آج تُو مجھے زمین کی سطح سے بھگا رہا ہے اور مجھے تیرے حضور سے بھی چھپ جانا ہے۔ مَیں مفرور کی حیثیت سے مارا مارا پھرتا رہوں گا، اِس لئے جس کو بھی پتا چلے گا کہ مَیں کہاں ہوں وہ مجھے قتل کر ڈالے گا۔“
Se, du driver mig nu bort ifrån åkerjorden, och jag måste gömma mig undan för ditt ansikte. Ostadig och flyktig skall jag bliva på jorden, och så skall ske att vemhelst som möter mig, han dräper mig.»