران پر حکمران آتا رہے گا۔
پس بزودی زمان آن خواهد رسید که من به حساب بُتهای بابل برسم. تمام کشور رسوا و مردمش کشته می‌شوند.
کیونکہ وہ وقت قریب ہی ہے جب مَیں بابل کے بُتوں کو سزا دوں گا۔ تب پورے ملک کی بےحرمتی ہو جائے گی، اور اُس کے مقتول اُس کے بیچ میں گر کر پڑے رہیں گے۔
وقتی بابل به دست مردمی که از شمال برای ویرانی آن می‌آیند، سقوط کند تمام موجودات در زمین و آسمان فریاد شادی برمی‌آورند.
تب آسمان و زمین اور جو کچھ اُن میں ہے بابل پر شادیانہ بجائیں گے۔ کیونکہ تباہ کن دشمن شمال سے اُس پر حملہ کرنے آ رہا ہے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
بابل باعث مرگ مردم در تمام جهان شد و اکنون بابل به‌خاطر مرگ بسیاری از قوم اسرائیل سقوط خواهد کرد. من، خداوند این را چنین‌ گفته‌ام.»
”بابل نے پوری دنیا میں بےشمار لوگوں کو قتل کیا ہے، لیکن اب وہ خود ہلاک ہو جائے گا، اِس لئے کہ اُس نے اِتنے اسرائیلیوں کو قتل کیا ہے۔
خداوند به قوم خود در بابل چنین می‌گوید: «شما از مرگ نجات یافتید! اکنون بروید! تأخیر نکنید! هرچند از وطن خود دور هستید، دربارهٔ من، خداوند خودتان، بیندیشید و به یاد اورشلیم باشید.
اے تلوار سے بچے ہوئے اسرائیلیو، رُکے نہ رہو بلکہ روانہ ہو جاؤ! دُوردراز ملک میں رب کو یاد کرو، یروشلم کا بھی خیال کرو!
شما می‌گویید: «ما رسوا و شرمسار شده‌ایم، احساس درماندگی می‌کنیم، چون بیگانگان مکانهای مقدّس در معبد بزرگ ما را اشغال کرده‌اند.
بےشک تم کہتے ہو، ’ہم شرمندہ ہیں، ہماری سخت رُسوائی ہوئی ہے، شرم کے مارے ہم نے اپنے منہ کو ڈھانپ لیا ہے۔ کیونکہ پردیسی رب کے گھر کی مُقدّس ترین جگہوں میں گھس آئے ہیں۔‘
در آن صورت من می‌گویم که وقت آن رسیده که به حساب بُتهای بابل برسم و زخمی‌ شدگان در سرتاسر کشور در ناله و شیون خواهند بود.
لیکن رب فرماتا ہے کہ وہ وقت آنے والا ہے جب مَیں بابل کے بُتوں کو سزا دوں گا۔ تب اُس کے پورے ملک میں موت کے گھاٹ اُترنے والوں کی آہیں سنائی دیں گی۔
حتّی اگر بابل به آسمان صعود کند و در آن قلعهٔ محکمی بنا کند، من باز هم مردم را برای نابودی آن خواهم فرستاد. من، خداوند چنین گفته‌ام.»
خواہ بابل کی طاقت آسمان تک اونچی کیوں نہ ہو، خواہ وہ اپنے بلند قلعے کو کتنا مضبوط کیوں نہ کرے توبھی وہ گر جائے گا۔ مَیں تباہ کرنے والے فوجی اُس پر چڑھا لاؤں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
خداوند می‌گوید: «به فریادهای گریه و زاری از بابل گوش کنید، ماتم آنها را برای ویرانی سرزمین بشنوید.
”سنو! بابل میں چیخیں بلند ہو رہی ہیں، ملکِ بابل دھڑام سے گر پڑا ہے۔
من بابل را ویران می‌کنم و آن را در سکوت فرو می‌برم. ارتش‌ها مثل امواج خروشان هجوم می‌آورند و با فریادی بلند حمله می‌کنند.
کیونکہ رب بابل کو برباد کر رہا، وہ اُس کا شور شرابہ بند کر رہا ہے۔ دشمن کی لہریں متلاطم سمندر کی طرح اُس پر چڑھ رہی ہیں، اُن کی گرجتی آواز فضا میں گونج رہی ہے۔
آنها برای ویرانی بابل آمده‌اند، سربازهایش دستگیر شده‌اند و کمانها‌هایشان شکسته‌اند. من خدایی هستم که شریر را مجازات می‌کند و بابل را کاملاً به جزای شرارتش خواهم رسانید.
کیونکہ تباہ کن دشمن بابل پر حملہ کرنے آ رہا ہے۔ تب اُس کے سورماؤں کو پکڑا جائے گا اور اُن کی کمانیں ٹوٹ جائیں گی۔ کیونکہ رب انتقام کا خدا ہے، وہ ہر انسان کو اُس کا مناسب اجر دے گا۔“
من فرمانروایان، خردمندان، رهبران و سربازان آن را در مستی فرو می‌برم. آنها می‌خوابند و دیگر بیدار نخواهند شد. من پادشاه چنین گفته‌ام، من خداوند متعال هستم.
دنیا کا بادشاہ جس کا نام رب الافواج ہے فرماتا ہے، ”مَیں بابل کے بڑوں کو متوالا کروں گا، خواہ وہ بزرگ، دانش مند، گورنر، سرکاری افسر یا فوجی کیوں نہ ہوں۔ تب وہ ابدی نیند سو جائیں گے اور دوبارہ کبھی نہیں اُٹھیں گے۔“
دیوارهای مستحکم بابل فرو خواهد ریخت، و دروازه‌های بلند آن در آتش خواهد سوخت. زحمت ملّتها همه بیهوده و کوشش‌‌هایشان خسته‌کننده و بی‌ثمر است. من، خداوند متعال، چنین گفته‌ام.»
رب فرماتا ہے، ”بابل کی موٹی موٹی فصیل کو خاک میں ملایا جائے گا، اور اُس کے اونچے اونچے دروازے راکھ ہو جائیں گے۔ تب یہ کہاوت بابل پر صادق آئے گی، ’اقوام کی محنت مشقت بےفائدہ رہی، جو کچھ اُنہوں نے بڑی مشکل سے بنایا وہ نذرِ آتش ہو گیا ہے‘۔“
سرایا -‌پسر نیریا- و نوهٔ محسیا، سرپرست امور شخصی صدقیای پادشاه بود. در چهارمین سال سلطنت صدقیا پادشاه یهودا، سریا به همراه پادشاه به بابل می‌رفت و بعضی دستورات را به او دادم.
یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ کے چوتھے سال میں یرمیاہ نبی نے یہ کلام سرایاہ بن نیریاہ بن محسیاہ کے سپرد کر دیا جو اُس وقت بادشاہ کے ساتھ بابل کے لئے روانہ ہوا۔ سفر کا پورا بندوبست سرایاہ کے ہاتھ میں تھا۔
من در کتابی، فهرست تمام ویرانی‌هایی که بابل قرار است متحمّل شود و سایر چیزها را دربارهٔ بابل نوشته بودم.
یرمیاہ نے طومار میں بابل پر نازل ہونے والی آفت کی پوری تفصیل لکھ دی تھی۔ اُس کے بابل کے بارے میں تمام پیغامات اُس میں قلم بند تھے۔
من به سریا گفتم: «وقتی به بابل رسیدی حتماً هرچه را در این طومار نوشته شده با صدای بلند برای همه بخوان.
اُس نے سرایاہ سے کہا، ”بابل پہنچ کر دھیان سے طومار کی تمام باتوں کی تلاوت کریں۔
بعد دعا کن و بگو: 'ای خداوند تو گفته‌ای که این مکان را ویران می‌کنی، به طوری که دیگر هیچ موجود زنده‌ای -‌نه انسان و نه حیوان- نتواند در آن زندگی کند، و آن تا ابد به صورت یک بیابان خواهد بود.'
تب دعا کریں، ’اے رب، تُو نے اعلان کیا ہے کہ مَیں بابل کو یوں تباہ کروں گا کہ آئندہ نہ انسان، نہ حیوان اُس میں بسے گا۔ شہر ابد تک ویران و سنسان رہے گا۔‘
سریا، وقتی خواندن این کتاب را تمام کردی آنگاه آن را به سنگی ببند و آن را در رود فرات بیانداز.
پوری کتاب کی تلاوت کے اختتام پر اُسے پتھر کے ساتھ باندھ لیں، پھر دریائے فرات میں پھینک کر
و بگو: 'این است آنچه به سر بابل خواهد آمد -غرق می‌شود و دیگر برنخواهد خواست- و این به‌خاطر بلایی است که خداوند بر بابل روا داشته است.'» پیامهای ارمیا اینجا به پایان می‌رسد.
بولیں، ’بابل کا بیڑا اِس پتھر کی طرح غرق ہو جائے گا۔ جو آفت مَیں اُس پر نازل کروں گا اُس سے اُسے یوں خاک میں ملایا جائے گا کہ دوبارہ کبھی نہیں اُٹھے گا۔ وہ سراسر ختم ہو جائے گا‘۔“ یرمیاہ کے پیغامات یہاں اختتام پر پہنچ گئے ہیں۔