Psalms 30

داؤد کا زبور۔ رب کے گھر کی مخصوصیت کے موقع پر گیت۔ اے رب، مَیں تیری ستائش کرتا ہوں، کیونکہ تُو نے مجھے گہرائیوں میں سے کھینچ نکالا۔ تُو نے میرے دشمنوں کو مجھ پر بغلیں بجانے کا موقع نہیں دیا۔
خداوندا، تو را ستایش می‌کنم، چون تو مرا نجات دادی و نگذاشتی دشمنانم مرا مسخره کنند.
اے رب میرے خدا، مَیں نے چیختے چلّاتے ہوئے تجھ سے مدد مانگی، اور تُو نے مجھے شفا دی۔
ای خداوند، ای خدای من، به درگاه تو برای کمک التماس کردم و تو مرا شفا دادی.
اے رب، تُو میری جان کو پاتال سے نکال لایا، تُو نے میری جان کو موت کے گڑھے میں اُترنے سے بچایا ہے۔
خداوندا، پایم به لب گور رسیده بود، تو مرا از مرگ نجات دادی و زندگی تازه‌‌ای به من بخشیدی.
اے ایمان دارو، ساز بجا کر رب کی تعریف میں گیت گاؤ۔ اُس کے مُقدّس نام کی حمد و ثنا کرو۔
ای مؤمنین او، خداوند را سپاس گویید! و آنچه را که آن قدّوسِ یگانه انجام داده به یاد آورید، و او را شکر کنید.
کیونکہ وہ لمحہ بھر کے لئے غصے ہوتا، لیکن زندگی بھر کے لئے مہربانی کرتا ہے۔ گو شام کو رونا پڑے، لیکن صبح کو ہم خوشی منائیں گے۔
غضب او فقط یک لحظه‌ است، امّا رحمت او ابدی است. اشکهای شبانه، صبحِ شادی در پی خواهد داشت.
جب حالات پُرسکون تھے تو مَیں بولا، ”مَیں کبھی نہیں ڈگمگاؤں گا۔“
وقتی از امنیّت برخوردار بودم به خود گفتم: «من هرگز شکست نمی‌خورم.»
اے رب، جب تُو مجھ سے خوش تھا تو تُو نے مجھے مضبوط پہاڑ پر رکھ دیا۔ لیکن جب تُو نے اپنا چہرہ مجھ سے چھپا لیا تو مَیں سخت گھبرا گیا۔
خداوندا، تو بر من لطف داشتی و از من مانند کوهی استوار پشتیبانی نمودی، امّا وقتی رویت را از من پنهان کردی پریشان گشتم.
اے رب، مَیں نے تجھے پکارا، ہاں خداوند سے مَیں نے التجا کی،
ای خداوند، به درگاه تو، زاری کردم و به حضورت نالیدم،
”کیا فائدہ ہے اگر مَیں ہلاک ہو کر موت کے گڑھے میں اُتر جاؤں؟ کیا خاک تیری ستائش کرے گی؟ کیا وہ لوگوں کو تیری وفاداری کے بارے میں بتائے گی؟
گفتم: «از مرگ من چه سودی به تو می‌رسد؟ و اگر من به گور بروم چه نفعی برای تو خواهد داشت؟ آیا مردگان می‌توانند تو را ستایش کنند و احسانهای تو را بیان نمایند؟»
اے رب، میری سن، مجھ پر مہربانی کر۔ اے رب، میری مدد کرنے کے لئے آ!“
خداوندا، به من گوش بده و بر من رحمت نما و مددکار من باش.
تُو نے میرا ماتم خوشی کے ناچ میں بدل دیا، تُو نے میرے ماتمی کپڑے اُتار کر مجھے شادمانی سے ملبّس کیا۔
تو غم مرا به رقص و شادی تبدیل نمودی. لباس ماتم را از تنم بیرون آوردی و لباس شادی بر من پوشاندی.
کیونکہ تُو چاہتا ہے کہ میری جان خاموش نہ ہو بلکہ گیت گا کر تیری تمجید کرتی رہے۔ اے رب میرے خدا، مَیں ابد تک تیری حمد و ثنا کروں گا۔
بنابراین سکوت نخواهم کرد و سرود تشکّر برای تو خواهم سرایید. ای خداوند، ای خدای من، تو را تا به ابد ستایش خواهم نمود.