کیونکہ مسیح نے بھی خود کو خوش رکھنے کے لئے زندگی نہیں گزاری۔ کلامِ مُقدّس میں اُس کے بارے میں یہی لکھا ہے، ”جو تجھے گالیاں دیتے ہیں اُن کی گالیاں مجھ پر آ گئی ہیں۔“
وہ اِس لئے بھی خادم بنا کہ غیریہودی اللہ کو اُس رحم کے لئے جلال دیں جو اُس نے اُن پر کیا ہے۔ کلامِ مُقدّس میں یہی لکھا ہے، ”اِس لئے مَیں اقوام میں تیری حمد و ثنا کروں گا، تیرے نام کی تعریف میں گیت گاؤں گا۔“
آپ غیریہودیوں کے لئے مسیح عیسیٰ کا خادم ہوں۔ اور مَیں اللہ کی خوش خبری پھیلانے میں بیت المُقدّس کے امام کی سی خدمت سرانجام دیتا ہوں تاکہ آپ ایک ایسی قربانی بن جائیں جو اللہ کو پسند آئے اور جسے روح القدس نے اُس کے لئے مخصوص و مُقدّس کیا ہو۔
کیونکہ مَیں صرف اُس کام کے بارے میں بات کرنے کی جرٲت کروں گا جو مسیح نے میری معرفت کیا ہے اور جس سے غیریہودی اللہ کے تابع ہو گئے ہیں۔ ہاں، مسیح ہی نے یہ کام کلام اور عمل سے،
الٰہی نشانوں اور معجزوں کی قوت سے اور اللہ کے روح کی قدرت سے سرانجام دیا ہے۔ یوں مَیں نے یروشلم سے لے کر صوبہ اِلُّرکُم تک سفر کرتے کرتے اللہ کی خوش خبری پھیلانے کی خدمت پوری کی ہے۔
اور مَیں اِسے اپنی عزت کا باعث سمجھا کہ خوش خبری وہاں سناؤں جہاں مسیح کے بارے میں خبر نہیں پہنچی۔ کیونکہ مَیں ایسی بنیاد پر تعمیر نہیں کرنا چاہتا تھا جو کسی اَور نے ڈالی تھی۔
اِس لئے اب یہ خواہش پوری کرنے کی اُمید رکھتا ہوں۔ کیونکہ مَیں نے سپین جانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اُمید ہے کہ راستے میں آپ سے ملوں گا اور آپ آگے کے سفر کے لئے میری مدد کر سکیں گے۔ لیکن پہلے مَیں کچھ دیر کے لئے آپ کی رفاقت سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں۔
اُنہوں نے یہ خوشی سے کیا اور در اصل یہ اُن کا فرض بھی ہے۔ غیریہودی تو یہودیوں کی روحانی برکتوں میں شریک ہوئے ہیں، اِس لئے غیریہودیوں کا فرض ہے کہ وہ یہودیوں کو بھی اپنی مالی برکتوں میں شریک کر کے اُن کی خدمت کریں۔
بھائیو، مَیں ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح اور روح القدس کی محبت کو یاد دلا کر آپ سے منت کرتا ہوں کہ آپ میرے لئے اللہ سے دعا کریں اور یوں میری روحانی جنگ میں شریک ہو جائیں۔