رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں عمالیقیوں کا میری قوم کے ساتھ سلوک نہیں بھول سکتا۔ اُس وقت جب اسرائیلی مصر سے نکل کر کنعان کی طرف سفر کر رہے تھے تو عمالیقیوں نے راستہ بند کر دیا تھا۔
که چنین میفرماید: 'وقتیکه مردم اسرائیل از مصر خارج شدند و میخواستند از سرزمین عمالیق عبور کنند، آن مردم مانع عبور آنها شدند، اینک میخواهم عمالیقیان را بهخاطر اینکارشان مجازات کنم.
اب وقت آ گیا ہے کہ تُو اُن پر حملہ کرے۔ سب کچھ تباہ کر کے میرے حوالے کر دے۔ کچھ بھی بچنے نہ دے، بلکہ تمام مردوں، عورتوں، بچوں شیرخواروں سمیت، گائےبَیلوں، بھیڑبکریوں، اونٹوں اور گدھوں کو موت کے گھاٹ اُتار دے‘۔“
پس برو همهٔ آن مردم را از بین ببر. بر آنها هیچ رحم مکن، بلکه زن و مرد، کودکان و اطفال شیرخوار، گاوان، گوسفندان، شترها و الاغهای ایشان را هم زنده مگذار.'»
لیکن پہلے اُس نے قینیوں کو خبر بھیجی، ”عمالیقیوں سے الگ ہو کر اُن کے پاس سے چلے جائیں، ورنہ آپ اُن کے ساتھ ہلاک ہو جائیں گے۔ کیونکہ جب اسرائیلی مصر سے نکل کر ریگستان میں سفر کر رہے تھے تو آپ نے اُن پر مہربانی کی تھی۔“ یہ خبر ملتے ہی قینی عمالیقیوں سے الگ ہو کر چلے گئے۔
بعد به قوم قینیان پیغام فرستاده گفت: «از مردم عمالیق جدا شوید وگرنه شما هم با آنها هلاک خواهید شد، زیرا وقتیکه مردم اسرائیل از مصر خارج شدند، شما با آنها با مهربانی و خوبی رفتار کردید.» پس قینیان از مردم عمالیق جدا شدند.
ساؤل اور اُس کے فوجیوں نے اُسے زندہ چھوڑ دیا۔ اِسی طرح سب سے اچھی بھیڑبکریوں، گائےبَیلوں، موٹے تازے بچھڑوں اور چیدہ بھیڑ کے بچوں کو بھی چھوڑ دیا گیا۔ جو بھی اچھا تھا بچ گیا، کیونکہ اسرائیلیوں کا دل نہیں کرتا تھا کہ تندرست اور موٹے تازے جانوروں کو ہلاک کریں۔ اُنہوں نے صرف اُن تمام کمزور جانوروں کو ختم کیا جن کی قدر و قیمت نہ تھی۔
امّا شائول و مردان او اجاج را نکشتند و همچنین بهترین گوسفندان، گاوان و حیوانات چاق و چله و برّهها و اجناس قیمتی را از بین نبردند. تنها چیزهای ناچیز و بیارزش را نابود کردند.
”مجھے دُکھ ہے کہ مَیں نے ساؤل کو بادشاہ بنا لیا ہے، کیونکہ اُس نے مجھ سے دُور ہو کر میرا حکم نہیں مانا۔“ سموایل کو اِتنا غصہ آیا کہ وہ پوری رات بلند آواز سے رب سے فریاد کرتا رہا۔
«من از اینکه شائول را به پادشاهی برگزیدم، متأسف هستم؛ زیرا او از من اطاعت نمیکند و فرامین مرا بجا نمیآورد.» سموئیل بسیار غمگین و متأثر شد و تمام شب به حضور خداوند گریه و زاری کرد.
ساؤل نے جواب دیا، ”یہ عمالیقیوں کے ہاں سے لائے گئے ہیں۔ فوجیوں نے سب سے اچھے گائےبَیلوں اور بھیڑبکریوں کو زندہ چھوڑ دیا تاکہ اُنہیں رب آپ کے خدا کے حضور قربان کریں۔ لیکن ہم نے باقی سب کو رب کے حوالے کر کے مار دیا۔“
شائول جواب داد: «آنها را از مردم عمالیق به غنیمت گرفتهاند. مردان من بهترین گوسفندان و گاوها را نکشتند تا برای خداوند خدای ما قربانی کنند امّا همهٔ چیزهای دیگر را بکلّی از بین بردیم.»
اور اُس نے آپ کو بھیج کر حکم دیا، ’جا اور عمالیقیوں کو پورے طور پر ہلاک کر کے میرے حوالے کر۔ اُس وقت تک اِن شریر لوگوں سے لڑتا رہ جب تک وہ سب کے سب مٹ نہ جائیں۔‘
او تو را مأمور ساخته فرمود: 'برو عمالیقیان گناهکار را نابود کن و آنقدر بجنگ تا همه هلاک شوند.'
ساؤل نے اعتراض کیا، ”لیکن مَیں نے ضرور رب کی سنی۔ جس مقصد کے لئے رب نے مجھے بھیجا وہ مَیں نے پورا کر دیا ہے، کیونکہ مَیں عمالیق کے بادشاہ اجاج کو گرفتار کر کے یہاں لے آیا اور باقی سب کو موت کے گھاٹ اُتار کر رب کے حوالے کر دیا۔
شائول در جواب گفت: «من از امر خداوند اطاعت نمودم. وظیفهای را که به من سپرده بود، تمام و کمال اجرا کردم. اجاج، پادشاه عمالیقیان را اسیر کرده آوردم و مردم عمالیق را بکلّی از بین بردم.
میرے فوجی لُوٹے ہوئے مال میں سے صرف سب سے اچھی بھیڑبکریاں اور گائےبَیل چن کر لے آئے، کیونکہ وہ اُنہیں یہاں جِلجال میں رب آپ کے خدا کے حضور قربان کرنا چاہتے تھے۔“
امّا مردم بهترین گوسفندان، گاوان و اموالی را که باید از بین میبردند برای خود نگه داشتند تا برای خداوند در جلجال قربانی کنند.»
لیکن سموایل نے جواب دیا، ”رب کو کیا بات زیادہ پسند ہے، آپ کی بھسم ہونے والی اور ذبح کی قربانیاں یا یہ کہ آپ اُس کی سنتے ہیں؟ سننا قربانی سے کہیں بہتر اور دھیان دینا مینڈھے کی چربی سے کہیں عمدہ ہے۔
سموئیل گفت: «آیا خداوند بیشتر از دادن قربانیها و نذرها خشنود و راضی میشود یا از اطاعت از او؟ اطاعت بهتر از قربانی کردن است. فرمانبرداری بمراتب بهتر از چربی قوچ است.
سرکشی غیب دانی کے گناہ کے برابر ہے اور غرور بُت پرستی کے گناہ سے کم نہیں ہوتا۔ آپ نے رب کا حکم رد کیا ہے، اِس لئے اُس نے آپ کو رد کر کے بادشاہ کا عُہدہ آپ سے چھین لیا ہے۔“
نافرمانی مثل جادوگری، گناه است. سرکشی مانند شرارت و بتپرستی است. چون تو از فرمان خداوند پیروی نکردی، بنابراین او هم تو را از مقام سلطنت بر کنار کرده است.»
لیکن سموایل نے جواب دیا، ”مَیں آپ کے ساتھ واپس نہیں چلوں گا۔ آپ نے رب کا کلام رد کیا ہے، اِس لئے رب نے آپ کو رد کر کے بادشاہ کا عُہدہ آپ سے چھین لیا ہے۔“
سموئیل جواب داد: «من با تو بر نمیگردم! زیرا تو امر خداوند را بجا نیاوردی و خداوند هم تو را از مقام سلطنتِ اسرائیل برکنار کرده است.»
سموایل بولا، ”جس طرح کپڑا پھٹ کر آپ کے ہاتھ میں رہ گیا بالکل اُسی طرح رب نے آج ہی اسرائیل پر آپ کا اختیار آپ سے چھین کر کسی اَور کو دے دیا ہے، ایسے شخص کو جو آپ سے کہیں بہتر ہے۔
سموئیل گفت: «میبینی، امروز خداوند، سلطنت اسرائیل را از تو پاره و جدا کرد و آن را به یک نفر دیگر که از تو بهتر است، داد.
ساؤل نے دوبارہ منت کی، ”بےشک مَیں نے گناہ کیا ہے۔ لیکن براہِ کرم کم از کم میری قوم کے بزرگوں اور اسرائیل کے سامنے تو میری عزت کریں۔ میرے ساتھ واپس آئیں تاکہ مَیں آپ کی موجودگی میں رب آپ کے خدا کی پرستش کر سکوں۔“
شائول بازهم تمنّا کرده گفت: «درست است که من گناه کردهام، امّا بهخاطر احترام من در نزد مردم و نیز رهبران قوم برای پرستش خداوند خدایت، با من بیا.»
پھر سموایل نے اعلان کیا، ”عمالیق کے بادشاہ اجاج کو میرے پاس لے آؤ!“ اجاج اطمینان سے سموایل کے پاس آیا، کیونکہ اُس نے سوچا، ”بےشک موت کا خطرہ ٹل گیا ہے۔“
بعد سموئیل گفت: «اجاج، پادشاه عمالیقیان را به حضور من بیاورید.» اجاج را با ترس و لرز آوردند، او با خود میگفت: «چقدر مرگ تلخ است!»
لیکن سموایل بولا، ”تیری تلوار سے بےشمار مائیں اپنے بچوں سے محروم ہو گئی ہیں۔ اب تیری ماں بھی بےاولاد ہو جائے گی۔“ یہ کہہ کر سموایل نے وہیں جِلجال میں رب کے حضور اجاج کو تلوار سے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔
سموئیل گفت: «همانطور که شمشیر تو مادران را بیاولاد کرد، مادر تو هم مانند همان مادران بیاولاد میشود.» این را گفت و اجاج را در حضور خداوند در جلجال تکهتکه کرد.