I Samuel 2

حنا دعا کرد و گفت: «خداوند دل مرا شادمان ساخته است، از کارهایی که خدا برای من کرده است، شادی می‌کنم، با خوشحالی بر دشمنانم می‌خندم، چقدر خوشبخت هستم، چون خداوند مرا یاری نموده است.
وہاں حنّہ نے یہ گیت گایا، ”میرا دل رب کی خوشی مناتا ہے، کیونکہ اُس نے مجھے قوت عطا کی ہے۔ میرا منہ دلیری سے اپنے دشمنوں کے خلاف بات کرتا ہے، کیونکہ مَیں تیری نجات کے باعث باغ باغ ہوں۔
«او یگانه خدای پاک و مقدّس است. شریک و همتایی ندارد. هیچ پشت و پناهی مانند خدای ما نیست.
رب جیسا قدوس کوئی نہیں ہے، تیرے سوا کوئی نہیں ہے۔ ہمارے خدا جیسی کوئی چٹان نہیں ہے۔
مغرور و متکبّر مباشید و سخنان غرورآمیز بر زبان میاورید. خداوند بر همه‌چیز آگاه است. اوست که کارهای مردم را داوری می‌کند.
ڈینگیں مارنے سے باز آؤ! گستاخ باتیں مت بکو! کیونکہ رب ایسا خدا ہے جو سب کچھ جانتا ہے، وہ تمام اعمال کو تول کر پرکھتا ہے۔
کمان دلاوران را می‌شکند، امّا ناتوانان را نیرو می‌بخشد.
اب بڑوں کی کمانیں ٹوٹ گئی ہیں جبکہ گرنے والے قوت سے کمربستہ ہو گئے ہیں۔
کسانی‌که سیر بودند اکنون برای یک لقمه نان اجیر می‌شوند، امّا آنهایی که گرسنه بودند، سیر شدند. زنی که نازا بود، هفت طفل به دنیا آورد، و آنکه فرزندان زیاد داشت، اکنون بی‌اولاد گردیده است.
جو پہلے سیر تھے وہ روٹی ملنے کے لئے مزدوری کرتے ہیں جبکہ جو پہلے بھوکے تھے وہ سیر ہو گئے ہیں۔ بےاولاد عورت کے سات بچے پیدا ہوئے ہیں جبکہ وافر بچوں کی ماں مُرجھا رہی ہے۔
خداوند می‌میراند و زنده می‌کند. به گور می‌برد و زنده می‌سازد.
رب ایک کو مرنے دیتا اور دوسرے کو زندہ ہونے دیتا ہے۔ وہ ایک کو پاتال میں اُترنے دیتا اور دوسرے کو وہاں سے نکل آنے دیتا ہے۔
خداوند فقیر می‌کند و غنی می‌گرداند. سرنگون می‌سازد و سرفراز می‌نماید.
رب ہی غریب اور امیر بنا دیتا ہے، وہی زیر کرتا اور وہی سرفراز کرتا ہے۔
مسکینان را از خاک بلند می‌کند و بینوایان را از بدبختی می‌رهاند. آنها را همنشین پادشاهان می‌گرداند و به جایگاه عزّت می‌نشاند، اساس زمین از آن خداوند است، او زمین را بر آن استوار نموده است.
وہ خاک میں دبے آدمی کو کھڑا کرتا ہے اور راکھ میں لیٹے ضرورت مند کو سرفراز کرتا ہے، پھر اُنہیں رئیسوں کے ساتھ عزت کی کرسی پر بٹھا دیتا ہے۔ کیونکہ دنیا کی بنیادیں رب کی ہیں، اور اُسی نے اُن پر زمین رکھی ہے۔
«مؤمنین را به راه راست هدایت می‌کند و امّا شریران، در تاریکی نابود می‌گردند. انسان تنها با زور بازوی خود پیروز نمی‌گردد.
وہ اپنے وفادار پیروکاروں کے پاؤں محفوظ رکھے گا جبکہ شریر تاریکی میں چپ ہو جائیں گے۔ کیونکہ انسان اپنی طاقت سے کامیاب نہیں ہوتا۔
دشمنان خداوند نابود می‌شوند، خداوند از آسمان، آنها را با رعد و برق خواهد زد. خداوند تمام دنیا را داوری خواهد کرد. او به پادشاه برگزیدهٔ خود قدرت و پیروزی می‌بخشد.»
جو رب سے لڑنے کی جرٲت کریں وہ پاش پاش ہو جائیں گے۔ رب آسمان سے اُن کے خلاف گرج کر دنیا کی انتہا تک سب کی عدالت کرے گا۔ وہ اپنے بادشاہ کو تقویت اور اپنے مسح کئے ہوئے خادم کو قوت عطا کرے گا۔“
بعد القانه به خانهٔ خود در رامه برگشت و سموئیل در حضور عیلی کاهن، در شیلوه به خدمت خداوند مشغول بود.
پھر اِلقانہ اور حنّہ رامہ میں اپنے گھر واپس چلے گئے۔ لیکن اُن کا بیٹا عیلی امام کے پاس رہا اور مقدِس میں رب کی خدمت کرنے لگا۔
پسران عیلی اشخاص پست و فاسدی بودند. آنها به خداوند احترام نمی‌گذاشتند
لیکن عیلی کے بیٹے بدمعاش تھے۔ نہ وہ رب کو جانتے تھے،
و وظایف مذهبی را که به عهده داشتند، انجام نمی‌دادند. وقتی کسی قربانی می‌کرد، خادم آنها می‌آمد و درحالی‌که گوشت هنوز در حال پختن بود، چنگال سه شاخه‌ای را که با خود داشت در دیگ، یا پاتیل، و یا هر ظرف دیگری که در آن گوشت را می‌پختند، فرو می‌برد
نہ امام کی حیثیت سے اپنے فرائض صحیح طور پر ادا کرتے تھے۔ کیونکہ جب بھی کوئی آدمی اپنی قربانی پیش کر کے رفاقتی کھانے کے لئے گوشت اُبالتا تو عیلی کے بیٹے اپنے نوکر کو وہاں بھیج دیتے۔ یہ نوکر سہ شاخہ کانٹا
و هرچه را که با چنگال از دیگ بیرون می‌کشید سهم کاهن بود. آنها با تمام مردم اسرائیل که به شیلوه می‌آمدند به همین ترتیب رفتار می‌کردند.
دیگ میں ڈال کر گوشت کا ہر وہ ٹکڑا اپنے مالکوں کے پاس لے جاتا جو کانٹے سے لگ جاتا۔ یہی اُن کا تمام اسرائیلیوں کے ساتھ سلوک تھا جو سَیلا میں قربانیاں چڑھانے آتے تھے۔
بیشتر وقتها پیش از سوزانیدن چربی، خادم آنها می‌آمد و به کسی‌که قربانی می‌کرد می‌گفت: «گوشت خام را برای کباب به کاهن بده، چون او گوشت پخته قبول نمی‌کند.»
نہ صرف یہ بلکہ کئی بار نوکر اُس وقت بھی آ جاتا جب جانور کی چربی ابھی قربان گاہ پر جلانی ہوتی تھی۔ پھر وہ تقاضا کرتا، ”مجھے امام کے لئے کچا گوشت دے دو! اُسے اُبلا گوشت منظور نہیں بلکہ صرف کچا گوشت، کیونکہ وہ اُسے بھوننا چاہتا ہے۔“
اگر آن شخص می‌گفت: «صبر کنید تا اول چربی آن بسوزد و بعد هرقدر گوشت که می‌خواهید ببرید.» خادم به او می‌گفت: «خیر، همین حالا بده، وگرنه بزور از تو می‌گیرم.»
قربانی پیش کرنے والا اعتراض کرتا، ”پہلے تو رب کے لئے چربی جلانا ہے، اِس کے بعد ہی جو جی چاہے لے لیں۔“ پھر نوکر بدتمیزی کرتا، ”نہیں، اُسے ابھی دے دو، ورنہ مَیں زبردستی لے لوں گا۔“
این گناه پسران عیلی در نظر خداوند بسیار بزرگ بود، زیرا آنها قربانی خداوند را بی‌حرمت می‌کردند.
اِن جوان اماموں کا یہ گناہ رب کی نظر میں نہایت سنگین تھا، کیونکہ وہ رب کی قربانیاں حقیر جانتے تھے۔
سموئیل با یک پیش‌بند کتانی که به کمر بسته بود، خداوند را خدمت می‌کرد.
لیکن چھوٹا سموایل رب کے حضور خدمت کرتا رہا۔ اُسے بھی دوسرے اماموں کی طرح کتان کا بالاپوش دیا گیا تھا۔
مادرش هر سال یک ردای کوچک برای او می‌دوخت و وقتی‌که برای تقدیم قربانی سالانه همراه شوهر خود به شیلوه می‌رفت، برایش می‌برد.
ہر سال جب اُس کی ماں خاوند کے ساتھ قربانی پیش کرنے کے لئے سَیلا آتی تو وہ نیا چوغہ سی کر اُسے دے دیتی۔
عیلی برای القانه و زنش دعای برکت می‌کرد و می‌گفت: «خداوند به عوض این طفلی که وقف او کردید، فرزندان دیگری به شما عطا کند.» بعد آنها همگی به خانهٔ خود برمی‌گشتند.
اور روانہ ہونے سے پہلے عیلی سموایل کے ماں باپ کو برکت دے کر اِلقانہ سے کہتا، ”حنّہ نے رب سے بچہ مانگ لیا اور جب ملا تو اُسے رب کو واپس کر دیا۔ اب رب آپ کو اِس بچے کی جگہ مزید بچے دے۔“ اِس کے بعد وہ اپنے گھر چلے جاتے۔
خداوند به حنا لطف کرد و او دارای سه پسر و دو دختر شد. سموئیل نیز در خدمت خداوند رشد می‌کرد.
اور واقعی، رب نے حنّہ کو مزید تین بیٹے اور دو بیٹیاں عطا کیں۔ یہ بچے گھر میں رہے، لیکن سموایل رب کے حضور خدمت کرتے کرتے جوان ہو گیا۔
در این هنگام عیلی بسیار پیر شده بود و می‌شنید که پسرانش چگونه با مردم اسرائیل بدرفتاری می‌کنند و حتّی با زنانی که در کنار در ورودی خیمهٔ مقدّس خدمت می‌کردند، همخواب می‌شدند.
عیلی اُس وقت بہت بوڑھا ہو چکا تھا۔ بیٹوں کا تمام اسرائیل کے ساتھ بُرا سلوک اُس کے کانوں تک پہنچ گیا تھا، بلکہ یہ بھی کہ بیٹے اُن عورتوں سے ناجائز تعلقات رکھتے ہیں جو ملاقات کے خیمے کے دروازے پر خدمت کرتی ہیں۔
پس به آنها گفت: «چرا این کارها را می‌کنید؟ تمام مردم از کارهای بد شما شکایت دارند.
اُس نے اُنہیں سمجھایا بھی تھا، ”آپ ایسی حرکتیں کیوں کر رہے ہیں؟ مجھے تمام لوگوں سے آپ کے شریر کاموں کی خبریں ملتی رہتی ہیں۔
فرزندان من، از این کارها دست بکشید، چیزهایی را که مردم دربارهٔ شما می‌گویند وحشتناک است.
بیٹو، ایسا مت کرنا! جو باتیں آپ کے بارے میں رب کی قوم میں پھیل گئی ہیں وہ اچھی نہیں۔
اگر شخصی نسبت به شخص دیگری گناه ورزد، ممکن است که خدا از او دفاع کند، ولی اگر کسی نسبت به خداوند مرتکب گناهی شود، چه کسی می‌تواند برای او شفاعت کند؟» امّا آنها به نصیحت پدر خود گوش ندادند، چون ارادهٔ خدا این بود که آنها را هلاک نماید.
دیکھیں، اگر انسان کسی دوسرے انسان کا گناہ کرے تو ہو سکتا ہے اللہ دونوں کا درمیانی بن کر قصوروار شخص پر رحم کرے۔ لیکن اگر کوئی رب کا گناہ کرے تو پھر کون اُس کا درمیانی بن کر اُسے بچائے گا؟“ لیکن عیلی کے بیٹوں نے باپ کی نہ سنی، کیونکہ رب کی مرضی تھی کہ اُنہیں سزائے موت مل جائے۔
امّا سموئیل کوچک، بزرگ می‌شد و خدا و مردم از او راضی بودند.
لیکن سموایل اُن سے فرق تھا۔ جتنا وہ بڑا ہوتا گیا اُتنی اُس کی رب اور انسان کے سامنے قبولیت بڑھتی گئی۔
روزی یک نبی پیش عیلی آمد و به او گفت: «خداوند چنین می‌فرماید: وقتی جدّ تو هارون و خانواده‌اش در کشور مصر بردهٔ فرعون بودند، خود را بر هارون ظاهر ساختم.
ایک دن ایک نبی عیلی کے پاس آیا اور کہا، ”رب فرماتا ہے، ’کیا جب تیرا باپ ہارون اور اُس کا گھرانا مصر کے بادشاہ کے غلام تھے تو مَیں نے اپنے آپ کو اُس پر ظاہر نہ کیا؟
از بین تمام طایفه‌های بنی‌اسرائیل خانوادهٔ او را به عنوان کاهنان خود برگزیدم تا بر قربانگاه من قربانی تقدیم کنند و بُخور بسوزانند و در حضور من جامهٔ مخصوص کاهنان را بپوشند. تمام گوشت قربانی‌های سوختنی را برای آنها تعیین کردم.
گو اسرائیل کے بارہ قبیلے تھے لیکن مَیں نے مقرر کیا کہ اُسی کے گھرانے کے مرد میرے امام بن کر قربان گاہ کے سامنے خدمت کریں، بخور جلائیں اور میرے حضور امام کا بالاپوش پہنیں۔ ساتھ ساتھ مَیں نے اُنہیں قربان گاہ پر جلنے والی قربانیوں کا ایک حصہ ملنے کا حق دے دیا۔
پس چرا قربانی‌ها و نذرهایی را که مردم برای من می‌آورند، بی‌حرمت می‌کنی؟ تو به پسرانت بیشتر از من احترام می‌گذاری. به آنها اجازه می‌دهی که از خوردن بهترین گوشت قربانی که قوم من برای من می‌گذرانند، خود را چاق نمایند.
تو پھر تم لوگ ذبح اور غلہ کی وہ قربانیاں حقیر کیوں جانتے ہو جو مجھے ہی پیش کی جاتی ہیں اور جو مَیں نے اپنی سکونت گاہ کے لئے مقرر کی تھیں؟ عیلی، تُو اپنے بیٹوں کا مجھ سے زیادہ احترام کرتا ہے۔ تم تو میری قوم اسرائیل کی ہر قربانی کے بہترین حصے کھا کھا کر موٹے ہو گئے ہو۔‘
خداوند خدای اسرائیل می‌فرماید: هر چند وعده داده بودم که خاندان تو و خاندان پدرت همیشه کاهنان درگاه من باشند، امّا بعد از این نمی‌خواهم. بلکه هرکسی که به من احترام بگذارد، او را محترم می‌گردانم و کسی‌که مرا حقیر شمارد، او را حقیر خواهم ساخت.
چنانچہ رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’وعدہ تو مَیں نے کیا تھا کہ لاوی کے قبیلے کا تیرا گھرانا ہمیشہ ہی امام کی خدمت سرانجام دے گا۔ لیکن اب مَیں اعلان کرتا ہوں کہ ایسا کبھی نہیں ہو گا! کیونکہ جو میرا احترام کرتے ہیں اُن کا مَیں احترام کروں گا، لیکن جو مجھے حقیر جانتے ہیں اُنہیں حقیر جانا جائے گا۔
روزی خواهد آمد که من تمام جوانان را در خانوادهٔ تو و نیز در طایفهٔ تو خواهم کشت به طوری که دیگر پیرمردی در خانوادهٔ تو یافت نخواهد شد.
اِس لئے سن! ایسے دن آ رہے ہیں جب مَیں تیری اور تیرے گھرانے کی طاقت یوں توڑ ڈالوں گا کہ گھر کا کوئی بھی بزرگ نہیں پایا جائے گا۔
تو به مصیبت دچار می‌گردی و به برکاتی که به مردم اسرائیل می‌بخشم با حسرت نگاه خواهی کرد و هیچ‌کس در خانوادهٔ تو به سن پیری نخواهد رسید.
اور تُو مقدِس میں مصیبت دیکھے گا حالانکہ مَیں اسرائیل کے ساتھ بھلائی کرتا رہوں گا۔ تیرے گھر میں کبھی بھی بزرگ نہیں پایا جائے گا۔
فقط یک نفر را از نسل تو زنده نگاه خواهم داشت. او به عنوان کاهن مرا خدمت خواهد کرد. ولی نابینا شده و امیدی نخواهد داشت. و بقیّهٔ نسل تو به طرز فجیعی کشته خواهند شد.
مَیں تم میں سے ہر ایک کو تو اپنی خدمت سے نکال کر ہلاک نہیں کروں گا جب تیری آنکھیں دُھندلی سی پڑ جائیں گی اور تیری جان ہلکان ہو جائے گی۔ لیکن تیری تمام اولاد غیرطبعی موت مرے گی۔
برای اینکه گفته‌های من بر تو ثابت شود، بدان که دو پسرت، حفنی و فینحاس در یک روز خواهند مرد.
تیرے بیٹے حُفنی اور فینحاس دونوں ایک ہی دن ہلاک ہو جائیں گے۔ اِس نشان سے تجھے یقین آئے گا کہ جو کچھ مَیں نے فرمایا ہے وہ سچ ہے۔
امّا من برای خود کاهن صادقتر و باوفاتری انتخاب می‌کنم که با دل و جان مرا خدمت کند. خاندانش را برکت می‌دهم تا در حضور برگزیدهٔ من همیشه آمادهٔ خدمت باشد.
تب مَیں اپنے لئے ایک امام کھڑا کروں گا جو وفادار رہے گا۔ جو بھی میرا دل اور میری جان چاہے گی وہی وہ کرے گا۔ مَیں اُس کے گھر کی مضبوط بنیادیں رکھوں گا، اور وہ ہمیشہ تک میرے مسح کئے ہوئے خادم کے حضور آتا جاتا رہے گا۔
بازماندگان تو برای یک سکّهٔ نقره یا یک قرص نان در مقابل او سر تعظیم خم کرده بگویند: 'لطفاً برای ما کاری در بین کاهنان بده تا لقمه نانی به دست آوریم.'»
اُس وقت تیرے گھر کے بچے ہوئے تمام افراد اُس امام کے سامنے جھک جائیں گے اور پیسے اور روٹی مانگ کر التماس کریں گے، ’مجھے امام کی کوئی نہ کوئی ذمہ داری دیں تاکہ روٹی کا ٹکڑا مل جائے‘۔“