I Samuel 18

اِس گفتگو کے بعد داؤد کی ملاقات بادشاہ کے بیٹے یونتن سے ہوئی۔ اُن میں فوراً گہری دوستی پیدا ہو گئی، اور یونتن داؤد کو اپنی جان کے برابر عزیز رکھنے لگا۔
Sedan, efter det att David hade talat ut med Saul, fäste sig Jonatans hjärta så vid Davids hjärta, att Jonatan hade honom lika kär som sitt eget liv.1 Sam. 19,1. 20,17.
اُس دن سے ساؤل نے داؤد کو اپنے دربار میں رکھ لیا اور اُسے باپ کے گھر واپس جانے نہ دیا۔
Och Saul tog honom till sig på den dagen och lät honom icke mer vända tillbaka till sin faders hus.1 Sam. 17,15.
اور یونتن نے داؤد سے عہد باندھا، کیونکہ وہ داؤد کو اپنی جان کے برابر عزیز رکھتا تھا۔
Och Jonatan slöt ett förbund med David, då han nu hade honom lika kär som sitt eget liv.1 Sam. 20,16 f. 23,18.
عہد کی تصدیق کے لئے یونتن نے اپنا چوغہ اُتار کر اُسے اپنے زرہ بکتر، تلوار، کمان اور پیٹی سمیت داؤد کو دے دیا۔
Och Jonatan tog av sig manteln som han hade på sig och gav den åt David, så ock sina övriga kläder, ända till sitt svärd, sin båge och sitt bälte
جہاں بھی ساؤل نے داؤد کو لڑنے کے لئے بھیجا وہاں وہ کامیاب ہوا۔ یہ دیکھ کر ساؤل نے اُسے فوج کا بڑا افسر بنا دیا۔ یہ بات عوام اور ساؤل کے افسروں کو پسند آئی۔
Och när David drog ut, hade han framgång överallt dit Saul sände honom; Saul satte honom därför över krigsfolket. Och allt folket fann behag i honom, också de som voro Sauls tjänare.
جب داؤد فلستیوں کو شکست دینے سے واپس آیا تو تمام شہروں سے عورتیں نکل کر ساؤل بادشاہ سے ملنے آئیں۔ دف اور ساز بجاتے ہوئے وہ خوشی کے گیت گا گا کر ناچنے لگیں۔
Och när de kommo hem, då David vände tillbaka, efter att hava slagit ned filistéen, gingo kvinnorna ut från alla Israels städer, under sång och dans, för att möta konung Saul med jubel, med pukor och trianglar.2 Mos. 15,20. Dom. 11,34.
اور ناچتے ناچتے وہ گاتی رہیں، ”ساؤل نے تو ہزار ہلاک کئے جبکہ داؤد نے دس ہزار۔“
Och kvinnorna sjöngo med fröjd sålunda:  »Saul har slagit sina tusen,  men David sina tio tusen.»2 Mos. 15,2l. 1 Sam. 21,11. 29,5.
ساؤل بڑے غصے میں آ گیا، کیونکہ عورتوں کا گیت اُسے نہایت بُرا لگا۔ اُس نے سوچا، ”اُن کی نظر میں داؤد نے دس ہزار ہلاک کئے جبکہ مَیں نے صرف ہزار۔ اب صرف یہ بات رہ گئی ہے کہ اُسے بادشاہ مقرر کیا جائے۔“
Då blev Saul mycket vred, ty det talet misshagade honom, och han sade: »Åt David hava de givit tio tusen, och åt mig hava de givit tusen; nu fattas honom allenast konungadömet.»
اُس وقت سے ساؤل داؤد کو شک کی نظر سے دیکھنے لگا۔
Och Saul såg med ont öga på David från den dagen och allt framgent.
اگلے دن اللہ نے دوبارہ ساؤل پر بُری روح آنے دی، اور وہ گھر کے اندر وجد کی حالت میں آ گیا۔ داؤد معمول کے مطابق ساز بجانے لگا تاکہ بادشاہ کو سکون ملے۔ ساؤل کے ہاتھ میں نیزہ تھا۔ اچانک اُس نے اُسے پھینک کر داؤد کو دیوار کے ساتھ چھید ڈالنے کی کوشش کی۔ لیکن داؤد ایک طرف ہٹ کر بچ نکلا۔ ایک اَور دفعہ ایسا ہوا، لیکن داؤد پھر بچ گیا۔
Dagen därefter kom en ond ande från Gud över Saul, så att han rasade i sitt hus; men David spelade på harpan, såsom han dagligen plägade. Och Saul hade sitt spjut i handen.1 Sam. 16,14 f. 19,9 f.
اگلے دن اللہ نے دوبارہ ساؤل پر بُری روح آنے دی، اور وہ گھر کے اندر وجد کی حالت میں آ گیا۔ داؤد معمول کے مطابق ساز بجانے لگا تاکہ بادشاہ کو سکون ملے۔ ساؤل کے ہاتھ میں نیزہ تھا۔ اچانک اُس نے اُسے پھینک کر داؤد کو دیوار کے ساتھ چھید ڈالنے کی کوشش کی۔ لیکن داؤد ایک طرف ہٹ کر بچ نکلا۔ ایک اَور دفعہ ایسا ہوا، لیکن داؤد پھر بچ گیا۔
Och Saul svängde spjutet och tänkte: »Jag skall spetsa David fast vid väggen.» Men David böjde sig undan för honom, två gånger.
یہ دیکھ کر ساؤل داؤد سے ڈرنے لگا، کیونکہ اُس نے جان لیا کہ رب مجھے چھوڑ کر داؤد کا حامی بن گیا ہے۔
Och Saul fruktade för David, eftersom HERREN var med honom, sedan han hade vikit ifrån Saul.
آخرکار اُس نے داؤد کو دربار سے دُور کر کے ہزار فوجیوں پر مقرر کر دیا۔ اِن آدمیوں کے ساتھ داؤد مختلف جنگوں کے لئے نکلتا رہا۔
Därför avlägsnade Saul honom ifrån sig, i det att han gjorde honom till överhövitsman i sin här; han blev så folkets ledare och anförare.
اور جو کچھ بھی وہ کرتا اُس میں کامیاب رہتا، کیونکہ رب اُس کے ساتھ تھا۔
Och David hade framgång på alla sina vägar, och HERREN var med honom.
جب ساؤل نے دیکھا کہ داؤد کو کتنی زیادہ کامیابی ہوئی ہے تو وہ اُس سے مزید ڈر گیا۔
Då nu Saul såg att han hade så stor framgång, fruktade han honom än mer.
لیکن اسرائیل اور یہوداہ کے باقی لوگ داؤد سے بہت محبت رکھتے تھے، کیونکہ وہ ہر جنگ میں نکلتے وقت سے لے کر گھر واپس آتے وقت تک اُن کے آگے آگے چلتا تھا۔
Men hela Israel och Juda hade David kär, eftersom han var deras ledare och anförare.
ایک دن ساؤل نے داؤد سے بات کی، ”مَیں اپنی بڑی بیٹی میرب کا رشتہ آپ کے ساتھ باندھنا چاہتا ہوں۔ لیکن پہلے ثابت کریں کہ آپ اچھے فوجی ہیں، جو رب کی جنگوں میں خوب حصہ لے۔“ لیکن دل ہی دل میں ساؤل نے سوچا، ”خود تو مَیں داؤد پر ہاتھ نہیں اُٹھاؤں گا، بہتر ہے کہ وہ فلستیوں کے ہاتھوں مارا جائے۔“
Och Saul sade till David: »Se, min äldsta dotter, Merab, vill jag giva dig till hustru; skicka dig allenast såsom en tapper man i min tjänst, och för HERRENS krig.» Ty Saul tänkte: »Min hand må icke drabba honom, filistéernas hand må drabba honom.»
لیکن داؤد نے اعتراض کیا، ”مَیں کون ہوں کہ بادشاہ کا داماد بنوں؟ اسرائیل میں تو میرے خاندان اور آبائی کنبے کی کوئی حیثیت نہیں۔“
Men David svarade Saul: »Vem är jag, vilka hava mina levnadsförhållanden varit, och vad är min faders släkt i Israel, eftersom jag skulle bliva konungens måg?»
توبھی شادی کی تیاریاں کی گئیں۔ لیکن جب مقررہ وقت آ گیا تو ساؤل نے میرب کی شادی ایک اَور آدمی بنام عدری ایل محولاتی سے کروا دی۔
När tiden kom att Sauls dotter Merab skulle hava givits åt David, blev hon emellertid given till hustru åt meholatiten Adriel. --2 Sam. 21,8.
اِتنے میں ساؤل کی چھوٹی بیٹی میکل داؤد سے محبت کرنے لگی۔ جب ساؤل کو اِس کی خبر ملی تو وہ خوش ہوا۔
Men Sauls dotter Mikal hade David kär. Och när man omtalade detta för Saul, behagade det honom.
اُس نے سوچا، ”اب مَیں بیٹی کا رشتہ اُس کے ساتھ باندھ کر اُسے یوں پھنسا دوں گا کہ وہ فلستیوں سے لڑتے لڑتے مر جائے گا۔“ داؤد سے اُس نے کہا، ”آج آپ کو میرا داماد بننے کا دوبارہ موقع ملے گا۔“
Saul tänkte nämligen: »Jag skall giva henne åt honom, för att hon må bliva honom en snara, så att filistéernas hand drabbar honom.» Och Saul sade till David: »För andra gången kan du nu bliva min måg.»
پھر اُس نے اپنے ملازموں کو حکم دیا کہ وہ چپکے سے داؤد کو بتائیں، ”سنیں، آپ بادشاہ کو پسند ہیں، اور اُس کے تمام افسر بھی آپ کو پیار کرتے ہیں۔ آپ ضرور بادشاہ کی پیش کش قبول کر کے اُس کا داماد بن جائیں۔“
Och Saul bjöd sina tjänare att de hemligen skulle tala så med David: »Se, konungen har behag till dig, och alla hans tjänare hava dig kär; du hör nu bliva konungens måg.»
لیکن داؤد نے اعتراض کیا، ”کیا آپ کی دانست میں بادشاہ کا داماد بننا چھوٹی سی بات ہے؟ مَیں تو غریب آدمی ہوں، اور میری کوئی حیثیت نہیں۔“
Och Sauls tjänare talade dessa ord i Davids öron. Men David sade: »Tyckes det eder vara en så ringa sak att bliva konungens måg? Jag är ju en fattig och ringa man.»
ملازموں نے بادشاہ کے پاس واپس جا کر اُسے داؤد کے الفاظ بتائے۔
Detta omtalade Sauls tjänare för honom och sade: »Så har David sagt.»
ساؤل نے اُنہیں پھر داؤد کے پاس بھیج کر اُسے اطلاع دی، ”بادشاہ مَہر کے لئے پیسے نہیں مانگتا بلکہ یہ کہ آپ اُن کے دشمنوں سے بدلہ لے کر 100 فلستیوں کو قتل کر دیں۔ ثبوت کے طور پر آپ کو اُن کا ختنہ کر کے جِلد کا کٹا ہوا حصہ بادشاہ کے پاس لانا پڑے گا۔“ شرط کا مقصد یہ تھا کہ داؤد فلستیوں کے ہاتھوں مارا جائے۔
Då tillsade Saul dem att de skulle säga så till David: »Konungen begär ingen annan brudgåva än förhudarna av ett hundra filistéer, för att hämnd så må tagas på konungens fiender.» Saul hoppades nämligen att han skulle få David fälld genom filistéernas hand.1 Mos. 34,12. 2 Mos. 22,16 f.
جب داؤد کو یہ خبر ملی تو اُسے ساؤل کی پیش کش پسند آئی۔ مقررہ وقت سے پہلے
När så hans tjänare omtalade för David vad han hade sagt, ville David gärna på det villkoret bliva konungens måg; och innan tiden ännu var förlupen,
اُس نے اپنے آدمیوں کے ساتھ نکل کر 200 فلستیوں کو مار دیا۔ لاشوں کا ختنہ کر کے وہ جِلد کے کُل 200 ٹکڑے بادشاہ کے پاس لایا تاکہ بادشاہ کا داماد بنے۔ یہ دیکھ کر ساؤل نے اُس کی شادی میکل سے کروا دی۔
stod David upp och drog åstad med sina män och slog av filistéerna två hundra man. Och David tog deras förhudar med sig, och fulla antalet blev överlämnat åt konungen, för att han skulle bliva konungens måg. Och Saul gav honom så sin dotter Mikal till hustru.2 Sam. 3,14.
ساؤل کو ماننا پڑا کہ رب داؤد کے ساتھ ہے اور کہ میری بیٹی میکل اُسے بہت پیار کرتی ہے۔
Men Saul såg och förstod att HERREN var med David; Och Sauls dotter Mikal hade honom kär.
تب وہ داؤد سے اَور بھی ڈرنے لگا۔ اِس کے بعد وہ جیتے جی داؤد کا دشمن بنا رہا۔
Då fruktade Saul ännu mer för David, och så blev Saul Davids fiende för hela livet.
اُن دنوں میں فلستی سردار اسرائیل سے لڑتے رہے۔ لیکن جب بھی وہ جنگ کے لئے نکلے تو داؤد ساؤل کے باقی افسروں کی نسبت زیادہ کامیاب ہوتا تھا۔ نتیجے میں اُس کی شہرت پورے ملک میں پھیل گئی۔
Men filistéernas furstar drogo i fält; och så ofta de drogo ut, hade David större framgång än någon annan av Sauls tjänare, så att hans namn blev mycket berömt.