Numbers 14

اُس رات تمام لوگ چیخیں مار مار کر روتے رہے۔
مردم تمام شب با آواز بلند گریستند
سب موسیٰ اور ہارون کے خلاف بڑبڑانے لگے۔ پوری جماعت نے اُن سے کہا، ”کاش ہم مصر یا اِس ریگستان میں مر گئے ہوتے!
و از موسی و هارون شکایت کرده گفتند: «ای کاش در مصر می‌مردیم، یا در همین بیابان از بین می‌رفتیم.
رب ہمیں کیوں اُس ملک میں لے جا رہا ہے؟ کیا اِس لئے کہ دشمن ہمیں تلوار سے قتل کرے اور ہمارے بال بچوں کو لُوٹ لے؟ کیا بہتر نہیں ہو گا کہ ہم مصر واپس جائیں؟“
خداوند ما را به این سرزمین آورد تا ما را با شمشیر دشمن به قتل برساند و زنان و فرزندان ما اسیر شوند، پس بهتر است که به مصر بازگردیم.»
اُنہوں نے ایک دوسرے سے کہا، ”آؤ، ہم راہنما چن کر مصر واپس چلے جائیں۔“
به یکدیگر گفتند: «بیایید که برای خود رهبری انتخاب کنیم تا ما را به مصر بازگرداند.»
تب موسیٰ اور ہارون پوری جماعت کے سامنے منہ کے بل گرے۔
آنگاه موسی و هارون در پیش مردم اسرائیل به خاک افتادند.
لیکن یشوع بن نون اور کالب بن یفُنّہ باقی دس جاسوسوں سے فرق تھے۔ پریشانی کے عالم میں اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑ کر
یوشع، پسر نون و کالیب، پسر یفنه، جزء آنانی بودند که برای بررسی به سرزمین کنعان رفته بودند، جامهٔ خود را پاره کردند و
پوری جماعت سے کہا، ”جس ملک میں سے ہم گزرے اور جس کی تفتیش ہم نے کی وہ نہایت ہی اچھا ہے۔
به مردم اسرائیل گفتند: «ما سرزمین کنعان را بررسی کردیم. آنجا سرزمین بسیار حاصلخیزی است.
اگر رب ہم سے خوش ہے تو وہ ضرور ہمیں اُس ملک میں لے جائے گا جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔ وہ ہمیں ضرور یہ ملک دے گا۔
اگر خداوند از ما خشنود باشد، ما را به آنجا می‌برد و آن سرزمین غنی و حاصلخیز را به ما می‌دهد.
رب سے بغاوت مت کرنا۔ اُس ملک کے رہنے والوں سے نہ ڈریں۔ ہم اُنہیں ہڑپ کر جائیں گے۔ اُن کی پناہ اُن سے جاتی رہی ہے جبکہ رب ہمارے ساتھ ہے۔ چنانچہ اُن سے مت ڈریں۔“
پس شما نباید علیه خداوند شورش کنید و از مردم کنعان بترسید، زیرا شکست دادن آنها برای ما، مثل آب خوردن آسان است. آنها پُشت و پناهی ندارند، امّا خداوند همراه ماست. از ایشان نترسید!»
یہ سن کر پوری جماعت اُنہیں سنگسار کرنے کے لئے تیار ہوئی۔ لیکن اچانک رب کا جلال ملاقات کے خیمے پر ظاہر ہوا، اور تمام اسرائیلیوں نے اُسے دیکھا۔
مردم اسرائیل به عوض اینکه به حرف آنها گوش بدهند، خواستند آنها را سنگسار کنند. ناگهان جلال با شکوه خداوند در خیمهٔ عبادت بر تمام قوم اسرائیل ظاهر شد.
رب نے موسیٰ سے کہا، ”یہ لوگ مجھے کب تک حقیر جانیں گے؟ وہ کب تک مجھ پر ایمان رکھنے سے انکار کریں گے اگرچہ مَیں نے اُن کے درمیان اِتنے معجزے کئے ہیں؟
خداوند به موسی فرمود: «تا به کی این قوم به من اهانت می‌کنند؟ با وجود این‌همه نشانه‌هایی که من در میان آنها نشان دادم، باز هم به من ایمان نمی‌آورند.
مَیں اُنہیں وبا سے مار ڈالوں گا اور اُنہیں رُوئے زمین پر سے مٹا دوں گا۔ اُن کی جگہ مَیں تجھ سے ایک قوم بناؤں گا جو اُن سے بڑی اور طاقت ور ہو گی۔“
پس می‌خواهم که آنها را به مرض هولناکی مبتلا و از ارث محروم کنم و از تو قومی که بزرگتر و قویتر از اینها باشد، به وجود آورم.»
لیکن موسیٰ نے رب سے کہا، ”پھر مصری یہ سن لیں گے! کیونکہ تُو نے اپنی قدرت سے اِن لوگوں کو مصر سے نکال کر یہاں تک پہنچایا ہے۔
امّا موسی به خداوند گفت: «اگر این خبر به گوش مردم مصر برسد چه خواهند گفت؟ تو این قوم را با قدرت خود از دست آن مردم نجات دادی.
مصری یہ بات کنعان کے باشندوں کو بتائیں گے۔ یہ لوگ پہلے سے سن چکے ہیں کہ رب اِس قوم کے ساتھ ہے، کہ تجھے رُوبرُو دیکھا جاتا ہے، کہ تیرا بادل اُن کے اوپر ٹھہرا رہتا ہے، اور کہ تُو دن کے وقت بادل کے ستون میں اور رات کو آگ کے ستون میں اِن کے آگے آگے چلتا ہے۔
مردم مصر از این موضوع به ساکنان سرزمین کنعان خبر خواهند داد. مردم کنعان می‌دانند که تو ای خداوند، با این قوم هستی و خود را در ابری که بالای سر آنهاست، نشان می‌دهی و با ستون ابر و آتش شب و روز آنها را راهنمایی می‌کنی.
اگر تُو ایک دم اِس پوری قوم کو تباہ کر ڈالے تو باقی قومیں یہ سن کر کہیں گی،
حالا اگر تمام این قوم را از بین ببری، آن مردمی که شهرت تو را شنیده‌اند، خواهند گفت:
’رب اِن لوگوں کو اُس ملک میں لے جانے کے قابل نہیں تھا جس کا وعدہ اُس نے اُن سے قَسم کھا کر کیا تھا۔ اِسی لئے اُس نے اُنہیں ریگستان میں ہلاک کر دیا۔‘
'چون خداوند نتوانست این قوم را به این سرزمین که وعدهٔ مالکیّت آن را به آنها داده بود برساند، مجبور شد که آنها را در بیابان از بین ببرد.'
اے رب، اب اپنی قدرت یوں ظاہر کر جس طرح تُو نے فرمایا ہے۔ کیونکہ تُو نے کہا،
اکنون از درگاه تو تقاضا می‌کنم، قدرت خود را به ما نشان ده و آنچه را قول داده بودی انجام بده، هنگامی‌که فرمودی:
’رب تحمل اور شفقت سے بھرپور ہے۔ وہ گناہ اور نافرمانی معاف کرتا ہے، لیکن ہر ایک کو اُس کی مناسب سزا بھی دیتا ہے۔ جب والدین گناہ کریں تو اُن کی اولاد کو بھی تیسری اور چوتھی پشت تک سزا کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔‘
من، خداوند به آسانی خشمگین نمی‌شوم و محبّت من بی‌پایان است و به شما وفادار هستم و گناهان شما را می‌بخشم، امّا گناه را بدون سزا نمی‌گذارم. به‌خاطر گناه پدران، فرزندانشان را تا نسل سوم و چهارم جزا می‌دهم.
اِن لوگوں کا قصور اپنی عظیم شفقت کے مطابق معاف کر۔ اُنہیں اُس طرح معاف کر جس طرح تُو اُنہیں مصر سے نکلتے وقت اب تک معاف کرتا رہا ہے۔“
پس از حضور تو التماس می‌کنم که از روی بزرگواری و محبّت بی‌پایانت، گناهان این مردم را ببخشی، چنانچه از همان زمانی که سرزمین مصر را ترک کردند، تاکنون بارها گناهان ایشان را بخشیده‌ای.»
رب نے جواب دیا، ”تیرے کہنے پر مَیں نے اُنہیں معاف کر دیا ہے۔
آنگاه خداوند فرمود: «چون تو از من خواهش کردی، من آنها را می‌بخشم،
اِس کے باوجود میری حیات کی قَسم اور میرے جلال کی قَسم جو پوری دنیا کو معمور کرتا ہے،
امّا به حیات خود و به حضور پرجلالم که زمین را پُر کرده است، قسم می‌خورم که هیچ‌کدام از آنهایی را که جلال و نشانه‌های مرا در مصر و همچنین در بیابان دیده‌اند و بازهم از من نافرمانی کرده‌اند و مرا مورد آزمایش قرار داده‌اند،
اِن لوگوں میں سے کوئی بھی اُس ملک میں داخل نہیں ہو گا۔ اُنہوں نے میرا جلال اور میرے معجزے دیکھے ہیں جو مَیں نے مصر اور ریگستان میں کر دکھائے ہیں۔ توبھی اُنہوں نے دس دفعہ مجھے آزمایا اور میری نہ سنی۔
امّا به حیات خود و به حضور پرجلالم که زمین را پُر کرده است، قسم می‌خورم که هیچ‌کدام از آنهایی را که جلال و نشانه‌های مرا در مصر و همچنین در بیابان دیده‌اند و بازهم از من نافرمانی کرده‌اند و مرا مورد آزمایش قرار داده‌اند،
اُن میں سے ایک بھی اُس ملک کو نہیں دیکھے گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا۔ جس نے بھی مجھے حقیر جانا ہے وہ کبھی اُسے نہیں دیکھے گا۔
آن سرزمینی را که به نیاکانشان وعدهٔ مالکیّت آن را داده‌ام، نخواهند دید.
صرف میرا خادم کالب مختلف ہے۔ اُس کی روح فرق ہے۔ وہ پورے دل سے میری پیروی کرتا ہے، اِس لئے مَیں اُسے اُس ملک میں لے جاؤں گا جس میں اُس نے سفر کیا ہے۔ اُس کی اولاد ملک میراث میں پائے گی۔
ولی بندهٔ من، کالیب با آنها فرق دارد. او همیشه و از صمیم دل، دستورات مرا انجام داده است، بنابراین او را به همان سرزمینی که برای بررسی‌اش رفته بود، می‌برم و نسل او را مالک آن می‌سازم.
لیکن فی الحال عمالیقی اور کنعانی اُس کی وادیوں میں آباد رہیں گے۔ چنانچہ کل مُڑ کر واپس چلو۔ ریگستان میں بحرِ قُلزم کی طرف روانہ ہو جاؤ۔“
حالا که عمالیقیان و کنعانیان در دشتها سکونت دارند، پس بهتر است از راه دریای سرخ به بیابان بازگردید.»
رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا،
سپس خداوند به موسی و هارون فرمود:
”یہ شریر جماعت کب تک میرے خلاف بڑبڑاتی رہے گی؟ اُن کے گلے شکوے مجھ تک پہنچ گئے ہیں۔
«تا به کی این مردم شریر از من شکایت می‌کنند؟ من بارها شکایت این قوم را شنیده‌ام.
اِس لئے اُنہیں بتاؤ، ’رب فرماتا ہے کہ میری حیات کی قَسم، مَیں تمہارے ساتھ وہی کچھ کروں گا جو تم نے میرے سامنے کہا ہے۔
به آنها بگو: 'خداوند به حیات خود قسم می‌خورد که همان بلا را که از آن می‌ترسیدند بر سرتان می‌آورم. من خداوند سخن گفته‌ام
تم اِس ریگستان میں مر کر یہیں پڑے رہو گے، ہر ایک جو 20 سال یا اِس سے زائد کا ہے، جو مردم شماری میں گنا گیا اور جو میرے خلاف بڑبڑایا۔
اجسادتان در این بیابان پوسیده می‌شوند. از تمام اشخاص بیست ساله و بالاتر یک نفر هم زنده نمی‌ماند، چرا که از من شکایت کردید.
گو مَیں نے ہاتھ اُٹھا کر قَسم کھائی تھی کہ مَیں تجھے اُس میں بساؤں گا تم میں سے کوئی بھی اُس ملک میں داخل نہیں ہو گا۔ صرف کالب بن یفُنّہ اور یشوع بن نون داخل ہوں گے۔
به غیراز کالیب، پسر یفنه و یوشع پسر نون، هیچ‌کدام ایشان به آن سرزمینی که به شما وعده دادم، قدم نمی‌گذارد.
تم نے کہا تھا کہ دشمن ہمارے بچوں کو لُوٹ لیں گے۔ لیکن اُن ہی کو مَیں اُس ملک میں لے جاؤں گا جسے تم نے رد کیا ہے۔
همچنین کودکان شما را که گفتید، اسیر ساکنان آن سر زمین می‌شوند، به سلامتی به آن جایی‌که شما آن را رد کردید، می‌رسانم.
لیکن تم خود داخل نہیں ہو گے۔ تمہاری لاشیں اِس ریگستان میں پڑی رہیں گی۔
امّا جنازه‌های شما در این بیابان می‌افتند.
تمہارے بچے 40 سال تک یہاں ریگستان میں گلہ بان ہوں گے۔ اُنہیں تمہاری بےوفائی کے سبب سے اُس وقت تک تکلیف اُٹھانی پڑے گی جب تک تم میں سے آخری شخص مر نہ گیا ہو۔
فرزندان شما به‌خاطر بی‌ایمانی شما برای چهل سال چوپانی می‌کنند تا که آخرین نفر شما در بیابان بمیرد.
تم نے چالیس دن کے دوران اُس ملک کا جائزہ لیا۔ اب تمہیں چالیس سال تک اپنے گناہوں کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ تب تمہیں پتا چلے گا کہ اِس کا کیا مطلب ہے کہ مَیں تمہاری مخالفت کرتا ہوں۔
در مقابل هر روزی که نمایندگان شما آن سرزمین را شناسایی کردند، یک سال جزا می‌بینید؛ یعنی مدّت چهل سال در بیابان سرگردان می‌باشید. به این ترتیب جزای نافرمانی خود را می‌بینید تا بدانید ‌که، بی‌اطاعتی از من چه نتیجه‌ای دارد.
مَیں، رب نے یہ بات فرمائی ہے۔ مَیں یقیناً یہ سب کچھ اُس ساری شریر جماعت کے ساتھ کروں گا جس نے مل کر میری مخالفت کی ہے۔ اِسی ریگستان میں وہ ختم ہو جائیں گے، یہیں مر جائیں گے‘۔“
شما ای قوم شریر، که به مخالفت با من برخاسته‌‌اید، در بیابان می‌میرید. این است گفتار من که خداوند هستم.'»
جن آدمیوں کو موسیٰ نے ملک کا جائزہ لینے کے لئے بھیجا تھا، رب نے اُنہیں فوراً مہلک وبا سے مار ڈالا، کیونکہ اُن کے غلط افواہیں پھیلانے سے پوری جماعت بڑبڑانے لگی تھی۔
آن‌ کسانی‌که برای بررسی به کنعان رفته بودند و با شایعات بد، مردم را به وحشت انداخته، آنها را به ضد خداوند تحریک نمودند، در اثر بلایی ‌که خداوند بر سرشان آورد، همه هلاک شدند.
جن آدمیوں کو موسیٰ نے ملک کا جائزہ لینے کے لئے بھیجا تھا، رب نے اُنہیں فوراً مہلک وبا سے مار ڈالا، کیونکہ اُن کے غلط افواہیں پھیلانے سے پوری جماعت بڑبڑانے لگی تھی۔
آن‌ کسانی‌که برای بررسی به کنعان رفته بودند و با شایعات بد، مردم را به وحشت انداخته، آنها را به ضد خداوند تحریک نمودند، در اثر بلایی ‌که خداوند بر سرشان آورد، همه هلاک شدند.
صرف یشوع بن نون اور کالب بن یفُنّہ زندہ رہے۔
از بین آنها تنها یوشع، پسر نون و کالیب، پسر یفنه زنده ماندند.
جب موسیٰ نے رب کی یہ باتیں اسرائیلیوں کو بتائیں تو وہ خوب ماتم کرنے لگے۔
موسی آنچه را که خداوند فرموده بود، به اطّلاع مردم رساند و آنها بسیار گریه کردند.
اگلی صبح سویرے وہ اُٹھے اور یہ کہتے ہوئے اونچے پہاڑی علاقے کے لئے روانہ ہوئے کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے، لیکن اب ہم حاضر ہیں اور اُس جگہ کی طرف جا رہے ہیں جس کا ذکر رب نے کیا ہے۔
روز بعد، صبح زود برخاستند و به سر کوه رفتند و گفتند: «ما حاضر و آماده هستیم تا به سرزمینی که خداوند به ما وعده داده برویم. ما به گناه خود اعتراف می‌کنیم.»
لیکن موسیٰ نے کہا، ”تم کیوں رب کی خلاف ورزی کر رہے ہو؟ تم کامیاب نہیں ہو گے۔
موسی به آنها گفت: «شما با این کار خود، از فرمان خداوند سرپیچی می‌کنید، امّا موفّق نمی‌شوید.
وہاں نہ جاؤ، کیونکہ رب تمہارے ساتھ نہیں ہے۔ تم دشمنوں کے ہاتھوں شکست کھاؤ گے،
شما نباید به آنجا بروید، زیرا خداوند به شما کمک نخواهد کرد و دشمنانتان، شما را شکست می‌دهند.
کیونکہ وہاں عمالیقی اور کنعانی تمہارا سامنا کریں گے۔ چونکہ تم نے اپنا منہ رب سے پھیر لیا ہے اِس لئے وہ تمہارے ساتھ نہیں ہو گا، اور دشمن تمہیں تلوار سے مار ڈالے گا۔“
وقتی با عمالیقیان و کنعانیان روبه‌رو شوید، با شمشیر آنها به قتل می‌رسید. چون شما از دستور خداوند سرپیچی كرده‌اید و خداوند با شما نخواهد بود.»
توبھی وہ اپنے غرور میں جرٲت کر کے اونچے پہاڑی علاقے کی طرف بڑھے، حالانکہ نہ موسیٰ اور نہ عہد کے صندوق ہی نے خیمہ گاہ کو چھوڑا۔
امّا آنها به حرف موسی گوش ندادند و با وجودی که صندوق پیمان خداوند و موسی از اردوگاه حرکت نکرده بودند، به طرف کوهستان حرکت کردند.
پھر اُس پہاڑی علاقے میں رہنے والے عمالیقی اور کنعانی اُن پر آن پڑے اور اُنہیں مارتے مارتے حُرمہ تک تتر بتر کر دیا۔
آنگاه عمالیقیان و کنعانیانِ ساکن کوهستان پایین آمدند و آنها را شکست دادند و تا حُرما تعقیب کردند.