Job 32

A gdy przestali oni trzej mężowie odpowiadać Ijobowi, przeto, że się sobie zdał być sprawiedliwym:
تب مذکورہ تینوں آدمی ایوب کو جواب دینے سے باز آئے، کیونکہ وہ اب تک سمجھتا تھا کہ مَیں راست باز ہوں۔
Tedy się rozpalił gniewem Elihu, syn Barachela Buzytczyka z rodu Syryjskiego, przeciw Ijobowi się rozpalił gniewem, iż usprawiedliwiał duszę swoję, więcej niż Boga.
یہ دیکھ کر اِلیہو بن برکیل غصے ہو گیا۔ بوز شہر کے رہنے والے اِس آدمی کا خاندان رام تھا۔ ایک طرف تو وہ ایوب سے خفا تھا، کیونکہ یہ اپنے آپ کو اللہ کے سامنے راست باز ٹھہراتا تھا۔
Także przeciwko trzem przyjaciołom jego rozpalił się gniew jego, że nie znalazłszy odpowiedzi, przecię potępiali Ijoba.
دوسری طرف وہ تینوں دوستوں سے بھی ناراض تھا، کیونکہ نہ وہ ایوب کو صحیح جواب دے سکے، نہ ثابت کر سکے کہ مجرم ہے۔
Bo Elihu oczekiwał, jako oni Ijobowi odpowiedzą, gdyż oni starsi byli w latach niż on.
اِلیہو نے اب تک ایوب سے بات نہیں کی تھی۔ جب تک دوسروں نے بات پوری نہیں کی تھی وہ خاموش رہا، کیونکہ وہ بزرگ تھے۔
Ale widząc Elihu, że nie było odpowiedzi w ustach onych trzech mężów, rozpalił się w gniewie swoim.
لیکن اب جب اُس نے دیکھا کہ تینوں آدمی مزید کوئی جواب نہیں دے سکتے تو وہ بھڑک اُٹھا
I odpowiedział Elihu, syn Barachela Buzytczyka, i rzekł: Jam najmłodszy w latach, a wyście starcy; przetoż wstydziłem się, i nie śmiałem wam oznajmić zdania swego.
اور جواب میں کہا، ”مَیں کم عمر ہوں جبکہ آپ سب عمر رسیدہ ہیں، اِس لئے مَیں کچھ شرمیلا تھا، مَیں آپ کو اپنی رائے بتانے سے ڈرتا تھا۔
Myślałem: Długi wiek mówić będzie, a mnóstwo lat nauczy mądrości.
مَیں نے سوچا، چلو وہ بولیں جن کے زیادہ دن گزرے ہیں، وہ تعلیم دیں جنہیں متعدد سالوں کا تجربہ حاصل ہے۔
Aleć duch, który jest w ludziach, i natchnienie Wszechmogącego daje rozum.
لیکن جو روح انسان میں ہے یعنی جو دم قادرِ مطلق نے اُس میں پھونک دیا وہی انسان کو سمجھ عطا کرتا ہے۔
Zacni nie zawsze mądrzy, a starcy nie zawżdy rozumieją sądu.
نہ صرف بوڑھے لوگ دانش مند ہیں، نہ صرف وہ انصاف سمجھتے ہیں جن کے بال سفید ہیں۔
Przetoż mówię: słuchaj mię; ja też oznajmię zdanie swoje.
چنانچہ مَیں گزارش کرتا ہوں کہ ذرا میری بات سنیں، مجھے بھی اپنی رائے پیش کرنے دیجئے۔
Otom oczekiwał słów waszych, a przysłuchiwałem się dowodom waszym, czekając, ażbyście doszli rzeczy.
مَیں آپ کے الفاظ کے انتظار میں رہا۔ جب آپ موزوں جواب تلاش کر رہے تھے تو مَیں آپ کی دانش مند باتوں پر غور کرتا رہا۔
I przypatrywałem się wam, a oto żaden z was Ijoba przekonać nie mógł; i nie masz między wami, ktoby odpowiedział słowom jego.
مَیں نے آپ پر پوری توجہ دی، لیکن آپ میں سے کوئی ایوب کو غلط ثابت نہ کر سکا، کوئی اُس کے دلائل کا مناسب جواب نہ دے پایا۔
Ale snać rzeczecie: Znaleźliśmy mądrość; sam go Bóg przekonywa, nie człowiek.
اب ایسا نہ ہو کہ آپ کہیں، ’ہم نے ایوب میں حکمت پائی ہے، انسان اُسے شکست دے کر بھگا نہیں سکتا بلکہ صرف اللہ ہی۔‘
Aczci się Ijob nie zemną wdał w rzecz, a ja mu też nie waszemi słowy odpowiem.
کیونکہ ایوب نے اپنے دلائل کی ترتیب سے میرا مقابلہ نہیں کیا، اور جب مَیں جواب دوں گا تو آپ کی باتیں نہیں دہراؤں گا۔
Polękali się, nie odpowiadają dalej; niedostaje im słów.
آپ گھبرا کر جواب دینے سے باز آئے ہیں، اب آپ کچھ نہیں کہہ سکتے۔
Czekałemci, ale nie mówią; umilknęli, a nic więcej nie odpowiadają.
کیا مَیں مزید انتظار کروں، گو آپ خاموش ہو گئے ہیں، آپ رُک کر مزید جواب نہیں دے سکتے؟
Odpowiem ja też z mej strony; oznajmię ja też zdanie swoje.
مَیں بھی جواب دینے میں حصہ لینا چاہتا ہوں، مَیں بھی اپنی رائے پیش کروں گا۔
Bom pełen słów; ciasno we mnie duchowi żywota mego.
کیونکہ میرے اندر سے الفاظ چھلک رہے ہیں، میری روح میرے اندر مجھے مجبور کر رہی ہے۔
Oto żywot mój jest jako moszcz bez oddechu, a jako beczka nowa rozpękłby się.
حقیقت میں مَیں اندر سے اُس نئی مَے کی مانند ہوں جو بند رکھی گئی ہو، مَیں نئی مَے سے بھری ہوئی نئی مشکوں کی طرح پھٹنے کو ہوں۔
Będę tedy mówił, a wytchnę sobie; otworzę wargi swe, i odpowiem.
مجھے بولنا ہے تاکہ آرام پاؤں، لازم ہی ہے کہ مَیں اپنے ہونٹوں کو کھول کر جواب دوں۔
Nie będę teraz miał względu na żadną osobę, a z człowiekiem bez tytułów mówić będę.
یقیناً نہ مَیں کسی کی جانب داری، نہ کسی کی چاپلوسی کروں گا۔
Bo nie umiem tytułować, by mię w rychle nie porwał stworzyciel mój.
کیونکہ مَیں خوشامد کر ہی نہیں سکتا، ورنہ میرا خالق مجھے جلد ہی اُڑا لے جائے گا۔