Ezekiel 20

یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین کی جلاوطنی کے ساتویں سال میں اسرائیلی قوم کے کچھ بزرگ میرے پاس آئے تاکہ رب سے کچھ دریافت کریں۔ پانچویں مہینے کا دسواں دن تھا۔ وہ میرے سامنے بیٹھ گئے۔
I stało się roku siódmego, miesiąca piątego, dziesiątego dnia tegoż miesiąca, przyszli niektórzy z starszych Izraelskich, aby się radzili Pana; i usiedli przedemną.
تب رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
Tedy się stało słowo Pańskie do mnie, mówąc:
”اے آدم زاد، اسرائیل کے بزرگوں کو بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ کیا تم مجھ سے دریافت کرنے آئے ہو؟ میری حیات کی قَسم، مَیں تمہیں کوئی جواب نہیں دوں گا! یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔‘
Synu człowieczy! mów do starszych Izraelsich, a powiedz im: Tak mówi panujący Pan: Izali wy przychodzicie, abyście się mnie radzili? Jako żyję Ja, że się wy mnie nie radzicie, mówi panujący Pan;
اے آدم زاد، کیا تُو اُن کی عدالت کرنے کے لئے تیار ہے؟ پھر اُن کی عدالت کر! اُنہیں اُن کے باپ دادا کی قابلِ گھن حرکتوں کا احساس دلا۔
Izali się za nich zastawiać będziesz? Izali się za nich zastawiać będziesz, synu człowieczy? Oznajmij im raczej obrzydliwości ojców ich,
اُنہیں بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اسرائیلی قوم کو چنتے وقت مَیں نے اپنا ہاتھ اُٹھا کر اُس سے قَسم کھائی۔ ملکِ مصر میں ہی مَیں نے اپنے آپ کو اُن پر ظاہر کیا اور قَسم کھا کر کہا کہ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔
A rzecz do nich: Tak mówi panujacy Pan: Tego dnia, któregom wybrał Izraela, podniosłem rękę moję nasieniu domu Jakóbowego, i dałem się im poznać w ziemi Egipskiej; podniosłem rękę moję dla nich, mówiąc: Jam Pan, Bóg wasz.
یہ میرا اٹل وعدہ ہے کہ مَیں تمہیں مصر سے نکال کر ایک ملک میں پہنچا دوں گا جس کا جائزہ مَیں تمہاری خاطر لے چکا ہوں۔ یہ ملک دیگر تمام ممالک سے کہیں زیادہ خوب صورت ہے، اور اِس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔
Onego dnia podniosłem rękę moję dla nich, że ich wywiodę z ziemi Egipskiej do ziemi, którąm im upatrzył, opływającej mlekiem i miodem, która jest ozdobą wszystkich ziem.
اُس وقت مَیں نے اسرائیلیوں سے کہا، ”ہر ایک اپنے گھنونے بُتوں کو پھینک دے! مصر کے دیوتاؤں سے لپٹے نہ رہو، کیونکہ اُن سے تم اپنے آپ کو ناپاک کر رہے ہو۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔“
I rzekłem im: Każdy z was niech porzuci obrzydliwości oczów swoich, a nie kalajcie się plugawemi bałwanami egipskiemi; bom Ja Pan, Bóg wasz.
لیکن وہ مجھ سے باغی ہوئے اور میری سننے کے لئے تیار نہ تھے۔ کسی نے بھی اپنے بُتوں کو نہ پھینکا بلکہ وہ اِن گھنونی چیزوں سے لپٹے رہے اور مصری دیوتاؤں کو ترک نہ کیا۔ یہ دیکھ کر مَیں وہیں مصر میں اپنا غضب اُن پر نازل کرنا چاہتا تھا۔ اُسی وقت مَیں اپنا غصہ اُن پر اُتارنا چاہتا تھا۔
Ale mi byli odpornymi, i nie chcieli mię słuchać; żaden z nich obrzydliwości oczów swoich nie odrzucił, i plugawych bałwanów egipskich nie opóścił; prztożem rzekł: Wyleję gniew mój na nich, a wypęłnie popędliwość moję nad nimi w pośrodku ziemi egipskiej.
لیکن مَیں باز رہا، کیونکہ مَیں نہیں چاہتا تھا کہ جن اقوام کے درمیان اسرائیلی رہتے تھے اُن کے سامنے میرے نام کی بےحرمتی ہو جائے۔ کیونکہ اُن قوموں کی موجودگی میں ہی مَیں نے اپنے آپ کو اسرائیلیوں پر ظاہر کر کے وعدہ کیا تھا کہ مَیں تمہیں مصر سے نکال لاؤں گا۔
A wszakżem uczynił dla imienia mego, aby nie było zelżone przed oczyma tych narodów, między którymi oni byli, przed których oczyma dałem się im poznać, że ich chcę wywieść z ziemi egipskiej.
چنانچہ مَیں اُنہیں مصر سے نکال کر ریگستان میں لایا۔
A tak wywiodłem ich z ziemi egipskiej, i przyprowadziłem ich na puszczę;
وہاں مَیں نے اُنہیں اپنی ہدایات دیں، وہ احکام جن کی پیروی کرنے سے انسان جیتا رہتا ہے۔
I dałem im ustawy moje, i sądy moje podałem im do wiadomości; które jeźliby człowiek zachowywał, żyć w nich będzie.
مَیں نے اُنہیں سبت کا دن بھی عطا کیا۔ مَیں چاہتا تھا کہ آرام کا یہ دن میرے اُن کے ساتھ عہد کا نشان ہو، کہ اِس سے لوگ جان لیں کہ مَیں رب ہی اُنہیں مُقدّس بناتا ہوں۔
Nadto i sabaty moje dałem im, aby były znakiem między mną i między nimi, aby wiedzieli, żem Ja jest Pan, który ich poświęcam.
لیکن ریگستان میں بھی اسرائیلی مجھ سے باغی ہوئے۔ اُنہوں نے میری ہدایات کے مطابق زندگی نہ گزاری بلکہ میرے احکام کو مسترد کر دیا، حالانکہ انسان اُن کی پیروی کرنے سے ہی جیتا رہتا ہے۔ اُنہوں نے سبت کی بھی بڑی بےحرمتی کی۔ یہ دیکھ کر مَیں اپنا غضب اُن پر نازل کر کے اُنہیں وہیں ریگستان میں ہلاک کرنا چاہتا تھا۔
Ale mi się odpornym stał dom Izraelski na puszczy; w ustawach moich nie chodzili, i sądy moje odrzucili, które jeźliby człowiek czynił, żyć w nich będzie. Sabaty też moje bardzo zgwałcili; prztożem mówił, iż wleję popędliwość moję na nich na pus zczy, abym ich wygubił.
تاہم مَیں باز رہا، کیونکہ مَیں نہیں چاہتا تھا کہ اُن اقوام کے سامنے میرے نام کی بےحرمتی ہو جائے جن کے دیکھتے دیکھتے مَیں اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا تھا۔
Leczem uczynił dla imienia mego, aby nie było zelżone przed oczyma tych narodów przed którychem ich oczyma wywiódł.
چنانچہ مَیں نے یہ کرنے کے بجائے اپنا ہاتھ اُٹھا کر قَسم کھائی، ”مَیں تمہیں اُس ملک میں نہیں لے جاؤں گا جو مَیں نے تمہارے لئے مقرر کیا تھا، حالانکہ اُس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے اور وہ دیگر تمام ممالک کی نسبت کہیں زیادہ خوب صورت ہے۔
A wszakżem podniósł rękę moję dla nich na tej puszczy, że ich nie wprowadzę do ziemi, którąm im był dał, opływającej mlekiem i miodem, i która jest ozdobą wszystkich ziem;
کیونکہ تم نے میری ہدایات کو رد کر کے میرے احکام کے مطابق زندگی نہ گزاری بلکہ سبت کے دن کی بھی بےحرمتی کی۔ ابھی تک تمہارے دل بُتوں سے لپٹے رہتے ہیں۔“
Ponieważ sądy moje odrzucili, a w ustawach moich nie chodzili, i sabaty moje pogwałcili, a że serce ich za plugawemi bałwanami chodzi.
لیکن ایک بار پھر مَیں نے اُن پر ترس کھایا۔ نہ مَیں نے اُنہیں تباہ کیا، نہ پوری قوم کو ریگستان میں مٹا دیا۔
Ale im przecie przepuściło oko moje, tak, żem ich nie wytracił, i nie wygładził do szczętu na puszczy.
ریگستان میں ہی مَیں نے اُن کے بیٹوں کو آگاہ کیا، ”اپنے باپ دادا کے قواعد کے مطابق زندگی مت گزارنا۔ نہ اُن کے احکام پر عمل کرو، نہ اُن کے بُتوں کی پوجا سے اپنے آپ کو ناپاک کرو۔
I mówiłem do synów ich na tej puszczy: W ustawach ojców waszych nie chodźcie, i sądów ich nie przestrzegajcie, ani się plugawemi bałwanami ich kalajcie.
مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔ میری ہدایات کے مطابق زندگی گزارو اور احتیاط سے میرے احکام پر عمل کرو۔
Jam Pan, Bóg wasz; w ustawach moich chodźcie, a sądów moich strzeżcie, i czyńcie ich;
میرے سبت کے دن آرام کر کے اُنہیں مُقدّس مانو تاکہ وہ میرے ساتھ بندھے ہوئے عہد کا نشان رہیں۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔“
Sabaty też moje święćcie, i będą znakiem między mną i między wami, abyście wiedzieli żem Ja Pan, Bóg wasz.
لیکن یہ بچے بھی مجھ سے باغی ہوئے۔ نہ اُنہوں نے میری ہدایات کے مطابق زندگی گزاری، نہ احتیاط سے میرے احکام پر عمل کیا، حالانکہ انسان اُن کی پیروی کرنے سے ہی جیتا رہتا ہے۔ اُنہوں نے میرے سبت کے دنوں کی بھی بےحرمتی کی۔ یہ دیکھ کر مَیں اپنا غصہ اُن پر نازل کر کے اُنہیں وہیں ریگستان میں تباہ کرنا چاہتا تھا۔
Lecz mi byli odpornymi ci synowie; w ustawach moich nie chodzili, i sądów moich nie przestrzegali, aby je czynili, (które jeźliby czynił człowiek pewnieby żył w nich) i sabaty moje pogwałcili. I rzekłem: Wyleję popędliwość moję na nich, abym wyko nał gniew swój na nich na tej puszczy.
لیکن ایک بار پھر مَیں اپنے ہاتھ کو روک کر باز رہا، کیونکہ مَیں نہیں چاہتا تھا کہ اُن اقوام کے سامنے میرے نام کی بےحرمتی ہو جائے جن کے دیکھتے دیکھتے مَیں اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا تھا۔
Alem odwrócił rękę moję, a uczyniłem to dla imienia mego, aby nie było zelżone przed oczyma tych narodów, przed którychem ich oczyma wywiódł.
چنانچہ مَیں نے یہ کرنے کے بجائے اپنا ہاتھ اُٹھا کر قَسم کھائی، ”مَیں تمہیں دیگر اقوام و ممالک میں منتشر کروں گا،
Alem ja podniósł rękę moję dla nich na puszczy, żem ich miał rozproszyć między pogan, i rozwiać ich po ziemiach,
کیونکہ تم نے میرے احکام کی پیروی نہیں کی بلکہ میری ہدایات کو رد کر دیا۔ گو مَیں نے سبت کا دن ماننے کا حکم دیا تھا توبھی تم نے آرام کے اِس دن کی بےحرمتی کی۔ اور یہ بھی کافی نہیں تھا بلکہ تم اپنے باپ دادا کے بُتوں کے بھی پیچھے لگے رہے۔“
Przeto, że sądów moich nie czynili, i ustawy moje odrzucili, i sabaty moje pogwałcili, a za plugawemi bałwanami ojców swoich oczy swe obrócili.
تب مَیں نے اُنہیں ایسے احکام دیئے جو اچھے نہیں تھے، ایسی ہدایات جو انسان کو جینے نہیں دیتیں۔
Dlategoż i Jam im dał ustawy nie dobre i sądy, w których żyć nie będą;
نیز، مَیں نے ہونے دیا کہ وہ اپنے پہلوٹھوں کو قربان کر کے اپنے آپ کو ناپاک کریں۔ مقصد یہ تھا کہ اُن کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں اور وہ جان لیں کہ مَیں ہی رب ہوں۔‘
I splugawiłem ich z darami ich, gdy przewodzili przez ogień wszelkie otwarzające żywot, abym ich spustoszył, a żeby się dowiedzieli żem ja Pan.
چنانچہ اے آدم زاد، اسرائیلی قوم کو بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تمہارے باپ دادا نے اِس میں بھی میری تکفیر کی کہ وہ مجھ سے بےوفا ہوئے۔
Prztoż mów do domu Izraelskigo, synu człowieczy! a powiedz im: Tak mówi panujący Pan: Jeszcze i w tem lżyli mię ojcowie wasi, dopuszczając się przeciwko mnie przestępstwa,
مَیں نے تو اُن سے ملکِ اسرائیل دینے کی قَسم کھا کر وعدہ کیا تھا۔ لیکن جوں ہی مَیں اُنہیں اُس میں لایا تو جہاں بھی کوئی اونچی جگہ یا سایہ دار درخت نظر آیا وہاں وہ اپنے جانوروں کو ذبح کرنے، طیش دلانے والی قربانیاں چڑھانے، خوشبودار بخور جلانے اور مَے کی نذریں پیش کرنے لگے۔
Że gdym ich wwiódł do ziemi, o którąm był podniósł rękę moję, żem ją im dać miał, gdzie ujrzeli jaki pagórek wysoki, albo jakie drzewo gałęziste, zaraz tam ofiarowali ofiary swoje, i dawali tam draźniące dary swoje, tamże kładli i wdzięczną wonno ść swoję, tamże sprawowali mokre ofiary swoje.
مَیں نے اُن کا سامنا کر کے کہا، ”یہ کس طرح کی اونچی جگہیں ہیں جہاں تم جاتے ہو؟“ آج تک یہ قربان گاہیں اونچی جگہیں کہلاتی ہیں۔‘
A chociażem mówił do nich: Cóż to za wyżyna, do której wy chadzacie? Przecie ją zowią wyżyną aż do dnia tego.
اے آدم زاد، اسرائیلی قوم کو بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ کیا تم اپنے باپ دادا کی حرکتیں اپنا کر اپنے آپ کو ناپاک کرنا چاہتے ہو؟ کیا تم بھی اُن کے گھنونے بُتوں کے پیچھے لگ کر زنا کرنا چاہتے ہو؟
Przetoż rzecz domowi Izraelskiemu: Tak mówi panujący Pan: Izali się wy drogami ojców waszych kalać macie, a z obrzydliwościami ich nierząd płodzić?
کیونکہ اپنے نذرانے پیش کرنے اور اپنے بچوں کو قربان کرنے سے تم اپنے آپ کو اپنے بُتوں سے آلودہ کرتے ہو۔ اے اسرائیلی قوم، آج تک یہی تمہارا رویہ ہے! تو پھر مَیں کیا کروں؟ کیا مجھے تمہیں جواب دینا چاہئے جب تم مجھ سے کچھ دریافت کرنے کے لئے آتے ہو؟ ہرگز نہیں! میری حیات کی قَسم، مَیں تمہیں جواب میں کچھ نہیں بتاؤں گا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
I macież się kalać przy wszystkich plugawych bałwanach waszych, przynosząc dary wasze i przewodząc synów waszych przez ogień aż do dnia tego, a przecie odemnie rady szukać, o domie Izraelski? Jako żyję Ja, mówi panujący Pan, że się wy mnie więcej radzić nie będziecie.
تم کہتے ہو، ”ہم دیگر قوموں کی مانند ہونا چاہتے، دنیا کے دوسرے ممالک کی طرح لکڑی اور پتھر کی چیزوں کی عبادت کرنا چاہتے ہیں۔“ گو یہ خیال تمہارے ذہنوں میں اُبھر آیا ہے، لیکن ایسا کبھی نہیں ہو گا۔
A to, co wstępuje na myśl waszę, nigdy się nie stanie. Wy mówicie: Będziemy jako inne narody, jako pokolenia innych ziem, drewnu i kamieniowi służące;
رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ میری حیات کی قَسم، مَیں بڑے غصے اور زوردار طریقے سے اپنی قدرت کا اظہار کر کے تم پر حکومت کروں گا۔
Jako żyję Ja, mówi panujący Pan, że ręką możną i ramieniem wyciągnionem, a w popędliwości wylanej będę królował nad wami;
مَیں بڑے غصے اور زوردار طریقے سے اپنی قدرت کا اظہار کر کے تمہیں اُن قوموں اور ممالک سے نکال کر جمع کروں گا جہاں تم منتشر ہو گئے ہو۔
I wywiodę was z narodów, a zgromadzę was z ziem, do którycheście rozproszeni, ręką możną, i ramieniem wyciągnionem, i w popędliwości wylanej;
تب مَیں تمہیں اقوام کے ریگستان میں لا کر تمہارے رُوبرُو تمہاری عدالت کروں گا۔
A prowadząc was po puszczy tych narodów, tam się z wami twarzą w twarz sądzić będę.
جس طرح مَیں نے تمہارے باپ دادا کی عدالت مصر کے ریگستان میں کی اُسی طرح تمہاری بھی عدالت کروں گا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
Jakom się sądził z ojcami waszymi na puszczy ziemi Egipskiej, tak się z wami sądzić będę, mówi panujący Pan;
جس طرح گلہ بان بھیڑبکریوں کو اپنی لاٹھی کے نیچے سے گزرنے دیتا ہے تاکہ اُنہیں گن لے اُسی طرح مَیں تمہیں اپنی لاٹھی کے نیچے سے گزرنے دوں گا اور تمہیں عہد کے بندھن میں شریک کروں گا۔
I popędzę was pod rózgą, abym was przywiódł do związku przymierza.
جو بےوفا ہو کر مجھ سے باغی ہو گئے ہیں اُنہیں مَیں تم سے دُور کر دوں گا تاکہ تم پاک ہو جاؤ۔ اگرچہ مَیں اُنہیں بھی اُن دیگر ممالک سے نکال لاؤں گا جن میں وہ رہ رہے ہیں توبھی وہ ملکِ اسرائیل میں داخل نہیں ہوں گے۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔
Ale z was wybiorę odpornych i występujących przeciwko mnie; z ziemi pielgrzymstwa ich wywiodę ich, wszakże do ziemi Izraelskiej nie wnijdą; i poznacie, żem Ja Pan.
اے اسرائیلی قوم، تمہارے بارے میں رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جاؤ، ہر ایک اپنے بُتوں کی عبادت کرتا جائے! لیکن ایک وقت آئے گا جب تم ضرور میری سنو گے، جب تم اپنی قربانیوں اور بُتوں کی پوجا سے میرے مُقدّس نام کی بےحرمتی نہیں کرو گے۔
Wy tedy, o domie Izraelski! tak mówi panujący Pan: Idźcież, służcie każdy plugawym bałwanom swoim i na potem, ponieważ mnie nie słuchacie; a imienia mego świętego nie kalajcie więcej darami waszemi, i plugawemi bałwanami waszemi.
کیونکہ رب فرماتا ہے کہ آئندہ پوری اسرائیلی قوم میرے مُقدّس پہاڑ یعنی اسرائیل کے بلند پہاڑ صیون پر میری خدمت کرے گی۔ وہاں مَیں خوشی سے اُنہیں قبول کروں گا، اور وہاں مَیں تمہاری قربانیاں، تمہارے پہلے پھل اور تمہارے تمام مُقدّس ہدیئے طلب کروں گا۔
Bo na świętej górze mojej, na wysokiej górze Izraeskiej, mówi panujący Pan, tam mi służyć będzie wszystek dom Izraeski, ile ich będzie w onej ziemi; tam ich łaskawie przyjmę, i tam się pytać będę o ofiarach waszych podnoszonych, i o pierwiastkach darów waszych ze wszystkiemi świętemi rzeczami waszemi.
میرے تمہیں اُن اقوام اور ممالک سے نکال کر جمع کرنے کے بعد جن میں تم منتشر ہو گئے ہو تم اسرائیل میں مجھے قربانیاں پیش کرو گے، اور مَیں اُن کی خوشبو سونگھ کر خوشی سے تمہیں قبول کروں گا۔ یوں مَیں تمہارے ذریعے دیگر اقوام پر ظاہر کروں گا کہ مَیں قدوس خدا ہوں۔
Z wdzięczną wonnością łaskawie was przyjmę, gdy was wywiodę z narodów, a zgromadzę was z onych ziem, do którycheście rozproszeni byli, a tak poświęcony będę w was przed oczyma onych narodów.
تب جب مَیں تمہیں ملکِ اسرائیل یعنی اُس ملک میں لاؤں گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر تمہارے باپ دادا سے کیا تھا تو تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔
A poznacie, żem Ja Pan, gdy was wprowadzę do ziemi Izraelskiej, do ziemi onej, o którąm podniósł rękę moję, że ją dam ojcom waszym;
وہاں تمہیں اپنا وہ چال چلن اور اپنی وہ حرکتیں یاد آئیں گی جن سے تم نے اپنے آپ کو ناپاک کر دیا تھا، اور تم اپنے تمام بُرے اعمال کے باعث اپنے آپ سے گھن کھاؤ گے۔
A wspomnicie tam na drogi wasze, i na wszystkie sprawy wasze, któremiście się splugawili, a obmierzniecie sami sobie przed obliczem waszem dla wszystkich złości waszych, któreście czynili.
اے اسرائیلی قوم، تم جان لو گے کہ مَیں رب ہوں جب مَیں اپنے نام کی خاطر نرمی سے تم سے پیش آؤں گا، حالانکہ تم اپنے بُرے سلوک اور تباہ کن حرکتوں کی وجہ سے سخت سزا کے لائق تھے۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے‘۔“
Tam się dowiecie, żem Ja Pan, gdy wam to uczynię dla imienia mego, nie według dróg waszych złych, ani według spraw waszych skażonych, o domie Izraelski! mówi panujący Pan.
رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
I stało się słowo Pańskie do mnie, mówiąc:
”اے آدم زاد، جنوب کی طرف رُخ کر کے اُس کے خلاف نبوّت کر! دشتِ نجب کے جنگل کے خلاف نبوّت کر کے
Synu człowieczy! obróć twarz twoję ku stronie południowej, a krop jako rosą na południe, i prorokuj przeciwko losowi pola południowego,
اُسے بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں تجھ میں ایسی آگ لگانے والا ہوں جو تیرے تمام درختوں کو بھسم کرے گی، خواہ وہ ہرے بھرے یا سوکھے ہوئے ہوں۔ اِس آگ کے بھڑکتے شعلے نہیں بجھیں گے بلکہ جنوب سے لے کر شمال تک ہر چہرے کو جُھلسا دیں گے۔
A rzecz lasowi południowemu: Słuchaj słowa Pańskiego: Tak mówi panujący Pan: Oto Ja rozniecę w tobie ogień, który pożre w tobie wszelkie drzewo zielone, i wszelkie drzewo suche; nie będzie ugaszony płomień pałający, i zgoreją w nim wszystkie twar ze od południa aż do północy.
ہر ایک کو نظر آئے گا کہ یہ آگ میرے، رب کے ہاتھ نے لگائی ہے۔ یہ بجھے گی نہیں‘۔“
I ujrzy wszelkie ciało, żem go Ja Pan zapalił; nie będzie ugaszony.
یہ سن کر مَیں بولا، ”اے قادرِ مطلق، یہ بتانے کا کیا فائدہ ہے؟ لوگ پہلے سے میرے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ ہمیشہ ناقابلِ سمجھ تمثیلیں پیش کرتا ہے۔“
I rzekłem: Ach panujący Panie! Oni mówią o mnie: Ten tylko w przypowieściach mówi.