Psalms 65

داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے گیت۔ اے اللہ، تُو ہی اِس لائق ہے کہ انسان کوہِ صیون پر خاموشی سے تیرے انتظار میں رہے، تیری تمجید کرے اور تیرے حضور اپنی مَنتیں پوری کرے۔
Per il Capo de’ musici. Salmo di Davide. Canto. A te, o Dio, nel raccoglimento, sale la lode in Sion, a te l’omaggio dei voti che si compiono.
تُو دعاؤں کو سنتا ہے، اِس لئے تمام انسان تیرے حضور آتے ہیں۔
O tu ch’esaudisci la preghiera, ogni carne verrà a te.
گناہ مجھ پر غالب آ گئے ہیں، تُو ہی ہماری سرکش حرکتوں کو معاف کر۔
Le iniquità mi hanno sopraffatto, ma tu farai l’espiazione delle nostre trasgressioni.
مبارک ہے وہ جسے تُو چن کر قریب آنے دیتا ہے، جو تیری بارگاہوں میں بس سکتا ہے۔ بخش دے کہ ہم تیرے گھر، تیری مُقدّس سکونت گاہ کی اچھی چیزوں سے سیر ہو جائیں۔
Beato colui che tu eleggi e fai accostare a te perché abiti ne’ tuoi cortili! Noi sarem saziati de’ beni della tua casa, della santità del tuo tempio.
اے ہماری نجات کے خدا، ہیبت ناک کاموں سے اپنی راستی قائم کر کے ہماری سن! کیونکہ تُو زمین کی تمام حدود اور دُوردراز سمندروں تک سب کی اُمید ہے۔
In modi tremendi tu ci rispondi, nella tua giustizia, o Dio della nostra salvezza, confidanza di tutte le estremità della terra e dei mari lontani.
تُو اپنی قدرت سے پہاڑوں کی مضبوط بنیادیں ڈالتا اور قوت سے کمربستہ رہتا ہے۔
Egli con la sua potenza rende stabili i monti; egli è cinto di forza.
تُو متلاطم سمندروں کو تھما دیتا ہے، تُو اُن کی گرجتی لہروں اور اُمّتوں کا شور شرابہ ختم کر دیتا ہے۔
Egli acqueta il rumore de’ mari, il rumore de’ loro flutti, e il tumulto de’ popoli.
دنیا کی انتہا کے باشندے تیرے نشانات سے خوف کھاتے ہیں، اور تُو طلوعِ صبح اور غروبِ آفتاب کو خوشی منانے دیتا ہے۔
Perciò quelli che abitano alle estremità della terra temono alla vista de’ tuoi prodigi; tu fai giubilare i luoghi ond’escono la mattina e la sera.
تُو زمین کی دیکھ بھال کر کے اُسے پانی کی کثرت اور زرخیزی سے نوازتا ہے، چنانچہ اللہ کی ندی پانی سے بھری رہتی ہے۔ زمین کو یوں تیار کر کے تُو انسان کو اناج کی اچھی فصل مہیا کرتا ہے۔
Tu visiti la terra e l’adacqui, tu l’arricchisci grandemente. I ruscelli di Dio son pieni d’acqua; tu prepari agli uomini il grano, quando prepari così la terra;
تُو کھیت کی ریگھاریوں کو شرابور کر کے اُس کے ڈھیلوں کو ہموار کرتا ہے۔ تُو بارش کی بوچھاڑوں سے زمین کو نرم کر کے اُس کی فصلوں کو برکت دیتا ہے۔
tu adacqui largamente i suoi solchi, ne pareggi le zolle, l’ammollisci con le piogge, ne benedici i germogli.
تُو سال کو اپنی بھلائی کا تاج پہنا دیتا ہے، اور تیرے نقشِ قدم تیل کی فراوانی سے ٹپکتے ہیں۔
Tu coroni de’ tuoi beni l’annata, e dove passa il tuo carro stilla il grasso.
بیابان کی چراگاہیں تیل کی کثرت سے ٹپکتی ہیں، اور پہاڑیاں بھرپور خوشی سے ملبّس ہو جاتی ہیں۔
Esso stilla sui pascoli del deserto, e i colli son cinti di gioia.
سبزہ زار بھیڑبکریوں سے آراستہ ہیں، وادیاں اناج سے ڈھکی ہوئی ہیں۔ سب خوشی کے نعرے لگا رہے ہیں، سب گیت گا رہے ہیں!
I pascoli si riveston di greggi, e le valli si copron di frumento; dan voci di allegrezza e cantano.