Proverbs 27

اُس پر شیخی نہ مار جو تُو کل کرے گا، تجھے کیا معلوم کہ کل کا دن کیا کچھ فراہم کرے گا؟
[] Yarınla övünme, Çünkü ne getireceğini bilemezsin.
تیرا اپنا منہ اور اپنے ہونٹ تیری تعریف نہ کریں بلکہ وہ جو تجھ سے واقف بھی نہ ہو۔
Seni kendi ağzın değil, başkaları övsün, Kendi dudakların değil, yabancı övsün.
پتھر بھاری اور ریت وزنی ہے، لیکن جو احمق تجھے تنگ کرے وہ زیادہ ناقابلِ برداشت ہے۔
Taş ağırdır, kum bir yüktür, Ama ahmağın kışkırtması ikisinden de ağırdır.
غصہ ظالم ہوتا اور طیش سیلاب کی طرح انسان پر آ جاتا ہے، لیکن کون حسد کا مقابلہ کر سکتا ہے؟
Öfke zalim, hiddet azgındır, Ama kıskançlığa kim dayanabilir?
کھلی ملامت چھپی ہوئی محبت سے بہتر ہے۔
Açık bir azar, Gizli tutulan sevgiden iyidir.
پیار کرنے والے کی ضربیں وفا کا ثبوت ہیں، لیکن نفرت کرنے والے کے متعدد بوسوں سے خبردار رہ۔
Düşmanın öpücükleri aldatıcıdır, Ama dostun seni iyiliğin için yaralar.
جو سیر ہے وہ شہد کو بھی پاؤں تلے روند دیتا ہے، لیکن بھوکے کو کڑوی چیزیں بھی میٹھی لگتی ہیں۔
Tok insanın canı balı bile çekmez, Aç kişiye en acı şey tatlı gelir.
جو آدمی اپنے گھر سے نکل کر مارا مارا پھرے وہ اُس پرندے کی مانند ہے جو اپنے گھونسلے سے بھاگ کر کبھی اِدھر کبھی اُدھر پھڑپھڑاتا رہتا ہے۔
Yuvasından uzak kalan kuş nasılsa, Yurdundan uzak kalan insan da öyledir.
تیل اور بخور دل کو خوش کرتے ہیں، لیکن دوست اپنے اچھے مشوروں سے خوشی دلاتا ہے۔
Güzel koku ve buhur canı ferahlatır, Dostun verdiği öğüt insana tatlı gelir.
اپنے دوستوں کو کبھی نہ چھوڑ، نہ اپنے ذاتی دوستوں کو نہ اپنے باپ کے دوستوں کو۔ تب تجھے مصیبت کے دن اپنے بھائی سے مدد نہیں مانگنی پڑے گی۔ کیونکہ قریب کا پڑوسی دُور کے بھائی سے بہتر ہے۔
Kendi dostunu da babanın dostunu da bırakma Ve felakete uğradığın gün kardeşinin evine gitme; Yakın komşun uzaktaki kardeşten yeğdir.
میرے بیٹے، دانش مند بن کر میرے دل کو خوش کر تاکہ مَیں اپنے حقیر جاننے والے کو جواب دے سکوں۔
Oğlum, bilgece davran ki yüreğim sevinsin, Beni ayıplayana yanıt vereyim.
ذہین آدمی خطرہ پہلے سے بھانپ کر چھپ جاتا ہے، جبکہ سادہ لوح آگے بڑھ کر اُس کی لپیٹ میں آ جاتا ہے۔
İhtiyatlı kişi tehlikeyi görünce saklanır, Bönse öne atılır ve zarar görür.
ضمانت کا وہ لباس واپس نہ کر جو کسی نے پردیسی کا ضامن بن کر دیا ہے۔ اگر وہ اجنبی عورت کا ضامن ہو تو اُس ضمانت پر ضرور قبضہ کر جو اُس نے دی تھی۔
Tanımadığı birine kefil olanın giysisini al; Bir yabancı için yapıyorsa bunu, Giysisini rehin tut.
جو صبح سویرے بلند آواز سے اپنے پڑوسی کو برکت دے اُس کی برکت لعنت ٹھہرائی جائے گی۔
Sabah sabah komşuya verilen gürültülü bir selam Küfür sayılır.
جھگڑالو بیوی موسلادھار بارش کے باعث مسلسل ٹپکنے والی چھت کی مانند ہے۔
Kavgacı kadının dırdırı Yağmurlu günde damlaların dinmeyen sesi gibidir.
اُسے روکنا ہَوا کو روکنے یا تیل کو پکڑنے کے برابر ہے۔
Böyle bir kadını dizginlemeye kalkmak, Rüzgarı ya da yağı avuçta tutmaya çalışmak gibidir.
لوہا لوہے کو اور انسان انسان کے ذہن کو تیز کرتا ہے۔
Demir demiri biler, İnsan da insanı...
جو انجیر کے درخت کی دیکھ بھال کرے وہ اُس کا پھل کھائے گا، جو اپنے مالک کی وفاداری سے خدمت کرے اُس کا احترام کیا جائے گا۔
İncir ağacını budayan meyvesini yer, Efendisine hizmet eden onurlandırılır.
جس طرح پانی چہرے کو منعکس کرتا ہے اُسی طرح انسان کا دل انسان کو منعکس کرتا ہے۔
Su görüntümüzü nasıl yansıtıyorsa, Yürek de insanın içini yansıtır.
نہ موت اور نہ پاتال کبھی سیر ہوتے ہیں، نہ انسان کی آنکھیں۔
Ölüm ve yıkım diyarı insana doymaz, İnsanın gözü de hiç doymaz.
سونا اور چاندی کٹھالی میں پگھلا کر پاک صاف کر، لیکن انسان کا کردار اِس سے معلوم کر کہ لوگ اُس کی کتنی قدر کرتے ہیں۔
Altın ocakta, gümüş potada sınanır, İnsansa aldığı övgüyle sınanır.
اگر احمق کو اناج کی طرح اُوکھلی اور موسل سے کوٹا بھی جائے توبھی اُس کی حماقت دُور نہیں ہو جائے گی۔
Ahmağı buğdayla birlikte dibekte tokmakla dövsen bile, Ahmaklığından kurtulmaz.
احتیاط سے اپنی بھیڑبکریوں کی حالت پر دھیان دے، اپنے ریوڑوں پر خوب توجہ دے۔
Davarına iyi bak, Sığırlarına dikkat et.
کیونکہ کوئی بھی دولت ہمیشہ تک قائم نہیں رہتی، کوئی بھی تاج نسل در نسل برقرار نہیں رہتا۔
Çünkü zenginlik kalıcı değildir Ve taç kuşaktan kuşağa geçmez.
کھلے میدان میں گھاس کاٹ کر جمع کر تاکہ نئی گھاس اُگ سکے، چارا پہاڑوں سے بھی اکٹھا کر۔
Çayır biçilince, yeni çimen çıkınca, Dağlardaki otlar toplanınca,
تب تُو بھیڑوں کی اُون سے کپڑے بنا سکے گا، بکروں کی فروخت سے کھیت خرید سکے گا،
Kuzular seni giydirir, Tekeler tarlanın bedeli olur.
اور بکریاں اِتنا دودھ دیں گی کہ تیرے، تیرے خاندان اور تیرے نوکر چاکروں کے لئے کافی ہو گا۔
Keçilerin sütü yalnız seni değil, Ev halkını, hizmetçilerini de doyurmaya yeter.