اپنی موت سے پہلے اُس نے اپنی دوسری بیویوں کے بیٹوں کو تحفے دے کر اپنے بیٹے سے دُور مشرق کی طرف بھیج دیا۔
Men åt sönerna till sina bihustrur gav Abraham skänker och skilde dem, medan han själv ännu levde, från sin son Isak och lät dem draga österut, bort till Österlandet.
اُس کے بیٹوں اسحاق اور اسمٰعیل نے اُسے مکفیلہ کے غار میں دفن کیا جو ممرے کے مشرق میں ہے۔ یہ وہی غار تھا جسے کھیت سمیت حِتّی آدمی عِفرون بن صُحر سے خریدا گیا تھا۔ ابراہیم اور اُس کی بیوی سارہ دونوں کو اُس میں دفن کیا گیا۔
Och hans söner Isak och Ismael begrovo honom i grottan i Makpela, på hetiten Efrons, Sohars sons, åker gent emot Mamre,
اُس کے بیٹوں اسحاق اور اسمٰعیل نے اُسے مکفیلہ کے غار میں دفن کیا جو ممرے کے مشرق میں ہے۔ یہ وہی غار تھا جسے کھیت سمیت حِتّی آدمی عِفرون بن صُحر سے خریدا گیا تھا۔ ابراہیم اور اُس کی بیوی سارہ دونوں کو اُس میں دفن کیا گیا۔
den åker som Abraham hade köpt av Hets barn; där blev Abraham begraven, såväl som hans hustru Sara.
اُس کی اولاد اُس علاقے میں آباد تھی جو حویلہ اور شُور کے درمیان ہے اور جو مصر کے مشرق میں اسور کی طرف ہے۔ یوں اسمٰعیل اپنے تمام بھائیوں کے سامنے ہی آباد ہوا۔
Och de hade sina boningsplatser från Havila ända till Sur, som ligger gent emot Egypten, fram emot Assyrien. Han kom i strid med alla sina bröder.
اسحاق 40 سال کا تھا جب اُس کی رِبقہ سے شادی ہوئی۔ رِبقہ لابن کی بہن اور اَرامی مرد بتوایل کی بیٹی تھی (بتوایل مسوپتامیہ کا تھا)۔
och Isak var fyrtio år gammal, när han till hustru åt sig tog Rebecka, som var dotter till araméen Betuel från Paddan-Aram och syster till araméen Laban.
رب نے اُس سے کہا، ”تیرے اندر دو قومیں ہیں۔ وہ تجھ سے نکل کر ایک دوسری سے الگ الگ ہو جائیں گی۔ اُن میں سے ایک زیادہ طاقت ور ہو گی، اور بڑا چھوٹے کی خدمت کرے گا۔“
Och HERREN svarade henne: »Två folk finnas i ditt liv, två folkstammar skola ur ditt sköte söndras från varandra; den ena stammen skall vara den andra övermäktig, och den äldre skall tjäna den yngre.»
اُس نے کہا، ”مجھے جلدی سے لال سالن، ہاں اِسی لال سالن سے کچھ کھانے کو دو۔ مَیں تو بےدم ہو رہا ہوں۔“ (اِسی لئے بعد میں اُس کا نام ادوم یعنی سرخ پڑ گیا۔)
Och Esau sade till Jakob: »Låt mig få till livs av det röda, det röda du har där; ty jag är uppgiven av hunger.» Därav fick han namnet Edom.