John 15

مَیں انگور کی حقیقی بیل ہوں اور میرا باپ مالی ہے۔
Io sono la vera vite, e il Padre mio è il vignaiuolo. Ogni tralcio che in me non dà frutto,
وہ میری ہر شاخ کو جو پھل نہیں لاتی کاٹ کر پھینک دیتا ہے۔ لیکن جو شاخ پھل لاتی ہے اُس کی وہ کانٹ چھانٹ کرتا ہے تاکہ زیادہ پھل لائے۔
Egli lo toglie via; e ogni tralcio che dà frutto, lo rimonda affinché ne dia di più.
اُس کلام کے ذریعے جو مَیں نے تم کو سنایا ہے تم تو پاک صاف ہو چکے ہو۔
Voi siete già mondi a motivo della parola che v’ho annunziata.
مجھ میں قائم رہو تو مَیں بھی تم میں قائم رہوں گا۔ جو شاخ بیل سے کٹ گئی ہے وہ پھل نہیں لا سکتی۔ بالکل اِسی طرح تم بھی اگر تم مجھ میں قائم نہیں رہتے پھل نہیں لا سکتے۔
Dimorate in me, e io dimorerò in voi. Come il tralcio non può da sé dar frutto se non rimane nella vite, così neppur voi, se non dimorate in me.
مَیں ہی انگور کی بیل ہوں، اور تم اُس کی شاخیں ہو۔ جو مجھ میں قائم رہتا ہے اور مَیں اُس میں وہ بہت سا پھل لاتا ہے، کیونکہ مجھ سے الگ ہو کر تم کچھ نہیں کر سکتے۔
Io son la vite, voi siete i tralci. Colui che dimora in me e nel quale io dimoro, porta molto frutto; perché senza di me non potete far nulla.
جو مجھ میں قائم نہیں رہتا اور نہ مَیں اُس میں اُسے بےفائدہ شاخ کی طرح باہر پھینک دیا جاتا ہے۔ ایسی شاخیں سوکھ جاتی ہیں اور لوگ اُن کا ڈھیر لگا کر اُنہیں آگ میں جھونک دیتے ہیں جہاں وہ جل جاتی ہیں۔
Se uno non dimora in me, è gettato via come il tralcio, e si secca; cotesti tralci si raccolgono, si gettano nel fuoco e si bruciano.
اگر تم مجھ میں قائم رہو اور مَیں تم میں تو جو جی چاہے مانگو، وہ تم کو دیا جائے گا۔
Se dimorate in me e le mie parole dimorano in voi, domandate quel che volete e vi sarà fatto.
جب تم بہت سا پھل لاتے اور یوں میرے شاگرد ثابت ہوتے ہو تو اِس سے میرے باپ کو جلال ملتا ہے۔
In questo è glorificato il Padre mio: che portiate molto frutto, e così sarete miei discepoli.
جس طرح باپ نے مجھ سے محبت رکھی ہے اُسی طرح مَیں نے تم سے بھی محبت رکھی ہے۔ اب میری محبت میں قائم رہو۔
Come il Padre mi ha amato, così anch’io ho amato voi; dimorate nel mio amore.
جب تم میرے احکام کے مطابق زندگی گزارتے ہو تو تم مجھ میں قائم رہتے ہو۔ مَیں بھی اِسی طرح اپنے باپ کے احکام کے مطابق چلتا ہوں اور یوں اُس کی محبت میں قائم رہتا ہوں۔
Se osservate i miei comandamenti, dimorerete nel mio amore; com’io ho osservato i comandamenti del Padre mio, e dimoro nel suo amore.
مَیں نے تم کو یہ اِس لئے بتایا ہے تاکہ میری خوشی تم میں ہو بلکہ تمہارا دل خوشی سے بھر کر چھلک اُٹھے۔
Queste cose vi ho detto, affinché la mia allegrezza dimori in voi, e la vostra allegrezza sia resa completa.
میرا حکم یہ ہے کہ ایک دوسرے کو ویسے پیار کرو جیسے مَیں نے تم کو پیار کیا ہے۔
Questo è il mio comandamento: che vi amiate gli uni gli altri, come io ho amato voi.
اِس سے بڑی محبت ہے نہیں کہ کوئی اپنے دوستوں کے لئے اپنی جان دے دے۔
Nessuno ha amore più grande che quello di dar la sua vita per i suoi amici.
تم میرے دوست ہو اگر تم وہ کچھ کرو جو مَیں تم کو بتاتا ہوں۔
Voi siete miei amici, se fate le cose che vi comando.
اب سے مَیں نہیں کہتا کہ تم غلام ہو، کیونکہ غلام نہیں جانتا کہ اُس کا مالک کیا کرتا ہے۔ اِس کے بجائے مَیں نے کہا ہے کہ تم دوست ہو، کیونکہ مَیں نے تم کو سب کچھ بتایا ہے جو مَیں نے اپنے باپ سے سنا ہے۔
Io non vi chiamo più servi; perché il servo non sa quel che fa il suo signore; ma voi vi ho chiamati amici, perché vi ho fatto conoscere tutte le cose che ho udite dal Padre mio.
تم نے مجھے نہیں چنا بلکہ مَیں نے تم کو چن لیا ہے۔ مَیں نے تم کو مقرر کیا کہ جا کر پھل لاؤ، ایسا پھل جو قائم رہے۔ پھر باپ تم کو وہ کچھ دے گا جو تم میرے نام میں مانگو گے۔
Non siete voi che avete scelto me, ma son io che ho scelto voi, e v’ho costituiti perché andiate, e portiate frutto, e il vostro frutto sia permanente; affinché tutto quel che chiederete al Padre nel mio nome, Egli ve lo dia.
میرا حکم یہی ہے کہ ایک دوسرے سے محبت رکھو۔
Questo vi comando: che vi amiate gli uni gli altri.
اگر دنیا تم سے دشمنی رکھے تو یہ بات ذہن میں رکھو کہ اُس نے تم سے پہلے مجھ سے دشمنی رکھی ہے۔
Se il mondo vi odia, sapete bene che prima di voi ha odiato me.
اگر تم دنیا کے ہوتے تو دنیا تم کو اپنا سمجھ کر پیار کرتی۔ لیکن تم دنیا کے نہیں ہو۔ مَیں نے تم کو دنیا سے الگ کر کے چن لیا ہے۔ اِس لئے دنیا تم سے دشمنی رکھتی ہے۔
Se foste del mondo, il mondo amerebbe quel ch’è suo; ma perché non siete del mondo, ma io v’ho scelti di mezzo al mondo, perciò vi odia il mondo.
وہ بات یاد کرو جو مَیں نے تم کو بتائی کہ غلام اپنے مالک سے بڑا نہیں ہوتا۔ اگر اُنہوں نے مجھے ستایا ہے تو تمہیں بھی ستائیں گے۔ اور اگر اُنہوں نے میرے کلام کے مطابق زندگی گزاری تو وہ تمہاری باتوں پر بھی عمل کریں گے۔
Ricordatevi della parola che v’ho detta: Il servitore non è da più del suo signore. Se hanno perseguitato me, perseguiteranno anche voi; se hanno osservato la mia parola, osserveranno anche la vostra.
لیکن تمہارے ساتھ جو کچھ بھی کریں گے، میرے نام کی وجہ سے کریں گے، کیونکہ وہ اُسے نہیں جانتے جس نے مجھے بھیجا ہے۔
Ma tutto questo ve lo faranno a cagion del mio nome, perché non conoscono Colui che m’ha mandato.
اگر مَیں آیا نہ ہوتا اور اُن سے بات نہ کی ہوتی تو وہ قصوروار نہ ٹھہرتے۔ لیکن اب اُن کے گناہ کا کوئی بھی عذر باقی نہیں رہا۔
S’io non fossi venuto e non avessi loro parlato, non avrebbero colpa; ma ora non hanno scusa del loro peccato.
جو مجھ سے دشمنی رکھتا ہے وہ میرے باپ سے بھی دشمنی رکھتا ہے۔
Chi odia me, odia anche il Padre mio.
اگر مَیں نے اُن کے درمیان ایسا کام نہ کیا ہوتا جو کسی اَور نے نہیں کیا تو وہ قصوروار نہ ٹھہرتے۔ لیکن اب اُنہوں نے سب کچھ دیکھا ہے اور پھر بھی مجھ سے اور میرے باپ سے دشمنی رکھی ہے۔
Se non avessi fatto tra loro le opere che nessun altro ha fatte mai, non avrebbero colpa; ma ora le hanno vedute, ed hanno odiato e me e il Padre mio.
اور ایسا ہونا بھی تھا تاکہ کلامِ مُقدّس کی یہ پیش گوئی پوری ہو جائے کہ ’اُنہوں نے بلاوجہ مجھ سے کینہ رکھا ہے۔‘
Ma quest’è avvenuto affinché sia adempita la parola scritta nella loro legge: Mi hanno odiato senza cagione.
جب وہ مددگار آئے گا جسے مَیں باپ کی طرف سے تمہارے پاس بھیجوں گا تو وہ میرے بارے میں گواہی دے گا۔ وہ سچائی کا روح ہے جو باپ میں سے نکلتا ہے۔
Ma quando sarà venuto il Consolatore che io vi manderò da parte del Padre, lo Spirito della verità che procede dal Padre, egli testimonierà di me;
تم کو بھی میرے بارے میں گواہی دینا ہے، کیونکہ تم ابتدا سے میرے ساتھ رہے ہو۔
e anche voi mi renderete testimonianza, perché siete stati meco fin dal principio.