توبھی رسول کافی دیر تک وہاں ٹھہرے۔ اُنہوں نے دلیری سے خداوند کے بارے میں تعلیم دی اور خداوند نے اپنے فضل کے پیغام کی تصدیق کی۔ اُس نے اُن کے ہاتھوں الٰہی نشان اور معجزے رونما ہونے دیئے۔
لسترہ میں پولس اور برنباس کی ملاقات ایک آدمی سے ہوئی جس کے پاؤں میں طاقت نہیں تھی۔ وہ پیدائش ہی سے لنگڑا تھا اور کبھی بھی چل پھر نہ سکا تھا۔ وہ وہاں بیٹھا
”مردو، یہ آپ کیا کر رہے ہیں؟ ہم بھی آپ جیسے انسان ہیں۔ ہم تو آپ کو اللہ کی یہ خوش خبری سنانے آئے ہیں کہ آپ اِن بےکار چیزوں کو چھوڑ کر زندہ خدا کی طرف رجوع فرمائیں جس نے آسمان و زمین، سمندر اور جو کچھ اُن میں ہے پیدا کیا ہے۔
توبھی اُس نے ایسی چیزیں آپ کے پاس رہنے دی ہیں جو اُس کی گواہی دیتی ہیں۔ اُس کی مہربانی اِس سے ظاہر ہوتی ہے کہ وہ آپ کو بارش بھیج کر ہر موسم کی فصلیں مہیا کرتا ہے اور آپ سیر ہو کر خوشی سے بھر جاتے ہیں۔“
پھر کچھ یہودی پسدیہ کے انطاکیہ اور اکنیُم سے وہاں آئے اور ہجوم کو اپنی طرف مائل کیا۔ اُنہوں نے پولس کو سنگسار کیا اور شہر سے باہر گھسیٹ کر لے گئے۔ اُن کا خیال تھا کہ وہ مر گیا ہے،
ہر جگہ اُنہوں نے شاگردوں کے دل مضبوط کر کے اُن کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایمان میں ثابت قدم رہیں۔ اُنہوں نے کہا، ”لازم ہے کہ ہم بہت سی مصیبتوں میں سے گزر کر اللہ کی بادشاہی میں داخل ہوں۔“
وہاں سے وہ جہاز میں بیٹھ کر شام کے شہر انطاکیہ کے لئے روانہ ہوئے، اُس شہر کے لئے جہاں ایمان داروں نے اُنہیں اِس تبلیغی سفر کے لئے اللہ کے فضل کے سپرد کیا تھا۔ یوں اُنہوں نے اپنی اِس خدمت کو پورا کیا۔
انطاکیہ پہنچ کر اُنہوں نے ایمان داروں کو جمع کر کے اُن تمام کاموں کا بیان کیا جو اللہ نے اُن کے وسیلے سے کئے تھے۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ اللہ نے کس طرح غیریہودیوں کے لئے بھی ایمان کا دروازہ کھول دیا ہے۔