Psalms 35

داؤد کا زبور۔ اے رب، اُن سے جھگڑ جو میرے ساتھ جھگڑتے ہیں، اُن سے لڑ جو میرے ساتھ لڑتے ہیں۔
Di Davide. O Eterno, contendi con quelli che contendono meco, combatti con quelli che combattono meco.
لمبی اور چھوٹی ڈھال پکڑ لے اور اُٹھ کر میری مدد کرنے آ۔
Prendi lo scudo e la targa e lèvati in mio aiuto.
نیزے اور برچھی کو نکال کر اُنہیں روک دے جو میرا تعاقب کر رہے ہیں! میری جان سے فرما، ”مَیں تیری نجات ہوں!“
Tira fuori la lancia e chiudi il passo ai miei persecutori; di’ all’anima mia: Io son la tua salvezza.
جو میری جان کے لئے کوشاں ہیں اُن کا منہ کالا ہو جائے، وہ رُسوا ہو جائیں۔ جو مجھے مصیبت میں ڈالنے کے منصوبے باندھ رہے ہیں وہ پیچھے ہٹ کر شرمندہ ہوں۔
Sian confusi e svergognati quelli che cercano l’anima mia; voltin le spalle e arrossiscano quei che macchinano la mia rovina.
وہ ہَوا میں بھوسے کی طرح اُڑ جائیں جب رب کا فرشتہ اُنہیں بھگا دے۔
Sian come pula al vento e l’angelo dell’Eterno li scacci.
اُن کا راستہ تاریک اور پھسلنا ہو جب رب کا فرشتہ اُن کے پیچھے پڑ جائے۔
Sia la via loro tenebrosa e sdrucciolevole, e l’insegua l’angelo dell’Eterno.
کیونکہ اُنہوں نے بےسبب اور چپکے سے میرے راستے میں جال بچھایا، بلاوجہ مجھے پکڑنے کا گڑھا کھودا ہے۔
Poiché, senza cagione, m’hanno teso di nascosto la loro rete, senza cagione hanno scavato una fossa per togliermi la vita.
اِس لئے تباہی اچانک ہی اُن پر آ پڑے، پہلے اُنہیں پتا ہی نہ چلے۔ جو جال اُنہوں نے چپکے سے بچھایا اُس میں وہ خود اُلجھ جائیں، جس گڑھے کو اُنہوں نے کھودا اُس میں وہ خود گر کر تباہ ہو جائیں۔
Li colga una ruina improvvisa e sian presi nella rete ch’essi stessi hanno nascosta; scendano nella rovina apparecchiata per me.
تب میری جان رب کی خوشی منائے گی اور اُس کی نجات کے باعث شادمان ہو گی۔
Allora l’anima mia festeggerà nell’Eterno, e si rallegrerà nella sua salvezza.
میرے تمام اعضا کہہ اُٹھیں گے، ”اے رب، کون تیری مانند ہے؟ کوئی بھی نہیں! کیونکہ تُو ہی مصیبت زدہ کو زبردست آدمی سے چھٹکارا دیتا، تُو ہی ناچار اور غریب کو لُوٹنے والے کے ہاتھ سے بچا لیتا ہے۔“
Tutte le mie ossa diranno: O Eterno, chi è pari a te che liberi il misero da chi è più forte di lui, il misero e il bisognoso da chi lo spoglia?
ظالم گواہ میرے خلاف اُٹھ کھڑے ہو رہے ہیں۔ وہ ایسی باتوں کے بارے میں میری پوچھ گچھ کر رہے ہیں جن سے مَیں واقف ہی نہیں۔
Iniqui testimoni si levano; mi domandano cose delle quali non so nulla.
وہ میری نیکی کے عوض مجھے نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اب میری جان تن تنہا ہے۔
Mi rendono male per bene; derelitta è l’anima mia.
جب وہ بیمار ہوئے تو مَیں نے ٹاٹ اوڑھ کر اور روزہ رکھ کر اپنی جان کو دُکھ دیا۔ کاش میری دعا میری گود میں واپس آئے!
Eppure io, quand’eran malati, vestivo il cilicio, affliggevo l’anima mia col digiuno, e pregavo col capo curvo sul seno…
مَیں نے یوں ماتم کیا جیسے میرا کوئی دوست یا بھائی ہو۔ مَیں ماتمی لباس پہن کر یوں خاک میں جھک گیا جیسے اپنی ماں کا جنازہ ہو۔
Camminavo triste come per la perdita d’un amico, d’un fratello, andavo chino, abbrunato, come uno che pianga sua madre.
لیکن جب مَیں خود ٹھوکر کھانے لگا تو وہ خوش ہو کر میرے خلاف جمع ہوئے۔ وہ مجھ پر حملہ کرنے کے لئے اکٹھے ہوئے، اور مجھے معلوم ہی نہیں تھا۔ وہ مجھے پھاڑتے رہے اور باز نہ آئے۔
Ma, quand’io vacillo, essi si rallegrano, s’adunano assieme; s’aduna contro di me gente abietta che io non conosco; mi lacerano senza posa.
مسلسل کفر بک بک کر وہ میرا مذاق اُڑاتے، میرے خلاف دانت پیستے تھے۔
Come profani buffoni da mensa, digrignano i denti contro di me.
اے رب، تُو کب تک خاموشی سے دیکھتا رہے گا؟ میری جان کو اُن کی تباہ کن حرکتوں سے بچا، میری زندگی کو جوان شیروں سے چھٹکارا دے۔
O Signore, fino a quando vedrai tu questo? Ritrai l’anima mia dalle loro ruine, l’unica mia, di fra i leoncelli.
تب مَیں بڑی جماعت میں تیری ستائش اور بڑے ہجوم میں تیری تعریف کروں گا۔
Io ti celebrerò nella grande assemblea, ti loderò in mezzo a gran popolo.
اُنہیں مجھ پر بغلیں بجانے نہ دے جو بےسبب میرے دشمن ہیں۔ اُنہیں مجھ پر ناک بھوں چڑھانے نہ دے جو بلاوجہ مجھ سے کینہ رکھتے ہیں۔
Non si rallegrino di me quelli che a torto mi sono nemici, né ammicchino con l’occhio quelli che m’odian senza cagione.
کیونکہ وہ خیر اور سلامتی کی باتیں نہیں کرتے بلکہ اُن کے خلاف فریب دہ منصوبے باندھتے ہیں جو امن اور سکون سے ملک میں رہتے ہیں۔
Poiché non parlan di pace, anzi macchinan frodi contro la gente pacifica del paese.
وہ منہ پھاڑ کر کہتے ہیں، ”لو جی، ہم نے اپنی آنکھوں سے اُس کی حرکتیں دیکھی ہیں!“
Apron larga la bocca contro me e dicono: Ah, ah! l’occhio nostro l’ha visto.
اے رب، تجھے سب کچھ نظر آیا ہے۔ خاموش نہ رہ! اے رب، مجھ سے دُور نہ ہو۔
Anche tu hai visto, o Eterno; non tacere! O Signore, non allontanarti da me.
اے رب میرے خدا، جاگ اُٹھ! میرے دفاع میں اُٹھ کر اُن سے لڑ!
Risvegliati, destati, per farmi ragione, o mio Dio, mio Signore, per difender la mia causa.
اے رب میرے خدا، اپنی راستی کے مطابق میرا انصاف کر۔ اُنہیں مجھ پر بغلیں بجانے نہ دے۔
Giudicami secondo la tua giustizia o Eterno, Iddio mio, e fa’ ch’essi non si rallegrino su me;
وہ دل میں نہ سوچیں، ”لو جی، ہمارا ارادہ پورا ہوا ہے!“ وہ نہ بولیں، ”ہم نے اُسے ہڑپ کر لیا ہے۔“
che non dicano in cuor loro: Ah, ecco il nostro desiderio! che non dicano: L’abbiamo inghiottito.
جو میرا نقصان دیکھ کر خوش ہوئے اُن سب کا منہ کالا ہو جائے، وہ شرمندہ ہو جائیں۔ جو مجھے دبا کر اپنے آپ پر فخر کرتے ہیں وہ شرمندگی اور رُسوائی سے ملبّس ہو جائیں۔
Siano tutti insieme svergognati e confusi quelli che si rallegrano del mio male; sian rivestiti d’onta e di vituperio quelli che si levano superbi contro di me.
لیکن جو میرے انصاف کے آرزومند ہیں وہ خوش ہوں اور شادیانہ بجائیں۔ وہ کہیں، ”رب کی بڑی تعریف ہو، جو اپنے خادم کی خیریت چاہتا ہے۔“
Cantino e si rallegrino quelli che si compiacciono della mia giustizia, e dican del continuo: Magnificato sia l’Eterno che vuole la pace del suo servitore!
تب میری زبان تیری راستی بیان کرے گی، وہ سارا دن تیری تمجید کرتی رہے گی۔
E la mia lingua parlerà della tua giustizia, e dirà del continuo la tua lode.