Genesis 35

Depois disse Deus a Jacó: Levanta-te, sobe a Betel e habita ali; e faze ali um altar ao Deus que te apareceu quando fugias da face de Esaú, teu irmão.
اللہ نے یعقوب سے کہا، ”اُٹھ، بیت ایل جا کر وہاں آباد ہو۔ وہیں اللہ کے لئے جو تجھ پر ظاہر ہوا جب تُو اپنے بھائی عیسَو سے بھاگ رہا تھا قربان گاہ بنا۔“
Então disse Jacó à sua família, e a todos os que com ele estavam: Lançai fora os deuses estranhos que há no meio de vós, e purificai-vos e mudai as vossas vestes.
چنانچہ یعقوب نے اپنے گھر والوں اور باقی سارے ساتھیوں سے کہا، ”جو بھی اجنبی بُت آپ کے پاس ہیں اُنہیں پھینک دیں۔ اپنے آپ کو پاک صاف کر کے اپنے کپڑے بدلیں،
Levantemo-nos, e subamos a Betel; ali farei um altar ao Deus que me respondeu no dia da minha angústia, e que foi comigo no caminho por onde andei.
کیونکہ ہمیں یہ جگہ چھوڑ کر بیت ایل جانا ہے۔ وہاں مَیں اُس خدا کے لئے قربان گاہ بناؤں گا جس نے مصیبت کے وقت میری دعا سنی۔ جہاں بھی مَیں گیا وہاں وہ میرے ساتھ رہا ہے۔“
Entregaram, pois, a Jacó todos os deuses estranhos, que tinham em suas mãos, e todos os seus brincos que pendiam das suas orelhas; e Jacó os escondeu debaixo do carvalho que está junto a Siquém.
یہ سن کر اُنہوں نے یعقوب کو تمام بُت دے دیئے جو اُن کے پاس تھے اور تمام بالیاں جو اُنہوں نے تعویذ کے طور پر کانوں میں پہن رکھی تھیں۔ اُس نے سب کچھ سِکم کے قریب بلوط کے درخت کے نیچے زمین میں دبا دیا۔
Então partiram; e o terror de Deus sobreveio às cidades que lhes estavam ao redor, de modo que não perseguiram os filhos de Jacó.
پھر وہ روانہ ہوئے۔ ارد گرد کے شہروں پر اللہ کی طرف سے اِتنا شدید خوف چھا گیا کہ اُنہوں نے یعقوب اور اُس کے بیٹوں کا تعاقب نہ کیا۔
Assim chegou Jacó à Luz, que está na terra de Canaã (esta é Betel), ele e todo o povo que estava com ele.
چلتے چلتے یعقوب اپنے لوگوں سمیت لُوز پہنچ گیا جو ملکِ کنعان میں تھا۔ آج لُوز کا نام بیت ایل ہے۔
Edificou ali um altar, e chamou ao lugar El-Betel; porque ali Deus se lhe tinha manifestado quando fugia da face de seu irmão.
یعقوب نے وہاں قربان گاہ بنا کر مقام کا نام بیت ایل یعنی ’اللہ کا گھر‘ رکھا۔ کیونکہ وہاں اللہ نے اپنے آپ کو اُس پر ظاہر کیا تھا جب وہ اپنے بھائی سے فرار ہو رہا تھا۔
Morreu Débora, a ama de Rebeca, e foi sepultada ao pé de Betel, debaixo do carvalho, ao qual se chamou Alom-Bacute.
وہاں رِبقہ کی دایہ دبورہ مر گئی۔ وہ بیت ایل کے جنوب میں بلوط کے درخت کے نیچے دفن ہوئی، اِس لئے اُس کا نام الّون بکوت یعنی ’رونے کا بلوط کا درخت‘ رکھا گیا۔
Apareceu Deus outra vez a Jacó, quando ele voltou de Padã-Arã, e o abençoou.
اللہ یعقوب پر ایک دفعہ اَور ظاہر ہوا اور اُسے برکت دی۔ یہ مسوپتامیہ سے واپس آنے پر دوسری بار ہوا۔
E disse-lhe Deus: O teu nome é Jacó; não te chamarás mais Jacó, mas Israel será o teu nome. Chamou-lhe Israel.
اللہ نے اُس سے کہا، ”اب سے تیرا نام یعقوب نہیں بلکہ اسرائیل ہو گا۔“ یوں اُس نے اُس کا نیا نام اسرائیل رکھا۔
Disse-lhe mais: Eu sou Deus Todo-Poderoso; frutifica e multiplica-te; uma nação, sim, uma multidão de nações sairá de ti, e reis procederão dos teus lombos;
اللہ نے یہ بھی اُس سے کہا، ”مَیں اللہ قادرِ مطلق ہوں۔ پھل پھول اور تعداد میں بڑھتا جا۔ ایک قوم نہیں بلکہ بہت سی قومیں تجھ سے نکلیں گی۔ تیری اولاد میں بادشاہ بھی شامل ہوں گے۔
a terra que dei a Abraão e a Isaque, a ti a darei; também à tua descendência depois de ti a darei.
مَیں تجھے وہی ملک دوں گا جو ابراہیم اور اسحاق کو دیا ہے۔ اور تیرے بعد اُسے تیری اولاد کو دوں گا۔“
E Deus subiu dele, do lugar onde lhe falara.
پھر اللہ وہاں سے آسمان پر چلا گیا۔
Então Jacó erigiu uma coluna no lugar onde Deus lhe falara, uma coluna de pedra; e sobre ela derramou uma libação e deitou-lhe também azeite;
جہاں اللہ یعقوب سے ہم کلام ہوا تھا وہاں اُس نے پتھر کا ستون کھڑا کیا اور اُس پر مَے اور تیل اُنڈیل کر اُسے مخصوص کیا۔
e Jacó chamou Betel ao lugar onde Deus lhe falara.
اُس نے جگہ کا نام بیت ایل رکھا۔
Depois partiram de Betel; e, faltando ainda um trecho pequeno para chegar a Efrata, Raquel começou a sentir dores de parto, e custou-lhe o dar à luz.
پھر یعقوب اپنے گھر والوں کے ساتھ بیت ایل کو چھوڑ کر اِفراتہ کی طرف چل پڑا۔ راخل اُمید سے تھی، اور راستے میں بچے کی پیدائش کا وقت آ گیا۔ بچہ بڑی مشکل سے پیدا ہوا۔
Quando ela estava nas dores do parto, disse-lhe a parteira: Não temas, pois ainda terás este filho.
جب دردِ زہ عروج کو پہنچ گیا تو دائی نے اُس سے کہا، ”مت ڈرو، کیونکہ ایک اَور بیٹا ہے۔“
Então Raquel, ao sair-lhe a alma (porque morreu), chamou ao filho Benôni; mas seu pai chamou-lhe Benjamim.
لیکن وہ دم توڑنے والی تھی، اور مرتے مرتے اُس نے اُس کا نام بن اونی یعنی ’میری مصیبت کا بیٹا‘ رکھا۔ لیکن اُس کے باپ نے اُس کا نام بن یمین یعنی ’دہنے ہاتھ یا خوش قسمتی کا بیٹا‘ رکھا۔
Assim morreu Raquel, e foi sepultada no caminho de Efrata (esta é Bete-Leém).
راخل فوت ہوئی، اور وہ اِفراتہ کے راستے میں دفن ہوئی۔ آج کل اِفراتہ کو بیت لحم کہا جاتا ہے۔
E Jacó erigiu uma coluna sobre a sua sepultura; esta é a coluna da sepultura de Raquel até o dia de hoje.
یعقوب نے اُس کی قبر پر پتھر کا ستون کھڑا کیا۔ وہ آج تک راخل کی قبر کی نشان دہی کرتا ہے۔
Então partiu Israel, e armou a sua tenda além de Migdal-Eder.
وہاں سے یعقوب نے اپنا سفر جاری رکھا اور مِجدل عِدر کی پرلی طرف اپنے خیمے لگائے۔
Quando Israel habitava naquela terra, foi Rúben e deitou-se com Bila, concubina de seu pai; e Israel o soube. Eram doze os filhos de Jacó:
جب وہ وہاں ٹھہرے تھے تو روبن یعقوب کی حرم بِلہاہ سے ہم بستر ہوا۔ یعقوب کو معلوم ہو گیا۔ یعقوب کے بارہ بیٹے تھے۔
Os filhos de Léia: Rúben o primogênito de Jacó, depois Simeão, Levi, Judá, Issacar e Zebulom;
لیاہ کے بیٹے یہ تھے: اُس کا سب سے بڑا بیٹا روبن، پھر شمعون، لاوی، یہوداہ، اِشکار اور زبولون۔
os filhos de Raquel: José e Benjamim;
راخل کے دو بیٹے تھے، یوسف اور بن یمین۔
os filhos de Bila, serva de Raquel: Dã e Naftali;
راخل کی لونڈی بِلہاہ کے دو بیٹے تھے، دان اور نفتالی۔
os filhos de Zilpa, serva de Léia: Gade e Aser. Estes são os filhos de Jacó, que lhe nasceram em Padã-Arã.
لیاہ کی لونڈی زِلفہ کے دو بیٹے تھے، جد اور آشر۔ یعقوب کے یہ بیٹے مسوپتامیہ میں پیدا ہوئے۔
Jacó veio a seu pai Isaque, a Manre, a Quiriate-Arba (esta é Hebrom), onde peregrinaram Abraão e Isaque.
پھر یعقوب اپنے باپ اسحاق کے پاس پہنچ گیا جو حبرون کے قریب ممرے میں اجنبی کی حیثیت سے رہتا تھا (اُس وقت حبرون کا نام قِریَت اربع تھا)۔ وہاں اسحاق اور اُس سے پہلے ابراہیم رہا کرتے تھے۔
Foram os dias de Isaque cento e oitenta anos;
اسحاق 180 سال کا تھا جب وہ عمر رسیدہ اور زندگی سے آسودہ ہو کر اپنے باپ دادا سے جا ملا۔ اُس کے بیٹے عیسَو اور یعقوب نے اُسے دفن کیا۔
e, exalando o espírito, morreu e foi congregado ao seu povo, velho e cheio de dias; e Esaú e Jacó, seus filhos, o sepultaram.
اسحاق 180 سال کا تھا جب وہ عمر رسیدہ اور زندگی سے آسودہ ہو کر اپنے باپ دادا سے جا ملا۔ اُس کے بیٹے عیسَو اور یعقوب نے اُسے دفن کیا۔