I Kings 8

[] Kral Süleyman RAB’bin Antlaşma Sandığı’nı Davut Kenti olan Siyon’dan getirmek üzere İsrail halkının ileri gelenleriyle bütün oymak ve boy başlarını Yeruşalim’e çağırdı.
پھر سلیمان نے اسرائیل کے تمام بزرگوں اور قبیلوں اور کنبوں کے تمام سرپرستوں کو اپنے پاس یروشلم میں بُلایا، کیونکہ رب کے عہد کا صندوق اب تک یروشلم کے اُس حصے میں تھا جو ’داؤد کا شہر‘ یا صیون کہلاتا ہے۔ سلیمان چاہتا تھا کہ قوم کے نمائندے حاضر ہوں جب صندوق کو وہاں سے رب کے گھر میں پہنچایا جائے۔
Hepsi yedinci ay olan Etanim ayındaki bayramda Kral Süleyman’ın önünde toplandı.
چنانچہ اسرائیل کے تمام مرد سال کے ساتویں مہینے اِتانیم میں سلیمان بادشاہ کے پاس یروشلم میں جمع ہوئے۔ اِسی مہینے میں جھونپڑیوں کی عید منائی جاتی تھی۔
İsrail’in bütün ileri gelenleri toplanınca, bazı kâhinler Antlaşma Sandığı’nı yerden kaldırdılar.
جب سب جمع ہوئے تو امام رب کے صندوق کو اُٹھا کر
Sandığı, Buluşma Çadırı’nı ve çadırdaki bütün kutsal eşyaları kâhinlerle Levililer tapınağa taşıdılar.
رب کے گھر میں لائے۔ لاویوں کے ساتھ مل کر اُنہوں نے ملاقات کے خیمے کو بھی اُس کے تمام مُقدّس سامان سمیت رب کے گھر میں پہنچایا۔
Kral Süleyman ve bütün İsrail topluluğu Antlaşma Sandığı’nın önünde sayısız davar ve sığır kurban etti.
وہاں صندوق کے سامنے سلیمان بادشاہ اور باقی تمام جمع ہوئے اسرائیلیوں نے اِتنی بھیڑبکریاں اور گائےبَیل قربان کئے کہ اُن کی تعداد گنی نہیں جا سکتی تھی۔
Kâhinler RAB’bin Antlaşma Sandığı’nı tapınağın iç odasına, En Kutsal Yer’e taşıyıp Keruvlar’ın kanatlarının altına yerleştirdiler.
اماموں نے رب کے عہد کا صندوق پچھلے یعنی مُقدّس ترین کمرے میں لا کر کروبی فرشتوں کے پَروں کے نیچے رکھ دیا۔
Keruvlar’ın kanatları sandığın konduğu yerin üstüne kadar uzanıyor ve sandığı da, sırıklarını da örtüyordu.
فرشتوں کے پَر پورے صندوق پر اُس کی اُٹھانے کی لکڑیوں سمیت پھیلے رہے۔
Sırıklar öyle uzundu ki, uçları iç odanın önündeki Kutsal Yer’den görünüyordu. Ancak dışarıdan görünmüyordu. Bunlar hâlâ oradadır.
توبھی اُٹھانے کی یہ لکڑیاں اِتنی لمبی تھیں کہ اُن کے سرے سامنے والے یعنی مُقدّس کمرے سے نظر آتے تھے۔ لیکن وہ باہر سے دیکھے نہیں جا سکتے تھے۔ آج تک وہ وہیں موجود ہیں۔
[] Sandığın içinde Musa’nın Horev Dağı’nda koyduğu iki taş levhadan başka bir şey yoktu. Bunlar Mısır’dan çıkışlarında RAB’bin İsrailliler’le yaptığı antlaşmanın taş levhalarıydı.
صندوق میں صرف پتھر کی وہ دو تختیاں تھیں جن کو موسیٰ نے حورب یعنی کوہِ سینا کے دامن میں اُس میں رکھ دیا تھا، اُس وقت جب رب نے مصر سے نکلے ہوئے اسرائیلیوں کے ساتھ عہد باندھا تھا۔
[] Kâhinler Kutsal Yer’den çıkınca, RAB’bin Tapınağı’nı bir bulut doldurdu.
جب امام مُقدّس کمرے سے نکل کر صحن میں آئے تو رب کا گھر ایک بادل سے بھر گیا۔ امام اپنی خدمت انجام نہ دے سکے، کیونکہ رب کا گھر اُس کے جلال کے بادل سے معمور ہو گیا تھا۔
Bu bulut yüzünden kâhinler görevlerini sürdüremediler. Çünkü RAB’bin görkemi tapınağı doldurmuştu.
جب امام مُقدّس کمرے سے نکل کر صحن میں آئے تو رب کا گھر ایک بادل سے بھر گیا۔ امام اپنی خدمت انجام نہ دے سکے، کیونکہ رب کا گھر اُس کے جلال کے بادل سے معمور ہو گیا تھا۔
O zaman Süleyman şöyle dedi: “Ya RAB, karanlık bulutlarda otururum demiştin.
یہ دیکھ کر سلیمان نے دعا کی، ”رب نے فرمایا ہے کہ مَیں گھنے بادل کے اندھیرے میں رہوں گا۔
Senin için görkemli bir tapınak, sonsuza dek yaşayacağın bir konut yaptım.”
یقیناً مَیں نے تیرے لئے عظیم سکونت گاہ بنائی ہے، ایک مقام جو تیری ابدی سکونت کے لائق ہے۔“
Kral ayakta duran bütün İsrail topluluğuna dönerek onları kutsadıktan sonra şöyle dedi:
پھر بادشاہ نے مُڑ کر رب کے گھر کے سامنے کھڑی اسرائیل کی پوری جماعت کی طرف رُخ کیا۔ اُس نے اُنہیں برکت دے کر کہا،
“Babam Davut’a verdiği sözü tutan İsrail’in Tanrısı RAB’be övgüler olsun! RAB demişti ki,
”رب اسرائیل کے خدا کی تعریف ہو جس نے وہ وعدہ پورا کیا ہے جو اُس نے میرے باپ داؤد سے کیا تھا۔ کیونکہ اُس نے فرمایا،
[] ‘Halkım İsrail’i Mısır’dan çıkardığım günden bu yana, içinde bulunacağım bir tapınak yaptırmak için İsrail oymaklarına ait kentlerden hiçbirini seçmedim. Ancak halkım İsrail’i yönetmesi için Davut’u seçtim.’
’جس دن مَیں اپنی قوم اسرائیل کو مصر سے نکال لایا اُس دن سے لے کر آج تک مَیں نے کبھی نہ فرمایا کہ اسرائیلی قبیلوں کے کسی شہر میں میرے نام کی تعظیم میں گھر بنایا جائے۔ لیکن مَیں نے داؤد کو اپنی قوم اسرائیل کا بادشاہ بنایا ہے۔‘
[] “Babam Davut İsrail’in Tanrısı RAB’bin adına bir tapınak yapmayı yürekten istiyordu.
میرے باپ داؤد کی بڑی خواہش تھی کہ رب اسرائیل کے خدا کے نام کی تعظیم میں گھر بنائے۔
Ama RAB, babam Davut’a, ‘Adıma bir tapınak yapmayı yürekten istemen iyi bir şey’ dedi,
لیکن رب نے اعتراض کیا، ’مَیں خوش ہوں کہ تُو میرے نام کی تعظیم میں گھر تعمیر کرنا چاہتا ہے،
[] ‘Ne var ki, adıma yapılacak bu tapınağı sen değil, öz oğlun yapacak.’
لیکن تُو نہیں بلکہ تیرا بیٹا ہی اُسے بنائے گا۔‘
“RAB verdiği sözü yerine getirdi. RAB’bin sözü uyarınca, babam Davut’tan sonra İsrail tahtına ben geçtim ve İsrail’in Tanrısı RAB’bin adına tapınağı ben yaptırdım.
اور واقعی، رب نے اپنا وعدہ پورا کیا ہے۔ مَیں رب کے وعدے کے عین مطابق اپنے باپ داؤد کی جگہ اسرائیل کا بادشاہ بن کر تخت پر بیٹھ گیا ہوں۔ اور اب مَیں نے رب اسرائیل کے خدا کے نام کی تعظیم میں گھر بھی بنایا ہے۔
Ayrıca, RAB’bin atalarımızı Mısır’dan çıkardığında onlarla yaptığı antlaşmanın içinde korunduğu sandık için tapınakta bir yer hazırladım.”
اُس میں مَیں نے اُس صندوق کے لئے مقام تیار کر رکھا ہے جس میں شریعت کی تختیاں پڑی ہیں، اُس عہد کی تختیاں جو رب نے ہمارے باپ دادا سے مصر سے نکالتے وقت باندھا تھا۔“
Süleyman RAB’bin sunağının önünde, İsrail topluluğunun karşısında durup ellerini göklere açtı.
پھر سلیمان اسرائیل کی پوری جماعت کے دیکھتے دیکھتے رب کی قربان گاہ کے سامنے کھڑا ہوا۔ اُس نے اپنے ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھا کر
“Ya RAB, İsrail’in Tanrısı, yerde ve gökte sana benzer başka tanrı yoktur” dedi, “Bütün yürekleriyle yolunu izleyen kullarınla yaptığın antlaşmaya bağlı kalırsın.
دعا کی، ”اے رب اسرائیل کے خدا، تجھ جیسا کوئی خدا نہیں ہے، نہ آسمان اور نہ زمین پر۔ تُو اپنا وہ عہد قائم رکھتا ہے جسے تُو نے اپنی قوم کے ساتھ باندھا ہے اور اپنی مہربانی اُن سب پر ظاہر کرتا ہے جو پورے دل سے تیری راہ پر چلتے ہیں۔
Ağzınla kulun babam Davut’a verdiğin sözü bugün ellerinle yerine getirdin.
تُو نے اپنے خادم داؤد سے کیا ہوا وعدہ پورا کیا ہے۔ جو بات تُو نے اپنے منہ سے میرے باپ سے کی وہ تُو نے اپنے ہاتھ سے آج ہی پوری کی ہے۔
[] “Şimdi, ya RAB, İsrail’in Tanrısı, kulun babam Davut’a verdiğin öbür sözü de tutmanı istiyorum. Ona, ‘Senin soyundan İsrail tahtına oturacakların ardı arkası kesilmeyecektir; yeter ki, çocukların önümde senin gibi dikkatle yürüsünler’ demiştin.
اے رب اسرائیل کے خدا، اب اپنی دوسری بات بھی پوری کر جو تُو نے اپنے خادم داؤد سے کی تھی۔ کیونکہ تُو نے میرے باپ سے وعدہ کیا تھا، ’اگر تیری اولاد تیری طرح اپنے چال چلن پر دھیان دے کر میرے حضور چلتی رہے تو اسرائیل پر اُس کی حکومت ہمیشہ تک قائم رہے گی۔‘
Ey İsrail’in Tanrısı, şimdi kulun babam Davut’a verdiğin sözleri yerine getirmeni istiyorum.
اے اسرائیل کے خدا، اب براہِ کرم اپنا یہ وعدہ پورا کر جو تُو نے اپنے خادم میرے باپ داؤد سے کیا ہے۔
[] “Tanrı gerçekten yeryüzünde yaşar mı? Sen göklere, göklerin göklerine bile sığmazsın. Benim yaptığım bu tapınak ne ki!
لیکن کیا اللہ واقعی زمین پر سکونت کرے گا؟ نہیں، تُو تو بلندترین آسمان میں بھی سما نہیں سکتا! تو پھر یہ مکان جو مَیں نے بنایا ہے کس طرح تیری سکونت گاہ بن سکتا ہے؟
Ya RAB Tanrım, kulunun bugün ettiği duayı, yalvarışı işit; duasına ve yakarışına kulak ver.
اے رب میرے خدا، توبھی اپنے خادم کی دعا اور التجا سن جب مَیں آج تیرے حضور پکارتے ہوئے التماس کرتا ہوں
[] Gözlerin gece gündüz, ‘Orada bulunacağım!’ dediğin bu tapınağın üzerinde olsun. Kulunun buraya yönelerek ettiği duayı işit.
کہ براہِ کرم دن رات اِس عمارت کی نگرانی کر! کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جس کے بارے میں تُو نے خود فرمایا، ’یہاں میرا نام سکونت کرے گا۔‘ چنانچہ اپنے خادم کی گزارش سن جو مَیں اِس مقام کی طرف رُخ کئے ہوئے کرتا ہوں۔
Buraya yönelerek dua eden kulunun ve halkın İsrail’in yalvarışını işit. Göklerden, oturduğun yerden kulak ver; duyunca bağışla.
جب ہم اِس مقام کی طرف رُخ کر کے دعا کریں تو اپنے خادم اور اپنی قوم کی التجا سن۔ آسمان پر اپنے تخت سے ہماری سن۔ اور جب سنے گا تو ہمارے گناہوں کو معاف کر!
“Biri komşusuna karşı günah işleyip ant içmek zorunda kaldığında, gelip bu tapınakta, senin sunağının önünde ant içerse,
اگر کسی پر الزام لگایا جائے اور اُسے یہاں تیری قربان گاہ کے سامنے لایا جائے تاکہ حلف اُٹھا کر وعدہ کرے کہ مَیں بےقصور ہوں
göklerden kulak ver ve gereğini yap. Suçlunun cezasını vererek, suçsuzu haklı çıkararak kullarını yargıla.
تو براہِ کرم آسمان پر سے سن کر اپنے خادموں کا انصاف کر۔ قصوروار کو مجرم ٹھہرا کر اُس کے اپنے سر پر وہ کچھ آنے دے جو اُس سے سرزد ہوا ہے، اور بےقصور کو بےالزام قرار دے کر اُس کی راست بازی کا بدلہ دے۔
“Sana karşı günah işlediği için düşmanlarına yenik düşen halkın İsrail yine sana döner, adını anar, bu tapınakta dua edip yakararak önüne çıkarsa,
ہو سکتا ہے کسی وقت تیری قوم اسرائیل تیرا گناہ کرے اور نتیجے میں دشمن کے سامنے شکست کھائے۔ اگر اسرائیلی آخرکار تیرے پاس لوٹ آئیں اور تیرے نام کی تمجید کر کے یہاں اِس گھر میں تجھ سے دعا اور التماس کریں
göklerden kulak ver, halkın İsrail’in günahını bağışla. Onları atalarına verdiğin ülkeye yine kavuştur.
تو آسمان پر سے اُن کی فریاد سن لینا۔ اپنی قوم اسرائیل کا گناہ معاف کر کے اُنہیں دوبارہ اُس ملک میں واپس لانا جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دے دیا تھا۔
“Halkın sana karşı günah işlediği için gökler kapanıp yağmur yağmazsa, sıkıntıya düşen halkın buraya yönelip dua eder, adını anar ve günahlarından dönerse,
ہو سکتا ہے اسرائیلی تیرا اِتنا سنگین گناہ کریں کہ کال پڑے اور بڑی دیر تک بارش نہ برسے۔ اگر وہ آخرکار اِس گھر کی طرف رُخ کر کے تیرے نام کی تمجید کریں اور تیری سزا کے باعث اپنا گناہ چھوڑ کر لوٹ آئیں
göklerden kulak ver; kullarının, halkın İsrail’in günahlarını bağışla. Onlara doğru yolda yürümeyi öğret, halkına mülk olarak verdiğin ülkene yağmurlarını gönder.
تو آسمان پر سے اُن کی فریاد سن لینا۔ اپنے خادموں اور اپنی قوم اسرائیل کو معاف کر، کیونکہ تُو ہی اُنہیں اچھی راہ کی تعلیم دیتا ہے۔ تب اُس ملک پر دوبارہ بارش برسا دے جو تُو نے اپنی قوم کو میراث میں دے دیا ہے۔
“Ülkeyi kıtlık, salgın hastalık, samyeli, küf, tırtıl ya da çekirgeler kavurduğunda, düşmanlar kentlerden birinde halkını kuşattığında, herhangi bir felaket ya da hastalık ortalığı sardığında,
ہو سکتا ہے اسرائیل میں کال پڑ جائے، اناج کی فصل کسی بیماری، پھپھوندی، ٹڈیوں یا کیڑوں سے متاثر ہو جائے، یا دشمن کسی شہر کا محاصرہ کرے۔ جو بھی مصیبت یا بیماری ہو،
halkından bir kişi ya da bütün halkın İsrail başına gelen felaketi ayrımsar, dua edip yakararak ellerini bu tapınağa doğru açarsa,
اگر کوئی اسرائیلی یا تیری پوری قوم اُس کا سبب جان کر اپنے ہاتھوں کو اِس گھر کی طرف بڑھائے اور تجھ سے التماس کرے
göklerden, oturduğun yerden kulak ver ve bağışla. İnsanların yüreklerini yalnızca sen bilirsin. Onlara yaptıklarına göre davran ki,
تو آسمان پر اپنے تخت سے اُن کی فریاد سن لینا۔ اُنہیں معاف کر کے وہ کچھ کر جو ضروری ہے۔ ہر ایک کو اُس کی تمام حرکتوں کا بدلہ دے، کیونکہ صرف تُو ہی ہر انسان کے دل کو جانتا ہے۔
atalarımıza verdiğin bu ülkede yaşadıkları sürece senden korksunlar.
پھر جتنی دیر وہ اُس ملک میں زندگی گزاریں گے جو تُو نے ہمارے باپ دادا کو دیا تھا اُتنی دیر وہ تیرا خوف مانیں گے۔
“Halkın İsrail’den olmayan, ama senin yüce adını,
آئندہ پردیسی بھی تیرے نام کے سبب سے دُوردراز ممالک سے آئیں گے۔ اگرچہ وہ تیری قوم اسرائیل کے نہیں ہوں گے
gücünü, kudretini duyup uzak ülkelerden gelen yabancılar bu tapınağa gelip dua ederlerse,
توبھی وہ تیرے عظیم نام، تیری بڑی قدرت اور تیرے زبردست کاموں کے بارے میں سن کر آئیں گے اور اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دعا کریں گے۔
göklerden, oturduğun yerden kulak ver, yalvarışlarını yanıtla. Öyle ki, dünyanın bütün ulusları, halkın İsrail gibi, senin adını bilsin, senden korksun ve yaptırdığım bu tapınağın sana ait olduğunu öğrensin.
تب آسمان پر سے اُن کی فریاد سن لینا۔ جو بھی درخواست وہ پیش کریں وہ پوری کرنا تاکہ دنیا کی تمام اقوام تیرا نام جان کر تیری قوم اسرائیل کی طرح ہی تیرا خوف مانیں اور جان لیں کہ جو عمارت مَیں نے تعمیر کی ہے اُس پر تیرے ہی نام کا ٹھپا لگا ہے۔
“Halkın düşmanlarına karşı gösterdiğin yoldan savaşa giderken sana, seçtiğin bu kente ve adına yaptırdığım bu tapınağa yönelip dua ederse,
ہو سکتا ہے تیری قوم کے مرد تیری ہدایت کے مطابق اپنے دشمن سے لڑنے کے لئے نکلیں۔ اگر وہ تیرے چنے ہوئے شہر اور اُس عمارت کی طرف رُخ کر کے دعا کریں جو مَیں نے تیرے نام کے لئے تعمیر کی ہے
dualarına, yakarışlarına göklerden kulak ver ve onları kurtar.
تو آسمان پر سے اُن کی دعا اور التماس سن کر اُن کے حق میں انصاف قائم رکھنا۔
“Sana karşı günah işlediklerinde –günah işlemeyen tek kişi yoktur– sen öfkelenip onları yakın ya da uzak bir ülkeye tutsak olarak götürecek düşmanlarının eline teslim edersen,
ہو سکتا ہے وہ تیرا گناہ کریں، ایسی حرکتیں تو ہم سب سے سرزد ہوتی رہتی ہیں، اور نتیجے میں تُو ناراض ہو کر اُنہیں دشمن کے حوالے کر دے جو اُنہیں قید کر کے اپنے کسی دُوردراز یا قریبی ملک میں لے جائے۔
onlar da tutsak oldukları ülkede pişmanlık duyup günahlarından döner, ‘Günah işledik, yoldan sapıp kötülük yaptık’ diyerek sana yakarırlarsa,
شاید وہ جلاوطنی میں توبہ کر کے دوبارہ تیری طرف رجوع کریں اور تجھ سے التماس کریں، ’ہم نے گناہ کیا ہے، ہم سے غلطی ہوئی ہے، ہم نے بےدین حرکتیں کی ہیں۔‘
tutsak oldukları ülkede candan ve yürekten sana dönerlerse, atalarına verdiğin ülkelerine, seçtiğin kente ve adına yaptırdığım tapınağına yönelip dua ederlerse,
اگر وہ ایسا کر کے دشمن کے ملک میں اپنے پورے دل و جان سے دوبارہ تیری طرف رجوع کریں اور تیری طرف سے باپ دادا کو دیئے گئے ملک، تیرے چنے ہوئے شہر اور اُس عمارت کی طرف رُخ کر کے دعا کریں جو مَیں نے تیرے نام کے لئے تعمیر کی ہے
göklerden, oturduğun yerden dualarına, yakarışlarına kulak ver, onları kurtar.
تو آسمان پر اپنے تخت سے اُن کی دعا اور التماس سن لینا۔ اُن کے حق میں انصاف قائم کرنا،
Sana karşı günah işlemiş olan halkını ve işledikleri bütün suçları bağışla. Düşmanlarının onlara acımasını sağla.
اور اپنی قوم کے گناہوں کو معاف کر دینا۔ جس بھی جرم سے اُنہوں نے تیرا گناہ کیا ہے وہ معاف کر دینا۔ بخش دے کہ اُنہیں گرفتار کرنے والے اُن پر رحم کریں۔
Çünkü onlar demir eritme ocağından, Mısır’dan çıkardığın kendi halkın, kendi mirasındır.
کیونکہ یہ تیری ہی قوم کے افراد ہیں، تیری ہی میراث جسے تُو مصر کے بھڑکتے بھٹے سے نکال لایا۔
“Sana her yalvarışlarında onlara kulak ver, bu kulunun ve halkın İsrail’in yalvarışlarını dinle.
اے اللہ، تیری آنکھیں میری التجاؤں اور تیری قوم اسرائیل کی فریادوں کے لئے کھلی رہیں۔ جب بھی وہ مدد کے لئے تجھے پکاریں تو اُن کی سن لینا!
Ey Egemen RAB, atalarımızı Mısır’dan çıkardığında kulun Musa aracılığıyla dediğin gibi, onları dünyanın bütün halkları arasından kendine miras olarak seçtin.”
کیونکہ تُو، اے رب قادرِ مطلق نے اسرائیل کو دنیا کی تمام قوموں سے الگ کر کے اپنی خاص ملکیت بنا لیا ہے۔ ہمارے باپ دادا کو مصر سے نکالتے وقت تُو نے موسیٰ کی معرفت اِس حقیقت کا اعلان کیا۔“
Süleyman, RAB’be duasını ve yalvarışını bitirince, elleri göklere açık, dizleri üzerine çökmüş olduğu RAB’bin sunağının önünden kalktı.
اِس دعا کے بعد سلیمان کھڑا ہوا، کیونکہ دعا کے دوران اُس نے رب کی قربان گاہ کے سامنے اپنے گھٹنے ٹیکے اور اپنے ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھائے ہوئے تھے۔
Ayakta durup bütün İsrail topluluğunu yüksek sesle şöyle kutsadı:
اب وہ اسرائیل کی پوری جماعت کے سامنے کھڑا ہوا اور بلند آواز سے اُسے برکت دی،
[] “Sözünü tutup halkı İsrail’e esenlik veren RAB’be övgüler olsun. Kulu Musa aracılığıyla verdiği iyi sözlerin hiçbiri boşa çıkmadı.
”رب کی تمجید ہو جس نے اپنے وعدے کے عین مطابق اپنی قوم اسرائیل کو آرام و سکون فراہم کیا ہے۔ جتنے بھی خوب صورت وعدے اُس نے اپنے خادم موسیٰ کی معرفت کئے ہیں وہ سب کے سب پورے ہو گئے ہیں۔
Tanrımız RAB atalarımızla olduğu gibi bizimle de olsun ve bizi hiç bırakmasın, bizden ayrılmasın.
جس طرح رب ہمارا خدا ہمارے باپ دادا کے ساتھ تھا اُسی طرح وہ ہمارے ساتھ بھی رہے۔ نہ وہ ہمیں چھوڑے، نہ ترک کرے
Bütün yollarını izlememiz, atalarımıza verdiği buyruklara, kurallara, ilkelere uymamız için RAB yüreklerimizi kendine yöneltsin.
بلکہ ہمارے دلوں کو اپنی طرف مائل کرے تاکہ ہم اُس کی تمام راہوں پر چلیں اور اُن تمام احکام اور ہدایات کے تابع رہیں جو اُس نے ہمارے باپ دادا کو دی ہیں۔
Ya RAB Tanrımız, önünde yalvarırken söylediğim bu sözleri gece gündüz anımsa. Kulunu ve halkın İsrail’i her durumda koru.
رب کے حضور میری یہ فریاد دن رات رب ہمارے خدا کے قریب رہے تاکہ وہ میرا اور اپنی قوم کا انصاف قائم رکھے اور ہماری روزانہ ضروریات پوری کرے۔
Sonunda dünyanın bütün ulusları bilsinler ki, tek Tanrı RAB’dir ve O’ndan başka Tanrı yoktur.
تب تمام اقوام جان لیں گی کہ رب ہی خدا ہے اور کہ اُس کے سوا کوئی اَور معبود نہیں ہے۔
Bugünkü gibi O’nun kurallarına göre yaşamak ve buyruklarına uymak için bütün yüreğinizi Tanrımız RAB’be adayın.”
لیکن لازم ہے کہ آپ رب ہمارے خدا کے پورے دل سے وفادار رہیں۔ ہمیشہ اُس کی ہدایات اور احکام کے مطابق زندگی گزاریں، بالکل اُسی طرح جس طرح آپ آج کر رہے ہیں۔“
Kral ve bütün İsrail halkı RAB’bin önünde kurban kestiler.
پھر بادشاہ اور تمام اسرائیل نے رب کے حضور قربانیاں پیش کر کے رب کے گھر کو مخصوص کیا۔ اِس سلسلے میں سلیمان نے 22,000 گائےبَیلوں اور 1,20,000 بھیڑبکریوں کو سلامتی کی قربانیوں کے طور پر ذبح کیا۔
Süleyman, esenlik kurbanı olarak RAB’be yirmi iki bin sığır, yüz yirmi bin davar kurban etti. Böylece kral ve bütün İsrail halkı, RAB’bin Tapınağı’nı adama işini tamamlamış oldu.
پھر بادشاہ اور تمام اسرائیل نے رب کے حضور قربانیاں پیش کر کے رب کے گھر کو مخصوص کیا۔ اِس سلسلے میں سلیمان نے 22,000 گائےبَیلوں اور 1,20,000 بھیڑبکریوں کو سلامتی کی قربانیوں کے طور پر ذبح کیا۔
Aynı gün kral, tapınağın önündeki avlunun orta kısmını da kutsadı. Yakmalık sunuları, tahıl sunularını ve esenlik sunularının yağlarını orada sundu. Çünkü RAB’bin önündeki tunç sunak yakmalık sunuları, tahıl sunularını ve esenlik sunularının yağlarını alamayacak kadar küçüktü.
اُسی دن بادشاہ نے صحن کا درمیانی حصہ قربانیاں چڑھانے کے لئے مخصوص کیا۔ وجہ یہ تھی کہ پیتل کی قربان گاہ اِتنی قربانیاں پیش کرنے کے لئے چھوٹی تھی، کیونکہ بھسم ہونے والی قربانیوں اور غلہ کی نذروں کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ اِس کے علاوہ سلامتی کی بےشمار قربانیوں کی چربی کو بھی جلانا تھا۔
Süleyman, Levo-Hamat’tan Mısır Vadisi’ne kadar her yerden gelen İsrailliler’in oluşturduğu büyük toplulukla birlikte Tanrımız RAB’bin önünde art arda yedişer gün, toplam on dört gün bayram yaptı.
عید 14 دن تک منائی گئی۔ پہلے ہفتے میں سلیمان اور تمام اسرائیل نے رب کے گھر کی مخصوصیت منائی اور دوسرے ہفتے میں جھونپڑیوں کی عید۔ بہت زیادہ لوگ شریک ہوئے۔ وہ دُوردراز علاقوں سے یروشلم آئے تھے، شمال میں لبو حمات سے لے کر جنوب میں اُس وادی تک جو مصر کی سرحد تھی۔
Kral sekizinci gün halkı evlerine gönderdi. Onlar da kralı kutsayıp RAB’bin, kulu Davut ve halkı İsrail için yapmış olduğu bütün iyiliklerden dolayı sevinç duyarak mutluluk içinde evlerine döndüler.
دو ہفتوں کے بعد سلیمان نے اسرائیلیوں کو رُخصت کیا۔ بادشاہ کو برکت دے کر وہ اپنے اپنے گھر چلے گئے۔ سب شادمان اور دل سے خوش تھے کہ رب نے اپنے خادم داؤد اور اپنی قوم اسرائیل پر اِتنی مہربانی کی ہے۔