Matthew 8

عیسیٰ پہاڑ سے اُترا تو بڑی بھیڑ اُس کے پیچھے چلنے لگی۔
Y COMO descendió del monte, le seguían muchas gentes.
پھر ایک آدمی اُس کے پاس آیا جو کوڑھ کا مریض تھا۔ منہ کے بل گر کر اُس نے کہا، ”خداوند، اگر آپ چاہیں تو مجھے پاک صاف کر سکتے ہیں۔“
Y he aquí un leproso vino, y le adoraba, diciendo: Señor, si quisieres, puedes limpiarme.
عیسیٰ نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے چھوا اور کہا، ”مَیں چاہتا ہوں، پاک صاف ہو جا۔“ اِس پر وہ فوراً اُس بیماری سے پاک صاف ہو گیا۔
Y extendiendo Jesús su mano, le tocó, diciendo: Quiero; sé limpio. Y luego su lepra fué limpiada.
عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”خبردار! یہ بات کسی کو نہ بتانا بلکہ بیت المُقدّس میں امام کے پاس جا تاکہ وہ تیرا معائنہ کرے۔ اپنے ساتھ وہ قربانی لے جا جس کا تقاضا موسیٰ کی شریعت اُن سے کرتی ہے جنہیں کوڑھ سے شفا ملی ہے۔ یوں علانیہ تصدیق ہو جائے گی کہ تُو واقعی پاک صاف ہو گیا ہے۔“
Entonces Jesús le dijo: Mira, no lo digas á nadie; mas ve, muéstrate al sacerdote, y ofrece el presente que mandó Moisés, para testimonio á ellos.
جب عیسیٰ کفرنحوم میں داخل ہوا تو سَو فوجیوں پر مقرر ایک افسر اُس کے پاس آ کر اُس کی منت کرنے لگا،
Y entrando Jesús en Capernaum, vino á él un centurión, rogándole,
”خداوند، میرا غلام مفلوج حالت میں گھر میں پڑا ہے، اور اُسے شدید درد ہو رہا ہے۔“
Y diciendo: Señor, mi mozo yace en casa paralítico, gravemente atormentado.
عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”مَیں آ کر اُسے شفا دوں گا۔“
Y Jesús le dijo: Yo iré y le sanaré.
افسر نے جواب دیا، ”نہیں خداوند، مَیں اِس لائق نہیں کہ آپ میرے گھر جائیں۔ بس یہیں سے حکم کریں تو میرا غلام شفا پا جائے گا۔
Y respondió el centurión, y dijo: Señor, no soy digno de que entres debajo de mi techado; mas solamente di la palabra, y mi mozo sanará.
کیونکہ مجھے خود اعلیٰ افسروں کے حکم پر چلنا پڑتا ہے اور میرے ماتحت بھی فوجی ہیں۔ ایک کو کہتا ہوں، ’جا!‘ تو وہ جاتا ہے اور دوسرے کو ’آ!‘ تو وہ آتا ہے۔ اِسی طرح مَیں اپنے نوکر کو حکم دیتا ہوں، ’یہ کر‘ تو وہ کرتا ہے۔“
Porque también yo soy hombre bajo de potestad, y tengo bajo de mí soldados: y digo á éste: Ve, y va; y al otro: Ven, y viene; y á mi siervo: Haz esto, y lo hace.
یہ سن کر عیسیٰ نہایت حیران ہوا۔ اُس نے مُڑ کر اپنے پیچھے آنے والوں سے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، مَیں نے اسرائیل میں بھی اِس قسم کا ایمان نہیں پایا۔
Y oyendo Jesús, se maravilló, y dijo á los que le seguían: De cierto os digo, que ni aun en Israel he hallado fe tanta.
مَیں تمہیں بتاتا ہوں، بہت سے لوگ مشرق اور مغرب سے آ کر ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کے ساتھ آسمان کی بادشاہی کی ضیافت میں شریک ہوں گے۔
Y os digo que vendrán muchos del oriente y del occidente, y se sentarán con Abraham, é Isaac, y Jacob, en el reino de los cielos:
لیکن بادشاہی کے اصل وارثوں کو نکال کر اندھیرے میں ڈال دیا جائے گا، اُس جگہ جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔“
Mas los hijos del reino serán echados á las tinieblas de afuera: allí será el lloro y el crujir de dientes.
پھر عیسیٰ افسر سے مخاطب ہوا، ”جا، تیرے ساتھ ویسا ہی ہو جیسا تیرا ایمان ہے۔“ اور افسر کے غلام کو اُسی گھڑی شفا مل گئی۔
Entonces Jesús dijo al centurión: Ve, y como creíste te sea hecho. Y su mozo fué sano en el mismo momento.
عیسیٰ پطرس کے گھر میں آیا۔ وہاں اُس نے پطرس کی ساس کو بستر پر پڑے دیکھا۔ اُسے بخار تھا۔
Y vino Jesús á casa de Pedro, y vió á su suegra echada en cama, y con fiebre.
اُس نے اُس کا ہاتھ چھو لیا تو بخار اُتر گیا اور وہ اُٹھ کر اُس کی خدمت کرنے لگی۔
Y tocó su mano, y la fiebre la dejó: y ella se levantó, y les servía.
شام ہوئی تو بدروحوں کی گرفت میں پڑے بہت سے لوگوں کو عیسیٰ کے پاس لایا گیا۔ اُس نے بدروحوں کو حکم دے کر نکال دیا اور تمام مریضوں کو شفا دی۔
Y como fué ya tarde, trajeron á él muchos endemoniados: y echó los demonios con la palabra, y sanó á todos los enfermos;
یوں یسعیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی کہ ”اُس نے ہماری کمزوریاں لے لیں اور ہماری بیماریاں اُٹھا لیں۔“
Para que se cumpliese lo que fué dicho por el profeta Isaías, que dijo: Él mismo tomó nuestras enfermedades, y llevó nuestras dolencias.
جب عیسیٰ نے اپنے گرد بڑا ہجوم دیکھا تو اُس نے شاگردوں کو جھیل پار کرنے کا حکم دیا۔
Y viendo Jesús muchas gentes alrededor de sí, mandó pasar á la otra parte del lago.
روانہ ہونے سے پہلے شریعت کا ایک عالِم اُس کے پاس آ کر کہنے لگا، ”اُستاد، جہاں بھی آپ جائیں گے مَیں آپ کے پیچھے چلتا رہوں گا۔“
Y llegándose un escriba, le dijo: Maestro, te seguiré á donde quiera que fueres.
عیسیٰ نے جواب دیا، ”لومڑیاں اپنے بھٹوں میں اور پرندے اپنے گھونسلوں میں آرام کر سکتے ہیں، لیکن ابنِ آدم کے پاس سر رکھ کر آرام کرنے کی کوئی جگہ نہیں۔“
Y Jesús le dijo: Las zorras tienen cavernas, y las aves del cielo nidos; mas el Hijo del hombre no tiene donde recueste su cabeza.
کسی اَور شاگرد نے اُس سے کہا، ”خداوند، مجھے پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرنے کی اجازت دیں۔“
Y otro de sus discípulos le dijo: Señor, dame licencia para que vaya primero, y entierre á mi padre.
لیکن عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”میرے پیچھے ہو لے اور مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے۔“
Y Jesús le dijo: Sígueme; deja que los muertos entierren á sus muertos.
پھر وہ کشتی پر سوار ہوا اور اُس کے پیچھے اُس کے شاگرد بھی۔
Y entrando él en el barco, sus discípulos le siguieron.
اچانک جھیل پر سخت آندھی چلنے لگی اور کشتی لہروں میں ڈوبنے لگی۔ لیکن عیسیٰ سو رہا تھا۔
Y he aquí, fué hecho en la mar un gran movimiento, que el barco se cubría de las ondas; mas él dormía.
شاگرد اُس کے پاس گئے اور اُسے جگا کر کہنے لگے، ”خداوند، ہمیں بچا، ہم تباہ ہو رہے ہیں!“
Y llegándose sus discípulos, le despertaron, diciendo: Señor, sálvanos, que perecemos.
اُس نے جواب دیا، ”اے کم اعتقادو! گھبراتے کیوں ہو؟“ کھڑے ہو کر اُس نے آندھی اور موجوں کو ڈانٹا تو لہریں بالکل ساکت ہو گئیں۔
Y él les dice: ¿Por qué teméis, hombres de poca fe? Entonces, levantándose, reprendió á los vientos y á la mar; y fué grande bonanza.
شاگرد حیران ہو کر کہنے لگے، ”یہ کس قسم کا شخص ہے؟ ہَوا اور جھیل بھی اُس کا حکم مانتی ہیں۔“
Y los hombres se maravillaron, diciendo: ¿Qué hombre es éste, que aun los vientos y la mar le obedecen?
وہ جھیل کے پار گدرینیوں کے علاقے میں پہنچے تو بدروح گرفتہ دو آدمی قبروں میں سے نکل کر عیسیٰ کو ملے۔ وہ اِتنے خطرناک تھے کہ وہاں سے کوئی گزر نہیں سکتا تھا۔
Y como él hubo llegado en la otra ribera al país de los Gergesenos, le vinieron al encuentro dos endemoniados que salían de los sepulcros, fieros en gran manera, que nadie podía pasar por aquel camino.
چیخیں مار مار کر اُنہوں نے کہا، ”اللہ کے فرزند، ہمارا آپ کے ساتھ کیا واسطہ؟ کیا آپ ہمیں مقررہ وقت سے پہلے عذاب میں ڈالنے آئے ہیں؟“
Y he aquí clamaron, diciendo: ¿Qué tenemos contigo, Jesús, Hijo de Dios? ¿has venido acá á molestarnos antes de tiempo?
کچھ فاصلے پر سؤروں کا بڑا غول چر رہا تھا۔
Y estaba lejos de ellos un hato de muchos puercos paciendo.
بدروحوں نے عیسیٰ سے التجا کی، ”اگر آپ ہمیں نکالتے ہیں تو سؤروں کے اُس غول میں بھیج دیں۔“
Y los demonios le rogaron, diciendo: Si nos echas, permítenos ir á aquel hato de puercos.
عیسیٰ نے اُنہیں حکم دیا، ”جاؤ۔“ بدروحیں نکل کر سؤروں میں جا گھسیں۔ اِس پر پورے کا پورا غول بھاگ بھاگ کر پہاڑی کی ڈھلان پر سے اُترا اور جھیل میں جھپٹ کر ڈوب مرا۔
Y les dijo: Id. Y ellos salieron, y se fueron á aquel hato de puercos: y he aquí, todo el hato de los puercos se precipitó de un despeñadero en la mar, y murieron en las aguas.
یہ دیکھ کر سؤروں کے گلہ بان بھاگ گئے۔ شہر میں جا کر اُنہوں نے لوگوں کو سب کچھ سنایا اور وہ بھی جو بدروح گرفتہ آدمیوں کے ساتھ ہوا تھا۔
Y los porqueros huyeron, y viniendo á la ciudad, contaron todas las cosas, y lo que había pasado con los endemoniados.
پھر پورا شہر نکل کر عیسیٰ کو ملنے آیا۔ اُسے دیکھ کر اُنہوں نے اُس کی منت کی کہ ہمارے علاقے سے چلے جائیں۔
Y he aquí, toda la ciudad salió á encontrar á Jesús: Y cuando le vieron, le rogaban que saliese de sus términos.