Numbers 20

Then came the children of Israel, even the whole congregation, into the desert of Zin in the first month: and the people abode in Kadesh; and Miriam died there, and was buried there.
پہلے مہینے میں اسرائیل کی پوری جماعت دشتِ صین میں پہنچ کر قادس میں رہنے لگی۔ وہاں مریم نے وفات پائی اور وہیں اُسے دفنایا گیا۔
And there was no water for the congregation: and they gathered themselves together against Moses and against Aaron.
قادس میں پانی دست یاب نہیں تھا، اِس لئے لوگ موسیٰ اور ہارون کے مقابلے میں جمع ہوئے۔
And the people chode with Moses, and spake, saying, Would God that we had died when our brethren died before the LORD!
وہ موسیٰ سے یہ کہہ کر جھگڑنے لگے، ”کاش ہم اپنے بھائیوں کے ساتھ رب کے سامنے مر گئے ہوتے!
And why have ye brought up the congregation of the LORD into this wilderness, that we and our cattle should die there?
آپ رب کی جماعت کو کیوں اِس ریگستان میں لے آئے؟ کیا اِس لئے کہ ہم یہاں اپنے مویشیوں سمیت مر جائیں؟
And wherefore have ye made us to come up out of Egypt, to bring us in unto this evil place? it is no place of seed, or of figs, or of vines, or of pomegranates; neither is there any water to drink.
آپ ہمیں مصر سے نکال کر اِس ناخوش گوار جگہ پر کیوں لے آئے ہیں؟ یہاں نہ تو اناج، نہ انجیر، انگور یا انار دست یاب ہیں۔ پانی بھی نہیں ہے!“
And Moses and Aaron went from the presence of the assembly unto the door of the tabernacle of the congregation, and they fell upon their faces: and the glory of the LORD appeared unto them.
موسیٰ اور ہارون لوگوں کو چھوڑ کر ملاقات کے خیمے کے دروازے پر گئے اور منہ کے بل گرے۔ تب رب کا جلال اُن پر ظاہر ہوا۔
And the LORD spake unto Moses, saying,
رب نے موسیٰ سے کہا،
Take the rod, and gather thou the assembly together, thou, and Aaron thy brother, and speak ye unto the rock before their eyes; and it shall give forth his water, and thou shalt bring forth to them water out of the rock: so thou shalt give the congregation and their beasts drink.
”عہد کے صندوق کے سامنے پڑی لاٹھی پکڑ کر ہارون کے ساتھ جماعت کو اکٹھا کر۔ اُن کے سامنے چٹان سے بات کرو تو وہ اپنا پانی دے گی۔ یوں تُو چٹان میں سے جماعت کے لئے پانی نکال کر اُنہیں اُن کے مویشیوں سمیت پانی پلائے گا۔“
And Moses took the rod from before the LORD, as he commanded him.
موسیٰ نے ایسا ہی کیا۔ اُس نے عہد کے صندوق کے سامنے پڑی لاٹھی اُٹھائی
And Moses and Aaron gathered the congregation together before the rock, and he said unto them, Hear now, ye rebels; must we fetch you water out of this rock?
اور ہارون کے ساتھ جماعت کو چٹان کے سامنے اکٹھا کیا۔ موسیٰ نے اُن سے کہا، ”اے بغاوت کرنے والو، سنو! کیا ہم اِس چٹان میں سے تمہارے لئے پانی نکالیں؟“
And Moses lifted up his hand, and with his rod he smote the rock twice: and the water came out abundantly, and the congregation drank, and their beasts also.
اُس نے لاٹھی کو اُٹھا کر چٹان کو دو مرتبہ مارا تو بہت سا پانی پھوٹ نکلا۔ جماعت اور اُن کے مویشیوں نے خوب پانی پیا۔
And the LORD spake unto Moses and Aaron, Because ye believed me not, to sanctify me in the eyes of the children of Israel, therefore ye shall not bring this congregation into the land which I have given them.
لیکن رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا، ”تمہارا مجھ پر اِتنا ایمان نہیں تھا کہ میری قدوسیت کو اسرائیلیوں کے سامنے قائم رکھتے۔ اِس لئے تم اِس جماعت کو اُس ملک میں نہیں لے جاؤ گے جو مَیں اُنہیں دوں گا۔“
This is the water of Meribah; because the children of Israel strove with the LORD, and he was sanctified in them.
یہ واقعہ مریبہ یعنی ’جھگڑنا‘ کے پانی پر ہوا۔ وہاں اسرائیلیوں نے رب سے جھگڑا کیا، اور وہاں اُس نے اُن پر ظاہر کیا کہ وہ قدوس ہے۔
And Moses sent messengers from Kadesh unto the king of Edom, Thus saith thy brother Israel, Thou knowest all the travail that hath befallen us:
قادس سے موسیٰ نے ادوم کے بادشاہ کو اطلاع بھیجی، ”آپ کے بھائی اسرائیل کی طرف سے ایک گزارش ہے۔ آپ کو اُن تمام مصیبتوں کے بارے میں علم ہے جو ہم پر آن پڑی ہیں۔
How our fathers went down into Egypt, and we have dwelt in Egypt a long time; and the Egyptians vexed us, and our fathers:
ہمارے باپ دادا مصر گئے تھے اور وہاں ہم بہت عرصے تک رہے۔ مصریوں نے ہمارے باپ دادا اور ہم سے بُرا سلوک کیا۔
And when we cried unto the LORD, he heard our voice, and sent an angel, and hath brought us forth out of Egypt: and, behold, we are in Kadesh, a city in the uttermost of thy border:
لیکن جب ہم نے چلّا کر رب سے منت کی تو اُس نے ہماری سنی اور فرشتہ بھیج کر ہمیں مصر سے نکال لایا۔ اب ہم یہاں قادس شہر میں ہیں جو آپ کی سرحد پر ہے۔
Let us pass, I pray thee, through thy country: we will not pass through the fields, or through the vineyards, neither will we drink of the water of the wells: we will go by the king's high way, we will not turn to the right hand nor to the left, until we have passed thy borders.
مہربانی کر کے ہمیں اپنے ملک میں سے گزرنے دیں۔ ہم کسی کھیت یا انگور کے باغ میں نہیں جائیں گے، نہ کسی کنوئیں کا پانی پئیں گے۔ ہم شاہراہ پر ہی رہیں گے۔ آپ کے ملک میں سے گزرتے ہوئے ہم اُس سے نہ دائیں اور نہ بائیں طرف ہٹیں گے۔“
And Edom said unto him, Thou shalt not pass by me, lest I come out against thee with the sword.
لیکن ادومیوں نے جواب دیا، ”یہاں سے نہ گزرنا، ورنہ ہم نکل کر آپ سے لڑیں گے۔“
And the children of Israel said unto him, We will go by the high way: and if I and my cattle drink of thy water, then I will pay for it: I will only, without doing any thing else, go through on my feet.
اسرائیل نے دوبارہ خبر بھیجی، ”ہم شاہراہ پر رہتے ہوئے گزریں گے۔ اگر ہمیں یا ہمارے جانوروں کو پانی کی ضرورت ہوئی تو پیسے دے کر خرید لیں گے۔ ہم پیدل ہی گزرنا چاہتے ہیں، اَور کچھ نہیں چاہتے۔“
And he said, Thou shalt not go through. And Edom came out against him with much people, and with a strong hand.
لیکن ادومیوں نے دوبارہ انکار کیا۔ ساتھ ہی اُنہوں نے اُن کے ساتھ لڑنے کے لئے ایک بڑی اور طاقت ور فوج بھیجی۔
Thus Edom refused to give Israel passage through his border: wherefore Israel turned away from him.
چونکہ ادوم نے اُنہیں گزرنے کی اجازت نہ دی اِس لئے اسرائیلی مُڑ کر دوسرے راستے سے چلے گئے۔
And the children of Israel, even the whole congregation, journeyed from Kadesh, and came unto mount Hor.
اسرائیل کی پوری جماعت قادس سے روانہ ہو کر ہور پہاڑ کے پاس پہنچی۔
And the LORD spake unto Moses and Aaron in mount Hor, by the coast of the land of Edom, saying,
یہ پہاڑ ادوم کی سرحد پر واقع تھا۔ وہاں رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا،
Aaron shall be gathered unto his people: for he shall not enter into the land which I have given unto the children of Israel, because ye rebelled against my word at the water of Meribah.
”ہارون اب کوچ کر کے اپنے باپ دادا سے جا ملے گا۔ وہ اُس ملک میں داخل نہیں ہو گا جو مَیں اسرائیلیوں کو دوں گا، کیونکہ تم دونوں نے مریبہ کے پانی پر میرے حکم کی خلاف ورزی کی۔
Take Aaron and Eleazar his son, and bring them up unto mount Hor:
ہارون اور اُس کے بیٹے اِلی عزر کو لے کر ہور پہاڑ پر چڑھ جا۔
And strip Aaron of his garments, and put them upon Eleazar his son: and Aaron shall be gathered unto his people, and shall die there.
ہارون کے کپڑے اُتار کر اُس کے بیٹے اِلی عزر کو پہنا دینا۔ پھر ہارون کوچ کر کے اپنے باپ دادا سے جا ملے گا۔“
And Moses did as the LORD commanded: and they went up into mount Hor in the sight of all the congregation.
موسیٰ نے ایسا ہی کیا جیسا رب نے کہا۔ تینوں پوری جماعت کے دیکھتے دیکھتے ہور پہاڑ پر چڑھ گئے۔
And Moses stripped Aaron of his garments, and put them upon Eleazar his son; and Aaron died there in the top of the mount: and Moses and Eleazar came down from the mount.
موسیٰ نے ہارون کے کپڑے اُتروا کر اُس کے بیٹے اِلی عزر کو پہنا دیئے۔ پھر ہارون وہاں پہاڑ کی چوٹی پر فوت ہوا، اور موسیٰ اور اِلی عزر نیچے اُتر گئے۔
And when all the congregation saw that Aaron was dead, they mourned for Aaron thirty days, even all the house of Israel.
جب پوری جماعت کو معلوم ہوا کہ ہارون انتقال کر گیا ہے تو سب نے 30 دن تک اُس کے لئے ماتم کیا۔