کیونکہ اللہ فرماتا ہے، ”قبولیت کے وقت مَیں نے تیری سنی، نجات کے دن تیری مدد کی۔“ سنیں! اب قبولیت کا وقت آ گیا ہے، اب نجات کا دن ہے۔
क्योंकि उसने कहा है:
“मैंने उचित समय पर तेरी सुन ली,
और मैं उद्धार के दिन तुझे सहारा देने आया।” यशायाह 49:8
देखो! “उचित समय” यही है। देखो! “उद्धार का दिन” यही है।
ہاں، ہمیں سفارش کی ضرورت ہی نہیں، کیونکہ اللہ کے خادم ہوتے ہوئے ہم ہر حالت میں اپنی نیک نامی ظاہر کرتے ہیں: جب ہم صبر سے مصیبتیں، مشکلات اور آفتیں برداشت کرتے ہیں،
बल्कि परमेश्वर के सेवक के रूप में हम हर तरह से अपने आप को अच्छा सिद्ध करते रहते हैं। धैर्य के साथ सब कुछ सहते हुए यातनाओं के बीच, विपत्तियों के बीच, कठिनाइयों के बीच
سچی باتیں کرتے اور اللہ کی قدرت سے لوگوں کی خدمت کرتے ہیں۔ ہم اپنی نیک نامی اِس میں بھی ظاہر کرتے ہیں کہ ہم دونوں ہاتھوں سے راست بازی کے ہتھیار تھامے رکھتے ہیں۔
अपने सच्चे संदेश और परमेश्वर की शक्ति से नेकी को ही अपने दायें-बायें हाथों में ढाल के रूप में लेकर
ہم اپنی خدمت جاری رکھتے ہیں، چاہے لوگ ہماری عزت کریں چاہے بےعزتی، چاہے وہ ہماری بُری رپورٹ دیں چاہے اچھی۔ اگرچہ ہماری خدمت سچی ہے، لیکن لوگ ہمیں دغاباز قرار دیتے ہیں۔
हम आदर और निरादर के बीच अपमान और सम्मान में अपने को उपस्थित करते रहते हैं। हमें ठग समझा जाता है, यद्यपि हम सच्चे हैं।
اگرچہ لوگ ہمیں جانتے ہیں توبھی ہمیں نظرانداز کیا جاتا ہے۔ ہم مرتے مرتے زندہ رہتے ہیں اور لوگ ہمیں مار مار کر قتل نہیں کر سکتے۔
हमें गुमनाम समझा जाता है, जबकि हमें सभी जानते हैं। हमें मरते हुओं सा जाना जाता है, पर देखो हम तो जीवित हैं। हमें दण्ड भोगते हुओं सा जाना जाता है, तब भी देखो हम मृत्यु को नहीं सौंपे जा रहे हैं।
ہم غم کھا کھا کر ہر وقت خوش رہتے ہیں، ہم غریب حالت میں بہتوں کو دولت مند بنا دیتے ہیں۔ ہمارے پاس کچھ نہیں ہے، توبھی ہمیں سب کچھ حاصل ہے۔
हमें शोक से व्याकुल समझा जाता है, जबकि हम तो सदा ही प्रसन्न रहते हैं। हम दीन-हीनों के रूप में जाने जाते हैं, जबकि हम बहुतों को वैभवशाली बना रहे हैं। लोग समझते हैं हमारे पास कुछ नहीं है, जबकि हमारे पास तो सब कुछ है।
اللہ کے مقدِس اور بُتوں میں کیا اتفاق ہو سکتا ہے؟ ہم تو زندہ خدا کا گھر ہیں۔ اللہ نے یوں فرمایا ہے، ”مَیں اُن کے درمیان سکونت کروں گا اور اُن میں پھروں گا۔ مَیں اُن کا خدا ہوں گا، اور وہ میری قوم ہوں گے۔“
परमेश्वर के मन्दिर का मूर्तियों से क्या नाता? क्योंकि हम स्वयं उस सजीव परमेश्वर के मन्दिर हैं, जैसा कि परमेश्वर ने कहा था:
“मैं उनमें निवास करूँगा; चलूँ फिरूँगा,
मैं उनका परमेश्वर होऊँगा और वे मेरे जन बनेंगे।” लैव्यव्यवस्था 26:11-12