جب عزرا اِس طرح دعا کر رہا اور اللہ کے گھر کے سامنے پڑے ہوئے اور روتے ہوئے قوم کے قصور کا اقرار کر رہا تھا تو اُس کے ارد گرد اسرائیلی مردوں، عورتوں اور بچوں کا بڑا ہجوم جمع ہو گیا۔ وہ بھی پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔
پھر عیلام کے خاندان کے سکنیاہ بن یحی ایل نے عزرا سے کہا، ”واقعی ہم نے پڑوسی قوموں کی عورتوں سے شادی کر کے اپنے خدا سے بےوفائی کی ہے۔ توبھی اب تک اسرائیل کے لئے اُمید کی کرن باقی ہے۔
آئیں، ہم اپنے خدا سے عہد باندھ کر وعدہ کریں کہ ہم اُن تمام عورتوں کو اُن کے بچوں سمیت واپس بھیج دیں گے۔ جو بھی مشورہ آپ اور اللہ کے احکام کا خوف ماننے والے دیگر لوگ ہمیں دیں گے وہ ہم کریں گے۔ سب کچھ شریعت کے مطابق کیا جائے۔
پھر عزرا اللہ کے گھر کے سامنے سے چلا گیا اور یوحنان بن اِلیاسب کے کمرے میں داخل ہوا۔ وہاں اُس نے پوری رات کچھ کھائے پیئے بغیر گزاری۔ اب تک وہ جلاوطنی سے واپس آئے ہوئے لوگوں کی بےوفائی پر ماتم کر رہا تھا۔
سرکاری افسروں اور بزرگوں نے فیصلہ کیا کہ یروشلم اور پورے یہوداہ میں اعلان کیا جائے، ”لازم ہے کہ جتنے بھی اسرائیلی جلاطنی سے واپس آئے ہیں وہ سب تین دن کے اندر اندر یروشلم میں جمع ہو جائیں۔ جو بھی اِس دوران حاضر نہ ہو اُسے جلاوطنوں کی جماعت سے خارج کر دیا جائے گا اور اُس کی تمام ملکیت ضبط ہو جائے گی۔“
سرکاری افسروں اور بزرگوں نے فیصلہ کیا کہ یروشلم اور پورے یہوداہ میں اعلان کیا جائے، ”لازم ہے کہ جتنے بھی اسرائیلی جلاطنی سے واپس آئے ہیں وہ سب تین دن کے اندر اندر یروشلم میں جمع ہو جائیں۔ جو بھی اِس دوران حاضر نہ ہو اُسے جلاوطنوں کی جماعت سے خارج کر دیا جائے گا اور اُس کی تمام ملکیت ضبط ہو جائے گی۔“
تب یہوداہ اور بن یمین کے قبیلوں کے تمام آدمی تین دن کے اندر اندر یروشلم پہنچے۔ نویں مہینے کے بیسویں دن سب لوگ اللہ کے گھر کے صحن میں جمع ہوئے۔ سب معاملے کی سنجیدگی اور موسم کے سبب سے کانپ رہے تھے، کیونکہ بارش ہو رہی تھی۔
لیکن یہ کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے جو ایک یا دو دن میں درست کیا جا سکے۔ کیونکہ ہم بہت لوگ ہیں اور ہم سے سنجیدہ گناہ سرزد ہوا ہے۔ نیز، اِس وقت برسات کا موسم ہے، اور ہم زیادہ دیر باہر نہیں ٹھہر سکتے۔
بہتر ہے کہ ہمارے بزرگ پوری جماعت کی نمائندگی کریں۔ پھر جتنے بھی آدمیوں کی غیریہودی بیویاں ہیں وہ ایک مقررہ دن مقامی بزرگوں اور قاضیوں کو ساتھ لے کر یہاں آئیں اور معاملہ درست کریں۔ اور لازم ہے کہ یہ سلسلہ اُس وقت تک جاری رہے جب تک رب کا غضب ٹھنڈا نہ ہو جائے۔“
توبھی اسرائیلیوں نے منصوبے پر عمل کیا۔ عزرا امام نے چند ایک خاندانی سرپرستوں کے نام لے کر اُنہیں یہ ذمہ داری دی کہ جہاں بھی کسی یہودی مرد کی غیریہودی عورت سے شادی ہوئی ہے وہاں وہ پورے معاملے کی تحقیق کریں۔ اُن کا کام دسویں مہینے کے پہلے دن شروع ہوا اور پہلے مہینے کے پہلے دن تکمیل تک پہنچا۔
توبھی اسرائیلیوں نے منصوبے پر عمل کیا۔ عزرا امام نے چند ایک خاندانی سرپرستوں کے نام لے کر اُنہیں یہ ذمہ داری دی کہ جہاں بھی کسی یہودی مرد کی غیریہودی عورت سے شادی ہوئی ہے وہاں وہ پورے معاملے کی تحقیق کریں۔ اُن کا کام دسویں مہینے کے پہلے دن شروع ہوا اور پہلے مہینے کے پہلے دن تکمیل تک پہنچا۔
درجِ ذیل اُن آدمیوں کی فہرست ہے جنہوں نے غیریہودی عورتوں سے شادی کی تھی۔ اُنہوں نے قَسم کھا کر وعدہ کیا کہ ہم اپنی بیویوں سے الگ ہو جائیں گے۔ ساتھ ساتھ ہر ایک نے قصور کی قربانی کے طور پر مینڈھا قربان کیا۔ اماموں میں سے قصوروار: یشوع بن یو صدق اور اُس کے بھائی معسیاہ، اِلی عزر، یریب اور جِدلیاہ،
درجِ ذیل اُن آدمیوں کی فہرست ہے جنہوں نے غیریہودی عورتوں سے شادی کی تھی۔ اُنہوں نے قَسم کھا کر وعدہ کیا کہ ہم اپنی بیویوں سے الگ ہو جائیں گے۔ ساتھ ساتھ ہر ایک نے قصور کی قربانی کے طور پر مینڈھا قربان کیا۔ اماموں میں سے قصوروار: یشوع بن یو صدق اور اُس کے بھائی معسیاہ، اِلی عزر، یریب اور جِدلیاہ،