جو اپنے آپ کو پاک صاف کرا رہا ہے وہ اپنے کپڑے دھوئے، اپنے تمام بال منڈوائے اور نہا لے۔ اِس کے بعد وہ پاک ہے۔ اب وہ خیمہ گاہ میں داخل ہو سکتا ہے اگرچہ وہ مزید سات دن اپنے ڈیرے میں نہیں جا سکتا۔
آٹھویں دن وہ دو بھیڑ کے نر بچے اور ایک یک سالہ بھیڑ چن لے جو بےعیب ہوں۔ ساتھ ہی وہ غلہ کی نذر کے لئے تیل کے ساتھ ملایا گیا ساڑھے 4 کلو گرام بہترین میدہ اور 300 ملی لٹر تیل لے۔
پھر وہ بھیڑ کے اِس بچے کو خیمے کے دروازے پر ذبح کرے جہاں گناہ کی قربانیاں اور بھسم ہونے والی قربانیاں ذبح کی جاتی ہیں۔ گناہ کی قربانیوں کی طرح قصور کی یہ قربانی امام کا حصہ ہے اور نہایت مُقدّس ہے۔
وہ اپنی ہتھیلی پر کے تیل میں سے کچھ اَور لے کر پاک ہونے والے کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر لگا دے یعنی اُن جگہوں پر جہاں وہ قصور کی قربانی کا خون لگا چکا ہے۔
اگر شفایاب شخص غربت کے باعث یہ قربانیاں نہیں چڑھا سکتا تو پھر وہ قصور کی قربانی کے لئے بھیڑ کا صرف ایک نر بچہ لے آئے۔ کافی ہے کہ کفارہ دینے کے لئے یہی رب کے سامنے ہلایا جائے۔ ساتھ ساتھ غلہ کی نذر کے لئے ڈیڑھ کلو گرام بہترین میدہ تیل کے ساتھ ملا کر پیش کیا جائے اور 300 ملی لٹر تیل۔
وہ قصور کی قربانی کے لئے بھیڑ کے بچے کو ذبح کرے اور اُس کے خون میں سے کچھ لے کر پاک ہونے والے کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر لگائے۔
وہ اپنی ہتھیلی پر کے تیل میں سے کچھ اَور لے کر پاک ہونے والے کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر لگا دے یعنی اُن جگہوں پر جہاں وہ قصور کی قربانی کا خون لگا چکا ہے۔
تب امام حکم دے کہ گھر کا معائنہ کرنے سے پہلے گھر کا پورا سامان نکالا جائے۔ ورنہ اگر گھر کو ناپاک قرار دیا جائے تو سامان کو بھی ناپاک قرار دیا جائے گا۔ اِس کے بعد امام اندر جا کر مکان کا معائنہ کرے۔
لیکن اگر گھر کو نئے سرے سے پلستر کرنے کے بعد امام آ کر اُس کا دوبارہ معائنہ کرے اور دیکھے کہ پھپھوندی دوبارہ نہیں نکلی تو اِس کا مطلب ہے کہ پھپھوندی ختم ہو گئی ہے۔ وہ اُسے پاک قرار دے۔
اِس کے بعد وہ دیودار کی لکڑی، زوفا، قرمزی رنگ کا دھاگا اور زندہ پرندہ لے کر اُس تازہ پانی میں ڈبو دے جس کے ساتھ ذبح کئے ہوئے پرندے کا خون ملایا گیا ہے اور اِس پانی کو سات بار گھر پر چھڑک دے۔
لازم ہے کہ ہر قسم کی وبائی بیماری سے ایسے نپٹو جیسے بیان کیا گیا ہے، چاہے وہ وبائی جِلدی بیماریاں ہوں (مثلاً خارش، سوجن، پپڑی یا سفید داغ)، چاہے کپڑوں یا گھروں میں پھپھوندی ہو۔
لازم ہے کہ ہر قسم کی وبائی بیماری سے ایسے نپٹو جیسے بیان کیا گیا ہے، چاہے وہ وبائی جِلدی بیماریاں ہوں (مثلاً خارش، سوجن، پپڑی یا سفید داغ)، چاہے کپڑوں یا گھروں میں پھپھوندی ہو۔
لازم ہے کہ ہر قسم کی وبائی بیماری سے ایسے نپٹو جیسے بیان کیا گیا ہے، چاہے وہ وبائی جِلدی بیماریاں ہوں (مثلاً خارش، سوجن، پپڑی یا سفید داغ)، چاہے کپڑوں یا گھروں میں پھپھوندی ہو۔