Isaiah 10

Běda těm, kteříž ustanovují práva nepravá, a spisovatelům, kteříž těžkosti spisují,
تم پر افسوس جو غلط قوانین صادر کرتے اور ظالم فتوے دیتے ہو
Aby odstrkovali nuzné od soudu, a vydírali spravedlnost chudých lidu mého, vdovy aby byly kořist jejich, a sirotky aby loupili.
تاکہ غریبوں کا حق مارو اور مظلوموں کے حقوق پامال کرو۔ بیوائیں تمہارا شکار ہوتی ہیں، اور تم یتیموں کو لُوٹ لیتے ہو۔
I což učiníte v den navštívení a zpuštění, kteréž zdaleka přijde? K komu se o pomoc utečete? A kde zanecháte slávy své,
لیکن عدالت کے دن تم کیا کرو گے، جب دُور دُور سے زبردست طوفان تم پر آن پڑے گا تو تم مدد کے لئے کس کے پاس بھاگو گے اور اپنا مال و دولت کہاں محفوظ رکھ چھوڑو گے؟
By nemusila skloniti se mezi vězni, a mezi zbitými klesnouti? Ve všem tom neodvrátí se prchlivost jeho, ale předce ruka jeho bude vztažená.
جو جھک کر قیدی نہ بنے وہ گر کر ہلاک ہو جائے گا۔ تاہم رب کا غضب ٹھنڈا نہیں ہو گا بلکہ اُس کا ہاتھ مارنے کے لئے اُٹھا ہی رہے گا۔
Běda Assurovi, metle hněvu mého, ačkoli hůl rozhněvání mého jest v rukou jeho,
اسور پر افسوس جو میرے غضب کا آلہ ہے، جس کے ہاتھ میں میرے قہر کی لاٹھی ہے۔
A na národ ošemetný pošli jej, a o lidu hněvu mého přikáži jemu, aby směle bral kořisti, a loupil bez milosti, a položil jej v pošlapání jako bláto na ulicích.
مَیں اُسے ایک بےدین قوم کے خلاف بھیج رہا ہوں، ایک قوم کے خلاف جو مجھے غصہ دلاتی ہے۔ مَیں نے اسور کو حکم دیا ہے کہ اُسے لُوٹ کر گلی کی کیچڑ کی طرح پامال کر۔
Ale on ne tak se bude domnívati, ani srdce jeho tak mysliti bude; nebo srdce jeho jest hubiti a pléniti národy mnohé.
لیکن اُس کا اپنا ارادہ فرق ہے۔ وہ ایسی سوچ نہیں رکھتا بلکہ سب کچھ تباہ کرنے پر تُلا ہوا ہے، بہت قوموں کو نیست و نابود کرنے پر آمادہ ہے۔
Nebo řekne: Zdaliž knížata má nejsou také i králové?
وہ فخر کرتا ہے، ”میرے تمام افسر تو بادشاہ ہیں۔
Zdaliž jako Charkemis není Chalno? Zdali není jako Arfad Emat? Zdali není jako Damašek Samaří?
پھر ہماری فتوحات پر غور کرو۔ کرکِمیس، کلنو، ارفاد، حمات، دمشق اور سامریہ جیسے تمام شہر یکے بعد دیگرے میرے قبضے میں آ گئے ہیں۔
Jakož nalezla ruka má království bohů, ješto rytiny jejich byly nad Jeruzalémských a Samařských,
مَیں نے کئی سلطنتوں پر قابو پا لیا ہے جن کے بُت یروشلم اور سامریہ کے بُتوں سے کہیں بہتر تھے۔
Zdaliž jako jsem učinil Samaří a modlám jeho, tak neučiním Jeruzalému a obrazům jeho?
سامریہ اور اُس کے بُتوں کو مَیں برباد کر چکا ہوں، اور اب مَیں یروشلم اور اُس کے بُتوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کروں گا!“
I staneť se, když dokoná Pán všecko dílo své na hoře Sion a v Jeruzalémě, že navštívím ovoce pyšného srdce krále Assyrského, a nádhernost vysokých očí jeho.
لیکن کوہِ صیون پر اور یروشلم میں اپنے تمام مقاصد پورے کرنے کے بعد رب فرمائے گا، ”مَیں شاہِ اسور کو بھی سزا دوں گا، کیونکہ اُس کے مغرور دل سے کتنا بُرا کام اُبھر آیا ہے، اور اُس کی آنکھیں کتنے غرور سے دیکھتی ہیں۔
Nebo řekne: V síle ruky své to jsem vykonal, a v moudrosti své; nebo jsem rozumný byl, a odjal jsem meze národů, a poklady jejich jsem vzebral, a strhl jsem dolů, jako mocný, obyvatele.
وہ شیخی مار کر کہتا ہے، ’مَیں نے اپنے ہی زورِ بازو اور حکمت سے یہ سب کچھ کر لیا ہے، کیونکہ مَیں سمجھ دار ہوں۔ مَیں نے قوموں کی حدود ختم کر کے اُن کے خزانوں کو لُوٹ لیا اور زبردست سانڈ کی طرح اُن کے بادشاہوں کو مار مار کر خاک میں ملا دیا ہے۔
Anobrž jako hnízdo nalezla ruka má zboží národů, a jako zbírána bývají vejce opuštěná, tak všecku zemi já jsem sebral, aniž byl, kdo by křídlem hnul, aneb otevřel ústa a siptěl.
جس طرح کوئی اپنا ہاتھ گھونسلے میں ڈال کر انڈے نکال لیتا ہے اُسی طرح مَیں نے قوموں کی دولت چھین لی ہے۔ عام آدمی پرندوں کو بھگا کر اُن کے چھوڑے ہوئے انڈے اکٹھے کر لیتا ہے جبکہ مَیں نے یہی سلوک دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ کیا۔ جب مَیں اُنہیں اپنے قبضے میں لایا تو ایک نے بھی اپنے پَروں کو پھڑپھڑانے یا چونچ کھول کر چیں چیں کرنے کی جرٲت نہ کی‘۔“
Zdaliž se bude sekera velebiti nad toho, kdož ní seká? Zdaliž se honositi bude pila nad toho, kdož ní tře? Jako by se zpínala metla proti tomu, kdož by ji zdvihl; jako by se chlubila hůl, že není dřevem.
لیکن کیا کلہاڑی اُس کے سامنے شیخی بگھارتی جو اُسے چلاتا ہے؟ کیا آری اُس کے سامنے اپنے آپ پر فخر کرتی جو اُسے استعمال کرتا ہے؟ یہ اُتنا ہی ناممکن ہے جتنا یہ کہ لاٹھی پکڑنے والے کو گھمائے یا ڈنڈا آدمی کو اُٹھائے۔
Protož pošle Pán, Hospodin zástupů, na vytylé jeho vyzáblost, a po zpodku slávu jeho prudce zapálí, jako silný oheň.
چنانچہ قادرِ مطلق رب الافواج اسور کے موٹے تازے فوجیوں میں ایک مرض پھیلا دے گا جو اُن کے جسموں کو رفتہ رفتہ ضائع کرے گا۔ اسور کی شان و شوکت کے نیچے ایک بھڑکتی ہوئی آگ لگائی جائے گی۔
Nebo světlo Izraelovo bude ohněm, a Svatý jeho plamenem, i spálí a sžíře trní i bodláčí jeho jednoho dne.
اُس وقت اسرائیل کا نور آگ اور اسرائیل کا قدوس شعلہ بن کر اسور کی کانٹےدار جھاڑیوں اور اونٹ کٹاروں کو ایک ہی دن میں بھسم کر دے گا۔
Též spanilost lesu jeho, i úrodných polí jeho, od duše až do těla, všecko vyhubí. I stane se, že předěšený jsa, bude utíkati.
وہ اُس کے شاندار جنگلوں اور باغوں کو مکمل طور پر تباہ کر دے گا، اور وہ مریض کی طرح گھل گھل کر زائل ہو جائیں گے۔
A pozůstalého dříví lesu jeho malý počet bude, tak že by je mohlo dítě popsati.
جنگلوں کے اِتنے کم درخت بچیں گے کہ بچہ بھی اُنہیں گن کر کتاب میں درج کر سکے گا۔
I stane se v ten den, nebudou více ostatkové Izraelští a pozůstalí z domu Jákobova zpoléhati na toho, kdož je tepe, ale zpoléhati budou na Hospodina, Svatého Izraelského v pravdě.
اُس دن سے اسرائیل کا بقیہ یعنی یعقوب کے گھرانے کا بچا کھچا حصہ اُس پر مزید انحصار نہیں کرے گا جو اُسے مارتا رہا تھا، بلکہ وہ پوری وفاداری سے اسرائیل کے قدوس، رب پر بھروسا رکھے گا۔
Ostatkové obrátí se, ostatkové Jákobovi k Bohu silnému, reku udatnému.
بقیہ واپس آئے گا، یعقوب کا بچا کھچا حصہ قوی خدا کے حضور لوٹ آئے گا۔
Nebo byť bylo lidu tvého, Izraeli, jako písku mořského, ostatkové jeho obrátí se. Pohubení uložené rozhojní spravedlnost.
اے اسرائیل، گو تُو ساحل پر کی ریت جیسا بےشمار کیوں نہ ہو توبھی صرف ایک بچا ہوا حصہ واپس آئے گا۔ تیرے برباد ہونے کا فیصلہ ہو چکا ہے، اور انصاف کا سیلاب ملک پر آنے والا ہے۔
Pohubení, pravím, a to jisté, Pán, Hospodin zástupů, učiní u prostřed vší této země.
کیونکہ اِس کا اٹل فیصلہ ہو چکا ہے کہ قادرِ مطلق رب الافواج پورے ملک پر ہلاکت لانے کو ہے۔
Protož takto praví Pán, Hospodin zástupů: Neboj se Assyrského, lide můj, kterýž přebýváš na Sionu. Prutem umrská tě, a holí svou opřáhne na tebe na cestě Egyptské.
اِس لئے قادرِ مطلق رب الافواج فرماتا ہے، ”اے صیون میں بسنے والی میری قوم، اسور سے مت ڈرنا جو لاٹھی سے تجھے مارتا ہے اور تیرے خلاف لاٹھی یوں اُٹھاتا ہے جس طرح پہلے مصر کیا کرتا تھا۔
Po maličkém zajisté času dokoná se hněv a prchlivost má k vyhlazení jich.
میرا تجھ پر غصہ جلد ہی ٹھنڈا ہو جائے گا اور میرا غضب اسوریوں پر نازل ہو کر اُنہیں ختم کرے گا۔“
Nebo vzbudí na něj Hospodin zástupů bič, jako porážku Madianských na skále Goréb, a jakož pozdvihl holi své na moře, tak jí pozdvihne na něj, na cestě Egyptské.
جس طرح رب الافواج نے مِدیانیوں کو مارا جب جدعون نے عوریب کی چٹان پر اُنہیں شکست دی اُسی طرح وہ اسوریوں کو بھی کوڑے سے مارے گا۔ اور جس طرح رب نے اپنی لاٹھی موسیٰ کے ذریعے سمندر کے اوپر اُٹھائی اور نتیجے میں مصر کی فوج اُس میں ڈوب گئی بالکل اُسی طرح وہ اسوریوں کے ساتھ بھی کرے گا۔
I stane se v ten den, že složeno bude břímě jeho s ramene tvého, a jho jeho s šíje tvé, nýbrž zkaženo bude jho od přítomnosti pomazaného.
اُس دن اسور کا بوجھ تیرے کندھوں پر سے اُتر جائے گا، اور اُس کا جوا تیری گردن پر سے دُور ہو کر ٹوٹ جائے گا۔ فاتح نے یشیمون کی طرف سے چڑھ کر
Přitáhne do Aiat, přejde přes Migron, v Michmas složí nádobí svá.
عیات پر حملہ کیا ہے۔ اُس نے مجرون میں سے گزر کر مِکماس میں اپنا لشکری سامان چھوڑ رکھا ہے۔
Projdou průchod, v Gabaa budou míti hospodu k přenocování; ulekne se Ráma, Gabaa Saulovo uteče.
درے کو پار کر کے وہ کہتے ہیں، ”آج ہم رات کو جِبع میں گزاریں گے۔“ رامہ تھرتھرا رہا اور ساؤل کا شہر جِبعہ بھاگ گیا ہے۔
Naříkej hlasem svým, město Gallim, ať se slyší v Lais: Ach, ubohá Anatot.
اے جلّیم بیٹی، زور سے چیخیں مار! اے لَیسہ، دھیان دے! اے عنتوت، اُسے جواب دے!
Pohne se Madmena, obyvatelé Gábim schopí se.
مدمینہ فرار ہو گیا اور جیبیم کے باشندوں نے دوسری جگہوں میں پناہ لی ہے۔
Ještě téhož dne zastavě se v Nobe, pohrozí rukou svou hoře dcery Sionské, pahrbku Jeruzalémskému.
آج ہی فاتح نوب کے پاس رُک کر صیون بیٹی کے پہاڑ یعنی کوہِ یروشلم کے اوپر ہاتھ ہلائے گا ۔
Aj, Panovník Hospodin zástupů oklestí vší silou ratolesti, ty pak, kteříž jsou vysokého zrostu, podetne; i budou vysocí sníženi.
دیکھو، قادرِ مطلق رب الافواج بڑے زور سے شاخوں کو توڑنے والا ہے۔ تب اونچے اونچے درخت کٹ کر گر جائیں گے، اور جو سرفراز ہیں اُنہیں خاک میں ملایا جائے گا۔
Vyseká též houšť lesů sekerou, i Libán od velikomocného padne.
وہ کلہاڑی لے کر گھنے جنگل کو کاٹ ڈالے گا بلکہ لبنان بھی زورآور کے ہاتھوں گر جائے گا۔