Psalms 31

داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ اے رب، مَیں نے تجھ میں پناہ لی ہے۔ مجھے کبھی شرمندہ نہ ہونے دے بلکہ اپنی راستی کے مطابق مجھے بچا!
خداوندا، به تو پناه می‌آورم، شرمسارم مکن. تو خدای عادل هستی، پس مرا نجات بده.
اپنا کان میری طرف جھکا، جلد ہی مجھے چھٹکارا دے۔ چٹان کا میرا بُرج ہو، پہاڑ کا قلعہ جس میں مَیں پناہ لے کر نجات پا سکوں۔
دعایم را مستجاب فرما و هرچه زودتر نجاتم ده. پُشت و پناه من باش؛ و با قدرت خود مرا برهان.
کیونکہ تُو میری چٹان، میرا قلعہ ہے، اپنے نام کی خاطر میری راہنمائی، میری قیادت کر۔
تو پناهگاه و پشتیبان من هستی. به‌خاطر نام خود راهنمای من باش و هدایتم کن.
مجھے اُس جال سے نکال دے جو مجھے پکڑنے کے لئے چپکے سے بچھایا گیا ہے۔ کیونکہ تُو ہی میری پناہ گاہ ہے۔
مرا از دامی که برایم گسترده‌اند برهان، زیرا تو پناهگاه من هستی.
مَیں اپنی روح تیرے ہاتھوں میں سونپتا ہوں۔ اے رب، اے وفادار خدا، تُو نے فدیہ دے کر مجھے چھڑایا ہے!
ای خدای عادل، روح خود را به تو می‌سپارم، تو مرا نجات داده‌ای.
مَیں اُن سے نفرت رکھتا ہوں جو بےکار بُتوں سے لپٹے رہتے ہیں۔ مَیں تو رب پر بھروسا رکھتا ہوں۔
از بت‌پرستان نفرت داری، امّا من، ای خداوند، به تو ایمان دارم.
مَیں باغ باغ ہوں گا اور تیری شفقت کی خوشی مناؤں گا، کیونکہ تُو نے میری مصیبت دیکھ کر میری جان کی پریشانی کا خیال کیا ہے۔
به‌خاطر رحمت پایدار تو شادی و خوشی می‌کنم. تو سختی‌های مرا دیده‌ای و از مشکلاتم آگاهی.
تُو نے مجھے دشمن کے حوالے نہیں کیا بلکہ میرے پاؤں کو کھلے میدان میں قائم کر دیا ہے۔
مرا به دست دشمنانم نسپردی، تو مرا آزاد گذاشتی تا هر کجا که بخواهم بروم.
اے رب، مجھ پر مہربانی کر، کیونکہ مَیں مصیبت میں ہوں۔ غم کے مارے میری آنکھیں سوج گئی ہیں، میری جان اور جسم گل رہے ہیں۔
خداوندا، بر من رحم کن، زیرا در سختی هستم. چشمانم از غصّه تار گردیده و از پا افتاده‌‌ام.
میری زندگی دُکھ کی چکّی میں پِس رہی ہے، میرے سال آہیں بھرتے بھرتے ضائع ہو رہے ہیں۔ میرے قصور کی وجہ سے میری طاقت جواب دے گئی، میری ہڈیاں گلنے سڑنے لگی ہیں۔
عمرم در غم گذشته و سالهای زندگی را با حسرت طی کرده‌ام. توانایی خود را از دست داده‌ و استخوانهایم پوسیده‌اند.
مَیں اپنے دشمنوں کے لئے مذاق کا نشانہ بن گیا ہوں بلکہ میرے ہم سائے بھی مجھے لعن طعن کرتے، میرے جاننے والے مجھ سے دہشت کھاتے ہیں۔ گلی میں جو بھی مجھے دیکھے مجھ سے بھاگ جاتا ہے۔
همهٔ دشمنانم، به خصوص همسایگانم مرا تحقیر می‌کنند، آشنایانم از من می‌ترسند و وقتی مرا در کوچه می‌بینند، می‌گریزند.
مَیں مُردوں کی مانند اُن کی یادداشت سے مٹ گیا ہوں، مجھے ٹھیکرے کی طرح پھینک دیا گیا ہے۔
مثل مُرده‌ها از خاطره‌ها فراموش شده‌ام و مانند ظرفی شکسته از نظر افتاده‌‌ام.
بہتوں کی افواہیں مجھ تک پہنچ گئی ہیں، چاروں طرف سے ہول ناک خبریں مل رہی ہیں۔ وہ مل کر میرے خلاف سازشیں کر رہے، مجھے قتل کرنے کے منصوبے باندھ رہے ہیں۔
شایعات زیادی را که دشمنانم برضد من می‌گویند، می‌شنوم. وحشت اطرافم را فراگرفته آنها برضد من دسیسه می‌چینند تا مرا به قتل برسانند.
لیکن مَیں اے رب، تجھ پر بھروسا رکھتا ہوں۔ مَیں کہتا ہوں، ”تُو میرا خدا ہے!“
امّا ای خداوند، من بر تو اعتماد دارم و می‌گویم: «تو خدای من هستی.»
میری تقدیر تیرے ہاتھ میں ہے۔ مجھے میرے دشمنوں کے ہاتھ سے بچا، اُن سے جو میرے پیچھے پڑ گئے ہیں۔
زندگی من در دست توست، مرا از دست دشمنانم و کسانی‌که مرا می‌آزارند، برهان.
اپنے چہرے کا نور اپنے خادم پر چمکا، اپنی مہربانی سے مجھے نجات دے۔
چشم این بنده‌ات را به نور جمالت روشن کن و با رحمت پایدارت مرا نجات بده.
اے رب، مجھے شرمندہ نہ ہونے دے، کیونکہ مَیں نے تجھے پکارا ہے۔ میرے بجائے بےدینوں کے منہ کالے ہو جائیں، وہ پاتال میں اُتر کر چپ ہو جائیں۔
خداوندا، از تو تمنّا می‌کنم که مرا خجل نسازی، بلکه بگذار مردمان شریر، شرمنده و سرافکنده شوند و خاموش به دیار مردگان بروند.
اُن کے فریب دہ ہونٹ بند ہو جائیں، کیونکہ وہ تکبر اور حقارت سے راست باز کے خلاف کفر بکتے ہیں۔
خاموش ساز آنانی را که دروغ می‌گویند و از روی تکبّر و حماقت علیه مردمان نیک حرف می‌زنند.
تیری بھلائی کتنی عظیم ہے! تُو اُسے اُن کے لئے تیار رکھتا ہے جو تیرا خوف مانتے ہیں، اُسے اُنہیں دکھاتا ہے جو انسانوں کے سامنے سے تجھ میں پناہ لیتے ہیں۔
رحمت تو بر ترسندگانت چه نیکوست؛ همه می‌دانند که تو چقدر نیکو‌یی و آنهایی را که به تو توکّل می‌کنند حمایت می‌کنی.
تُو اُنہیں اپنے چہرے کی آڑ میں لوگوں کے حملوں سے چھپا لیتا، اُنہیں خیمے میں لا کر الزام تراش زبانوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
آنها را زیر سایهٔ رحمت خود از دسیسه و حیلهٔ مردم حفظ می‌کنی و در نزد خود پناه می‌دهی.
رب کی تمجید ہو، کیونکہ جب شہر کا محاصرہ ہو رہا تھا تو اُس نے معجزانہ طور پر مجھ پر مہربانی کی۔
خداوند را ستایش می‌کنم، زیرا زمانی‌که در محاصرهٔ دشمنان بودم، محبّت سرشار خود را به من نشان داد.
اُس وقت مَیں گھبرا کر بولا، ”ہائے، مَیں تیرے حضور سے منقطع ہو گیا ہوں!“ لیکن جب مَیں نے چیختے چلّاتے ہوئے تجھ سے مدد مانگی تو تُو نے میری التجا سن لی۔
من می‌ترسیدم و فکر می‌کردم که او مرا از نظر انداخته است، امّا وقتی از او کمک خواستم، دعایم را مستجاب کرد.
اے رب کے تمام ایمان دارو، اُس سے محبت رکھو! رب وفاداروں کو محفوظ رکھتا، لیکن مغروروں کو اُن کے رویے کا پورا اجر دے گا۔
ای مؤمنین او، خداوند را دوست بدارید، زیرا خداوند مؤمنین را حفظ می‌کند، امّا متکبّران را به سزای كارهایشان می‌رساند.
چنانچہ مضبوط اور دلیر ہو، تم سب جو رب کے انتظار میں ہو۔
ای کسانی‌که امیدتان به خداست، شجاع و قوی باشید.