Psalms 2

اقوام کیوں طیش میں آ گئی ہیں؟ اُمّتیں کیوں بےکار سازشیں کر رہی ہیں؟
چرا ملّتها شورش می‌کنند؟ چرا مردم بی‌جهت دسیسه می‌چینند؟
دنیا کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہوئے، حکمران رب اور اُس کے مسیح کے خلاف جمع ہو گئے ہیں۔
پادشاهان زمین قیام می‌کنند، و حاکمان علیه خداوند و برگزیدهٔ او توطئه می‌نمایند.
وہ کہتے ہیں، ”آؤ، ہم اُن کی زنجیروں کو توڑ کر آزاد ہو جائیں، اُن کے رسّوں کو دُور تک پھینک دیں۔“
آنها می‌گویند: «بیایید زنجیر بندگیِ خداوند را پاره کنیم و خود را از قید و بند او آزاد سازیم.»
لیکن جو آسمان پر تخت نشین ہے وہ ہنستا ہے، رب اُن کا مذاق اُڑاتا ہے۔
خداوند که در آسمان بر تخت خود نشسته است، به نقشه‌های ایشان می‌خندد.
پھر وہ غصے سے اُنہیں ڈانٹتا، اپنا شدید غضب اُن پر نازل کر کے اُنہیں ڈراتا ہے۔
آنگاه از روی خشم آنها را سرزنش می‌نماید و با غضب خود آنها را به وحشت انداخته، می‌فرماید:
وہ فرماتا ہے، ”مَیں نے خود اپنے بادشاہ کو اپنے مُقدّس پہاڑ صیون پر مقرر کیا ہے!“
«من پادشاهِ برگزیدهٔ خود را در صهیون، کوه مقدّس خود، بر تخت نشانده‌ام.»
آؤ، مَیں رب کا فرمان سناؤں۔ اُس نے مجھ سے کہا، ”تُو میرا بیٹا ہے، آج مَیں تیرا باپ بن گیا ہوں۔
پادشاه می‌گوید: «من فرمان خداوند را اعلام می‌کنم، او به من گفته است: 'از امروز من پدر تو شده‌ام، و تو پسر من هستی.
مجھ سے مانگ تو مَیں تجھے میراث میں تمام اقوام عطا کروں گا، دنیا کی انتہا تک سب کچھ بخش دوں گا۔
تو از من بخواه، و من تمام ملّتها را میراث تو می‌سازم؛ و تمام زمین از آن تو خواهد بود.
تُو اُنہیں لوہے کے شاہی عصا سے پاش پاش کرے گا، اُنہیں مٹی کے برتنوں کی طرح چِکنا چُور کرے گا۔“
تو با عصای آهنین بر آنان حکمرانی خواهی کرد و مانند کوزهٔ کوزه‌گران آنان را درهم خواهی شکست.'»
چنانچہ اے بادشاہو، سمجھ سے کام لو! اے دنیا کے حکمرانو، تربیت قبول کرو!
اکنون ای پادشاهان، توجّه کنید و ای حکمرانان روی زمین، آگاه باشید.
خوف کرتے ہوئے رب کی خدمت کرو، لرزتے ہوئے خوشی مناؤ۔
خداوند را با ترس و لرز خدمت کنید.
بیٹے کو بوسہ دو، ایسا نہ ہو کہ وہ غصے ہو جائے اور تم راستے میں ہی ہلاک ہو جاؤ۔ کیونکہ وہ ایک دم طیش میں آ جاتا ہے۔ مبارک ہیں وہ سب جو اُس میں پناہ لیتے ہیں۔
در برابر او تعظیم کنید، مبادا خشم او برافروخته شده شما را هلاک سازد. خوشا به حال کسانی‌که به او پناه می‌برند.