ایک دن رب سموایل سے ہم کلام ہوا، ”تُو کب تک ساؤل کا ماتم کرے گا؟ مَیں نے تو اُسے رد کر کے بادشاہ کا عُہدہ اُس سے لے لیا ہے۔ اب مینڈھے کا سینگ زیتون کے تیل سے بھر کر بیت لحم چلا جا۔ وہاں ایک آدمی سے مل جس کا نام یسّی ہے۔ کیونکہ مَیں نے اُس کے بیٹوں میں سے ایک کو چن لیا ہے کہ وہ نیا بادشاہ بن جائے۔“
خداوند به سموئیل فرمود: «تا به کی برای شائول که من او را از سلطنت بر کنار کردهام، ماتم میگیری؟ اکنون یک پیمانه روغن زیتون گرفته به بیتلحم، به خانهٔ شخصی به نام یَسی برو. چون من یکی از پسران او را برای خود به پادشاهی برگزیدهام.»